Friday, May 22, 2020

:گستاخ رسول کی سزا کے حوالے سے کوئی تحریر عنایت فرما دیں کیا دور نبوی میں بھی گستاخ رسول تھے ۔۔اور انہیں کیا سزا ہوئی تھی ۔۔قرآن و حدیث میں اس کے حوالے سے کیا احکامات ہیں ۔

:
گستاخ رسول کی سزا کے حوالے سے کوئی تحریر عنایت فرما دیں کیا دور نبوی میں بھی گستاخ رسول تھے ۔۔اور انہیں کیا سزا ہوئی تھی ۔۔قرآن و حدیث میں اس کے حوالے سے کیا احکامات ہیں ۔

جزاک اللہ
-----------------

الجواب

رسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا گستاخ مرتد ہے اور مرتد کا حکم یہ ہے کہ اسے قتل کردیا جائے،،، 
اوریہ حکم حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے زمانے سے لے کر اب تک ہرزمانے میں ہے، البتہ غیراسلامی حکومت میں اس حکم کا نفاذ ممکن نہیں...

قرآن پاک میں ہے

وَ مَنْ یَّرْتَدِدْ مِنْكُمْ عَنْ دِیْنِهٖ فَیَمُتْ وَ هُوَ كَافِرٌ فَاُولٰٓىٕكَ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِۚ-وَ اُولٰٓىٕكَ اَصْحٰبُ النَّارِۚ-هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ(۲۱۷)} (1)

            تم میں    سے جو کوئی اپنے دین سے مرتد ہو جائے اور کفر کی  حالت میں    مرے اسکے تمام اعمال دنیا اور آخرت میں    رائیگاں  ہیں  اور وہ لوگ جہنمی ہیں  ، اُس میں    ہمیشہ رہیں  گے۔

اور فرماتا ہے:

        } قُلْ اَبِاللّٰهِ وَ اٰیٰتِهٖ وَ رَسُوْلِهٖ كُنْتُمْ تَسْتَهْزِءُوْنَ(۶۵)لَا تَعْتَذِرُوْا قَدْ كَفَرْتُمْ بَعْدَ اِیْمَانِكُمْؕ- } (3)

        ’’تم فرما دو! کیا اللہ  (عزوجل) اور اس کی  آیتوں  اور اُس کے رسول (صلی اللہ  تعالی علیہ وسلم)کے ساتھ تم مسخرہ پن کرتے تھے، بہانے نہ بناؤ، تم ایمان لانے کے بعد کافر ہوگئے‘‘۔

 چند واقعات سے اس کی وضاحت ہوجاتی ہے:

ایک لمبی حدیث ہےکہ وہ شخص جس کی عبادت وریاضت کےصحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں چرچے تھے، جب وہ شخص آپ علیہ السلام کےپاس پہنچا اور اپنے کو سب سے بڑاسمجھا تب آپ نے فرمایا:"من یقتل الرجل؟فقال عمرانایارسول اللہ فدخل المسجد... الحدیث" یعنی کون ہےجو اس شخص کو قتل کرے؟

"حویرث بن نقید" نامی شخص اور "قریبہ" نامی عورت کو قتل کیا گیا کیونکہ یہ دونوں ہجو(گستاخی) کیا کرتےتھے.(سیرت المصطفی) 

حضرت عمررضی اللہ تعالی عنہ نے اس کلمہ پڑھنے والے منافق کو قتل کیا جس نے حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا حکم نہیں ماناتھا.

ان واقعات سے پتہ چلتاہےکہ گستاخ رسول کی سزاقتل ہےاور اس کا نفاذ حضورعلیہ السلام کے زمانہ خیرمیں ہواہے اور بعدمیں بھی ہواہ

چناں چہ مسیلہ کذاب قتل کیا گیا... اور منکرین زکات سے جنگ لڑی گئی.

حضرت عبد اللہ بن المبارک رضی اللہ تعالی ہارون رشید کے دربارمیں یہ حدیث شریف پڑھ رہےتھےکہ سرکاراقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو کدو شریف بہت پسند تھا، ایک شخص نے کہا "مگرمجھےکدونہیں پسند ہے".توآپ غضبناک ہوگیےاورفرمایا"جددالاسلام والااقتلک". 

اللہم انی اعوذبک من ارتداد المرتدین. واللہ تعالی اعلم وعلمہ جل مجدہ أتم واحکم.
کتبہ:عدیل احمدقادری مصباحی

No comments:

Post a Comment