*🔸بیماربھائ پر زکوة کی رقم سال بھر خرچ کرنے سے زکوة اداہوجاۓگی ؟🔸*
السلام علیکم ورحمتہ الله وبرکاتہ
ایک سوال حاضر خدمت ہے علماء اہلسنت کی بارگاہ میں جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع دیں - زید مالک نصاب ہے اور زید کا بھائ مالک نصاب نہیں جوکہ پاگل مزاج کا ہے اور زید اس کے پیچھے سال بھر میں کم سے کم پچاس سے ساٹھ ہزار روپے خرچ کرتا ہے اور جب رمضان المبارک کا مہینہ آتا ہے تو وہ پورے روپے کو زکوۃ میں جوڑ دیتا ہے تو کیا ایسا کرنے سے زید کک زکاۃ ادا ہو جائے گی یا نہیں
جواب حوالے کے ساتھ
*فـخـرازھـرچینل لنک ⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*🔸سائل محمد دلشاد عالم بنگال🔸*
اــــــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمةاللّٰہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب :*
زید اپنے بھائ کی اس طرح زکاة دےکر کفالت کرسکتا ہے جب کہ اس کا بھآئ صاحب نصاب نہ ہو ۔
یہ بہتر ہے کہ زید اپنے زکاة کی رقم کوتھوڑاتھوڑا کرکے اپنے بھائ کو دیتا رہے پھر سال بھر کی رقم ایک ساتھ مجرا کرکے اکٹھا کرے پھر دیکھیں کہ جو رقم زکاة کی نکلتا ہے ۔پورا ہوا یا نہیں ۔اگر پورا ہوجاۓ تو ٹھیک ہے ۔اگر زکاة کی رقم کم ہو رہا ہو تو اسے پورا کریں ۔ اس طرح دینے سے بھی زکاة ادا ہو جاۓ گا ۔
اور اس طرح اپنے قریبی رشتہ داروں کو زکاة دینا بہترین اجر ہے ۔
📑جیسا کہ حدیث بنوی ہے ۔
*عن ابی ھریرة و حکیم بن حزام قالا قال رسول الله صلی الله تعالی علیه وسلم خیرالصدقة ماکان عن ظھرغنیً وّ ابدا بمن تعول ۔*
*(📕رواہ البخاری ورواہ المسلم عن حکیم وحدہ)*
حضرات ابوہریرہ وحکیم بن حزام رضی اللہ تعالی عنہم روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا بہترین صدقہ وہ ہے جو بے نیازی کے ساتھ ہو اور ان لوگوں پر خرچ کرنا ہے جو تیرے زیر کفالت ہیں
*(📘بخاری شریف )*
اور امام مسلم نے صرف حکیم بن حزام سے روایت کیا ہے
اور حضورصدرالشریعیہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی رضوی علیہ الرحمةوالرضوان تحریرفرماتےھیں ،، زکاة وغیره صدقات میں افضل یہ ہے کہ اولا اپنے بھائیوں بہنوں کودے پھر ان کی اولادوں کو پھرچچا اور پھوپھیوں کو پھر ان کی اولادوں کو پھر ماموں اور خالہ کو پھر ان کی اولادوں کوپھر ذوی الارحام یعنی رشتہ داروں کو پھر پڑسیوں کوپھر اپنے پیشہ والوں کو پھر اپنے شہر یاگاؤں کے رہنے والوں کو ـ
*(📔بحوالہ جوہرہ وفتاوی عالمگیری والفتاوی الھندیة کتاب الزکاة الباب السابع فی المصاف جلداول صفحہ ١٩٠)*
📄حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا اے امت محمد قسم ہے اس کی جس کی جس نے مجھے حق کے ساتھ بھیجا اللہ تعالی اس شخص کے صدقہ کو قبول نہیں فرماتا جس کے رشتہ دار اس کے سلوک کرنے کے محتاج ہوں اور یہ غیروں کو دے قسم ہے اس کی جس کے دست قدرت میں میری جان ہے اللہ تعالی اس کی طرف قیامت کے دن نظر نہ فرماۓ گا ـ
*(📓المعظم الاوسط جلدششم صفحہ ٢٩٦ بحوالہ ردالمحتار کتاب الزکاة باب المصرف مطلب فی حوائج الاصلیة جلدسوم صفحہ ٣٥٥)*
*(📚بہارشریعت جلداول حصہ پنجم صفحہ ٦٤)*
🔖لھذا معلوم ہوا کہ سال میں ہرروز اپنی زکاة کی رقم نکال کر اپنے قریبی رشتہ داروں کو دے سکتا ہے اور ان کی مدد بھی زکواة کی رقم سے کرسکتا ہے ۔جب کہ اس کے رشتہ دار مصارف زکاة ہوں ۔ اورکوئ ممانعت ادائیگی زکاة نہ ہو جیسے ہاشمی علوی فاطمی سادات میں سے نہ ہوں ۔
*🔹وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب🔹*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*حضرت مولانا محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھنگر یوپی*
*🗓 ۱۹ رمضان المبارک ۱۴۴۱ھ مطابق ۱۳ مئی ٠٢٠٢ء بروز بدھ*
*رابطہ* https://wa.me/+917081618182
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح و صواب حضرت مفتی محمد رضا امجدی صاحب قبلہ ھرپوروا باجپٹی سیتامڑھی بھار*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت مولانا محمد امجد رضا امجدی صاحب قبلہ سیتامڑھی بہار*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث.وخواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
No comments:
Post a Comment