*🖌️زید کی دو عورتیں پہلی سے ایک بیٹی دوسری سے تین بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں؛ اور ایک مکان کس کو کتناملےگا؟🖌️*
الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia
کیافرماتےہیں علماےدین ومفتیان شرع متین اس مسٸلہ میں کہ زیدکی دوعورتیں ہیں پہلی سےایک بیٹی اوردوسری عورت سےتین بیٹےاورتین بیٹیاں ہیں زیدنےوراثت میں ایک گھرچھوڑاہےزیدکےانتقال کےبعداس گھرکی تقسیم کس طرح کی جاٸےاگرکوٸی بھاٸی یابہن اپناحصہ لینےسےمنع کرےیااپناحصہ کسی بھاٸی یابہن کودینےکی بات کرےتوشریعت کاکیاحکم ہےاوراگرکوٸی بھاٸی یابہن کہےکہ میں حصہ نہیں ہونےدونگایادونگی حالانکہ دوسرےبھاٸی بہن کوپےسوکی ضرورت ہےتواس حالت میں شریعت کاکیاحکم ہے؟
المستفتی محمدضیاخان رضوی ہبلی کرناٹک
ا________(✍️)___________
الجواب بتوفیق اللہ التواب برصدق ساٸل وانحصارورثہ فی المذکورین زیدمرحوم کی کل جاٸیدادکواسی(٨٠)حصوں میں تقسیم کیاجاٸےاوردونوں بیویوں کوپانچ ،پانچ حصےدیاجاٸے،
قرآن کریم میں ہے”فان کان لکم ولدفلھن الثمن مماترکتم “پھراگرتمہارےاولادہوں توان کےلیےآٹھواں حصہ ہے،(نسإٓ/١٢)
اورہرایک بیٹےکوچودہ،چودہ حصےدیدیں نیزبیٹیوں کوسات،سات حصےدیاجاٸے،
قرآن مجیدمیں ہے”یوصیکم اللہ فی اولادکم للذکرمثل حظ الانثیین ،اللہ تمہیں حکم دیتاہےتمہاری اولادکےبارےمیں بیٹےکاحصہ دوبیٹیوں برابر،نسإٓ/١١،
نیزکوٸی وارث اپناحصہ ازخودساقط نہیں کرسکتاہےیاساقط نہیں کرسکتی ہے
کہ یہ حق شرع ہےاورنہ کوٸی اس کےحصہ سےمحروم ہی کرسکتاہے
ہاں یہ ممکن ہےکہ اپناحصہ لےکردوسرےکسی کوبھی ھبہ کامل کردے
*(📗فتاوی رضویہ میں الاشباہ سےہے”)*
*لوقال الوارث ترکت حقی لم یبطل حقہ اذالملک لایبطل بالترک “)*
*(📕ج١٠ص٣٨٣قدیم*
*ایساہی ص٣٦٥پربھی ہے)*
*واللہ تعالی اعلم بالصواب؛*
١٣رمضان المبارک ١٤٤١ھ
ا_______(🖊)________
*کتبـــہ؛*
*حضرت علامہ مفتی محمد عثمان غنی مصباحی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی صدر شعبئہ افتاء دارالعلوم سمرقندیہ دربھنگہ بہار؛*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞8578878441)*
*مورخہ؛7/5/2020)*
ا________(🖊)________
*🖊المشتـــہر فضل کبیر🖊*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)__________
720
No comments:
Post a Comment