📚🖋📚🖋📚🖋📚🖋📚🖋
*تین جمعہ مسلسل ترک کرنے والے کا حکم...کیا وہ کافر ہو جاتا ہے...اور کیا اس کا نکاح ٹوٹ جاتا ہے*
کیا مسلسل تین جمعہ چھوڑ دینے سے یا نہ پڑھنے سے مسلمان کافر ہو جاتا ہے؟ اور اگر وہ شادی شدہ ہے تو کیا اس کا نکاح بھی ختم یعنی ٹوٹ جاتا ہے؟؟
👏سائل: *حافظ ریاض الدین* احمدنگر مہاراشٹر
📚🖋📚🖋📚🖋📚🖋📚🖋
*الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب*
*جمعہ کی نماز فرض ہے اور بلاعذر جمعہ کی نماز ترک کرنے والا سخت گناہ گار ہے*، احادیثِ مبارکہ میں جمعہ کی نماز چھوڑنے والوں سے متعلق سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں ، چنانچہ مشکاۃ شریف کی روایت میں ہے :
’’ حضرت عبداللہ بن عمر اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما دونوں راوی ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے منبر کی لکڑی (یعنی اس کی سیڑھیوں) پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ *لوگ نمازِ جمعہ کو چھوڑنے سے باز رہیں، ورنہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا اور وہ غافلوں میں شمار ہونے لگیں گے*‘‘۔
جان بوجھ کر تین جمعہ ترک کر دینے والے کے دل پر اﷲ تعالیٰ مہر لگا دیتا ہے، حدیث مبارکہ سے ثابت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
*مَنْ تَرَکَ الْجُمْعَةَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ تَهَاوُنًا بِهَا طَبَعَ اﷲُ عَلَی قَلْبِهِ*.
(ترمذی، الجامع الصحيح، ابواب الجمعة، باب ماجاء فی ترک الجمعة من غير عذر، 1 : 510، رقم : 500)
’’جو کاہلی کے باعث تین جمعہ ترک کر دے اﷲ تعالیٰ اس کے دل پر مہر لگا دیتا ہے۔‘‘
اور یہ بات یاد رہے کہ کرونا ؤائرس کی وجہ سے حکومتی پابندی کے سبب جمعہ چھوڑا نہیں گیا بلکہ اس کے قائم مقام ظہر کی نماز ادا کرنے کا حکم ہے...اب جس نے ظہر بھی ادا نہیں کی ان کےہی لئے فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے..
*لوگ نمازِ جمعہ کو چھوڑنے سے باز رہیں، ورنہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا اور وہ غافلوں میں شمار ہونے لگیں گے*‘‘۔
نیز ایک دوسری روایت میں ہے :
’’ حضرت ابی الجعد ضمیری راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : *جو آدمی محض سستی و کاہلی کی بنا پر تین جمعے چھوڑ دے گا۔ اللہ تعالیٰ اس کے دل پر مہر لگائے دے گا*‘‘۔ (سنن ابوداؤد، جامع ترمذی ، سنن نسائی، سنن ابن ماجہ)
مشکاۃ شریف کی ایک اور روایت میں ہے :
’’ حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ *جو آدمی بغیر کسی عذر کے نماز جمعہ چھوڑ دیتا ہے وہ ایسی کتاب میں منافق لکھا جاتا ہے جو نہ کبھی مٹائی جاتی ہے اور نہ تبدیل کی جاتی ہے‘‘. اور بعض روایات میں یہ ہے کہ ’’جو آدمی تین جمعے چھوڑ دے*‘‘ (یہ وعید اس کے لیے ہے).
ان احادیث سے جمعہ کی نماز کی اہمیت کا علم ہوتاہے، نیز ترکِ جمعہ پر جو وعیدیں وارد ہیں وہ بھی ان روایات میں واضح طور پر مذکور ہیں ۔البتہ سستی ،کاہلی اور غفلت کی وجہ سے اگر کسی سے نمازِ جمعہ چھوٹ جائے تو اس سے نکاح نہیں ٹوٹتا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی علیہ وسلم
*محمدرضا مرکزی*
خادم التدریس والافتا
*الجامعۃ القادریہ نجم العلوم* مالیگاؤں
No comments:
Post a Comment