Sunday, May 10, 2020

غیر ‏روزہ ‏دار ‏کو ‏مسجد ‏میں ‏افطاری ‏کھانا ‏کیسا ‏ہے

*غیر روزہ دار کو مسجد ميں افطارى کھانا کیسا ہے؟ــ*

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماۓ ذوی الاحترام اس مسئلہ میں کہ مسجد میں افطاری غیرروزہ دارکوکھاناکیسا ہے جب کہ وہ سب کہانے پینے کی چیزیں مسجد میں روزداروں کے لۓ بھیجی جاتی ہے 

رہنمائ فرماۓ


وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته

الـجـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــواب بعـــــــــــون الـمــلــك الــــــوهـــــاب؛

جو افطاری روزہ داروں کے لیئے بھیجی جاتی ہے وہ غیر روزہ دار نہیں کھا سکتا -
سرکار اعلٰی حضرت علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں :

افطاری میں غیر روزہ دار اگر روزہ دار بن کر شریک ہوتے ہیں متولیوں پر الزام نہیں۔ بہتیرے غنی فقیر بن کر بھیک مانگتے اور زکوٰۃ لیتے ہیں دینے والے کی زکوٰہ ادا ہوجائے گی کہ ظاہر پر حکم ہے اورلینے والے کو حرام قطعی ہے یونہی یہاں ان غیر روزہ داروں کو اس کاکھانا حرام ہے۔

وقف کا مال مثل مال یتیم ہے جسے ناحق کھانے پر فرمایا:

(اِنَّمَا یَاۡکُلُوۡنَ فِیۡ بُطُوۡنِہِمۡ نَارًا ؕ وَ سَیَصۡلَوۡنَ  سَعِیۡرًا)

اپنے پیٹ میں نری آگ بھرتے ہیں اور عنقریب جہنم میں جائیں گے ۔
 
(القرآن الکریم‚ پارہ 4‚ آیت 10)

ہاں متولی دانستہ غیر روزہ دارکو شریک کریں تو وہ بھی عاصی ومجرم وخائن ومستحق عزل ہیں۔ رہا اکثر یاکل مرفہ الحال ہونا اس میں کوئی حرج نہیں۔ افطاری مطلق روزہ دار کے لئے ہے اگرچہ غنی ہو جیسے سقایہ مسجد کاپانی ہر نمازی کے غسل ووضو کو ہے اگرچہ بادشاہ ہو۔

(فتاوٰی رضویہ، 16/487)

البتہ اگر کسی مسجد یا علاقے کا عرف یہی ہو کہ روزہ دار اور غیر روزہ دار دونوں کو افطاری کھلاتے ہیں تو وہاں غیر روزہ دار کو بھی اجازت ہوگی -

اور جہاں تک بچوں کے کھانے کا سوال ہے تو عمومی عرف یہں ہے کہ افطاری بھیجنے والوں کی طرف سے اس پرکوئ اعتراض نہیں کیا جاتا لہٰذا بچوں کا کھانا جائز ہے -

(چندے کے بارے میں سوال جواب‚ صفحہ نمبر 25)
(فیضان فرض علوم‚ 2/308)

نـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــوٹ:
لیکن غیر روزہ دار کو اس سے بچنا چاہیے -

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب

No comments:

Post a Comment