Saturday, May 30, 2020

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یامحمد کہ کر پکارنا جائز نہیں؟

*🌹حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یامحمد کہ کر پکارنا جائز نہیں؟🌹*

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
میں عرض کرنا چاہتاہوں علماے کرام کے بارگاہ میں کہ حضور کیلے یا محمد کہکر پکارنا جاٸز ہے یانہیں بحوالہ عنایت فرماے مہر بانی عین و نوازش ہرگی

*🌹سائل شبیر رضا 🌹*
    ◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆

*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*📝الجواب بعون الوہاب :*
*صورت مسئولہ حکم یہ ہے کہ یا محمد کہہ کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو پکارنا ناجائز وحرام ہے*

*📕جیسا کہ قرآن مجید پارہ ۱۸ رکوع ۱۵ میں ہے کہ*

*لا تجعلوادعاء الرسول بینکم کدعاء بعضکم بعضا*
*یعنی رسول کا پکارنا آپس میں ایسا نہ ٹھرالو جیسے ایک دوسرے کو پکارتے ہو مثلاً اے زید،،اے عمر، اے فلاں،، وغیرہ بلکہ یوں کہو یا رسول اللہ ،، یا نبی اللہ،،*
*حضرت ابو نعیم حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے اس آیت کریمہ کی تفسیر میں روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کانوا یقولون یا محمد یا ابا القاسم فنھھم اللہ عن ذالک اعظاما لنبیہ صلی اللہ علیہ وسلم فقالوا یا نبی اللہ یا رسول اللہ،،*
*یعنی پہلے حضور کو یا محمد یا ابا القاسم کہا جاتا تھا تو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کی تعظیم کے لئے اس سے منع فرمایا اس وقت سے صحابہ کرام یا رسول اللہ یا نبی اللہ کہا کرتے* 
*اور بیہقی امام علقمہ سے ، امام اسود , اور ابو نعیم امام حسن بصری اور امام سعید بن جبیر سے آیت کریمہ کی تفسیر میں روایت کرتے ہیں کہ*
*لا تقولوا یا محمد ولکن قولوا یا رسول اللہ یعنی اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یا محمد نہ کہو بلکہ یا رسول اللہ کہو*
*اسی لئے علماء کرام تصریح فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو ذاتی نام لیکر پکارنا حرام ہے اور بیشک یہی ہونا بھی چاہیے اس لئے کہ جب اسکا مالک و مولی تبارک و تعالیٰ نام لیکر نہ پکارے تو امتی کی کیا مجال کہ وہ راہ ادب سے تجاوز کرے*
*بلکہ امام زین الدین مراغی وغیرہ محققین نے فرمایا کہ اگر یہ لفظ کسی دعا میں وارد ہو جو خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم فرمائی جیسے دعا یا محمد انی توجھت بک الی ربی تاہم اس جگہ یا رسول اللہ یا نبی اللہ کہنا چاہیے*

*🏷ھکذا قال قال الامام احمد رضا البریلوی قدس سرہ ،، فی تجلی الیقین،، بان نبیا سید المرسلین صلوات اللہ تعالی وسلامہ وعلیھم اجمعین*

*📕فتاویٰ فیض الرسول جلد دوم صفحہ ۴۸۵*

*🌹واللہ اعلم بالصواب🌹*

    ◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆

*✍از قلم حضرت علامہ ومولانا  مفتی محمـد  مظہر علی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی خادم التدریس مدرسہ غوثیہ حبیبیہ بریل دربھنگہ بہار*
*۱۵ نومبر بروز جمعرات  ۲۰۱۸*

*✍الجواب صحیح حضرت علامہ ومولانا محمـد امـجـد رضا صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی*
    ◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
*🌹امــام اعـظــم  گـروپ میں ایڈ کے لئے🌹👇👇*

*+918051028089*
    ◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
*🖥المـرتـــب گدائے اولیائے کرام* 
*محمــــــد ایــوب رضـا خان علوی*
    ◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆

Friday, May 29, 2020

*🌹ہاتھ پاؤں میں کالا دھاگہ باندھنا کیسا ہے؟🌹

*🌹ہاتھ پاؤں میں کالا دھاگہ باندھنا کیسا ہے؟🌹*

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے میں کہ کیا کالا دھاگہ ہاتھ یا پیر میں باندھنا صحیح ہے 

جواب حوالے کے ساتھ عنایت فرماٸیں
مہربانی ہوگی

*🌹سائل محمد ایوب رضا قادری🌹*
ا__________💠⚜💠____________
*📝الجواب بعون الوہاب :*
ہاتھ میں دھاگہ باندھنا  اگر کسی نفع کی امید یا نقصان سے بچاؤ کی نیت وعقیدہ سے ہو تو  اس عقیدہ کے ساتھ ہاتھوں میں دھاگہ یا زنجیر کا باندھنا درست نہیں ؛ 
 اس لیے کہ  نفع ونقصان پہنچانے والی ذات اللہ تعالیٰ کی ہے ، اللہ ہی بھلائیاں عطا کرتاہے  اور مصیبتوں سے بچاتا ہے
*🎗 ،بلکہ بعض فقہاء نے تو اسے افعالِ کفر میں شمار کیا ہے ، زمانہ جاہلیت میں لوگ گردن میں یا ہاتھ میں اپنے عقیدہ کے مطابق خود کو مصیبت سے بچانے کے لیے دھاگے باندھا کرتے تھے ،*
🔖 ان دھاگوں کو ''رتیمہ'' کہا جاتا ہے ، فقہاء نے لکھا ہے کہ: یہ ممنوع ہے، اور بعض فقہاء نے تو اسے کفریہ کاموں میں شمار کیا ہے :

*🎗'' ثم رتیمۃ... ھی خیط کان یربط فی العنق أو فی الید فی الجاہلیۃ لدفع المضرة عن أنفسہم علی زعمہم ہو منہ عنہ وذکر فی حدود الیمان أنہ کفر*
 ''
 *(📚رد المحتار ، ج:۶، ص: ۳۶۳*

*🌹واللہ اعلم باالصواب🌹*
ا__________💠⚜💠____________
*✍🏻از قلم حضرت علامہ ومولانا مفتی محمـد مظہر علی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی خادم التدریس مدرسہ غوثیہ حبیبیہ بریل دربھنگہ بہار*
*🗓 ۱۲ بروز جمعہ ۲۰۱۹ عیسوی*
*رابطه* https://wa.me/+918051028089
ا___________💠⚜💠___________
*🔸امام اعظم گروپ ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
ا___________💠⚜💠___________
*المشتـــہر؛*
*منتظمین امــام اعــظــم گـروپ؛ مـحمـد ایـوب خان علوی بہرائچ*
ا__________💠⚜💠____________

بیماری یا مصیبت سے گھبرا کر موت کی تمنا یا دعاکرنا منع ہے:

*🕳️بیماری یا مصیبت سے گھبرا کر موت کی تمنا یا دعاکرنا منع ہے:🕳️*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🌼السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ🌼*

*📜سـوال_________↓↓↓*
 مرنے کی آرزو کرنا اور اس کی دعا مانگنا کیسا ہے مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی "
*✒️سائل محمد توفیق عالم پالوجوری ، مدھوپور ، جھارکھنڈ ، انڈیا🇮🇳_*

*📞ٹیلیگرام پرمحفل غلامان مصطفےٰﷺ گروپ میں ایڈ کیلئے اِس لینک پر کلک کریں👇🏻*
*https://t.me/MahfileGulamaneMustafaGroup*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🌼وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ🌼*
*✅الجـــــوابـــــ: بعون الملک الوہاب👇* 
📝بیماری یا مصیبت سے گھبرا کر موت کی تمنا اور دعا کرنا منع ہے -

*(🖊️حدیث شریف میں ہے 👇)*
🎗️حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ کوئی مسلمان کسی تکلیف کی وجہ سے ہرگز موت کی تمنا نہ کرے, اور اگر ضرورت ہو تو یہ دعا کرے کہ اے اللہ! مجھ کو زندہ رکھ جب تک زندگی میرے لئے بہتر ہو اور مجھے موت دے جب موت میرے لئے بہتر ہو - "

*(📔بخاری شریف "کتاب المرضیٰ, باب تمنیٰ المریض الموت"حدیث نمبر"5671")*

📌لہذا مذکورہ حوالہ جات سے یہ صاف ظاہر و باہر ہوگیا کہ کوئی مسلمان کسی حالات یا پریشانیوں کی وجہ سے ہرگز موت کی تمنا نہ کرے اس لئے کہ موت کی تمنا کرنا ممنوع ہے "

*🍃واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب🍃* 
*🍃المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب🍃*
 *_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🖊از قلــــــــــم* 
*احقرالعباد محمد آفـتـاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانـی خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند(چھتیس گڑھ)*
*رابطہ نمبر👇*
*📲+91 7860124553*

*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح فقط محمد ریاض الدین رضوی* مدھو بنی بہار ۔ دارالعلوم طیبیہ معینیہ درگاہ شریف منڈواڈیہ بنارس یوپی ۔۔
 *_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🗓️مؤرخہ: ۱۶ رجب المرجب ١٤٤١؁ھ*
*(💙محفل غلامان مصطفیﷺگــروپــــ💙)*
*🌹رابطہ نمبر 👇*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🖥️المشتـــــہر👇*
*مـحـمّـد رضـــا بـرکاتــی(نیپـــال🇳🇵)*
*مــدرسـہ الجــامـعتہ الـرضــویـہ مــناظــر الـعــلــوم مــوجــودہ حـال کانــپور اتــرپـردیــش (یوپی)*
*🌹رابطہ نمبر 👇*
*📲+91 7237805032*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*💙محفل غلامان مصطفیﷺگـــروپــــــ💙*
*میں شامل ہونے کے لئے رابـــــطہ کریـــــں👇*
*📲+91 7860124553*
*📲+91 7237805032*
*••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••*

قرآن مجید کی وہ کون سی سورۃ ہے جو دو مرتبہ نازل ہوئی ہے؟

*🕳قرآن مجید کی وہ کون سی سورۃ ہے جو دو مرتبہ نازل ہوئی ہے؟🕳*
*________(🖊)__________ا*
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
*🌷ســـــوال👇*
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان عظام اس بارے میں کہ قرآن مجید میں وہ کون سی سورہ ہے جو دو مرتبہ نازل ہوئی اور کہاں کہاں نازل ہوئی
بحوالہ جواب عنایت فرمائیں
بہت مہربانی ہوگی علمائے کرام کی بارگاہ میں ادباً عرض ہے کہ جلدی جواب عنایت فرمائیں -
*السائل---محمد شمس الدین سیامڑھی بہار*

*ٹیلیگرام پرمحفل غلامان مصطفےٰﷺ گروپ میں ایڈ کیلئے اِس لینک پر کلک کریں👇*
*https://t.me/MahfileGulamaneMustafaGroup*
*گوگل پرپڑھنے کےلئےاِس لنک پر کلک کریں👇*
*https://ajharigroup.blogspot.com*
*________(🖊)__________ا*
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
*📜الجـــــوابـــــــــــــــ: بعون الملک الوھاب*
سب سے پہلے آپ جان لیں کہ اکثر علماء کے نزدیک’’سورۂ فاتحہ‘‘ مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی ہے۔ اور امام مجاہد رَحْمَۃُاللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں کہ ’’سورۂ فاتحہ‘‘ مدینہ منورہ میں نازل ہوئی ہے اور ایک قول یہ ہیکہ ’’سورۂ فاتحہ‘‘ دو مرتبہ نازل ہوئی ہے، ایک مرتبہ ’’مکہ مکرمہ‘‘ میں اور دوسری مرتبہ ’’مدینہ منورہ‘‘ میں نازل ہوئی ہے۔

*📓((خازن، تفسیر سورۃ الفاتحۃ، ۱/۱۲))*

*واللّٰہ تبارک تعالیٰ اعلم بالصواب* 
*المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب*
*________(🖊)__________ا*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*حضــرت مــولانا محمــد مکّــی رضـا خـان قادری نظامی  صــاحــب قبلــہ مدظلــہ العالــی والنــورانــی مہسوتھوی سیتامڑھی بہار۔*
*(مــــــورخــــــہ:👈 29/05/2020)*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*🌹رابـــطـــہ نـــمـــبـــر 👇*
*📲+91 9135171974*
*________(🖊)__________ا*
*📁المشتـــــہر👇*
*المنتظمین!!!محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ*
*مـحـمّـد رضــا بـرکاتـی مقـام جـئےنـگـرضـلـع روتـہـٹ(نیپــال)*
*🌹رابطہ نمبر 👇*
*📲+91 7237805032*
*________(🖊)__________ا*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*میں شامل ہونے کے لئے رابطہ کریں👇*
*📲+91 7860124553*
*...........................................................*

وہ کون سی جنگ تھی جس میں ایک عورت بھی دشمنوں سے لڑی تھی اور اسلام کی فتح ہوئی تھی؟

*🕳وہ کون سی جنگ تھی جس میں ایک عورت بھی دشمنوں سے لڑی تھی اور اسلام کی فتح ہوئی تھی؟🕳*
*________(🖊)__________ا*
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
*🌷ســـــوال👇*
علمائے کرام کی بارگاہ میں سوال ہے وہ کون سی جنگ تھی جس میں عورت نے لڑا تھا اور اسلام کی فتح ہوئی تھی ؟
جنگ اور عورت کا نام بتا کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی -
*الساںٔل--محمد اشفاق بلالی*

*ٹیلیگرام پرمحفل غلامان مصطفےٰﷺ گروپ میں ایڈ کیلئے اِس لینک پر کلک کریں👇*
*https://t.me/MahfileGulamaneMustafaGroup*
*گوگل پرپڑھنے کےلئےاِس لنک پر کلک کریں👇*
*https://ajharigroup.blogspot.com*
*________(🖊)__________ا*
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
*📜الجـــــوابـــــــــــــــ: بعون الملک الوھاب*
وہ جنگِ خندق ہے اور اس عورت کا نام حضرت صفیہ بنت عبد المطلب ہے جو صحابیہ رسولﷺ ہے  اور آپ ﷺ کی پھوپھی تھی۔ اور حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی والدہ ہے - 

*📓(( زرقانی،ج٢، ١١١ ))*

*واللّٰہ تبارک تعالیٰ اعلم بالصواب* 
*المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب*
*________(🖊)__________ا*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*حضــرت علامــہ ومــولانا محمــد کاشـف رضــا صــاحب قبلــہ مدظلــہ العالــی والنــورانــی ساکــــن کاندیولی (ممبـٸ)*
*(مــــــورخــــــہ:👈 26/05/2020)*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*🌹رابـــطـــہ نـــمـــبـــر 👇*
*📲+91 9867213257*
*________(🖊)__________ا*
*📁المشتـــــہر👇*
*المنتظمین!!!محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ*
*مـحـمّـد رضــا بـرکاتـی مقـام جـئےنـگـرضـلـع روتـہـٹ(نیپــال)*
*🌹رابطہ نمبر 👇*
*📲+91 7237805032*
*________(🖊)__________ا*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*میں شامل ہونے کے لئے رابطہ کریں👇*
*📲+91 7860124553*
*...........................................................*

*🕳ترجمہ قرآن پڑھنے سے تلاوت قرآن کا ثواب ملتا ہے؟

*🕳ترجمہ قرآن پڑھنے سے تلاوت قرآن کا ثواب ملتا ہے؟🕳*
*________(🖊)__________ا*
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
*🌷ســـــوال👇*
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر قرآن پاک کا  ترجمہ ہی  پڑھا جائے تو کیا اتنا ہی ثواب ملتا ہے جتنا کہ عربی عبارت پڑھنے پر ملتا ہےجواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی -
*المستفتی-- محمد مستان برکاتی کرناٹک*

*ٹیلیگرام پرمحفل غلامان مصطفےٰﷺ گروپ میں ایڈ کیلئے اِس لینک پر کلک کریں👇*
*https://t.me/MahfileGulamaneMustafaGroup*
*گوگل پرپڑھنے کےلئےاِس لنک پر کلک کریں👇*
*https://ajharigroup.blogspot.com*
*________(🖊)__________ا*
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
*📜الجـــــوابـــــــــــــــ: بعون الملک الوھاب*
اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں جیساکہ صاحب تفہیم المسائل اپنی کتاب میں تحریر فرماتے ہیں کہ اللّٰہ تبارک و تعالیٰ کا فرمان عالی شان ہیکہ *(" انا انزلنٰہُ قرآناً عربیاً لعلکم تعقلون")*(یعنی ہم نے اسے واضح عربی زبان میں نازل کیا ہے تاکہ تم سمجھو) اور قرآن مجید کی تلاوت بزبان عربی یہ الگ اور مستقل عبادت ہے۔ اور اس کے معنی کو سمجھنا اور اس پر عمل کرنا یہ بلاشبہ بہت بڑی سعادت بلکہ نزول قرآن کا مدعاء و مقصود ہے۔ اور ترجمہ قرآن کو مطلبِ قرآن سمجھنے کیلئے پڑھنا یہ اجر و سعادت کی بات ہے لیکن یاد رہے کہ ترجمہ قرآن یہ کلام اللّٰہ نہیں ہے اس لئے اسے اردو یا انگریزی کسی اور زبان میں بہ نیت تلاوت پڑھنے سے تلاوت قرآن کا ثواب نہیں ملے گا۔ کیونکہ ترجمہ قرآن یہ بندے کا کلام ہے اللّٰہ تبارک و تعالیٰ کا نہیں۔
*📓((تفہیم المسائل جلد اول صفحہ نمبر ۱۴۹))*

*لہٰذا*👈 مذکورہ بالا حوالہ سے یہ صاف روشن ہوگیا کہ اگر کوئی شخص ترجمہ قرآن کو مطلبِ قرآن کے سمجھنے کیلئے پڑھتا ہے تو یہ اجر و سعادت کی بات ہے اور پڑھنا بھی چاہئے لیکن بہ نیت تلاوت پڑھنے سے اس کو تلاوت قرآن مجید کا ثواب نہیں ملے گا کیونکہ ترجمہ قرآن یہ بندے کا کلام ہے اللّٰہ تبارک و تعالیٰ کا نہیں۔

*واللّٰہ تبارک تعالیٰ اعلم بالصواب* 
*المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب*
*________(🖊)__________ا*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*حضــرت مــولانا محمــد مکّــی رضـا خـان قادری نظامی  صــاحــب قبلــہ مدظلــہ العالــی والنــورانــی مہسوتھوی سیتامڑھی بہار۔*
*(مــــــورخــــــہ:👈 29/05/2020)*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*🌹رابـــطـــہ نـــمـــبـــر 👇*
*📲+91 9135171974*

*ماشاءاللہ بہت عمدہ جواب*
*✅الجوابـــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی* خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند(چھتیس گڑھ)
رابطہ نمبر 👇
*https://wa.me/+917860124553*
*________(🖊)__________ا*
*📁المشتـــــہر👇*
*المنتظمین!!!محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ*
*مـحـمّـد رضــا بـرکاتـی مقـام جـئےنـگـرضـلـع روتـہـٹ(نیپــال)*
*🌹رابطہ نمبر 👇*
*📲+91 7237805032*
*________(🖊)__________ا*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*میں شامل ہونے کے لئے رابطہ کریں👇*
*📲+91 7860124553*
*...........................................................*

زندہ شخص کا اپنے لئے قبر کھدوا کر رکھنا کیسا ہے؟

*🕳️زندہ شخص کا اپنے لئے قبر کھدوا کر رکھنا کیسا ہے؟🕳*
*________(🖊)__________ا*
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
*🌷ســـــوال👇*
کیا فرماتے مفتیان کرام مسئلہ ھذا میں ایک زندہ شخص جوکہ کھاتا پیتا اور چلتا پھرتا نماز اور قرآن پڑھتا پڑھاتا اپنی زندگی میں اپنے لۓ قبر بنوا کر پردہ ڈال دیتا ہے کیا کوئی مرنے سے پہلے ہی قبر بنوا کر رکھ سکتا ہے یا نہیں اُسکے لیے کیا حکم ہے، حدیث وقرآن کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی،،
*الساائل-- دلنواز احمد رشیدی چمپا رن، بہار،*

*ٹیلیگرام پرمحفل غلامان مصطفےٰﷺ گروپ میں ایڈ کیلئے اِس لینک پر کلک کریں👇*
*https://t.me/MahfileGulamaneMustafaGroup*
*گوگل پرپڑھنے کےلئےاِس لنک پر کلک کریں👇*
*https://ajharigroup.blogspot.com*
*________(🖊)__________ا*
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
*📜الجـــــوابـــــــــــــــ: بعون الملک الوھاب*
ایک زندہ شخص جو کھاتا پیتا چلتا پھرتا، وغیرہ وغیرہ ہر کام کرتا ہے، ایسا زندہ شخص اگر اپنے لیے کفن تیار رکھے تو حرج نہیں، اور قبر کھودوا رکھنا بے معنیٰ ہے، کیا معلوم کہاں مرے گا،،

*📓((بہار شریعت حصہ چہارم صفحہ 847 مطبوعہ دعوت اسلامی))*

*واللّٰہ تبارک تعالیٰ اعلم بالصواب* 
*المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب*
*________(🖊)__________ا*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*حضــرت علامــہ ومــولانا محمـد اختــر رضـا نـوری صــاحــب قبلــہ مدظلــہ العالــی بہادر گنج ضلع کشـــــن گنج بہار*
*(مــــــورخــــــہ:👈 29/05/2020)*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*🌹رابـــطـــہ نـــمـــبـــر 👇*
*📲+91 7782988809*

*ماشاءاللہ بہت عمدہ جواب*
*✅الجوابـــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی* خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند(چھتیس گڑھ)
رابطہ نمبر 👇
*https://wa.me/+917860124553*
*________(🖊)__________ا*
*📁المشتـــــہر👇*
*المنتظمین!!!محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ*
*مـحـمّـد رضــا بـرکاتـی مقـام جـئےنـگـرضـلـع روتـہـٹ(نیپــال)*
*🌹رابطہ نمبر 👇*
*📲+91 7237805032*
*________(🖊)__________ا*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*میں شامل ہونے کے لئے رابطہ کریں👇*
*📲+91 7860124553*
*...........................................................*

اسکول اور اس کی زمین, اور بیمہ کے پیسوں, نیز خالی پلاٹوں پر زکوٰۃ ہے یا نہیں؟

*🕳👈اسکول اور اس کی زمین, اور بیمہ کے پیسوں, نیز خالی پلاٹوں پر زکوٰۃ ہے یا نہیں؟👉🕳*
*________(🖊)__________ا*
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
*🌷ســـــوال👇*
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیانِ عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اسکول اور اسکول کی زمین پر اور بیمہ کے پیسوں پر اور گھر کے علاوہ خالی پلاٹ ہیں ان سب پر زکوٰۃ واجب ہے؟ علمائے کرام و مفتیانِ عظام قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں عین و نوازش ہوگی -
*اسائل--- محمد اسلام الدین برکاتی گھاٹمپور کانپور نگر*

*ٹیلیگرام پرمحفل غلامان مصطفےٰﷺ گروپ میں ایڈ کیلئے اِس لینک پر کلک کریں👇*
*https://t.me/MahfileGulamaneMustafaGroup*
*گوگل پرپڑھنے کےلئےاِس لنک پر کلک کریں👇*
*https://ajharigroup.blogspot.com*
*________(🖊)__________ا*
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
*📜الجـــــوابـــــــــــــــ: بعون الملک الوہاب*
ذاتی استعمال کا مکان زکوٰة سے مستشنٰی ہے اسی طرح ذاتی مکان کے لئے خرید ہوا پلاٹ بھی زکوٰة سے مستشنٰی ہے ـ وہ مکان یا پلاٹ یا دکانیں فلیٹس جو کرائے پر چڑھے ہوئے ہیں ـ ان کی سالانہ آمدنی وضع مصارف کے بعد مالک جائیداد کی مجموعی سالانہ آمدنی میں جمع ہوگی اور تمام ذرائع  آمدن سے سال کے اختتام پر جو رقم پس انداز ہوگی ـ اس سب پر زکوٰة ہے اسے مکانات پلاٹیں دکانیں یا فلیٹس جو کاروباری اور تجارتی مقاصد کے لئے ہیں ـ یعنی نفع کمانے کی غرض سے اس سب کی مالیت پر زکوٰة ہے اور اس میں قیمت خرید کا اعتبار نہیں ہے بلکہ موجودہ قیمت کا اعتبار ہوگا بطور انویسٹمنٹ پلاٹیں اور جائیدادیں خریدنے والوں کے لئے یہ سب سے زیادہ قابل توجہ مسئلہ ہے کرائے پر دیئے ہوئے مکان ـ دکان فلیٹس وغیرہ کے ڈیپازٹ کی جو رقم جائیداد کے مالک کے پاس بطور زر ضمانت جمع ہے ـ اس کی زکوٰة رقم کا اصل مالک( کرایہ دار ) ادا کرے گا اسی طرح تاجر حضرات اور ایجنسی ہولڈرز کی جو رقم بطور ضمانت / *security* *deposits* کسی ادارے یا فرم کے پاس جمع ہیں اور قابل واپسی ہیں اس رقم کی زکوٰة بھی اصل مالک یعنی . *Depositer* کو ادا کرنی ہوگی اگر صاحب نصاب کے قرض کی رقم پھنسی ہوئ ہے اور مقروض نادہندہ ہے لیکن اس کی واپسی کی آس قائم ہے تو اس کی زکوٰة دے دینی چاہئے اگر نہ دی تو ملنے پر گزشتہ ساری مدت کی زکوٰة واجب الادا ہوگی ـ البتہ قرض کی ڈوبی رقم کی زکوٰة اگر نہیں تو وہ جواب دہ نہیں ہوگا -
*📓(( بحوالہ تفہیم المسائل جلد نمبر 2 صفحہ نمبر   170))*

*واللّٰہ تبارک تعالیٰ اعلم بالصواب* 
*المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب*
*________(🖊)__________ا*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*سگ بارگاہ غوث اعظم بندۂ احقر فقیر صفی اللہ رضوی خان صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی مقام سسواں پٹھان پوسٹ پچپوکھری بازار ضلع سنت کبیر نگر خطیب وامام گوبندہ پور پوسٹ بہادر پور* *ضلع بستی*
*(مــــــورخــــــہ:👈 27/04/2020)*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*🌹رابـــطـــہ نـــمـــبـــر 👇*
*📲+91 7800208868*
*________(🖊)__________ا*
*📁المشتـــــہر👇*
*المنتظمین!!!محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ*
*مـحـمّـد رضــا بـرکاتـی مقـام جـئےنـگـرضـلـع روتـہـٹ(نیپــال)*
*🌹رابطہ نمبر 👇*
*📲+91 7237805032*
*________(🖊)__________ا*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*میں شامل ہونے کے لئے رابطہ کریں👇*
*📲+91 7860124553*
*...........................................................*

نمک سے روزہ افطار کرنا کیسا ہے؟

*🕳نمک سے روزہ افطار کرنا کیسا ہے؟🕳*
*________(🖊)__________ا*
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
*🌷ســـــوال👇*
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کے نمک سے روزہ افطار کرنا کیسا؟
کیا یہ سنت سے ثابت ہے ؟
رہنمائی فرمائیں -
*السائل----- محمد ریاض*

*ٹیلیگرام پرمحفل غلامان مصطفےٰﷺ گروپ میں ایڈ کیلئے اِس لینک پر کلک کریں👇*
*https://t.me/MahfileGulamaneMustafaGroup*
*گوگل پرپڑھنے کےلئےاِس لنک پر کلک کریں👇*
*https://ajharigroup.blogspot.com*
*________(🖊)__________ا*
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
*📜الجـــــوابـــــــــــــــ: بعون الملک الوہاب*
*حدیث*👈 امام احمد و ابو داود و ترمذی و ابن ماجہ و دارمی سلمان بن عامر ضبی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے راوی، حضورِ اقدس صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں : ’
’جب تم میں کوئی روزہ افطار کرے تو کھجور یا چھوہارے سے افطار کرے کہ وہ برکت ہے اور اگر نہ ملے تو پانی سے کہ وہ پاک کرنے والا ہے۔‘‘ 
حدیث  ابو داود و ترمذی انس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے راوی، کہ حضور (صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) نماز سے پہلے تر کھجوروں سے روزہ افطار فرماتے، تر کھجوریں نہ ہوتیں  تو چند خشک کھجوروں سے اور اگر یہ بھی نہ ہوتیں تو چند چلّو پانی پیتے۔‘‘  

*📓((بحوالہ جامع الترمذي‘‘، أبواب الصوم باب ماجاء ما یستحب علیہ الإفطار، الحدیث: ۶۹۵، ج۲، ص))*
*📓((ماخوذ از بہار شریعت جلد نمبر 1 حصہ نمبر 5 صفحہ نمبر 1001/ حدیث نمبر 16,  17))*

🍃مذکورہ بالا تصریحات سے صاف ظاہر وباہر ہوگیا کہ کھجور سے افطار کرنا یا پھر پانی سے افطار کرنا سنت ہے اب رہی بات نمک سے افطار کرنا تو نمک سے افطار کر سکتے ہیں لیکن سنت کے خلاف ہے بہتر ہے کہ کھجور یا پھر پانی سے افطار کریں -

*واللّٰہ تبارک تعالیٰ اعلم بالصواب* 
*المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب*
*________(🖊)__________ا*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*سگ بارگاہ غوث اعظم بندۂ احقر فقیر صفی اللہ رضوی خان صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی مقام سسواں پٹھان پوسٹ پچپوکھری بازار ضلع سنت کبیر نگر خطیب وامام گوبندہ پور پوسٹ بہادر پور* *ضلع بستی*
*(مــــــورخــــــہ:👈 27/04/2020)*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*🌹رابـــطـــہ نـــمـــبـــر 👇*
*📲+91 7800208868*

ماشاء اللّٰہ بہت عمدہ جواب
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: محمّد مکّی رضا خان قادری نظامی مہسوتھوی سیتامڑھی   بہار*

*ماشاء اللہ بہت عمدہ جواب*
*✅الجواب ، ھو الجواب واللہ  ھوالمجیب المصیب المثاب*۔
*محمد مشاہد رضا قادری رضو دارالعلوم شہید اعظم دولہاپور پہاڑی انٹیاتھوک ضلع گونڈہ*
*________(🖊)__________ا*
*📁المشتـــــہر👇*
*المنتظمین!!!محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ*
*مـحـمّـد رضــا بـرکاتـی مقـام جـئےنـگـرضـلـع روتـہـٹ(نیپــال)*
*🌹رابطہ نمبر 👇*
*📲+91 7237805032*
*________(🖊)__________ا*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*میں شامل ہونے کے لئے رابطہ کریں👇*
*📲+91 7860124553*
*...........................................................*

اپنے مال سے ہر ماہ تھوڑا تھوڑا زکوٰۃ نکالنا عندالشرع کیسا ہے؟

*🕳اپنے مال سے ہر ماہ تھوڑا تھوڑا زکوٰۃ نکالنا عندالشرع کیسا ہے؟🕳*
*________(🖊)__________ا*
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
*🌷ســـــوال👇*
کیافرماتےہیں علماۓ کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل میں کہ زید ہر ماہ 30000 تیس ہزار روپئے کماتا ہے اور ہر مہینہ اس روپۓ کا حساب سے زکوٰة بھی نکال دیتا ہے تو اس حساب سے زید کا ایک سال میں 3.60000 تین لاکھ 60 ہزار روپئے آمدنی ہوئ جسکا زید زکوٰة نکال چکا ہے تو اس طرح ہر مہینہ زکاة ادا کرنا شریعت میں صحیح ہے اور زید کی رقم کی صحیح ادائیگی ہوگی یا نہیں ??جواب مع حوالہ عنایت فرمائیں کرم ہوگا -
*السائل--- محمدمعراج الدین مغربی بنگال*

*ٹیلیگرام پرمحفل غلامان مصطفےٰﷺ گروپ میں ایڈ کیلئے اِس لینک پر کلک کریں👇*
*https://t.me/MahfileGulamaneMustafaGroup*
*گوگل پرپڑھنے کےلئےاِس لنک پر کلک کریں👇*
*https://ajharigroup.blogspot.com*
*________(🖊)__________ا*
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
*📜الجـــــوابـــــــــــــــ: بعون الملک الوھاب*
اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں جیساکہ صاحب فتاوی امجدیہ اپنی کتاب میں تحریر فرماتے ہیں کہ اگر صاحب نصاب تھوڑا تھوڑا دیتا رہے پھر سال تمام پر حساب کرے تو اب اگر اس مال میں سے پوری زکوٰۃ ادا ہوگئی تو اس پر کچھ بھی نہیں ہے ۔ اور اگر کچھ باقی ہو تو فورًا اسے ادا کردے ۔ اور اگر کچھ زیادہ دے دیا ہو تو اسے سال آئندہ میں شامل کرلیں اس طرح زکوٰۃ کی ادائیگی کرنا جائز ہے اس میں کوئی حرج نہیں۔
*📓((فتاوی امجدیہ جلد اوّل صفحہ نمبر ۳۶۸))*

*لہٰذا*👈 مذکورہ بالا حوالہ سے یہ صاف روشن ہوگیا کہ اگر کوئی شخص تھوڑا تھوڑا یا ماہ ماہ کرکے اپنی زکوٰۃ کی ادائیگی کرنا چاہے تو وہ کرسکتا ہے لیکن شرط یہ ہیکہ وہ شخص سال تمام ہونے پر اپنے زکوٰۃ کا حساب کرے اور دیکھے کہ زکوٰۃ مکمل ادا ہوا ہے یا نہیں اگر ہوگیا ہے تو اس شخص پر کچھ بھی نہیں ہے اور اگر نہیں ہوا ہے تو پھر جو باقی ہو اس کو جلد از جلد ادا کردے اور اگر زیادہ دے دیا ہو تو پھر اس زیادہ دیا ہوا مال کو آئندہ سال میں شامل کرلے اس طرح زکوٰۃ کی ادائیگی کرنا بالکل جائز و درست ہے۔

*واللّٰہ تبارک تعالیٰ اعلم بالصواب* 
*المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب*
*________(🖊)__________ا*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*حضــرت مــولانا محمــد مکّــی رضـا خـان قادری نظامی  صــاحــب قبلــہ مدظلــہ العالــی والنــورانــی مہسوتھوی سیتامڑھی بہار۔*
*(مــــــورخــــــہ:👈 29/05/2020)*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*🌹رابـــطـــہ نـــمـــبـــر 👇*
*📲+91 9135171974*

*ماشاءاللہ بہت عمدہ جواب*
*✅الجوابـــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی* خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند(چھتیس گڑھ)
رابطہ نمبر 👇
*https://wa.me/+917860124553*

*ماشاء اللہ بہت عمدہ جواب*
*✅الجواب ، ھو الجواب واللہ  ھوالمجیب المصیب المثاب*۔
*محمد مشاہدرضاقادری رضو* *دارالعلوم شہید اعظم دولہاپور* 
*پہاڑی انٹیاتھوک ضلع گونڈہ*
*________(🖊)__________ا*
*📁المشتـــــہر👇*
*المنتظمین!!!محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ*
*مـحـمّـد رضــا بـرکاتـی مقـام جـئےنـگـرضـلـع روتـہـٹ(نیپــال)*
*🌹رابطہ نمبر 👇*
*📲+91 7237805032*
*________(🖊)__________ا*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*میں شامل ہونے کے لئے رابطہ کریں👇*
*📲+91 7860124553*
*...........................................................*

نــماز و روزہ کــے تـوہیـن کــرنـے والـے کـا شـرعـی حــکم؟

_*•─────────────────────•*_
*((👈نــماز و روزہ کــے تـوہیـن کــرنـے والـے کـا شـرعـی حــکم؟👉))*
 _*•─────────────────────•*_
_*📡ٹیلیــــگرام پر سنـی مسائل شـرعیـہ گـــروپ میں شـــــامل ہونے کے لــــیے👇نیــــچے دیـے گــــئے لنـــک پر کلــــک کریں*_
 *https://t.me/Groupsr*
   _*✧✧✧ـــــــــــــــــ{🌻}ــــــــــــــــــ✧✧✧*_
_*☆اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ☆‎*_
*_📜السوال__________↓↓↓*
  *کیا فرماتے ہے علامۂ دین ۔مسئلۂ ذیل میں ۔کہ جو شخص ارکان اسلام میں خاص رکن نماز اور روزہ کے بارے میں کہے ۔روزہ وہ شخص رکھے جس کے گھر کھانے کو نہ ہو ۔ہمارے گھر تو بہت ہے ۔ہم کیوں رکھیں ۔اور نماز پڑھنے سے کیا پیٹ بھر جاتا ہے ۔کوئی ضروری چیز نہیں ۔اور بھی بہت سی باتیں کرتا ہے ۔ایسے شخص کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے ۔حلانکہ اپنے آپ کو مسلمان بھی کہتا ہے ۔مدلل اور مفسل جواب عنایت کریں مہربانی ہوگی.*
 _*🖊المستفتی:★👈 غـــــــــلام عــلــی قـــادری*
 *_◆ـــــــــــــــــــــــ♥♦♥ــــــــــــــــــــــــ◆_*
_*☆وَعَلَيْكُم السـَّلَام وَرَحمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ☆‎*_
*📝الجـــــــــواب بعون الملک الوھاب(👇)*       
  *📌صورت مسؤلہ میں روزہ وہ رکھے جس کے گھر کھانے کو نہ ہو ہمارے گھر بہت ہے ہم کیوں رکھے۔*
 
*((📕فتاویٰ شارح بخاری میں ہے )مذکورہ الفاظ بولنے سے یہ شخص اسلام سے خارج ہوکر کافرومرتد ہوگیا اس کی زوجہ اس کے نکاح سے نکل گئ اس کے تمام اعمال حسنہ اکارت ہوگئے اس پر فرض ہے کہ فوراً اس سے توبہ کرے کلمہ پڑھ کر پھرسے مسلمان ہو اوربیوی کو رکھنا چاہئے اور بیوی راضی ہو تو اس سے دوبارہ نکاح کرے  اگر زید توبہ تجدید ایمان وتجدید نکاح کرے تو بہتر اور   تجدید ایمان نہ کرے تو مسلمان اس کو برادری سے خارج کردیں سلام کلام بند کردیں اس کے دفن وکفن اورجنازے میں شریک نہ ہو ں جومسلمان یہ جانتے ہوئے کہ زیدنے کلمہ کفربکا ہے پھر بھی زید سے کسی قسم کا تعلق رکھتے ہیں وہ سب گنہ گار ہیں جہنم کے مستحق ایسے لوگوں کے بارے میں حدیث میں فرمایا گیا فلاتجالسوھم ولاتشاربوھم ولاتواکلوھم .یعنی نہ ان کے ساتھ اٹھو بیٹھو نہ ان کے ساتھ کھاؤ پیو*
*(📘جلددوم صفحہ ٣۴۷ ٣۴۸ ٣۲٥)*

*🎗️اور حضور صدر الشریعہ بہار شریعت میں فرماتے ہیں روزہ رمضان نہیں رکھتااور کہتا یہ ہے کہ روزہ وہ رکھے جسے کھانا نہ ملے یا کہتا ہے جب خدانے کھانے کو دیا ہے تو بھوکے کیوں مریں یااسی قسم کی اور باتیں جن سے روزہ کی ہتک وتحقیر ہو کہنا کفر ہے*
 *(📗حصہ نہم صفحہ ۴٦٥)*

*🎗️اور زید کا یہ کہنا کہ نماز پڑھنے سے کیا پیٹ بھر جاتا ہے یا نماز کوئ ضروری چیز نہیں اور بہت سی باتیں کرتا ہے۔*

*((📕 فتاویٰ شارح بخاری میں ہے زید نے نماز کے بارے اوپر لکھے ہوئے جملے استعمال کئے ان سے نماز کی تخفیف اور استہزاء ظاہر ہے اس لئے زید پر فرض ہے کہ اب جملہ مذکورہ سے توبہ کرے پھر سے کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو اگر کرلے تو فبہا ورنہ مسلمان اس کا مکمل بائکاٹ کریں۔*
 *(📘 جلد دوم صفحہ ٣٣٥)*

 _*🌻والله تعالیٰ اعلم بالصواب🌻*_
 *_◆ــــــــــــــــــــــ♥♦♥ــــــــــــــــــــــــ◆_*
_*✍کـتـــــــــــــــبہ(👇)*_
   *حـضـرت عــــلامـہ و مـــولانا محـمـــد ذوالـــفـــقارعلـــی نـــظامـــی الـــہ آبـــادی صــاحـب قــبلہ مــدظـلہ الـعالـی والــــنورانـی الـــمـتعلـم تخــــصص فــــی الفــــقہ دارالعلــــوم غــــریــــب نــــواز میــــرزا غــــالبــــ روڈ الــــہ آبــــاد*
 *_مـــــوبائل نمـــــبر _______(👇)*
_*📲+9 1 8 4 2 9 4 6 4 5 1 4👈((🪀))*_ 
 _*✧✧✧ـــــــــــــــــ{🕋}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
 _*🗂 مؤرخہ:👈( ۴) شوال المکرم ۱۴۴۱؁ھ*_   
 _*((📘سـنی مسائل شـرعـیہ گـروپ📘))*_
*_گـــروپ ھــذا مــیں شــامـل ہـونـے کیـلئـے رابــطـہ کــریں_____________(👇)*
_*📲+9 1 9 7 4 9 0 1 2 7 5 2👈((🪀))*_ 
 _*📲9 1 7 2 3 7 8 0 5 0 3 2👈((🪀))*_
_*✧✧✧ـــــــــــــــــ{🕋}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
_*🖥 المشـــتہـــــــــــر (👇)*_
_*المنتظمین!!سـنی مسـائل شـرعیـہ گــروپ محمـــد نــورجمـــال رضـــوی دیــناجپــوری*_
_*متـــعلم:الجـــامـــعتہ الرضـــویہ مــــناظر العـــلوم کانـــپور یــوپـی اتــرپـــردیش الہـند*_
*_رابـــطہ نمـبر _______(👇)*
_*📲+9 1 9 7 4 9 0 1 2 7 5 2👈((🪀))*_ 
_*✧✧✧ــــــــــــــــــ{📚}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*{{🌹 سـنی مسـائـل شرعـیہ گـروپ🌹}}*
_*✧✧✧ــــــــــــــــــ{📚}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_

حضــور ﷺ کــو غســل کسنــے دیــا اور وہ پـانــی کیــا ہــوا ؟؟

_*•─────────────────────•*_
*((👈حضــور ﷺ کــو غســل کسنــے دیــا اور وہ پـانــی کیــا ہــوا ؟؟👉))*
 _*•─────────────────────•*_
_*📡ٹیلیــــگرام پر سنـی مسائل شـرعیـہ گـــروپ میں شـــــامل ہونے کے لــــیے👇نیــــچے دیـے گــــئے لنـــک پر کلــــک کریں*_
 *https://t.me/Groupsr*
   _*✧✧✧ـــــــــــــــــ{🌻}ــــــــــــــــــ✧✧✧*_
_*☆اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ☆‎*_
*_📜السوال__________↓↓↓*  
 *کیافرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو غسل کس نے دیا اور جب غسل دیا گیا تو غسل کے پانی کو کیا کیا گیا زید کا کہنا ہے کہ حکمِ خدائے تعالیٰ سے غسل کے پانی کو دنیا کے ہر گوشے میں چھڑ کا گیا جہاں جہاں پانی کا قطرہ گرا وہاں پر مسجد یں بنائی گئیں اس میں امر طلب یہ ہے کہ زید کا قول درست ہے یا نہیں حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہر  بانی ہو گی* 
*🖊السـائـل:★👈محمد نور الہدی قادری* 
 *_◆ـــــــــــــــــــــــ🌀💠🌀ــــــــــــــــــــــــ◆_*
_*☆وَعَلَيْكُم السـَّلَام وَرَحمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ☆‎*_
 *📝الجــــواب بعون الملک الوھاب((👇))*     
 *📌صورت مسئولہ میں آپ کو غسل دینے کے لۓ چاروں طرف سے چادر کو تان دیا گیا اور اس  میں حضرت عباس ،حضرت علی ،حضرت فضل ،وقثم ایک روایت میں قثم کی بجاے ابو سفیان کا نام ہے اور حضرت اسامہ بن زیر و شقران جمع ہوۓ حضرت اباس نے اپ کو اپنے سینے پر لیا اور ہاتھوں میں دستانے پہن کر ہاتھوں کو پیرہن مبارک میں داخل کیا  حضرت اسامہ اور شقران رضی اللہ عنہما قمیص مبارک کے اوپر سے پانی ڈالتے  تھے  حضرت عباس و قثم رضی اللہ عنہما ایک پہلو سے دوسرے پہلو پر لے جانے پر حضرت علی مرتضی کرم اللہ وجہ کی اعانت و امداد کرتے تھے اور غیب سے بھی غسل میں اعانت واقع ہوئی ۔*
*((📘اسلامی حیرت انگیز معلومات ص ٢٤١))*

*((📕مدارج النوہ ج ٢ ص ٧٤٤))*

*🥀سرورعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل مبارک کا پانی چار شیشوں میں بھر کر ایک شیشی حضرت جبرئیل علیہ السلام نے لیا ، ایک حضرت میکائیل علیہ السلا م نے ، ایک حضرت اسرافیل علیہ السلام نے اور ایک حضرت عزرائیل علیہ السلام نے لیا ۔ حضرت عزرائیل علیہ السلام نزع کے وقت مومنوں کے منھ میں اس میں سے ایک قطرہ ڈال دیتے ہیں اس سے موت کی سختی میں آسانی ہو جا تی ہے ، حضرت میکائیل  علیہ السلام منکر نکیر کے سوال کے وقت ایک قطرہ ڈال دیتے ہیں اس سے جواب میں سہولت ہوتی ہے ، حضرت اسرافیل علیہ السلام  قیامت کے دن ایک قطرہ چہرے پر چھڑک دیں گے اس سے  قیامت کی دہشت سے امن ملے گا اور حضرت جبرائیل علیہ السلام دیدار الہی ہوتے وقت ایک قطرہ آنکھوں پر مل دیں گے جس سے دیدار خداوندی کے مشاہدے کی طاقت حاصل ہو جائے گی " اھ تحفة الواعظین ۔*

*((📗 بحوالہ کیا آپ جانتے ہیں ص ۱۴ : پہلا باب))*

  *🌸واللہ ورسولہ اعلم بالصواب🌸*
 *_◆ــــــــــــــــــــــ🌀💠🌀ــــــــــــــــــــــــ◆_*
_*✍کـتـــــــــــــــبہ(👇)*_
   *حـضـرت عــــلامـہ و مـــولانا محـمـــد مـشـــاہــــدرضــــا قــــادری رضــــوی صــاحـب قــبلہ مــدظـلہ الـعالـی والــــنورانـی* *دارالعــــلوم شــــہید اعــــظم دولــــھا پــــور پــــہاڑی انٹــــیا تھــــوک ضــــلع گــــونــــڈہ*
 *مـــــوبائل نمـــــبر _______(👇)*
_*📲+9 1 7 3 1 1 1 7 2 6 9 6 👈(🪀)*_ 
  _*✧✧✧ـــــــــــــــــ{🌹}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
_*🗂 مؤرخہ:👈( ۰۴) شوال المکرم ۱۴۴۱؁ھ*_   
 _*((📘سـنی مسائل شـرعـیہ گـروپ📘))*_
*_گـــروپ ھــذا مــیں شــامـل ہـونـے کیـلئـے رابــطـہ کــریں_____________(👇)*
_*📲+9 1 9 7 4 9 0 1 2 7 5 2 👈(🪀)*_ 
 _*📲9 1 7 2 3 7 8 0 5 0 3 2 👈(🪀)*_ 
_*✧✧✧ـــــــــــــــــ{🌹}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
_*🖥 المشـــتہـــــــــــر (👇)*_
_*المنتظمین!!سـنی مسـائل شـرعیـہ گــروپ محمـــد نــورجمـــال رضـــوی دیــناجپــوری*_
_*متـــعلم:الجـــامـــعتہ الرضـــویہ مــــناظر العـــلوم کانـــپور یــوپـی اتــرپـــردیش الہـند*_
*_رابـــطہ نمـبر _______(👇)*
_*📲+9 1 9 7 4 9 0 1 2 7 5 2 👈(🪀)*_ 
_*✧✧✧ــــــــــــــــــ{📚}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
_*{{👈🏻 سـنی مسـائل شرعـیہ گـروپ👉🏻}}*_
_*✧✧✧ــــــــــــــــــ{📚}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_

نجــاسـت اگـر کپـڑے اور جسـم میـں لــگ جـائـے اور معلـوم نــہ ہـو تـو پـاک کـرنــے کـا شـرعــی طــریقــہ کیـا ہــے۔؟

_*•─────────────────────•*_
*((👈نجــاسـت اگـر کپـڑے اور جسـم میـں لــگ جـائـے اور معلـوم نــہ ہـو تـو پـاک کـرنــے کـا شـرعــی طــریقــہ کیـا ہــے۔؟👉))*
 _*•─────────────────────•*_
_*📡ٹیلیــــگرام پر سنـی مسائل شـرعیـہ گـــروپ میں شـــــامل ہونے کے لــــیے👇نیــــچے دیـے گــــئے لنـــک پر کلــــک کریں*_
 *https://t.me/Groupsr*
   *✧✧✧ـــــــــــــــــ{🌷}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*
_*★اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎★*_
*_📜السوال__________↓↓↓*  
  *کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسلئہ پر کہ اگر نجاست کپڑا میں لگ جائے اور یہ پتا نہ چلے کے کہاں پر لگا ہے تو ایسی حالت میں غسل کیسے کریں جواب عنایت فرمائیں۔*
_*🖊السائل::👈 محمد سلیمان رضا جھارکھنڈ*
 *_◆ـــــــــــــــــــــــ🌼🌻🌼ــــــــــــــــــــــــ◆_*
_*★وَعَلَيْكُم السـَّلَام وَرَحمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ★‎*_
_*📝الجـــــــــواب بعون الملک الوھاب(👇)*_ 
  *📌اس طرح کے مسئلے میں سرکار حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ👇🏻*

*🎗️کپڑے کا کوئی حصہ ناپاک ہو گیا اور یہ یاد نہیں   کہ وہ کون سی جگہ ہے، تو بہتر یہی ہے کہ پورا ہی دھو ڈالیں  (یعنی جب بالکل نہ معلوم ہوکہ کس حصہ میں  ناپاکی لگی ہے اور اگر معلوم ہے کہ مثلا آستین یا کَلی نجس ہو گئی مگر یہ نہیں  معلوم کہ آستین یا کَلی کا کونسا حصہ ہیتو آستین یا کَلی کا دھونا ہی پورے کپڑے کا دھونا ہے) اور اگر انداز سے سوچ کر اس کا کوئی حصہ دھولے جب بھی پاک ہو جائے گا اور جو بلا سوچے ہوئے کوئی ٹکڑا دھولیا جب بھی پاک ہے مگر اس صورت میں   اگر چند نمازیں   پڑھنے کے بعد معلوم ہو کہ نجس حصہ نہیں   دھو یا گیا تو پھر دھوئے اور نمازوں   کا اعادہ کرے اور جو سوچ کر دھو لیا تھااور بعد کو غلطی معلوم ہوئی تواب دھولے اور نمازوں   کے اعادہ کی حاجت نہیں۔*

*(( لہذا )):👈 پورے کپڑے کو پاک کریں اور  پورا کپڑا اتار کر کوی پاک کپڑا پہن کر غسل کریں اور اگر کوی پاک کپڑا نہ ہوتو اسی کو پاک کرلیں اور غسل کریں۔*

*((📚👈الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الطہارۃ، الباب السابع في النجاسۃ و أحکامھا، الفصل الأول، ج۱، ص۴۳،وغیرہ۔))*

*((📗👈ماخوذ بہار شریعت جلد اول حصہ دوم صفحہ 401.402))*

 _*🌸واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب🌸*_
 *_◆ــــــــــــــــــــــ🌼🌻🌼ــــــــــــــــــــــــ◆_*
_*✍کـتــــــــــــــــــبہ(👇)*_
   *گــــــدائے غــــــوث اعــــــظم*
*حـضـرت عــــلامـہ و مـــولانا محمــــــد صـــــاحب جـــــان رضـــــا حشـــــمتی اختـــــری ارشـــــدی عفــــی عــــنہ صـــاحـب قــــبلہ مــــدظـلہ الـعالـی والــــنورانـی*  
*مــقام:👈🏻 گــــــورکھپــــــور کشــــــی نگــــــر یوپــــــی الھنـــــــد*
 *مـــــوبائل نمـــــبر _______(👇)*
_*📲+9 1 9 6 3 4 0 6 6 2 9 8 👈🪀*_ 
 _*✧✧✧ـــــــــــــــــ{🌹}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
 _*(۴) شوال المکرم (۱۴۴۱)ھجـــــــری (28)مئـــــی(۲۰۲۰)عیسوی بروز  جمعرات*_
 _*{{📚سـنی مسائل شـرعـیہ گـروپ📚}}*_
*_گـــروپ ھــذا مــیں شــامـل ہـونـے کیـلئـے رابــطـہ کــریں_____________(👇)*
_*📲+9 1 9 7 4 9 0 1 2 7 5 2👈🪀*_ 
_*📲+9 1 7 2 3 7 8 0 5 0 3 2👈🪀*_
*✧✧✧ـــــــــــــــــ{🌹}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*
_*🖥 المشـــتہـــــــــــر (👇)*_
_*المنتظمین!!!سـنی مسـائل شـرعیـہ گــروپ محمـــد نــورجمـــال رضـــوی دیــناجپــوری*_
_*متـــعلم:الجـــامـــعتہ الرضـــویہ مــــناظر العـــلوم کانـــپور یــوپـی اتــرپـــردیش الہـند*_
*_رابـــطہ نمـبر _______(👇)*
_*📲+9 1 9 7 4 9 0 1 2 7 5 2👈🪀*_ 
_*✧✧✧ــــــــــــــــــ{📚}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
_*{{👈سـنی مسـائل شرعـیہ گـروپ👉}}*_
_*✧✧✧ــــــــــــــــــ{📚}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_

مسجــد کــے پیسـے سـے امــام کـو تنخـواہ دیـنا عنـد الشــرع کیـسا ھـے؟

_*•─────────────────────•*_
*((👈مسجــد کــے پیسـے سـے امــام کـو تنخـواہ دیـنا عنـد الشــرع کیـسا ھـے؟👉))*
 _*•─────────────────────•*_
_*📡ٹیلیــــگرام پر سنـی مسائل شـرعیـہ گـــروپ میں شـــــامل ہونے کے لــــیے👇نیــــچے دیـے گــــئے لنـــک پر کلــــک کریں*_
 *https://t.me/Groupsr*
   _*✧✧✧ـــــــــــــــــ{🌻}ــــــــــــــــــ✧✧✧*_
_*☆اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ☆‎*_
*_📜السوال__________↓↓↓*  
 *کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے میں کی ایک مسجد کے امام صاحب کو ہر ماہ 5 ہزار دیا جاتا ہے اور وہ پیسہ گاؤں کے ہر گھر پے باندھا ہوا ہے۔۔۔ لیکن اس لاک ڈاؤن میں لوگ پیسہ نہیں دے رہے ہیں تو کیا مسجد کا پیسہ جو چندہ ہوا تھا مسجد کے تعمیر کے لیے اس میں سے امام صاحب کو 5 ہزار نکال کر دے سکتے ہیں جواب عنایت فرمائے۔*
*🖊السـائـل:★👈حیدر علی سیتامڑھی بہار* 
 *_◆ـــــــــــــــــــــــ🌀💠🌀ــــــــــــــــــــــــ◆_*
_*☆وَعَلَيْكُم السـَّلَام وَرَحمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ☆‎*_
 *📝الجــــواب بعون الملک الوھاب((👇))*     
 *📌چندہ جس کام کےلئے کیا گیا ہے اس کے غیر میں خرچ کرنا جائز نہیں ۔*

*((🥀))جیساکہ حضور صدر الشریعہ بدرالطریقہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں ۔*

*🎗️چندہ دینے والے جس مقصد کےلئے چندہ دیں اس مقصد میں وہ رقم صرف کی جاسکتی ہے دوسرے میں صرف کرنا جائز نہیں ۔*

*((📕فتاوی امجدیہ جلد سوم صفحہ ۴۲))*

*(( لہذا )):👈اگر خاص تعمیر مسجد کےلئے چندہ ہوا ہے تو اس چندہ کی رقم سے امام ومؤذن کو تنخواہ دینا جائز نہیں ۔*

*((📗فتاوی فقیہ ملت جلد دوم صفحہ ۱۶۶))*

  *🌸واللہ ورسولہ اعلم بالصواب🌸*
 *_◆ــــــــــــــــــــــ🌀💠🌀ــــــــــــــــــــــــ◆_*
_*✍کـتـــــــــــــــبہ(👇)*_
   *حـضـرت عــــلامـہ و مـــولانا محـمـــد مـشـــاہــــدرضــــا قــــادری رضــــوی صــاحـب قــبلہ مــدظـلہ الـعالـی والــــنورانـی* *دارالعــــلوم شــــہید اعــــظم دولــــھا پــــور پــــہاڑی انٹــــیا تھــــوک ضــــلع گــــونــــڈہ*
 *مـــــوبائل نمـــــبر _______(👇)*
_*📲+9 1 7 3 1 1 1 7 2 6 9 6 👈(🪀)*_ 
  _*✧✧✧ـــــــــــــــــ{🌹}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
_*🗂 مؤرخہ:👈( ۰۴) شوال المکرم ۱۴۴۱؁ھ*_   
 _*((📘سـنی مسائل شـرعـیہ گـروپ📘))*_
*_گـــروپ ھــذا مــیں شــامـل ہـونـے کیـلئـے رابــطـہ کــریں_____________(👇)*
_*📲+9 1 9 7 4 9 0 1 2 7 5 2 👈(🪀)*_ 
 _*📲9 1 7 2 3 7 8 0 5 0 3 2 👈(🪀)*_ 
_*✧✧✧ـــــــــــــــــ{🌹}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
_*🖥 المشـــتہـــــــــــر (👇)*_
_*المنتظمین!!سـنی مسـائل شـرعیـہ گــروپ محمـــد نــورجمـــال رضـــوی دیــناجپــوری*_
_*متـــعلم:الجـــامـــعتہ الرضـــویہ مــــناظر العـــلوم کانـــپور یــوپـی اتــرپـــردیش الہـند*_
*_رابـــطہ نمـبر _______(👇)*
_*📲+9 1 9 7 4 9 0 1 2 7 5 2 👈(🪀)*_ 
_*✧✧✧ــــــــــــــــــ{📚}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
_*{{👈🏻 سـنی مسـائل شرعـیہ گـروپ👉🏻}}*_
_*✧✧✧ــــــــــــــــــ{📚}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_

زکوٰۃ وفطرہ کے رقوم مدرسہ اور دینی کاموں میں تصرف کرنا کیسا ہے

*🔸زکوٰۃ وفطرہ کے رقوم مدرسہ اور دینی کاموں میں تصرف کرنا کیسا ہے🔸*

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین ذیل کے مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے گاؤں کی مسجد کے وضو خانہ کے اوپر مسجد کمیٹی والےمدرسہ بنانے کا ارادہ کر رہے ہیں۔ 
اب مسئلہ یہ ہے کہ کیا زکوۃ وفطرہ سے وضو خانہ کے اوپر مدرسہ بنا سکتے ہیں یا نہیں قرآن وحدیث کے روشنی میں جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہو گی۔
*فـخـرازھـرچینل لنک ⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*🔸سائل امیر حمزہ عامر ابراہیم پور اعظم گڑھ یوپی🔸*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمةاللّٰہ وبرکاتہ*

*الجواب بعونہ تعالیٰ*

زکوٰۃ کے مستحقین غرباء ومساکین ہیں جن کا ذکر 
قرآن مجید میں ہے :
*اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلْفُقَرَآءِ وَ الْمَسٰكِيْنِ وَ الْعٰمِلِيْنَ عَلَيْهَا وَ الْمُؤَلَّفَةِ قُلُوْبُهُمْ وَ فِي الرِّقَابِ وَ الْغٰرِمِيْنَ وَ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ وَ ابْنِ السَّبِيْلِ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّٰهِ وَ اللّٰهُ عَلِيْمٌ حَكِيْمٌ۔*
*(📔پارہ 10 سورہ توبہ آیت 60)*
صورت مسئولہ میں بغیر عذر شرعی حیلہ کرکے زکاۃ وفطرہ کے رقوم کو مدرسہ کی تعمیر میں لگانا جائز نہیں ہاں اگر عذر شرعی ہو تو حیلئہ شرعی کے بعد دینی مدارس کی تعمیر یا دینی کاموں میں تصرف جائز ہے

📜 فتاویٰ ہندیہ میں ہے :
*إذا الأداء أن يكفن ميتا عن زكاة ماله لا يجوز والحيلة عن يتصدق بها على فقير من أهل الميت ثم هو يكفن به فيكون له ثواب التكفين وكذالك في جميع أبواب البر كعمارة المساجد..الخ*
*(📚 ج6 کتاب الحیلۃ، باب الزکاۃ صفحہ 392 بیروت)*
فتاویٰ رضویہ میں ہے: جبکہ اس نے فقیر مصرف زکوٰۃ کو بہ نیّت زکوٰۃ دے کر مالک کر دیا زکوٰۃ ادا ہوگئی اب وہ فقیر مسجد میں لگا دے دونوں کے لیے اجرِ عظیم ہوگا،

📃درمختار میں ہے : *وحیلة التکفین بھا التصدّق علی فقیر ثم ھو یکفن، الثواب لھما وکذافی تعمیرالمسجد۔*
کفن بنانے کے لیے یہ حیلہ ہے کہ صدقہ فقیر کو دیا جائے پھر وُہ فقیر کفن بنا دے تو ثواب دونوں کے لئے ہوگا،اسی طرح تعمیرِ مسجد میں حیلہ کیا جاسکتاہے۔

📄بحرالرائق میں زیر قول متن *"لا الی بناء مسجد و تکفین میّت وقضاء دینه وشراء قن یعتق"* (زکوٰۃ سے تعمیر مسجد ، میّت کے لیے کفن اور اس کا اداء قرض اور ایسے غلام کا خریدنا جائز نہیں جسے آزاد کردیا گیا ہو۔)فرمایا : 
*والحیلة فی الجواز فی ھذہ الاربعة ان یتصدق بمقدار زکوٰته علی فقیر ثم یأمرہ بعد ذلك الصرف فی ھذہ الوجوہ فیکون لصاحب المال ثواب الزکوٰۃ و للفقیر ثواب ھذہ الصرف کذافی المحیط۔*
ان چاروں میں جواز کا حیلہ یہ ہے کہ آدمی زکوٰۃ فقیر کو دے پھر اسے کہے کہ ان چاروں پر خرچ کرے، صاحبِ مال کیلئے زکوٰۃ کا ثواب اور فقیر کے لیے خرچ کا ثواب ہوگا۔ کذافی المحیط۔
*(📚 جلد 10 صفحہ 256 جدید)*

*🔸واللہ تعالیٰ اعلم🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی خادم شمس العلماء دار الافتاء والقضاء، جامعہ اسلامیہ میرا روڈ ممبئی مقام ساکن نل باری سوناپوری اتردیناجپور بنگال*
*🗓 ۲۵ رمضان المبارک ۱۴۴۱؁ھ مطابق ۱۹ مئی ٠٢٠٢؁ء بروز منگل*
*رابطہ* https://wa.me/+918793969359
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث.وخواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

نماز حاجت پڑھنے کا طریقہ کیا ہے

*🔸نماز حاجت پڑھنے کا طریقہ کیا ہے🔸*

السلام علیکم ورحمتہ اللہ تعالی وبرکاتہ
اہل علم حضرات سے گزارش ہے کہ نماز حاجت پڑھنے کا طریقہ بتا یا جائے کرم ہوگا 
جلد از جلد طریقہ حاصل ہو جائے تو کرم بالائے کرم.
*فخرازھرچینل لنک*
https://t.me/fakhreazhar
*🔹سائل غلام نبی🔹*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمة اللّٰه وبرکاته*

*الجواب بعون الوھاب*
جب کسی کو کوئی حاجت درپیش ہو تو دو یا چار رکعت نفل بعد نماز عشاء پڑھے۔ حدیث میں ہے پہلی رکعت میں سورۃ الفاتحہ اور تین بار آیت الکرسی پڑھے اور باقی تین رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ اور قل ہو اللہ احد، قل اعوذبرب الفلق، قل اعوذ برب الناس ایک ایک بار پڑھے تو یہ ایسی ہیں جیسے شب قدر میں چار رکعتیں پڑھیں۔ پھر اپنی حاجت کا سوال کرے۔ ان شاء اللہ تعالٰیٰ اس کی حاجت روا ہوگی۔ مشائخِ کرام فرماتے ہیں۔ ہم نے یہ نماز پڑھی اور ہماری حاجتیں پوری ہوئیں
*(📚بہار شریعت حصہ چہارم صفحہ ۱۰۱ پروگریسو بکس اُردو بازار لاہور)*

*🔸واللہ اعلم باالصواب🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــہ*
*حضرت مفتی محمد مظہر علی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی خادم التدریس مدرسہ غوثیہ حبیبیہ بریل دربھنگہ بہار*
*🗓 ۵ شوال المکرم ۴۴۱؁ھ مطابق ۲۹ مئی ٠٢٠٢؁ء بروز جمعہ*
*رابطه* https://wa.me/+918051028089
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح وصواب حضرت مفتی محمد امین قادری رضوی صاحب قبلہ دیوان بازار مراداباد یوپی*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فخر ازھر گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917542079555
https://wa.me/+917800878771
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فــخــر ازھـــر گــروپ*
*محمدایـوب خان یارعلوی بہرائچ شریف*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

وہابی دیوبندی اہلِ حدیث ان سب کے عقائد کیاہے نیز ان کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم کیا ہے۔؟

*((👈 وہابی دیوبندی اہلِ حدیث ان سب کے  عقائد کیاہے نیز ان کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم کیا ہے۔؟👇))*
*✧✧✧ـــــــــــــــــ{🥗}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*
*ٹیلیـــــگرام پر سنــی مسائل شـرعیـہ گـــروپ میں شـــــامل ہونے کے لــــئے👇نیــــچے دئے گــــئے لنـــک پر کلــــک کریں*
*https://t.me/Groupsr*
   *✧✧✧ـــــــــــــــــ{🥗}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*
_*🍂السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ🍂*_
*📜السوال__________↓↓↓* 
 _*آپ کی بارگاہ میں میرا سوال ہے کہ کیا وہابی دیوبندی اہلِ حدیث ان سب کے  عقائد کیسے ہیں اور ان کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم کیا ہے اور شریعت ایسے لوگوں کے بارے میں کیا کہتی ہے ان کے کچھ عقائد بھی بیان کیجے قرآن و حدیث کی روشنی میں مکمل جواب عنایت فرمایں ۔۔۔*_
*✒الـسائل::👈 محمد شفاعت رضا خان ۔۔۔جموں و کشمیر  ہند*
  *✧✧✧ـــــــــــــــــ{🥗}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*
_*🍂وَعَلَيْكُم السـَّلَام وَرَحمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ🍂‎*_
  *📝الجــــــــــــواب بعون الملک الوھاب*👇🏻 
    _*محمدبن عبدالوہاب نجدی کے ماننے والوں کووہابی کہتے ہیں اوراس مذہب کابانی محمدبن عبدالوہاب نجدی ہے یہ شخص خیالات فاسدہ عقائد باطلہ کاپلندہ تھا اور اسنے اہلسنت وجماعت سے قتل وقتال کیا انکے قتل کوباعث رحمت و ثواب سمجھتارہا اوراہلسنت کے اموال کومال غنیمت سمجھتارہا اپنے خیالات کی بالجبرتکالیف دیتارہا سلف صالحین واتباع کی شان میں نہایت بے ادبی وگستاخی کے الفاظ استعمال کئے اورہزاروں افراد کواپنی فوج کے ہاتھوں قتل کروایا اوراپنے مذہب کوپھیلانے کے لئے ایک کتاب لکھی اسکانام (کتاب التوحید )رکھا اور اس کتاب میں انبیاء اولیاء بالخصوص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دل کھول کر توہین کی اور اسی کتاب کاترجمہ سرزمین ہندپر اسمعیل دہلوی نے کیا جسکانام( تقویت الایمان) رکھا اور ہندمیں وہابیت پھیلائی اسوقت رشیدگنگوہی اسمعیل دہلوی قاسم نانوتوی اشرفعلی تھانوی یامزکورہ کتاب کوماننے والاوہابی ہے اور انکے عقائد کفریہ تھے*_
 
*((📘👈ردالمحتار ج سوم ص ۳۱۹))*

*((📚👈فتاوی رضویہ شریف ج نہم ص ۴  الشہاب الثاقب ص ۲۲))*

_*🌷اورجوانکے اقوال ملعونہ پرمطلع ہوکر شک کرے وہ بھی کافر اور انکے ساتھ میل جول کھاناپیناسلام وکلام موت وحیات میں شرکت  سب حرام ہے*_
 
*((📓👈فتاوی رضویہ ج اول ص ۱۹۱ وج ششم ص ۹۵))*

_*🎍آج کے دور میں دیابنہ وہابیہ سب کاحکم ایک ہے کہ دیوبندی لوگ ان خبثاء کے اقوال باطلہ وعقائدہ فاسدہ کوحق اور صحیح مانتے ہیں اسلئے دیوبندی بھی کافرومرتدہیں*_

*((📙👈فتاوی رضویہ ج نہم ص ۲۹تا۴۲))*

_*🍂اگرمصلی انکے عقائدسے مطلع نہ تھااورنماز پڑھی تونہ ہوئی توبہ اور نماز کااعادہ فرض واجب ہے اور مطلع تھایعنی اچھاسمجھ کر نماز پڑھی توکفر کیاتجدید اسلام کرے بیوی والاہے توجدیدعقد کرے مریدہوتوجدیدبیعت کرے  اورروروکراللہ تعالی سے معافی مانگے اپنے کرتوت پرنادم وپشیماں ہو*_

_*🎗اہلحدیث جنھیں غیرمقلدبھی کہاجاتاہے  اور اپناجنندہ نام انھوں نے عمل بالحدیث رکھ رکھاہے یہ بھی بہت ہی بدترین فرقہ ہے یہ تقلیدائمہ اوراجماع قیاس کے منکر اور تقلیدکرنے والوں کومشرک بتاتے ہیں اور انکاعقیدہ وہابی دیوبندی جیسابلکہ انسے بھی ایک درجہ آگے ہے جیسے رام چندرلچھمن کرشن جوہنود کے پیشواہین وہ نبی ہیں پھر انکاعقیدہ ہے کافر کاذبیحہ حلال منی پاک ہے متعہ حلال ہے مردبیک وقت جتنی عورتوں سے چاہے عقد کرسکتاہے کوئی قید نہیں ہے انکابھی وہی حکم ہے جواوپر مزکور ہے اقتداور تمام افعال کا*_

*((📘👈غیرمقلدوں کے فریب ۵۹تا۶۴))*

*((📗👈فتاوی رضویہ ج نہم ص ۴۱))*

_*🎗مزیدمعلومات کے لئے دئے گئے حولہ جات کامطالعہ مفیدرہیگا*_

*🍒واللہ ورسولہ اعلم باالصواب جل جلالہ وصلی اللہ تعالی علیہ وسلم🍒*

*✧✧✧ـــــــــــــــــ{🥗}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*
*✍شـــــــــــــرف قــــــــلـم (👇)*
 *العــــــبد ابــــــوالثــــــاقـب حضــرت عــــلامـہ ومــــولانامحمــــــدجــــــــوادالــــــــقادری واحــــــــدی انصــــــــاری روســــــــوی ثــــــــم لکھــــــــیم پــــــــوری صـــاحـب قـــبلہ مــــدظـلہ الـــعالـی والـــــنورانـی*
*مـــــوبائل نمـــــبر ___(👇)*
*📲+9 1 8 6 0 1 6 8 2 5 3 8👈* 
   *✧✧✧ـــــــــــــــــ{🌹}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*
  *ماشاء اللہ بہت عمدہ جواب*
*✅🌷✅الجواب ، ھوالجواب واللہ ھو المجیب المصیب المثاب العبد محمد مشاہدرضاقادری رضوی دارالعلوم شہید اعظم دولھاپور پہاڑی انٹیاتھوک ضلع گونڈہ*
 *✧✧✧ـــــــــــــــــ{🌹}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*
*🗓👈تــــــاریـــــــخ شـــــمسی(👇)* 
*اپــــریـل 14/04/2020  عیســوی*
*(📚سـنی مسـائل شــرعـیہ گـــروپ📚)*
*گـــروپ ھــذا مــیں شــامـل ہـونـے کیـلئـے رابــطـہ کــریں_____________(👇)*
*📲+9 1 9 7 4 9 0 1 2 7 5 2👈* 
   *✧✧✧ـــــــــــــــــ{🌹}ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*

سری نمازوں میں ایک یا دو آیت جہر سے پڑھ دے تو کیا حکم ہے ؟

*🌹سری نمازوں میں ایک یا دو آیت جہر سے پڑھ دے تو کیا حکم ہے ؟🌹*

السلام عليكم ورحمةالله
کیافرماتےہیں علماءےکرام کہ اگرکسی امام نےبھول کرجہری نمازميں سورہ فاتحه کی ایک یا دو آیت آہستہ سےپڑھلیا پھر اسے یاد آیاتواب کیاوہ دوسری یا تیسری ہی آیت سے بالجہر پڑھناشروع کرے یا وہ سورہ فاتحه کوشروع سے پڑھےاور آخرمیں سجدہ سہو کرے
جوطریقہ ہو آگاہ فرمائیں کرم ہوگا

*ٹیلی گرام پے فــخــر ازھـــر چینل میں جوئن کے لئے ⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*🌹سائل محمد راشدالرحمن رضوى جهاركهند🌹*
ا__________💠⚜💠____________
*وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ* *📝الجـوابــــــــــــــــــــــــــــ!! ⇩*
صورت مسؤلہ میں یہ ہے کہ جہری نماز میں امام نے بھول کر ایک آیت کے مقدار جس سے قرأت کا فرض ادا ہو جائے پڑھا, سری نماز میں بلند آواز سے پڑھ دیا ,تو سجدہ سہو واجب ہے ,اور اگر ایک آدھ کلمہ آہستہ یا زور سے پڑھ دیا تو سجدہ سہو واجب نہیں
*(📚👈🏻فتاوی عالمگیری,ج1 ص65 )*
*(📚👈🏻,درمختار,شامی)*

🎯 جیسے الحم, یا الحمد سری میں آوازسے پڑھ دیا اور جہری میں آہستہ تو سجدہ سہو نہیں ,اور اگر الحمدللہ پڑھ دیا تو سجدہ سہو واجب ہے یونہی, قل پڑھا تو سجدہ سہو واجب نہیں مگر قل ھواللہ پڑھا تو سجدہ سہو واجب ہے 

*♻لہذا جب امام نے ایک یا دو آیت پڑھ لیا ہے تو اب جہاں تک پڑھ چکا ہو وہی سے آگے تلاوت  شروع کرے آخر میں سجدہ سہو کرے :*
*(📚👈🏻مسائل سجدہ سہو ص70)*

*🌹واللہ تعالیٰ اعلم🌹*
ا__________💠⚜💠____________
*✍🏻شرف حضرت حافظ و قاری محمد انور رضا صاحب قبلہ مد ظلّہ العالی و النورانی پیاگ پور بہرائچ شریف یوپی الھند*
*🗓 ۲۷ مئی بروز سوموار ۲۰۱۹ عیسوی* https://wa.me/+918355972177
ا___________💠⚜💠__________
*🔸فخر ازھر گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917542079555
https://wa.me/+917800878771
ا___________💠⚜💠__________
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فـــخـــر ازھـــر گـروپ؛محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
ا__________💠⚜💠___________

نمازِچاشت کی کتنی رکعتیں ہیں اور اس کا وقت کیاہے؟

*🔸نمازِچاشت کی کتنی رکعتیں ہیں اور اس کا وقت کیاہے؟🔸*

السلام علیکم ورحمت اللہ 
علماءحضرات سےگزارش ہےکی چاشت کی نمازکتنی رکعت پڑھی جاتی ہےاورکب اورکون کون سی سورۃ ملایاجاتامہربانی کرکےجواب عنایت فرمائں
*فخرازھرچینل لنک*
https://t.me/fakhreazhar
*🔸ساںٔل علاؤالدین رضا🔸*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ‎*

*الجواب :* نماز چاشت مستحب ہے کم سے کم دو اور زیادہ سے زیادہ چاشت کی بارہ رکعتیں ہیں اور افضل بارہ ہیں کہ حدیث میں ہے جس نے چاشت کی بارہ رکعتیں پڑھیں اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں سونے کا محل بناۓگا اس حدیث کو ترمذی و ابن ماجہ نے انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ۔
صحیح مسلم شریف میں ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ فرماتے ہیں ﷺ آدمی پر اس کے ہر جوڑ کے بدلے صدقہ ہے ( اور کل تین سو ساٹھ جوڑ ہیں)  ہر تسبیح صدقہ ہے اور ہر حمد صدقہ ہے اور لاالہ الا اللہ کہنا صدقہ ہے اور اللہ اکبر کہنا صدقہ ہےاور اچھی بات کا حکم کرنا صدقہ ہے اور بری بات سے منع کرنا صدقہ ہے اور ان سب کی طرف سے دو رکعتیں چاشت کی کفایت کرتی ہیں
ترمذی ابوداٶد وابوذر سے اور ابودردا و دارمی نعیم بن ہماّر سےاور احمد ان سب سے راوی رضی اللہ تعالیٰ عنہم کہ فرماتے ﷺ  اللہ عزوجل فرماتا ہے اے ابن آدم !شروع دن میں میرے لیے چار رکعتیں پڑھ لے آخر دن تک میں تیری کفایت فرماٶنگا ۔طبرانی ابودردإ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راوی فرماتے ہیں ﷺجس نے دورکعتیں چاشت کی پڑھیں غافلین میں نہیں لکھا جاۓ گا اور جو چار پڑھے عابدین میں لکھا جاۓگا اور جو چھ پڑھے اس دن اسکی کفایت کی گٸ اور جو آٹھ پڑھے اللہ تعالیٰ اسے قانتین میں لکھے گا اور جو بارہ پڑھے اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں ایک محل بناۓگااور کوٸ دن یا رات نہیں جس میں اللہ تعالیٰ بندوں احسان و صدقہ نہ کرے اور اس بندہ سے بڑھ کر کسی پر احسان نہ کیا جسے اپنا ذکر الہام کیا ۔
احمد وترمذی وابن ماجہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راوی کہ فرماتے ہیں ﷺ جو چاشت کی دورکعتوں پر محافظت کرے اسکے گناہ بخش دیے جاٸیں گے اگرچہ سمندر کے جھاگ برابر ہوں۔اس کا وقت آفتاب بلند ہونے سے زوال یعنی نصف النہار شرعی تک ہے اور بہتر یہ ہیکہ چوتھائی دن چڑھے پڑھے۔

رہی بات سورت کی تو کوئی بھی سورت پڑھے
*(📚بحوالہ بہار شریعت حصہ چہارم صفحہ ١٥ ناشر اسلامک پبلشر )*

*🔸واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ🔸*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــــہ*
*محمد مشرف اعظم صاحب قبلہ مد ظلّہ العالی والنورانی اعظم گریڈیہ*
*🗓️ ۵ شوال المکرم  ۱۴۴۱؁ھ مطابق ۲۹ مئی ٠٢٠٢؁ء مطابق بروز جمعہ* https://wa.me/+918240046434
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح وصواب حضرت مولانا محمد امین قادری رضوی صاحب قبلہ دیوان بازار مراداباد یوپی*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث.وخواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

پانی میں رہنے والا جانور کونسا حلال ہے اور کون سا حرام

*🌹پانی میں رہنے والا جانور کونسا حلال ہے اور کون سا حرام🌹*

*السلام عليكم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ* 
 *' کیا فرماتے علمائے دین و مفتیان کرام مسئلے ذیل میں کہ پانی میں رہنے والا کونسا جانور حلال ہے اور کون سا حرام جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں*
 
*🌹سائل : فرید اظہر 🌹*

◆ــــــــــــــــــ✦🛸✦ــــــــــــــــــ◆

*وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ*
 *👇🏻الــــجــــــوابـــــــــ👇🏻*  
*احناف کے نزدیک مچھلی اور ٹڈی حلال ہے ، اس کے علاوہ پانی کے دیگر تمام جانور حرام ہیں - دیگر ائمہ کے نزدیک پانی کے دوسرے جانور بھی حلال ہیں - چنانچہ شوافع کے نزدیک پانی کے تمام جانور حلال ہیں ، مالکیہ کے نزدیک تمام سمندری جانور حلال ہیں :*
*البتہ سمندری خنزیر مکروہ ہے اور حنابلہ کے نزدیک مینڈک کے سوا تمام دریائی حیوانات حلال ہیں ، لیکن مچھلی کے سوا دیگر جانوروں کو ذبح کرنا ضروری ہے " اھ*

*(📗موسوعه فقهیه ، اطعمة ص 15، 16)*

*📄 فتاوی عالمگیری میں ہے کہ " اما الذی یعیش فی البحر فجمیع ما فی البحر من الحیوان یحرم اکلہ الا السمک خاصۃ فانہ یحل اکلہ الاما طفامنه " اھ*
*(📕 ج 5 ص 289 )*

*📚 اور ایسا ہی بدائع الصنائع ، کتاب الذبائع و الصیود )*

*🌹واللہ اعلم بالصواب🌹*

◆ــــــــــــــــــ✦🛸✦ــــــــــــــــــ◆

*✍شرف قلم حضرت علامہ و مولانا کریم اللہ رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی*
*۲۱ جنوری بروز سوموار ۲۰۱۹ عیسوی* 
https://t.me/fakhreazhar
*رابطہ👇🏻👇🏻*
*📞+917666456313*
   ◆‐‐‐-‐•✦•✿ ✿•✦•‐-‐‐‐◆
*🌹فیضــــان غــــوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🌹👇👇*
*+917800878771*
   ◆‐‐‐-‐•✦•✿ ✿•✦•‐-‐‐‐◆
*🖥المـرتـــب گدائے اولیائے کرام* 
*محمــــــد ایــوب رضـا خان علوی*
   ◆‐‐‐-‐•✦•✿ ✿•✦•‐-‐‐‐◆

سنت غیر مؤکدہ کے قعدہ اولیٰ میں درود شریف و دعاء ماثورہ پڑھنا کیسا؟

*🔸سنت غیر مؤکدہ کے قعدہ اولیٰ میں درود شریف و دعاء ماثورہ پڑھنا کیسا؟🔸*

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
حضرت میں ہر نماز کے قعدہ اولی میں صرف *التحیات* پڑھتا ہوں اور پھر تیسری رکعت کے لئے کھڑے ہو جاتا ہوں۔
درود ابراھیمی اور دعاۓ ماثورہ
نہیں لیکن ہاں قعدہ اخیرہ میں ضرور پڑھتا ہوں

الســــــــــــــوال
کیا قعدہ اولی میں بھی درود ابراھیمی اور دعاۓ ماثورہ پڑھنا ضروری ہے
اگر ضروری ہے تو کیا ہر نماز (فرض و واجب) میں بھی ضروری ہے یا صرف نفل نماز میں۔
*فخر ازھر چینل لنک*
https://t.me/fakhreazhar
*🔹سائل محمد خالد رضا نوری🔹*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمة اللّٰه وبرکاته*

*الجواب بعون الوھاب* 
التحیات کے بعد درود ابراہیمی و دعاء ماثورہ کا پڑھنا صرف سنت غیر مؤکدہ و نفل میں مستحب ہے 

🔖لہذا اگر آپ صرف تشہد پڑھ کر کھڑے ہو جاتے ہیں تو بھی نماز ہوجاۓ گی
البتہ مستحب ہے کہ درود ابراہیمی و دعاء ماثورہ بھی پڑھ لیں اور تیسری رکعت میں ثناء بھی پڑھیں 
لیکن سنت مؤکدہ یا فرض و واجب میں قعدہ اولیٰ میں صرف تشہد پڑھیں درود شریف وغیرہ نہ پڑھیں 
*(📕در مختار جلد اول صفحہ ۹۵ )*
*(📚مسائل سجدہ سہو صفحہ ۱۰۰ )*

*🔸واللہ اعلم باالصواب🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*حضرت مفتی محمد مظہر علی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی خادم التدریس مدرسہ غوثیہ حبیبیہ بریل دربھنگہ بہار*
*🗓 ۵ شوال المکرم ۴۴۱؁ھ مطابق ۲۹ مئی ٠٢٠٢؁ء بروز جمعہ*
*رابطه* https://wa.me/+918051028089
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح خلیفئہ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث وخواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

آنکھ بند کرکے نماز پڑھنا کیسا ہے؟

*💞 👈آنکھ بند کرکے نماز پڑھنا کیسا ہے؟ 💞*
💫💫💫💫💫💫💫💫💫💫
*📡ٹیلیـــگرام شــرعی ســوالات و جــوابـات گـروپ میں شامــل ہونے کیــلئے نیچے دیئے گئے لنـک پر کلـک کریں* 👇.👇👇
https://t.me/joinchat/PsiuRBbI2V8vvNb7kjwMtw
*_◆ــــــــــــــــــــــ🏵️🍥🏵️ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
 ☆ *_اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ_*☆
          *🏮الـســــــوال🏮*
*کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ آنکھ کو بند کر کے نماز پڑھنا کیسا ہے حوالہ کے ساتھ جواب ارسال فرمائیں مہربانی ہوگی*

*🔰ســـائل👈محمد امتیاز رضوی بہار*🌱

*_◆ـــــــــــــــــــــ🌼🎈🌼ــــــــــــــــــــــ◆_*  
*♢وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ♢*   

    _*🖍الجـواب بعـون المــلـک الوھـاب👇*_

*((🎗))حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ لکھتے ہیں نماز میں آنکھ بند رکھنا مکروہ ہے مگر جب کھلی رہنے میں خشوع نہ ہوتا ہوتو بند کرنے میں حرج نہیں بلکہ بہتر ہے*👇👇

*({👈📓درمختار ردالمختار})*

*({👈بہار شریعت  حصہ سوم جلد 1 صفحہ نمبر 634 مکروہات کا بیان})*

*🎀واللــہ و رســولہ اعــلم بالصــواب🎀*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🏵️🍥🏵️ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*✍️کتبـــــــــــــــــــــــــــہ*👇
*_حضــــــرت حافظ محمد قمرالدین قادری صـاحب قبلـــہ مـد ظلــہ الـعـالـی  مقام گیناپور ضلع بہرائچ شریف یوپی_*
*_رابطــــہ نمبـــــر*📞
☎_*(*91 7081213502)*

*_◆ــــــــــــــــــــــ🏵️🍥🏵️ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🗓️مؤرخہ: (٠٥) شوال المکرم ١٤٤١؁ھ*
*بروز جمعہ*
*📚شرعی سوالات و جوابات گــروپ📚*
*شــامــل هــونـــے كــے ليـــے رابطـــــه فـــــرمــــائيـــــں*👇
*☎(+ 977 9840891134)*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🏵️🍥🏵️ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*📋🖍المــــرتـب📋* 
*سیـــد شـبیـــر احمـــد مـصـطفـــائـی مقـــام ڈوڈہ جـمـــوں کشـمیـــر ،، متــعلـــم جــامعـــہ امجــدیـــہ رضـــویـــہ گھـــوسـی مئـــو یــوپــی الـــھنــــد*
*رابطــــہ نمبــــر ....⇩⇩*
*📞+91 8082022855*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🏵️🍥🏵️ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🇨🇨شرعی سوالات و جوابات گروپ🇨🇨* 
*_◆ــــــــــــــــــــــ🏵️🍥🏵️ـــــــــــــــــــــــــ◆_*

کیا جو مسلک اعلیٰ حضرت کو نہیں مانتا اس کا نکاح پڑھانا جائز ہے ؟

*❣کیا جو مسلک اعلیٰ حضرت کو نہیں مانتا اس کا نکاح پڑھانا جائز ہے ؟❣*سلام مسنونسلام کےبعدعرض ہےکی جومسلک اعلیٰ حضرت کونہی مانتاہو اس کانکاح پڑھاناکیساہےپڑھاسکتےہیں کی نہی مکمل جواب حوالہ کےساتھ عنایت فرمائیں*فخر ازھر چینل لنک*https://t.me/fakhreazhar*🔸سائل علاؤ الدین رضا🔸*اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ*وعلیکم السلام ورحمتہ اللّٰہ وبرکاتہ**الجواب بعون الملک الوھاب اللّٰھم ہدایة الحق والصواب* موجودہ دور میں سرکار اعلیٰ حضرت سے محبت اور مسلک اعلیٰ حضرت پر استقامت پختہ سنی کی علامت وپہچان ہے اس سے ہٹ کر بھٹکنا ہےجو شخص سرکار اعلیٰ حضرت کو جاننے پہچاننے کے بعد مانتا نہیں اس کی "  سنیت مشکوک "ہے ‏📄حضور فقیہہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ جو لوگ سنی ہونے کے باوجود " مسلک اعلیٰ حضرت " کہنے پر اعتراض کرتے ہیں وہ اعلیٰ حضرت عظیم البرکت مجدد دین و ملت امام احمد رضا محدث بریلوی علیہ الرحمتہ والرضوان کے حسد میں مبتلا ہیں اور حسد حرام و گناہ کبیرہ ہے جو حسد کرنے والے کی نیکیوں کواس طرح کھاجاتا ہے جیسے آگ لکڑی کو جلاتی ہے📑 ‎جیساکہ حدیث شریف میں ہے*" الحسد یاکل الحسنات کما تاکل النار الحطب "**(📘ابوداؤد شریف جلد دوم صفحہ 316 )*اور یہ کہنا سراسر غلط ہے کہ مسلک اہل سنت اور مسلک حنفی کہنا کافی ہے اس لئے کہ دیوبندی اور مودودی بھی مسلک اہل سنت کے دعویدار ہیں تو" دیوبندی مسلک"اور مودودی مسلک سے امتیاز کے لئے موجود زمانہ میں مسلک اعلیٰ حضرت بولنا ضروری ہے ایک سطر کے بعد فرماتے ہیں کہ اگر کوئی اپنے کو مسلک اہل سنت اور مسلک حنفی کا ماننے والا بتائے اور یہ نہ کہے کہ میں مسلک اعلیٰ حضرت کا پابند ہوں تو ظاہر نہیں ہوگا کہ وہ سنی ہے یا بدمذہب لہذا مذہب حق اہل سنت وجماعت سے ہونے کوظاہر کرنے کے لئے اس زمانہ میں مسلک اعلیٰ حضرت سے ہونے کو بتانا ضروری ہوگیا ہے*(📚فتاویٰ برکاتیہ صفحہ 413 )*🔎لہذا فی زمانہ مسلک اعلیٰ حضرت سے انکار بدمذہبیت کی نشانی ہے اس لئے ایسے شخص کانکاح پڑھانا جائز نہیں حضرت علامہ شبنم کمالی لوام دربھنگہ فرماتے ہیں مسلک اصحاب حق ہے مسلک احمد رضااس سے ہٹ کر جو چلا وہ مستحق ہے نار کا*🔹واللہ اعلم و رسولہ🔹*اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ*✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــــــہ**حضرت مولانا ابوالاحسان محمد مشتاق احمد قادری رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مہاراشٹر**🗓 ‎۳ مارچ ٠٢٠٢؁ء مطابق ۷ رجب المرجب ۱۴۴۱؁ھ بروز منگل* ‏https://wa.me/+919838501782اــــــــــــــــــــــ❣♻❣*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت مفتی محمد احمد نعیمی  صاحب قبلہ چترویدی نئی دہلی**✅الجواب صحیح و المجیب نجیح حضرت مولانا محمد جابرالقادری رضوی صاحب قبلہ مسجد نور جاجپور اڑیسہ**✅الجوابــــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح فقط محمدامجدعلی نعیمی،رائےگنج اتر دیناج پور مغربی بنگال،خطیب وامام مسجدنیم والی مرادآباد اترپردیش الھند*کسی سے بغض وحسد ہونے میں دو ہی علت ہو سکتی ہیں اول دینی رنجش دوم دنیاوی رنجشاور اعلٰیحضرت کے وصال فرمائے ایک صدی ایک سال ہوگئے لہٰذا دور حاضر کے حاسدین پر اول علت صادق نہیں آتی کیوں اسکے لئے اعلٰحضرت کا زمانہ پانا ضروری ہے اور یہ ناممکن ہےرہ گئی علت دوم یعنی دینی اعتبار سے رنجش کہ اعلٰیحضرت نے دین کا عظیم کام انجام دیا تو اگر کوئی علت دوم کی وجہ سے رنجش رکھتا ہے تو اسکے گمراہ ہونے میں کوئی شک نہیں اور اس دور میں اعلٰیحضرت سے کسی کی ذاتی رنجش نہیں ہوسکتی لہٰذا دور حاضر کے جتنے بھی حاسدین اعلٰیضرت ہیں وہ سب کے سب گمراہ ہیں بلکہ ایک صورت کفر کی بھی ہے*ہٰذا ما عندلی واللہ تعالٰی اعلم بالصواب*اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* ‏https://wa.me/+917800878771اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ*المشتـــہر؛**منجانب منتظمین فیضان غـوث وخـواجہ**گروپ محمد ایوب خان یار علوی بہرائچ*اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

بیوی شوہر کو گالی دے تو اس پر شرعی حکم ؟

*🕳️بیوی شوہر کو گالی دے تو اس پر شرعی حکم ؟🕳️*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*(🧽)السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ(🧽)*
*📜سـوال__________↓↓↓* 
سوال عرض ہے کہ کسی کی بیوی اگر شوہر کو ہر وقت گالی دیتی ہو تو اس بیوی کے اوپر شرعی حکم کیا ہے ؟
 *🔖🖍️السائلہ .👈سکینہ پروین  رائے گنج🔖*

*📞ٹیلیـــــگرام محفل غلامان مصطفی ﷺگـــروپ میں شـــــامل ہونے کے لــــئے👇نیــــچے دئے گــــئے لنـــک پر کلــــک کریں*
*https://t.me/MahfileGulamaneMustafaGroup*
*🔑گوگل پرپڑھنے کے لئے اِس لنک پر کلک کریں👇*
*https://ajharigroup.blogspot.com*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*(🧽)وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ(🧽)*
*📝الجـــــوابـــــ: بعون الملک الوہاب👇*  
✒️اسلام کی اعلیٰ تعلیمات میں اہلِ اسلام کو آپس میں گالم گلوچ سے سختی سے روکا گیا ہے اور ایسا کرنے پر شدید وعید سنائی گئی ہے۔ جب کسی عام مسلمان کو گالی دینا بدترین گناہ ہے تو  زوجین جیسے مقدس رشتے میں اس قبیح حرکت کو کیسے برداشت کیا جاسکتا ہے؟ جس رشتے کا مقصد ہی آپس میں محبت و مودت، باہمی عزت و احترام اور سکون حاصل کرنا ہے‘ گالم گلوچ کے بعد اس رشتے میں کیا عزت و احترام بچے گا؟ اس کا اندازہ ہر صاحبِ عقل کر سکتا ہے۔ ارشادِ ربانی ہے:👇
*((وَمِنْ آيَاتِه أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ.))*

اور یہ (بھی) اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمہارے لئے تمہاری ہی جنس سے جوڑے پیدا کئے تاکہ تم ان کی طرف سکون پاؤ اور اس نے تمہارے درمیان محبت اور رحمت پیدا کر دی، بیشک اس (نظامِ تخلیق) میں ان لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو غور و فکر کرتے ہیں۔

*((الرُّوْم، 30: 21))*

🔖جب میاں بیوی ایک دوسرے کو گالیاں دیں گے اور نفرت کریں گے تو کیا وہ مقصد حاصل ہو سکتا ہے جس کے لیے اللہ تعالیٰ نے اس رشتے کو قائم کیا ہے؟ یقیناً نہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے:👇
*(سِبَابُ الْمُسْلِمِ فُسُوقٌ وَقِتَالُهُ کُفْرٌ.)*
مسلمان کو گالی دینا فسق اور اسے قتل کرنا کفر ہے۔

*((📓👈بخاري، الصحیح، 5: 2247، رقم: 5697، بیروت، لبنان: دار ابن کثیر الیمامة))*
*((📘👈مسلم، الصحیح، 1: 81، رقم: 64، بیروت، لبنان: دار احیاء التراث العربي))*

مذکورہ حوالہ جات سے یہ صاف ظاہر و باہر ہوگیا کہ اگر بیوی شوہر کو واقعی میں گالی دیتی ہے اور اسے برا بھلا کہتی ہے تو بیشک اس نے فسق کیا اور گناہوں کا ذخیرہ اکٹھا کیا اور وہ خدا کے نزدیک حقوق زوجیت میں ضرور گرفتار ہوئ - اس لئے اس پر لازم ہے کہ فوراً ایسے گناہوں سے توبہ کرے اور شوہر کے ساتھ حسن اخلاق کا مظاہرہ کرے کہ اسی میں اس کی کامیابی ہے -
 
*🍁واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب🍁* 
*☘️المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب☘️*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🖊کـتبـــــــــــــــــہ👇*
*حضرت علامہ ومولانا محمد مشاہد رضا قادری رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی دارالعلوم شہید اعظم دولھا پور.پہاڑی انٹیاتھوک ضلع.گونڈہ*
*📋👈 بتاریخ ۲۰/۴/۲۰۲۰*
*📞رابطہ نمبر 👇*
*📲+91 7311172696*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🗓️مؤرخہ: (۲۴) شعبان المعظم ١٤٤١؁ھ*
*(💙محفل غلامان مصطفیﷺگــروپــــ💙)*
*🌹رابطہ نمبر 👇*
*📲+91 7860124553*
*_◆ـــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــ◆_*
*🖥️المشتـــــہر👇*
*مـحـمّـد رضـــا بـرکاتــی(نیپـــال🇳🇵)*
*مــدرسـہ الجــامـعتہ الـرضــویـہ مــناظــر الـعــلــوم  کانــپور اتــرپـردیــش (یوپی)*
*📞رابطہ نمبر 👇*
*📲+91 7237805032*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*💙محفل غلامان مصطفیﷺگـــروپــــــ💙*
*میں شامل ہونے کے لئے رابـــــطہ کریـــــں👇*
*📲+91 7860124553🪀*
*📲+91 7237805032🪀*
*••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••*
*(💙محفل غلامان مصطفیﷺگــروپــــ💙)*
*••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••*

مرد و عورت کی نماز میں کیا فرق ہے؟

*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*_☘مرد و عورت کی نماز میں کیا فرق ہے؟☘_*
*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*_ٹیلیگرام لنک پیغام مسلک اعلٰی حضرت گروپ_*
*_https://t.me/msalake-alahazrat👈🏽_*
*_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
*🌹 _اَلسَـلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ_ 🌹‎*
*_★★ــــــــــــ♥🌸🌸🌸♥ــــــــــــ★★_*
 *_📜کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کےبارے میں کہ مرد اور عورت کے نماز میں کیا فرق ہے؟ مع حوالہ جواب عنایت فرمائیــں مہــــربانی ہـوگـــی_*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*_☘سائل: محمـد نوشــاد عـالـم ســلامـی☘_* *_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
*🌹وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہ🌹*   
*📝الجـــــوابــــــــــــ: بعون الملک الوہاب👇*
*_🎗جس طرح بالغ مرد پر نماز فرض ہے اسی طرح بالغ عورت پر بھی نماز فرض ہے حیض (Men ses)و نفاس کی حالت میں عورت کو نماز پڑھنا حرام ہے ان دنوں میں عورت کو نماز معاف ہے اور ان دنوں کی نماز کی قضاء نہیں_*

*_(📗بہار شریعت حصہ دوم صفحہ 89)_*

*_🎗مرد و عورت کے نماز پڑھنے میں جو فرق ہے وہ یہ ہے👇_*
*_🎗(تکبیر) مرداپنی ہتیھیلیاں آستین کے باہر رکھے_* 
*_🎗عورت اپنی ہتھیلیاں آستین یا چادر کے اندر چھپاکر رکھے_*
*_🎗(تحریمہ)مرد اپنے دونوں ہاتھوں کو کانوں تک اٹھائے_*
*_عورت اپنے دونوں ہاتھوں کو صرف مونڈھوں تک اٹھائے_* 
*_🎗(قیام)مرداپنے ہاتھوں کو ناف کے نیچے باندھے_*
*_🎗عورت پستان (چھاتی) کے نیچے ہاتھ باندھے_*
*_🎗(مرد) دائیں ہاتھ کی ہتھیلی بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کے جوڑ پر رکھے اور چھنگلیاں اور انگوٹھا کلائی کے ارد گرد حلقہ کی شکل میں رکھے اور بیچ کی انگلیوں کو بائیں ہاتھ کی کلائی کی پشت پر بچھادے_*
*_🎗(عورت) بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو پستان(چھاتی) کے نیچے رکھ کر اس کی پشت پر دائیں ہاتھ کی ہتھیلی رکھے_*

*_🎗(رکوع)مرد پورا چھکے اس طرح کہ پیٹھ خوب بچھائے کہ اگر پانی کا پیالہ بھر کر پیٹھ پر رکھ دیا جائے تو ٹھہر جائے اپنا سر پیٹھ کے محاذ(برابر) میں رکھے  نہ نیچے جھکائے اور نہ اونچارکھے ہاتھ پر ٹیک لگائے یعنی وزن دے گھٹنوں کو ہاتھ سے پکڑے گھٹنوں پر ہاتھ رکھ کر انگلیاں خوب کھلی ہوئی اور کشادہ رکھے اپنی ٹانگیں مطلق نہ جھکائے بلکہ بلکل سیدھی رکھے_*
*_🎗(عورت) صرف اتنا جھکے کہ ہاتھ گھٹنوں تک پہنچ جائے اپنا سر پیٹھ کے محاذ (برابر)سے اونچا رکھے ہاتھ پر ٹیک نہ لگائے یعنی وزن نہ دے ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھے اور گھٹنے پکڑے نہیں ہاتھ کی انگلیاں کشادہ نہ کرے بلکہ ملی ہوئی رکھے اپنی ٹانگیں جھکی ہوئی رکھے مردوں کی طرح سیدھی نہ رکھے_*
 
*_🎗(سجدہ)مرد پھیل کر اور کشادہ ہوکر سجدہ کرے بازو کو کروٹوں سے پیٹ کو ران سے اور ران کو پنڈیوں سے جدا رکھے کلائی اور کہنیاں زمین پر نہ بچھائے بلکہ ہتھیلی زمین پر رکھ کر کلائیاں اور کہنیاں اوپر اٹھائے رکھے_*
*_🎗(عورت) سمٹ کر سجدہ کرے بازوکو کروٹ سے پیٹ کو ران سے اور ران کو پنڈلیوں سے اور پنڈلیوں کو زمین سے ملادے کلائیاں اور کہنیاں زمین پر بچھادے یعنی زمین سے لگائے_*
 
*_🎗(جلسہ)مرد، اپنا بایاں قدم بچھاکر اس پر بیٹھے اور دایاں قدم اس طرح کھڑا رکھے کہ تمام انگلیاں قبلہ رو ہوں اپنی ہتھیلیاں ران پر رکھے اور انگلیاں اپنی حالت پر چھوڑ دے یعنی انگلیاں نہ کشادہ رکھے نہ ملی ہوئی رکھے_* 

*_🎗(عورت), دونوں پاؤں دائیں طرف نکال دے اور بائیں سرین (چوتڑ) کے بل زمین پر بیٹھے اپنی ہتھیلیاں ران پر رکھے اور انگلیاں ملی ہوئی رکھے_* 

*_🎗نوٹ, مرد یا عورت حالت نماز میں ہوں تو آگے سے گزرنے والے کو متنبہ کیسے کرے_* 

*_🎗(مرد)  نماز پڑھ رہا ہے اور کوئی شخص آگے سے گزرے تو سبحان اللہ کہہ کر گزرنے والے کو متنبہ کرے_*

*_🎗(عورت), نماز پڑھ رہی ہے اور کوئی شخص آگے سے گزرے تو ہاتھ پر ہاتھ مار کر متنبہ کرے اس کو شرع اصطلاح میں تصفیق کہتے ہیں_*

*_🎗(نماز فجر) مرد کو نماز فجر میں اسفار تک تاخیر کرنا مستحب ہے یعنی اتنا اجالا ہوجائے کہ زمین روشن ہوجائے اور آدمی آسانی سے ایک دوسرے کو پہچان لے_*

*_🎗(عورت) نماز فجر غلس یعنی اول وقت (اندھیرے) میں پڑھے عورت فجر کی نماز مردوں کی جماعت قائم ہونے سے پہلے یعنی اجالا پھیلنے سے پہلے پڑھے باقی نمازوں میں مردوں کی جماعت ہونے کا انتظار کرے یعنی مردوں کی جماعت ہوجانے کے بعد پڑھے_*

*_🎗(نماز جمعہ و عیدین) مرد، پر نماز جمعہ فرض ہے اور عیدین کی نماز واجب ہے_*
*_🎗(عورت) پر جمعہ و عیدین کی نماز نہیں ہے_*

*_🎗(ضروری تنبیہ👈🏽 عورت) بھی کھڑی ہوکر نماز پڑھے ,جن نمازوں میں, یعنی فرض واجب اور سنت مؤکدہ میں مردوں پر قیام فرض ہے ان نمازوں میں عورتوں پر بھی قیام فرض ہے اگر بلاعذر شرعی ان نمازوں کوبیٹھ کر پڑھی تو نماز نہ ہوگی_* 

*_🎗(نوٹ)آج کل کچھ ہماری کم علم ماں بہنیں ,فرض واجب اور سنت مؤکدہ نماز کی تمام یا بعض رکعتیں بیٹھ کر پڑھتی ہیں انکی نماز نہیں ہوتی ہے لہذا ایسی نمازکی قضاء کریں اور آئندہ کے لئے توبہ کریں اور ہمیشہ لازمی طور پر کھڑے ہوکر نماز پڑھنے کی عادت ڈالیں شرعی عذر کے بغیر بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز نہیں قیام کے متعلق جو احکام مردوں کے لیے ہیں وہ تمام احکام عورتوں پر بھی لازم ہے نفل نماز بغیر عذر کے بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں_*
 
*_(📕مومن کی نماز ص266تا270)_*
           
       *🌹 _واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب_ 🌹*
*_★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★_*
         *📝 _شــــــــرف قلـــــــم_ 📝*
*_حضـــرت مـولانـامـحـمـــد انــور رضــا صــاحب قبلـہ مدظلـہ العالی والنـــــــورانـی پیـاگپـــــور بہـــــــرائــچ شـــــریف یـوپـی (الھنــــــــــــــــد)_*
 _*رابطـــــہ نمبـــــر📞+918355972177*_ ☎
*_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
_*✅الجــــــــــــــواب صحیــح والمجیب نجیح فقط حضـرت مـولانـا جـابـرالقـادری رضـــــوی صاحب قبلہ مدظلـہ العالـی والنــورانـی خطیب وامــام مسجد نور جـاجپـــور اڈیســـہ الھنــــد*_
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*_۵/شــوال المکـــرم،١٤٤١؁بمطابق ۲۹/مئی،٠٢٠٢؁_*
 _*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
                 *🖥 _المشتہــــــر_ 🖥*
*_بـانـئ پیغــام مســلک آعلــی حضــرت گــــروپ محمــد نــوشــاد عـالـم کٹیہــاربہــار الھنــــــــد_*
*_رابطـــــہ نمبــــــر📞+919934959535_ ☎*
*•─────────────────────•*
 *💙 _(پیغــام مسلک آعلحضرت گــــروپ)_ 💙*
*•─────────────────────•*
🚤🚤🚤🚤☘☘☘🚤🚤🚤🚤

ننگے سر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

*🌹ننگے سر نماز پڑھنا کیسا ہے؟🌹*

السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیانِ عظام مسںٔلہ ذیل کے بارے۔میں  اگر ٹوپی نہیں پہنی تو نماز کے دوران تو کیا حکم نافز ہوگا جواب عنایت فرماۓ 

سائل ــ افضل انصاری بریلی شریف

ـــــــــــــــــــــــــــــــ🔮ـــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ* 
*✍الجواب" فتاوی رضویہ شریف میں ھے" فقہاء کرام نے ننگے سر نماز پڑھنے کو تین قسم کیا ہے اگر بہ نیت تواضع وعاجزی ہو تو جائز اور بوجہ کسل ہو تومکروہ، اور معاذﷲ نماز کو بے قدر اور ہلکا سمجھ کر ہوتو کفر، اور ایسی وضع جس پر انگلیاں اُٹھیں شرعًا مکروہ، مجمع البحار وغیرہ میں ہے: الخروج عن عادۃ البلد شھرۃ ومکروہ" اہل شہر کے معمول سے نکلنا شہرت اور مکروہ ہے ــ*

*(جلد 7 صفحہ 389 )*

🏷️بہار شریعت میں ھے سُستی سے ننگے سر نماز پڑھنا یعنی ٹوپی پہننا بوجھ معلوم ہوتا ہو یا گرمی معلوم ہوتی ہو، مکروہ تنزیہی ہے اور اگر تحقیر نماز مقصود ہے، مثلاً نماز کوئی ایسی مہتم بالشان  چیز نہیں جس کے لیے ٹوپی، عمامہ پہنا جائے تو یہ کفر ہے اور خشوع خضوع کے لیے سر برہنہ پڑھی، تو مستحب ہے ــ

( جلد 1حصہ 3 صفحہ633 )


واللہ اعلم ورسولہ
ــــــــــــــــــــــ

Wednesday, May 27, 2020

قرآن کا قسم اُٹھانا کیسا ہے

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
💧💧💧💧💧💧💧💧

🔹🔹علماۓ کرام کی بارگاہ میں سوال ہیکہ قرآن کا قسم اٹھانا کیسا ہے اور کسی نے قسم اٹھایا کہ قرآن کی قسم میں فلاں کام نہیں کرونگا اور حانث ہوگیا تو کیا کفارہ دینا ہوگا اور قسم کا کفارہ کیا کیا ہے🔹🔹
⭐🌟⭐🌟⭐🌟⭐🌟

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
📚✍الجوب بعون الملک الوھاب

🌹بسم اللہ الرحمٰن الرحیم🌹

         📚✍  قراٰنِ کریم کی قسم کھانا ، قَسَم ہے،  البتّہ صِرف قراٰنِ کریم اُٹھا کر یا بیچ میں  رکھ کر یا اُس پر ہاتھ رکھ کر کوئی بات کرنی  قسم نہیں ۔  ’’  فتاوٰی رضویہ ‘‘ جلد13صَفْحَہ574 پرہے:  جھوٹی بات پر قراٰنِ مجید کی قسم اُٹھانا سخت عظیم گناہ ِکبیرہ ہے اور سچّی بات پر قراٰنِ عظیم کی قسم کھانے میں  حَرَج نہیں  اورضَرورت ہو تو اُٹھا بھی سکتا ہے مگریہ قَسَم کو بَہُت سخت کرتا ہے،  بِلاضَرورتِ خاصّہ نہ چاہئے۔نیز صَفْحَہ 575 پرہے:  ہاں مُصحَف (یعنی قراٰن)  شریف ہاتھ میں  لے کر یا اُس پر ہاتھ رکھ کر کوئی بات کہنی اگر لفظاً حَلف وقَسَم کے ساتھ نہ ہو حَلفِ شَرعی نہ ہو گا  (یعنی قراٰنِ کریم کو صِرف اُٹھانے یا اُس پر ہاتھ رکھنے یا اُسے بیچ میں  رکھنے کو شرعاً قَسَم قرار نہ دیا جائے گا)  مَثَلاً کہے کہ میں  قراٰنِ مجید پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں  کہ ایسا کروں  گا اورپھر نہ کیا تو ( چونکہ قسم ہی نہیں  ہو ئی تھی اس لئے)  کفّارہ نہ آئے گا۔
 واللّٰہُ تعالٰی اَعلم"

✍ اعحضرت امام احمد رضا فاضل بریلوی علیہ الرحمہ سے ایک شرابی کے بارے میں  حکم دریافت کرتے ہوئے کچھ اِس طرح پوچھا گیا ہے کہ اُس نے چار گواہوں  کے سامنے قراٰنِ کریم اُٹھا کر قسم کھائی کہ آیَندہ شراب نہ پیوں  گا مگر پھر پی لی ۔ اُس کے تفصیلی جواب کے آخِر میں  اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں : اگر اس نے قراٰن اٹھا کر قراٰن کے نام سے قسم کھائی یا اللہ تَعَالٰی کے نام سے قسم کھائی اور زبان سے ادا بھی کی ہو پھر قسم توڑدی ہے تو اس پر کفّارہ لازم ہے۔ اور اگراُس نے قراٰنِ مجید اٹھا کر قسم کھائی ہے اوربَہُت سخت مُعامَلہ ہے کہ قراٰن اُٹھا کر اُس نے اِس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پھر سے شراب نَوشی کی ہے جس سے قراٰنِ پاک کی توہین تک مُعامَلہ پہنچا اور  (اُس نے ) قراٰن کے عظیم حق کی پامالی کی ہے تو اس سخت کارروائی (یعنی جبکہ لفظ قسم نہ کہا ہو صِرف قراٰنِ کریم اٹھایا ہو اِس)  پرکَفّارہ نہیں  ہے بلکہ اس کے لئے اس پر لازِم ہے کہ فوراً توبہ کرے اور اُس بُرے فِعل  (یعنی شراب نوشی)  کو آ یَندہ نہ کرنے کاپُختہ قَصد (یعنی پکّی نیّت)  کرے ورنہ پھر اللہ تَعَالٰی کی طرف سے درد ناک عذاب اورجہنَّم کی آگ کا انتِظار کرے۔ وَالْعِیاذُ بِاللّٰہِ تعالٰی (یعنی اور اس سے اللہ تَعَالٰی کی پناہ) ۔ اور اگر زَبان سے قسم ادا نہیں  کی بلکہ اُسی قراٰن اُٹھانے کو قسم قرار دیا تو اِس قسم کا وُہی حکم ہے کہ اس پر کفّارہ نہیں  بلکہ عذابِ الیم کا انتِظار کرے۔
÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷
🔹قسم کا کفارہ🔹
 (1) غلام آزاد کرنا یا دس ۱۰   مسکینوں  کو کھانا کھلانا یا ان کو کپڑے پہنانا ہے یعنی یہ اختیار ہے کہ ان تین باتوں  میں    سے جو چاہے کرے۔
📚(1) بہار شریعت حصہ 9


#==================#
📚حوالہ۔قسم کے بارے میں مدنی پھول۔✍ کتبہ۔دعوت اسلامی
📚بحوالہ۔۔فتاوٰی رضویہ جلد13صَفْحَہ609

📚✍کتبہ۔۔ مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری
📞9773617995📞

📚📚المشتھر۔۔فلاح دارین گروپ ۔علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں👇
📲9773617995📱

شریعت مطہرہ میں کس قسم کا اعتبار ہے

*🌹شریعتِ مطہرہ میں کس قسم کا اعتبار ہے🌹*


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللّٰـهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام مسٸلہ ذیل میں ۔ہندہ اپنے شوہر زید کو قسم دلاٸی کہ میری قسم کھاٶکہ مرنے کے بعد تم شادی نہں کروگے۔تو کیا زید ہندہ کہ مرنے کے بعد شادی کر سکتا ہے؟ کیا اس طرح کی قسم درست ہے؟
*🌹سائل نورالھدیٰ نوری۔ بلیا🌹*
ا__________❣⚜❣___________
*📝الجواب اللھم ہدایة الحق والصواب ⇩*
صورت مذکورہ میں
شریعت میں قسم صرف اللہ کی ذات وصفات پر ہوتی ہے یا کلام اللہ کی قسم ہوتی ہے غیر اللہ کی قسم کا شریعت میں کوئی اعتبار نہیں ہے نہ وہ قسم منقعد ہوتی ہے اور نہ اس کا کوئی کفار ہے .

📃حدیث شریف میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا .اللہ تعالیٰ تمہیں اپنے ابا واجداد (یعنی غیر اللہ) کی قسم کھانے سے منع فرمایا .تو جو قسم کھانا چاہے وہ اللہ تعالیٰ کی قسم کھاے یا خاموش رہے ..
*( 📘تفہیم المسایل .جلد اول. صفحہ 343 )*
دوسرے کے قسم دلانے سے قسم نہیں ہوتی مثلا کہا تمہیں خدا کی قسم یہ کام کردو تو اس نے کہنے سے اس پر قسم نہ ہوتی یعنی نہ کرنے سے کفارہ لازم نہیں. ایک شخص کسی کے پاس گیا اس نے اٹھنا چاہا اس نے کہا خداکی قسم نہ اٹھنا اور وہ کھڑا ہو گیا تو اس قسم کھانے والے پر کفارہ نہیں..

📄اسی طرح عالمگیر میں ہے.
*( 📚بہار شریعت. حصہ نہم. ص. 303.قسم کابیان )*


*🌹واللہ تعالی ورسولہ اعلم🌹*
ا__________❣⚜❣___________
*✍🏻کــــــتـــــــبـــــہ*
*شرف قلم احمد ربانی سمنانی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی کشن گنج بہار*
*🗓 ۲۴ اکتوبر بروز جمعرات  ۲۰۱۹ عیسوی*
*رابطہ* https://wa.me/+918521063835
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح خلیفئہ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمش الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ*
اس طرح کہ قسم دے کر عورت پر ظلم کرنا اور شریعت کے حکم پر مداخلت کرنا ہوا کیونکہ شریعت تو بعد وصال عورت کو یہ اختیار حاصل ہوتا ہے کہ دوسری شادی کرنا چاہے تو کر سکتی ہے وہی مواخوہ و کوٸی گناہ  نہیں

اس طرح قسم کی کوٸی شرعی حیثیت نہیں
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت مولانا محمد جابرالقادری صاحب قبلہ جاجپور اڑیسہ*

ا___________❣⚜❣__________
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
ا___________❣⚜❣__________
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غـوث وخـواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی*
ا__________❣⚜❣___________

کیا شوہر اپنی مرحومہ بیوی کا چہرا دیکھ سکتا ہے اور قبر میں اتار سکتا ہے

🔶کیا شوہر اپنی مرحومہ بیوی کا چہرا دیکھ سکتا ہے اور قبر میں اتار سکتا ہے🔶
[][][][][][][][][][[][][][][][][][][][][][]
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام اس مسٸلے کے بارے میں کہ کیا شوہر اپنی مرحومہ بیوی کا چہرا دیکھ سکتا ہے کہ نہیں اور قبر میں اتار سکتا ہے کہ نہیں
🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
بسم اللہ الرحٰمن الرحیم
📚✍ الجواب بعون الملک الوھاب

شوہر اپنی مرحومہ بیوی کا چہرا بھی دیکھ سکتا ہے اور قبر میں اتار بھی سکتا ہے 
جیساکہ حضور صدرالشریعة بدرالطریقة مفتی محمد امجد علی علیہ الرحمة فرماتے ہیں کہ
 عورت مر جائے تو شوہر نہ اُسے نہلا سکتا ہے نہ چھو سکتا ہے اور دیکھنے کی ممانعت نہیں ۔  (درمختار)
            عوام میں  جو یہ مشہور ہے کہ شوہر عورت کے جنازہ کو نہ کندھا دے سکتا ہے نہ قبر میں  اتار سکتا ہے نہ مونھ دیکھ سکتا ہے، یہ محض غلط ہے صرف نہلانے اور اسکے بدن کو بلاحائل ہاتھ لگانے کی ممانعت ہے۔
عورت کا انتقال ہوا اور وہاں  کوئی عورت نہیں  کہ نہلا دے تو تیمم کرایا جائے پھر تیمم کرنے والا محرم ہو تو ہاتھ سے تیمم کرائے اور اجنبی ہو اگرچہ شوہر تو ہاتھ پر کپڑا لپیٹ کر جنس زمین پر ہاتھ مارے اور تیمم کرائے اورشوہر کے سوا  کوئی اور اجنبی ہو تو کلائیوں  کی طرف نظر نہ کرے اورشوہر کو اس کی حاجت نہیں  اور اس مسئلہ میں  جوان اور بڑھیا دونوں  کا ایک حکم ہے۔  (درمختار، عالمگیری وغیرہما)

📚👈بہار شریعت(حصہ 4(ص نمبر 816(دعوت اسلامی کے موباٸل ایپ

🔘واللہ عزوجل اعلم ورسولہﷺ اعلم🔘
{}{}{}{}{}{}{}{}{}{}{}{}{}{}{}{}{}

✍کتبہ
حضرت مولانا محمد عمران نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ ماگورجان اتردیناجپور ویسٹ بنگال الھند: موباٸل نمبر {9773617995}

⏺️المشتھر⏺️
🟢فلاح دارین گروپ🟢
علماۓ اہلسنت والجماعت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں👇
📲9773617995📱

حضرت ‏ایوب ‏علیہ ‏السلام ‏کے ‏بدن ‏پر ‏کیڑے ‏پڑنے نے ‏کی ‏تحقیق

🔷🔶🔷🔶🔷🔶🔷🔶

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

🍂🥀🥀🍂🍂🥀🍂🥀

🔷 علماۓ کرام کی بارگاہ میں سوال ہیکہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ حضرت ایوب علیہ السلام کے بدن پر کیڑے پڑ گۓ تھے اور جب انکے بدن سے کیڑے گرتے تو حضرت کہتے کہ یا اللہ عزوجل کیا میں اتنا بُرا ہوں کہ میرے بدن پر کیڑے رہنا بھی گوارہ نہیں کرتا 
کیا اسطرح کی کوٸ روایت ہے یا نہیں
🍂🍃🍂🍃🍂🍃🍂🍃

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

📚✍ الجواب بعون الملک الوھاب

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

 ✍ حضرت ایوب عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام حضرت اسحاق عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اولاد میں  سے ہیں  اور آپ کی والدہ حضرت لوط عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے خاندان سے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو ہر طرح کی نعمتیں   عطا فرمائی تھیں ،  صورت کا حسن بھی ،  اولاد کی کثرت اور مال کی وسعت بھی عطا ہوئی تھی۔  اللہ تعالیٰ نے آپ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکوآزمائش میں  مبتلا کیا ،  چنانچہ آ پ کی اولاد مکان گرنے سے دب کر مر گئی ،  تمام جانور جس میں  ہزارہا اونٹ اور ہزارہا بکریاں  تھیں   ، سب مر گئے ۔ تمام کھیتیاں  اور باغات برباد ہو گئے حتّٰی کہ کچھ بھی باقی نہ رہا ،  اور جب آپ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو ان چیزوں  کے ہلاک اور ضائع ہونے کی خبر دی جاتی تھی تو آپ  اللہ تعالیٰ کی حمد بجا لاتے اور فرماتے تھے’’ میرا کیا ہے! جس کا تھا اس نے لیا ،  جب تک ا س نے مجھے دے رکھا تھا میرے پاس تھا ،  جب ا س نے چاہا لے لیا۔ اس کا شکر ادا ہو ہی نہیں  ہو سکتا اور میں  اس کی مرضی پر راضی ہوں ۔ اس کے بعد آپ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام بیمار ہوگئے  
تمام جسم شریف میں  آبلے پڑگئے اور بدن مبارک سب کا سب زخموں  سے بھر گیا ۔اس حال میں  سب لوگوں  نے چھوڑ دیا البتہ آپ کی زوجہ محترمہ رحمت بنتِ افرائیم نے نہ چھوڑا اور وہ آپ کی خدمت کرتی رہیں  ۔آپ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی یہ حالت سالہا سال رہی  ،  آخر کار کوئی ایسا سبب پیش آیا کہ آپ نے بارگاہِ الہٰی میں  دعا کی :اے میرے رب! عَزَّوَجَلَّ ،  بیشک مجھے تکلیف پہنچی ہے اور تو سب رحم کرنے والوں  سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔( خازن ،  الانبیاء ،  تحت الآیۃ: ۸۳ ،  ۳ / ۲۸۶-۲۸۸ ،  ملخصاً)

حضرت ایوب عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی بیماری:

            حضرت ایوب عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکی بیماری کے بارے میں  علامہ عبد المصطفیٰ اعظمی رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  فرماتے ہیں ’’ عام طور پر لوگوں  میں  مشہور ہے کہ مَعَاذَ اللہ آپ کو کوڑھ کی بیماری ہو گئی تھی۔ چنانچہ بعض غیر معتبر کتابوں  میں  آپ کے کوڑھ کے بارے میں  بہت سی غیر معتبر داستانیں  بھی تحریر ہیں  ،  مگر یاد رکھو کہ یہ سب باتیں  سرتا پا بالکل غلط ہیں  اور ہر گز ہرگز آپ یا کوئی نبی بھی کبھی کوڑھ اور جذام کی بیماری میں  مبتلا نہیں  ہوا ،  اس لئے کہ یہ مسئلہ مُتَّفَق علیہ ہے کہ اَنبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَام کا تمام اُن بیماریوں  سے محفوظ رہنا ضروری ہے جو عوام کے نزدیک باعث ِنفرت و حقارت ہیں ۔ کیونکہ انبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَام کا یہ فرضِ منصبی ہے کہ وہ تبلیغ و ہدایت کرتے رہیں  تو ظاہر ہے کہ جب عوام ان کی بیماریوں  سے نفرت کر کے ان سے دور بھاگیں  گے تو بھلا تبلیغ کا فریضہ کیونکر ادا ہو سکے گا؟ الغرض حضرت ایوب عَلَیْہِ  السَّلَام ہرگز کبھی کوڑھ اور جذام کی بیماری میں  مبتلا نہیں  ہوئے بلکہ آپ کے بدن پر کچھ آبلے اور پھوڑے پھنسیاں  نکل آئی تھیں  جن سے آپ برسوں  تکلیف اور مشقت جھیلتے رہے اور برابر صابر و شاکر رہے۔(عجائب القرآن مع غرائب القرآن ،  حضرت ایوب علیہ السلام کا امتحان ،  ص۱۸۱-۱۸۲) یونہی بعض کتابوں  میں  جو یہ واقعہ مذکور ہے کہ بیماری کے دوران حضرت ایوب عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے جسم مبارک میں  کیڑے پیدا ہو گئے تھے جو آپ کا جسم شریف کھاتے تھے ،  یہ بھی درست نہیں  کیونکہ ظاہری جسم میں  کیڑوں  کا پیدا ہونا بھی عوام کے لئے نفرت و حقارت کا باعث ہے اور لوگ ایسی چیز سے گھن کھاتے ہیں ۔لہٰذا خطباء اور واعظین کو چاہئے کہ وہ  اللہ تعالیٰ کے پیارے نبی حضرت ایوب عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکی طرف ایسی چیزوں  کو منسوب نہ کریں  جن سے لوگ نفرت کرتے ہوں  اور وہ منصبِ نبوت کے تقاضوں  کے خلاف ہو۔

آزمائش و امتحان ناراضی کی دلیل نہیں :

            یہاں  یہ بھی یاد رہے کہ  اللہ تعالیٰ اپنی بارگاہ کے مقرب بندوں  کو آزمائش و امتحان میں  مبتلا فرماتا ہے اور ان کی آزمائش اس بات کی دلیل نہیں  کہ  اللہ تعالیٰ ان سے ناراض ہے بلکہ یہ ان کی  اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں  عزت و قرب کی دلیل ہے۔ حضرت سعد رَضِیَ  اللہ  تَعَالٰی  عَنْہُ فرماتے ہیں : میں  نے عرض کی: یا رسولَ  اللہ ! صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ،  لوگوں  میں  سب سے زیادہ آزمائش کس پر ہوتی ہے؟ آپ صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا ’’انبیاءِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام

کی  ،  پھر درجہ بدرجہ مُقَرَّبِین کی۔ آدمی کی آزمائش اس کے دین کے مطابق ہوتی ہے ،  اگر وہ دین میں  مضبوط ہو تو سخت آزمائش ہوتی ہے اور اگر وہ دین میں  کمزور ہو تو دین کے حساب سے آزمائش کی جاتی ہے۔ بندے کے ساتھ یہ آزمائشیں  ہمیشہ رہتی ہیں  یہاں  تک کہ وہ زمین پر ا س طرح چلتا ہے کہ اس پر کوئی گناہ نہیں  ہوتا۔( ترمذی ،  کتاب الزہد ،  باب ما جاء فی الصبر علی البلاء ،  ۴ / ۱۷۹ ،  الحدیث: ۲۴۰۶)

            حضرت انس رَضِیَ  اللہ  تَعَالٰی  عَنْہُ سے روایت ہے ،  حضور اقدس صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا ’’بڑا ثواب بڑی مصیبت کے ساتھ ہے ، اور جب  اللہ تعالیٰ کسی قوم کے ساتھ محبت فرماتا ہے تو انہیں  آزماتا ہے ، پس جو اس پر راضی ہو اس کے لئے ( اللہ تعالیٰ کی ) رضا ہے اور جو ناراض ہو اس کے لئے ناراضی ہے۔( ترمذی ،  کتاب الزہد ،  باب ما جاء فی الصبر علی البلاء ،  ۴ / ۱۷۸ ،  الحدیث: ۲۴۰۴)

📚حوالہ۔۔تفسیر صراط الجنان ۔سورہ انبیاء ۔آیت۔83 مندرجہ ذیل آیت 
وَ اَیُّوْبَ اِذْ نَادٰى رَبَّهٗۤ اَنِّیْ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَۚۖ(۸۳)


📚🔷کتبہ🔶📚 مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری 
📞9773617995📞


📚🔷المشتھر🔶📚 فلاح دارین گروپ۔علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں👇
📲9773617995📱

Tuesday, May 26, 2020

اذانِ ‏حضرت ‏بلال ‏اور ‏سورج ‏کا ‏نکلنا

💥اذانِ حضرت بلال اور سورج کا نکلنا💥

⭐🌟⭐🌟⭐🌟⭐🌟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
:::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::
🔷 عوام الناس سے لے کر خواص تک ایک واقعہ بہت مشہور ہے کہ حضرت سیدنا بلال رضی اللہ تعالی عنہ کی زبان میں لکنت تھی جس کی وجہ سے آپ رضی اللہ تعالی عنہ اذان کے کلمات کو صحیح طور پر ادا نہیں کر پاتے تھے؛ ایک مرتبہ آپ کو اذان دینے سے روکا گیا اور جب آپ نے اذان نہیں دی تو سورج ہی نہیں نکلا!
یہ بھی کہا جاتا ہے کہ حضرت بلال کی "سین” اللہ تعالی کے نزدیک "شین” ہے۔
🔶🔷🔶🔷🔶🔷🔶🔷

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

📚✍ الجواب بعون الملک الوھاب

✍ اس واقعے کو کچھ مقررین بڑے شوق سے بیان کرتے ہیں اور کچھ لوگوں کو بھی ایسی مسالے دار روایات سننے میں بڑا مزا آتا ہے-
کئی معتبر علما نے اس روایت کا رد کیا ہے اور اسے موضوع و منگھڑت قرار دیا ہے لیکن پھر بھی کچھ مقررین اپنی عادت سے مجبور ہیں- مقررین کی پیشہ ورانہ مجبوری اُنھیں ایسی روایات چھوڑنے نہیں دیتی،
ع ذرا سا جھوٹ ضروری ہے داستاں کے لیے
اس روایت کے متعلق علماے محققین کی آرا ذیل میں نقل کی جاتی ہیں:
(1) امام ابن کثیر (م774ھ) اس روایت کے بارے میں لکھتے ہیں کہ اس کی کوئی اصل نہیں ہے-
(البداية والنهاية، ج5، ص477)
(2) امام شیخ عبد الرحمن سخاوی (م904ھ) اس روایت کو نقل کرنے کے بعد برہان سفاقسی کے حوالے سے علامہ جمال الدین المزی کا قول نقل کرتے ہیں کہ یہ روایت عوام کی زبانوں پر تو مشہور ہے لیکن ہم نے کسی بھی کتاب میں اسے نہیں پایا-
(المقاصد الحسنة، ص190، ر221)
(3) امام سخاوی ایک اور مقام پر لکھتے ہیں کہ ابن کثیر نے کہا کہ اس کی کوئی اصل نہیں اور اسی طرح علامہ جمال الدین المزی کا قول گزر چکا-
(ایضاً، ص397، ر582، ملتقطاً)
(4) علامہ عبد الوہاب شعرانی (م973ھ) اس روایت کے بارے میں فرماتے ہیں کہ یہ عوام کی زبان پر تو مشہور ہے لیکن اصول میں ہم نے اس بارے میں کوئی تائید نہیں دیکھی-
(البدر المنیر فی غریب احادیث البشیر والنذیر، ص117، ر915 بہ حوالہ جمال بلال)
(5) علامہ شعرانی مزید لکھتے ہیں کہ ابن کثیر کہتے ہیں کہ اس کی کوئی اصل نہیں-
(ایضاً، ص186، ر1378)
(6) امام ملا علی قاری حنفی (م1014ھ) نے بھی اس روایت کو موضوع قرار دیا ہے-
(الاسرار المرفوعة فی الاخبار الموضوعة المعروف بالموضوعات الکبری، ص140 ،ر76)
(7) علامہ بدر الدین زرکشی (م794ھ) اس روایت کو نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں کہ حافظ جمال الدین المزی فرماتے ہیں کہ یہ روایت عوام کی زبان پر تو مشہور ہے لیکن اس بارے میں ہم نے امہات الکتب میں کچھ بھی نہیں دیکھا اور اس روایت کے بارے میں شیخ برہان الدین سفاقسی کا بھی یہی قول ہے-
(اللآلی المنثورۃ فی الاحادیث المشھورۃ، ص207، 208)
(8) علامہ ابن المبرد المقدسی (م909ھ) اس روایت کو لکھنے کے بعد علامہ جمال الدین المزی کا قول نقل کرتے ہیں کہ مستند کتب میں اس کا کوئی وجود نہیں-
(التخریج الصغیر والتحبیر الکبیر، ص109، ر554)
(9) علامہ اسماعیل بن محمد العجلونی (م1162ھ) اس روایت کو لکھنے کے بعد امام جلال الدین سیوطی کا قول نقل کرتے ہیں کہ امہات الکتب میں ایسا کچھ بھی وارد نہیں ہوا اور امام ملا علی قاری فرماتے ہیں کہ اس کی کوئی اصل نہیں اور علامہ جمال الدین المزی سے نقل کرتے ہوئے شیخ برہان سفاقسی فرماتے ہیں کہ عوام کی زبان پر تو ایسا مشہور ہے لیکن اصل کتب میں ایسا کچھ بھی وارد نہیں ہوا-
(کشف الخفاء و مزیل الالباس، ص260، ر695)
(10) علامہ عجلونی مزید لکھتے ہیں کہ ابن کثیر کہتے ہیں کہ اس کی کوئی اصل نہیں-
(ایضاً، ص530، ر1520)
(11 تا 15) اس روایت کا رد ان کتب میں بھی موجود ہے:
"تمیز الطیب من الخبیث”، "تذکرۃ الموضوعات للھندی”، "الدرر المنتثرۃ للسیوطی”، "الفوائد للکرمی”، "اسنی المطالب”-
(16) علامہ شریف الحق امجدی (م1421ھ) لکھتے ہیں کہ یہ واقعہ بعض کتابوں میں درج ہے لیکن تمام محدثین کا اس پر اتفاق ہے کہ یہ روایت موضوع، منگھڑت اور بالکلیہ جھوٹ ہے-
(فتاوی شارح بخاری، ج2 ،ص38)
(17) علامہ عبد المنان اعظمی (م1434ھ) لکھتے ہیں کہ حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ کو اذان سے معزول کرنے کا ذکر ہم کو نہیں ملا بلکہ عینی جلد پنجم، صفحہ نمبر 108 میں ہے کہ حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ رسول اللہ ﷺ کے لیے سفر اور حضر ہر دو حال میں اذان دیتے اور یہ رسول اللہ ﷺ اور حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ دونوں حضرات کی آخری زندگی تک مؤذن رہے-
(فتاوی بحر العلوم، ج1، ص109)
(18) مولانا غلام احمد رضا لکھتے ہیں کہ یہ واقعہ موضوع و منگھڑت ہے، حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے کہ حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ سے کلمات اذان صحیح (طور پر) ادا نہیں ہو پاتے تھے-
(ملتقطاً: فتاوی مرکز تربیت افتا، ج2، ص647)
ان دلائل کے بعد اب اس روایت کے موضوع و منگھڑت ہونے میں کوئی شک باقی نہیں رہتا-


🔷المرتبہ🔶 مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری
📞9773617995📞

🔶المشتھر🔷 فلاح دارین گروپ۔🔷 علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں👇
📲9773617995📱