*💚رمضان.کےعشرہ.آخرہ میں معتکف اگر روزہ نہ رکھ سکے تو کیاحکم ہے؟💚*
الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ رمضان کے عشرۂ اخیر میں معتکف اگر ایسابیمار ہوجاے کہ روزہ نہ رکھ سکے تو کیا اس کے بدلے کوئ دوسرا اعتکاف میں بیٹھ سکتاہے ؟؟؟؟اگر نہیں تو پھر اس کی تلافی کی کیاصورت ہوگی؟
ا________(🚥)__________
*الجواب بعون الملک الوھاب؛* رمضان کے عشرہ اخیرہ میں معتکف شرعی عذر کی وجہ سے بنا روزہ اعتکاف کرے گا تو اس کا اعتکاف سنت موکدہ نہیں ہوگا بلکہ نفلی اعتکاف ثواب ملے گا
اور اگرایسی بیماری ہے جس کا علاج مسجد میں ممکن نہ وہ اس سبب سے مسجد سے گھر آ جائے تو گنہگار نہیں ہوگا البتہ اس کا اعتکاف فاسد ہو جائے گا ۔اس کے بدلے میں کوئی اعتکاف نہیں کر سکتا ۔صرف اس دن کی قضا لازم ہے
*(📗رد المحتار میں ہے:)*
*أن الصوم شرط أيضا في الاعتكاف المسنون لأنه مقدر بالعشر الأخير حتى لو اعتكفه بلا صوم لمرض أو سفر، ينبغي أن لا يصح عنه بل يكون نفلا فلا تحصل به إقامة سنة الكفاية(باب الاعتکاف )*
*واللہ اعلم بالصواب؛*
ا______(🖌)_________
*کتبـــہ؛*
*محمد ھاشم رضا مصباحی خادم الافتاء والقضا دارالعلوم جامعہ رضویہ شاہ علیم دیوان شیموگہ کرناٹکا؛*
*مورخہ؛19/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7760517611)*
ا________(🖊)__________
*🖌المشتـــہر فضل کبیر 🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(🖊)___________
No comments:
Post a Comment