*🔸غیر روزہ دار کو مسجد کی افطاری کھانا کیسا ہے ؟🔸*
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتےہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین کہ غیر روزہ دار کو مسجد کی افطاری کھانا کیسا ہے؟ تسلی بخش جواب عنایت فرمائیں آپ کی بہت مہربانی ہوگی
*فخر ازھر چینل ⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*🔸سائل محمد سلیم رضا راجستھان🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام.ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب :* غیر روزہ دار کو مسجد کی افطاری کھانا ناجائز و حرام ہے اس لئے کہ افطاری بھیجنے والے نے روزہ دار کے لئے وقف کیا ہے اور مال وقف غیر محل استعمال کرنا حرام ہے -
لیکن جہاں اس بات کی صراحت ہوجائے کہ افطاری بھیجنے والے نے روزہ دار و غیر روزہ دار سبھی کے لئے بھیجی ہے جیساکہ آجکل گرام پردھان و نیتا لوگ کرتے ہیں تو اسکا کھانا جائز ہے مگر اس میں بھی روزہ دار کے ساتھ افطاری میں شریک ہوکر ثواب کی امید رکھنا سراسر غلط اور بے اصل و بے بنیاد ہے -
📑مجدد اعظم سیدی سرکار اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان محدث بریلوی رضی عنہ ربہ القوی فتاوی رضویہ میں تحریر فرماتے ہیں کہ " اور افطاری غیر روزہ دار اگر روزہ دار بن کر شریک ہوتے ہیں متولیون پر الزام نہیں بہتیرے غنی فقیر بنکر بھیک مانگتے اور زکوٰۃ لیتے ہیں دینے والے کی زکوٰۃ ادا ہوجائے گی کہ ظاہر پر حکم ہے اور لینے والے کو حرام قطعی ہے یونہی یہاں ان غیر روزہ داروں کو اسکا کھانا حرام ہے وقف کا مال مثل مال یتیم ہے جسے ناحق کھانے پر فرمایا *"انما یاکلون فی بطونھم نارا و سیصلون سعیرا "*
یعنی اپنے پیٹ میں نری آگ بھرتے ہیں اور عنقریب جہنم میں جائیں گے -
ہاں متولی دانسۃ غیر روزہ دار کو شریک کریں تو وہ بھی عاصی و مجرم و خائن و مستحق عزل ہیں رہا اکثر یا کل مرفہ الحال ہونا اس میں کوئی حرج نہیں افطاری مطلق روزہ دار کے لئے ہے اگرچہ غنی ہو جیسے سقایہ مسجد کا پانی ہر نمازی کے غسل ووضو کو ہے اگرچہ بادشاہ ہو " اھ
*(📕 ج:16/ص:488/ دعوت اسلامی)*
📃اور فتاوی مرکز تربیت افتاء میں ہے کہ " غیر روزہ دار کا افطاری میں شامل ہوجانا اور ثواب کی امید رکھنا سراسر غلط اور بے اصل ہے اسے افطار کا کچھ ثواب حاصل نہیں کہ جب اس نے روزہ ہی نہ رکھا تو اسے ثواب کس چیز کا ملےگا " اھ
*( 📚ج:2/ص:388/ فقیہ ملت اکیڈمی اوجھا گنج ضلع بستی)*
👌🏻حاصل کلام یہ کہ اگر روزہ داروں کے لئے افطاری خاص ہوتی ہو تو غیر روزہ دار کے لئے جائز نہیں اور اگر وہ افطاری حاضرین افطار پارٹی کی غرض سے ہو تو روزہ دار اور غیر روزہ دار سب کے لئے جائز و درست ہے اور فی زماننا عموما شق ثانی یعنی روزہ دار و غیر روزہ دار سب حاضرین مسجد و نماز کے لئے ہوتی ہے پس کوئی مضائقہ نہیں
*🔸واللہ تعالیٰ اعلم🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*حضرت علامہ مفتی محمد اسرار احمد نوری بریلوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ*
*🗓 ۲ رمضان المبارک ۱۴۴۱ھ ۲۶ اپریل ٠٢٠٢ء مطابق بروز اتوار*
*رابطہ* https://wa.me/+919756464316
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح خلیفئہ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث.وخواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
No comments:
Post a Comment