Monday, May 11, 2020

کیا داڑھی منڈانے والا یا کترواکر ایک مشت سے کم کروانے والا نماز پڑھا سکتا ہے

*💚 کیا داڑھی منڈانے والا یا کترواکر ایک مشت سے کم کروانے والا نماز پڑھا سکتا ہے ؟ 💚*
*ا•─────────────────────•*
*حضرت میرا سوال یہ ہے* 
*کہ داڑھی مونڈنے والا یا کتروانے والا کیا نماز پڑھا سکتا ہے یعنی امام ہو سکتا ہے ؟*
*سائل۔محمد عثمان ۔اڈیشہ۔ سمردفہ* 

*ا♦️♦️♦️♦️♦️♦️♦️♦️*

*الجواب بعون الملک الوھاب*

داڑھی منڈانے والا یا کتروا کر ایک مشت سے کم کرانے والا نماز نہیں پڑھا سکتا، کیونکہ ایک مشت داڑھی رکھنا واجب ہے اور اس سے کمی ناجائز ہے ۔

جو امام ڈاڑھی منڈاتا ہو یا کتروا کر ایک مٹھی سے کم کرواتا ہو اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے یعنی پڑھنا گناہ اگر پڑھ لی تو اس نماز کا لوٹانا واجب ہے، کیونکہ داڑھی منڈانے والا فاسق معلن ہے اور فاسق معلن کے پیچھے نماز کا یہی حکم ہے۔

📝 *شیخ عبدالحق محدث دہلوی علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں :*
داڑھی منڈانا حرام ہے، یہ افرنگیوں، ہندؤوں اور جوالقیوں کا طریقہ ہے جو قلندریہ بھی کہلاتے ہیں ۔ 
اور داڑھی بمقدار ایک مٹھی چھوڑنا واجب ہے۔
*(📓 اشعۃ اللمعات، کتاب الطہارۃ، باب السواک ج1ص606)*

📝 *سرکار اعلی حضرت علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں :*
داڑھی کم از کم چار انگل چھوڑنا واجب ہے۔ اور اس سے کم رکھنا جائز نہیں حرام ہونے میں یہ بھی منڈانے کے مثل ہے اگر چہ منڈانا خبیث تر ہے۔
*(📓 فتاوی رضویہ، جلد 22 ص 689،572)*

*حدیث شریف میں ہے :*
📝 *رسول اللہ صلی الله تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :*

*لَا يَؤُمَّ فَاجِرٌ مُؤْمِنًا، إِلَّا أَنْ يَقْهَرَهُ بِسُلْطَانٍ، يَخَافُ سَيْفَهُ وَسَوْطَهُ*

کوئی فاسق کسی مسلمان کی امامت نہ کرے مگر اس حالت میں کہ وہ اپنی سلطنت کے زور سے اسے دبائے کہ یہ اس کی تلوار اور تازیانے کاخوف رکھتاہو۔
*(📓 سنن ابن ماجہ*
*كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ، بَابٌ فِي فَرْضِ الْجُمُعَةِ، حدیث1081)*

*سنن دارقطنی میں ہے :*
📝 *حضور سید عالم صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں :*

*اجْعَلُوا أَئِمَّتَكُمْ خِيَارَكُمْ , فَإِنَّهُمْ وَفْدُكُمْ فِيمَا بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ*

اپنے نیکوں کو امام کرو کہ وہ تمہارے وسائط ہیں درمیان تمہارے اور تمہارے رب عزّوجل کے۔
*(📓 سنن الدارقطنی*
*كِتَابُ الْجَنَائِزِ، بَابُ تَخْفِيفِ الْقِرَاءَةِ لِحَاجَةٍ ، حدیث 1881)*

💫 *فتاوی رضویہ میں ہے :*
*لوقد موا فاسقا یاثمون، بناء علی ان کراھۃ تقدیمہ کراھۃ تحریم*

اگر فاسق کوامام بنایا تو وہ گناہ گار ہوں گے اس بنا پر کہ فاسق کو امام بنانے کی کراہت، کراہت تحریمی ہے۔
*(📓 فتاوی رضویہ، ج11ص241)*

*ھذا ما عندی والعلم بالحق عنداللہ تعالیٰ ورسولہ جل جلاہ وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم*

🌹 *الجواب حق وصواب* 
*حضرت علامہ مفتی محمد شرف الدین رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی (شیخ الحدیث دارالعلوم قادریہ حبیبیہ فیل خانہ ہوڑہ کلکتہ)*

█▒▒▒▒▒▒▒▒▒▒▒▒▒▒▒▒█
✍🏻 *کتــــــبہ*
 *ســـید فیضــان القادری*
                       *7408251621*📲

No comments:

Post a Comment