السلام علیکم و رحمۃ اللہ تعالیٰ برکاتہ
غیبت کسی کہتے ہیں
اور کافر کا غیبت کرنا کیسا ہے
نثار احمد
جواب جلدی عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی
--------------------
الجواب
حضرت صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتےہیں:
"غیبت کے یہ معنی ہیں کہ کسی شخص کے پوشیدہ عیب کو (جس کو وہ دوسروں کے سامنے ظاہر ہونا پسند نہ کرتا ہو) اس کی برائی کرنے کے طور پر ذکر کرنا اور اگر اس میں وہ بات ہی نہ ہو تو یہ غیبت نہیں بلکہ بہتان ہے قرآن مجید میں فرمایا:
{ وَ لَا یَغْتَبْ بَّعْضُكُمْ بَعْضًاؕ-اَیُحِبُّ اَحَدُكُمْ اَنْ یَّاْكُلَ لَحْمَ اَخِیْهِ مَیْتًا فَكَرِهْتُمُوْهُؕ-} (1)
’’تم آپس میں ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو، کیا تم میں کوئی اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے اس کو تو تم بُرا سمجھتے ہو۔‘
احادیث میں بھی غیبت کی بہت برائی آئی ہے، چند حدیثیں ذکر کردی گئیں انھیں غور سے پڑھو، اس حرام سے بچنے کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔ آج کل مسلمانوں میں یہ بلا بہت پھیلی ہوئی ہے اس سے بچنے کی طرف بالکل توجہ نہیں کرتے، بہت کم مجلسیں ایسی ہوتی ہیں جو چغلی اور غیبت سے محفوظ ہوں ۔"
مسلم بھائی اور کافرذمی کی غیبت، غیبت ہے، باقی فاسق وفاجر، بدمذہب، کافر حربی اور شخص غیر معین وغیرہ کی غیبت، غیبت نہیں. ظاہر ہےیہاں کےکفارحربی ہیں. اسی میں ہے
مسئلہ ۱۷: جس طرح زندہ آدمی کی غیبت ہوسکتی ہے مرے ہوئے مسلمان کو برائی کے ساتھ یاد کرنا بھی غیبت ہے، جبکہ وہ صورتیں نہ ہوں جن میں عیوب کا بیان کرنا غیبت میں داخل نہیں ۔ مسلم کی غیبت جس طرح حرام ہے کافر ذمی کی بھی ناجائز ہے کہ ان کے حقوق بھی مسلم کی طرح ہیں کافر حربی کی برائی کرنا غیبت نہیں ۔ (2) (ردالمحتار)
حصہ ١٦ ص135/40...پوری تفصیل وہیں مذکور ہے..
واللہ تعالی اعلم
کتبہ:عدیل احمدقادری
No comments:
Post a Comment