*❣️مکان بنانے کی نیت سے پلاٹ خریدا مگر اب اس کی نیت بیچنے کی ہے تو کیا زکوٰة دینی ہوگی؟❣️*
الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia
مفتیان کرام کی بارگاہ میں ایک سوال ہے کہ
اگر کسی نے پلاٹ اس نیت سے خریدا کہ مکان بنائے گا
لیکن اب اسکی نیت بیچنے کی ہے تو کیا اس پر زکاۃ دینی ہوگی
حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
سائل ۔۔۔ عبدالحنان نوری صاحب؛
ا_________(❤️)___________
*الجواب بعون الملک الوھاب؛*
صورت مسئولہ میں زکوة فرض نہیں ہوگی کہ وقت عقد نیت تجارت نہیں ہے
*(✍️علامہ علاؤالدین حصکفی علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
*” وشرط مقارنتہا لعقدالتجارة وھوکسب المال بالمال بعقدشرآء او اجارة او استقراض ولو نوی التجارة بعدالعقد اواشتری شیئاللقنیۃ ناویا ان وجدربحا باعہ لازکوة علیہ “*
*{📕الدرالمختار ص١٢٨ ، دارالکتب العلمیۃ}*
*(🖌️حضورصدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
*” نیت تجارت کیلئے شرط یہ ہےکہ وقت عقدنیت ہو اگرچہ دلالۃ ، تواگر عقدکےبعد نیت کی زکوة واجب نہ ہوئی ، یونہی اگر رکھنےکیلئے کوئی چیزلی اوریہ نیت کی کہ نفع ملےگا تو بیچ ڈالوں گا توزکاة واجب نہ ہوئی “*
*{📙بہارشریعت ج١ ص٨٨٣ ، دعوت اسلامی}*
*واللہ اعلم بالصواب؛*
ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*حضرت علامہ مفتی محمد شکیل اختر قادری برکاتی صاحب قبلہ مدظلہ العالی شیخ الحدیث بمدرسةالبنات مسلک اعلی حضرت صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ 3/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
694
No comments:
Post a Comment