*💚مسجدکےچھت پرجماعت کرنانیچے چھوڑکر اوپر اعتکاف میں بیٹھناکیساھے؟💚*
الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia
السلام علیکم ورحمتہ اللہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس کے بارے میں کہ مسجد کے چھت میں جماعت کرنا کیسا ہے نیچے چھوڑ کر کچھ لوگ اعتکاف میں بیٹھے ہیں مسجد کے چھت میں ان لوگوں کا کہنا ہے کہ اب اوپر والی چھت میں جماعت کرو اور یہ بھی واضح فرما دیں کہ جو لوگ اوپر والی چھت میں اعتکاف میں بیٹھے ہیں تو کیا وہ لوگ نیچے والی چھت میں جماعت کے لیے نہیں آ سکتے ہیں ہیں برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں
سائل :محمد عامر حسین؛
ا________(🔚)___________
*الجواب بعون الملک الوھاب:*
بلاضرورت شرعی اوپرکی چھت پر نماز پڑھنا ممنوع ھے کہ اسمیں بے ادبی ھے اور شدت گرمی وغیرہ سے بھی نہیں جاسکتے کہ یہ عذر نہیں لہذا جماعت نیچے کےحصہ میں کی جائے البتہ جب نیچے کی جگہ پر ھوجائے تو اوپر چھت پر جاکر اقتداکرنادرست ھے بشرطہ کی امام کا حال مشتنہ نہ ھو
*(📙فتاوی عالمگیری میں ھے:*
*الصعود علی سطح کل مسجد مکروہ ولھذا اذا اشتد الحر یکرہ ان یصلوا بالجماعۃ فوقہ الا اذا ضاق المسجد فحینئذ لایکرہ الصعود علی سطحہ للضرورۃ کذا فی الغرائب)*
*(📘کتاب الکراھیۃ،آداب المسجد،ج5ص322)*
*(📙ردالمحتار میں ھے:)*
*رایت القہستانی نقل عن المفید کراھۃ الصعود علی سطح المسجد۰اھ ویلزمه کراھۃ الصلاۃ ایضا فوقه فلیتامل ھ۱*
*(📓مطلب فی احکام المسجد،ج 2ص 428زکریا)*
دونوں فقہی عبارتوں کامطلب یہ ھے کہ مسجد کے چھت پر بلاضروت چڑھنا مکروہ ھے ہاں نیچے کی جگہ جب تنگ ھوجائے تو بضرورت مسجد کے چھت پر جانا مکروہ نہیں اور شدت گرمی عذر نہیں ھے کہ اسکےباعث چڑھنا جائزھو
*(📘ھکذا فی الفتاوی الرضویۃ من الجزء الثامن علی 57)*
مذکورہ عبارات سےمعلوم ھوا کہ بلاضرورت اعتکاف مسجدکےاوپری حصہ میں کرنا یہ بھی مکروہ ھے البتہ جماعت کےلئے اوپر سےنیچے آنا اعتکاف کوباطل نہ کرےگا کہ اعتکاف بلا عذر مسجد سے باہر جانےپر ٹوٹتاھے
*(📕درمختار میں ھے:لوخرج ولو ناسیاساعۃ زمانیۃ بلاعذر فسد)*
*(📗باب الاعتکاف،ج3ص438زکریا)*
اور چھت چاھے کھلی ھو یا مسقف ھو دونوں کا حکم ایک ھے بشرطیکہ بانئ مسجد نے طبقہ زیریں کو بھی اصل مسجد کیاھو کیونکہ اگر نیچےکی مسجد کوتابع کیا اور منزل بالا اصل تو اس صورت میں اوپر جانےمیں کراھت نہ ھوگی۔
*(📔فتاوی رضویہ میں ھے:)*
بالجملہ زیر سقف نماز پڑھنا مطلقا جائزہے اور چھت پر بحال ضرورت تو مطلقا اور بلاضرورت صرف اس صورت میں کہ بانی سے تحقیق طور پر ثابت ہو کہ مسجد صرف علو کو کیا اور اسے تابع رکھا، باقی صورتوں میں چھت پر نماز سے احتراز ہو۔
*(باب المسجد،ج16ص349)*
*واللہ تعالی اعلم بالصواب؛*
ا________(🖊)___________
*کتبـــہ؛*
*عطا محمد مشاھدی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم حشمت الرضا پیلی بھیت شریف یوپی الھند؛*
*مورخہ؛16/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎8787253829)*
ا________(🖊)__________
*🖌المشتـــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(🖊)__________
745
No comments:
Post a Comment