Friday, July 31, 2020

عیدالاضحیٰ کے مسائل اور ان کا حل

*🌹ِعیدالاضحیٰ کے مسائل اور ان کا حل🌹*


*سوال 1:*
عیدالاضحیٰ کی نماز کی کیا شرعی حیثیت ہے ؟
*جواب:*
عیدالاضحیٰ کی نماز (اسی طرح عیدالفطر کی نماز) ہر اس شخص پر واجب ہے جس پر جمعہ کی نماز فرض ہے، اِس کی ادائیگی کیلیے وہی شرائط ہیں جو جمعہ کیلیے ہیں، البتہ جمعہ اور عید کی نماز میں تین طرح سے فرق ہے :
 1- پہلا فرق یہ ہے کہ جمعہ کیلیے خطبہ شرط ہے جبکہ عید کیلیے سنت ہے. 
2- دوسرا فرق یہ ہے کہ جمعہ کا خطبہ نماز سے پہلے ہوتا ہے جبکہ عید کا خطبہ نماز کے بعد ہوتا ہے. 
3- تیسرا فرق یہ ہے کہ جمعہ کیلیے دو اذانیں اور ایک اقامت ہوتی ہے جبکہ عید کیلیے نہ اذان ہوتی ہے اور نہ ہی اقامت.
*(ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 3 صفحہ 51 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، فتاوی عالمگیری جلد 1 صفحہ 150 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)*
*سوال 2:* 
نمازِ عیدالاضحیٰ کی زائد تکبیرات کتنی ہوتی ہیں ؟
*جواب:*
فقہ حنفی میں نماز ِعیدالاضحیٰ کی (اسی طرح نمازِعیدالفطر کی) زائد تکبیرات کل چھ (6) ہیں، تین (3) پہلی رکعت میں اور تین (3) دوسری رکعت میں، اور یہ زائد تکبیرات کہنا واجب ہیں.
*(فتاوی عالمگیری جلد 1 صفحہ 150 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)*
*نوٹ:*
ان چھ (6) زائد تکبیرات میں رفع یدین (یعنی ہاتھوں کو  کانوں تک بلند کرنا) متعدد احادیث سے ثابت ہے.
*(مصنف ابن ابی شیبہ جلد 1 صفحہ 495 دارالکتب العلمیہ بیروت، کتاب الآثار لابی یوسف جلد 1 صفحہ 59 دارالکتب العلمیہ بیروت، مصنف عبدالرزاق جلد 3 صفحہ 169 دارالکتب العلمیہ بیروت، سنن الکبری جلد 5 صفحہ 72 دارالفکر بیروت)*
*سوال 3 :*
کیا نمازِ عید مسجد میں ادا کی جا سکتی ہے ؟
*جواب:*
نمازِ عید مسجد میں ادا کرنا جائز تو ہے مگر سنت نہیں بلکہ نمازِ عید کو عیدگاہ میں ادا کرنا سنت و مستحب ہے. 
*(فتاوی رضویہ جلد 8 صفحہ 561، 576 رضا فاؤنڈیشن لاہور)*
*سوال 4:*
کیا عید کی نماز صرف شہر میں پڑھنا درست ہے؟
*جواب:*
عید کی نماز شہر میں بھی درست ہے اور ایسے گاؤں میں بھی درست ہے جہاں کی سب سے بڑی مسجد میں اہلِ جمعہ (یعنی گاؤں کے وہ افراد جن پر جمعہ فرض ہو سکے) نہ سما سکیں اور وہ مسجد ان پر تنگ ہوجائے یہاں تک کہ انہیں نمازِجمعہ کیلیے جامع مسجد بنانی پڑے.
اور اگر گاؤں میں ایسی صورت نہ ہو تو اس گاؤں میں عید کی نماز جائز نہیں.
*(بنایہ شرح ہدایہ جلد 3 صفحہ 53 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، فتاوی رضویہ جلد 8 صفحہ 347 رضا فاؤنڈیشن لاہور، قربانی کے احکام صفحہ 250 والضحیٰ پبلی کیشنز، فیضان فرض علوم جلد 1 صفحہ 503، 504 مکتبہ امام اہلسنت)*
*سوال 5:* 
نمازِ عید کا طریقہ کیا ہے ؟
*جواب:*
سب سے پہلے یوں نیت کیجیے :
*"میں نیت کرتا ہوں.(نیت کی میں نے دو رکعت) دونوں طرح کہہ سکتے ہیں دو رکعت نماز عیدالاضحیٰ کی، ساتھ چھ زائد تکبیروں کے، واسطے اللہ پاک کے، منہ خانہ کعبہ شریف کی طرف، پیچھے اس امام کے"*
پھر کانوں تک ہاتھ اٹھا کر اللہ اکبر کہہ کر حسبِ معمول ناف کے نیچے ہاتھ باندھ کر ثناء پڑھیے، پھر کانوں تک ہاتھ اٹھا کر اللہ اکبر کہہ کر ہاتھ لٹکا دیجیے پھر دوسری مرتبہ ہاتھ کانوں تک اٹھا کر اللہ اکبر کہہ کر ہاتھ لٹکا دیجیے پھر تیسری مرتبہ ہاتھ کانوں تک اٹھا کر اللہ اکبر کہہ کر دونوں ہاتھ ناف کے نیچے باندھ لیجیے پھر امام تَعَوُّذ اور تَسْمِیَہ  آہستہ پڑھ کر الحمد شریف اور کوئی سورۃ بلند آواز میں پڑھے گا، پھر رکوع و سجود کرے گا، دوسری رکعت میں امام پہلے آہستہ بسم اللہ پڑھ کر الحمدشریف اور کوئی سورۃ بلند آواز میں پڑھے گا پھر لگاتار تین بار کانوں تک ہاتھ اٹھا کر اللہ کبر کہہ کر، ہر بار ہاتھ لٹکا دیجیے پھر بغیر ہاتھ اٹھائے چوتھی بار رکوع کیلیے اللہ اکبر کہتے ہوئے رکوع میں جائیے اور حسبِ معمول نماز مکمل کیجیے، سلام پھیرنے کے بعد امام کھڑا ہو کر دو خطبے دے گا، جن کو توجہ سے سننا واجب ہے اور ان کے دوران سلام و کلام ناجائز و ممنوع ہے.  
*نوٹ :*
چھ زائد تکبیروں میں ہر دو تکبیروں کے درمیان تین (3) بار *"سبحٰن اللہ"* کہنے کی مقدار چپ کھڑے رہنا ہے. 
*فائدہ :*
امام کیلیے مستحب ہے کہ پہلی رکعت میں سورہ جمعہ اور دوسری میں سورہ منافقون پڑھے یا پہلی میں سَبِّحِ اسْمَ اور دوسری میں ھَلْ اَتٰکَ پڑھے.
*(ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 3 صفحہ 61 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، بہارشریعت حصہ 4 جلد 1 صفحہ 781، 782 مکتبۃ المدینہ کراچی، قربانی کے احکام صفحہ 237، 238 والضحیٰ پبلی کیشنز)*
*سوال 6:*
نمازِ عید کا وقت کب سے لیکر کب تک ہوتا ہے ؟
*جواب:*
نمازِ عید کا وقت سورج طلوع ہونے کے 20 منٹ بعد سے لیکر ضَحْوَہءِکُبْریٰ (یعنی نِصْفُ النَّہَار شرعی جس کو عرفِ عام میں زوال کہتے ہیں) تک ہوتا ہے۔
*فائدہ :*
عیدالفطر کو دیر سے اور عیدالاضحیٰ کو جلدی پڑھنا مستحب ہے.
*(ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 3 صفحہ 60 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)*
*سوال 7:* 
اگر کوئی شخص امام کے نمازِ عید میں زائد تکبیرات کہنے کے بعد شامل ہوا تو زائد تکبیرات کب کہے گا ؟
*جواب:*
اس مسئلے کی چندصورتیں بنتی ہیں جو کہ درج ذیل ہیں۔
1- اگر پہلی رکعت میں امام کے زائد تکبیرات کہنے کے بعد شامل ہوا تو اسی وقت تین زائد تکبیرات کہہ لے اگرچہ امام فاتحہ و سورۃ پڑھ رہا ہو.
2- اگر اس وقت شامل ہوا کہ امام رکوع میں ہے اور اس کو ظنِ غالب ہو کہ تین زائد تکبیرات کہہ کر رکوع میں امام کے ساتھ شامل ہو جائے گا تو کھڑے کھڑے تکبیریں کہہ کر رکوع میں شامل ہوجائے.
3- اگر امام کو رکوع میں پایا اور ظنِ غالب ہے کہ تین زائد تکبیرات کہنے سے امام رکوع سے سر اٹھا لے گا تو بغیر زائد
تکبیرات کہے رکوع میں شامل ہوجائے اور بغیر ہاتھ اٹھائے رکوع میں زائد تکبیرات کہہ لے. 
4- اگر رکوع میں زائد تکبیرات کہنے کے دوران امام نے رکوع سے سر اٹھا لیا تو اب یہ مقتدی بھی رکوع سے سر اٹھالے کیونکہ اب اس پر باقی تکبیرات کہنا معاف ہوگئیں.
5- اگر امام کے رکوع سے اٹھنے کے بعد شامل ہوا تو اب زائد تکبیرات نہیں کہے گا بلکہ جب اپنی فوت شدہ رکعت مکمل کرے گا، اس وقت تین زائد تکبیرات کہے گا. 
6- اگر دوسری رکعت میں شامل ہوا تو پہلی رکعت کی تین زائد تکبیرات نہ کہے گا بلکہ جب پہلی رکعت پڑھے گا اس وقت کہے گا. 
7- اگر دوسری رکعت کی تین زائد تکبیرات امام کےساتھ پالے تو ٹھیک ہے ورنہ اس میں بھی وہی تفصیل ہے جو پہلی رکعت کی تین زائد تکبیرات میں ہے.
*(فتاوی عالمگیری جلد 1 صفحہ 151 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 3 صفحہ 64، 65، 66 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، بہارشریعت حصہ 4 جلد 1 صفحہ 782 مکتبۃ المدینہ کراچی)*
*سوال 8:*
اگر امام زائد تکبیرات بھول جائے تو کیا حکم ہے ؟
*جواب:*
اس مسئلے کی درج ذیل دو صورتیں ہیں :
1- اگر پہلی رکعت میں امام زائد تکبیرات بھول کر فاتحہ شریف پڑھنا شروع کر دے تو فاتحہ اور سورہ کے بعد تکبیرات کہہ لے یا رکوع میں کہہ لے اور دوبارہ فاتحہ و سورۃ نہ پڑھے.
2- اگر دوسری رکعت کی زائد تکبیرات بھول جائیں اور رکوع میں یاد آئیں تو واپس قیام کی طرف نہ لوٹے بلکہ رکوع میں ہی کہہ لے.
*(فتاوی عالمگیری جلد 1 صفحہ151 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 3 صفحہ 65 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، فتاوی فقیہ ملت جلد 1 صفحہ 254 شبیر برادرز لاہور)*
*سوال 9:* 
اگر امام مکمل چھ (6) زائد تکبیرات بھول جائے یا چھ (6) میں سے کچھ بھول جائے یا بھول کر چھ (6) سے زیادہ کہہ لے یا غیرِمحل میں تکبیرات کہے تو کیا ان صورتوں میں سجدہ سھو واجب ہوگا ؟
*جواب:* 
ان تمام صورتوں میں سجدہ سھو واجب ہو جائے گا مگر جماعت کثیر ہو تو بوجہِ فتنہ سجدہ سھو نہ کرنا بہتر ہے.
*(فتاوی عالمگیری جلد 1 صفحہ 128 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 2 صفحہ 675 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، بحرالرائق جلد 2 صفحہ 170 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)*
*سوال 10:*
اگر امام چھ (6) سے زائد تکبیرات کہے تو مقتدی کو کیا کرنا چاہیے ؟
*جواب:*
اگر امام بھول کر چھ (6) سے زائد تکبیرات کہے تو مقتدی بھی امام کی پیروی کرے لیکن اگر امام تیرہ (13) سے بھی زائد تکبیرات کہے تو پھر تیرہ (13) سے زائد میں مقتدی امام کی پیروی نہ کرے.
*(ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 3 صفحہ 63 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، بہارِ شریعت حصہ 4 جلد 1 صفحہ 782 مکتبۃ المدینہ کراچی)*

*سوال 11:*  
گر امام چھ (6) زائد تکبیرات میں کانوں تک ہاتھ نہ اٹھائے تو مقتدی کو کیا کرناچاہیے ؟
*جواب:*
ایسی صورت میں مقتدی امام کی پیروی نہ کرے بلکہ چھ (6) زائد تکبیرات میں ہاتھوں کو کانوں تک اٹھائے.
*(فتاوی عالمگیری جلد 1 صفحہ 151 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)*
*سوال 12:*
اگر کسی کی نمازِعید فوت ہو جائے تو کیا اس کی قضاء کرے گا ؟
*جواب:*
اگر کسی کی نمازِ عید فوت ہو جائے اور اس کو کسی دوسری جگہ نمازِعید مل سکتی ہو تو وہیں ادا کر لے ورنہ اس کی قضاء نہیں ہے البتہ اس کیلیے بہتر یہ ہے کہ 4 رکعت نمازِ چاشت پڑھ لے.
*(ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 3 صفحہ 67 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)*
*سوال 13:*
نمازِ عید کے بعد مصافحہ کرنا اور گلے ملنا کیسا ہے ؟
*جواب:*
نمازِ عید کے بعد مصافحہ کرنا (یعنی ہاتھ ملانا) اور گلے ملنا بہتر ہے جیسا کہ عموماً مسلمانوں میں رائج ہے کیونکہ اس میں خوشی کا اظہار ہے.
*(الحدیقۃ الندیہ جلد 2 صفحہ 150، مسوّی جلد 2 صفحہ 221، فتاوی رضویہ جلد 8 صفحہ 601 رضا فاؤنڈیشن لاہور)*
*سوال 14:*
عید الاضحٰی کے دن کون کون سےکام کرنا مستحب ہیں ؟
*جواب:*
عید الاضحٰی کے دن درج ذیل کام کرنا مستحب ہیں :
1- حجامت بنوانا. 
2- ناخن ترشوانا.
3- غسل کرنا. 
4- مسواک کرنا. 
5- نئے یا پرانے دھلے ہوئے اچھے کپڑے پہننا.
6- خوشبو لگانا.
7- ساڑھے چار ماشے سے کم ایک نگ والی چاندی کی ایک ایسی انگوٹھی پہننا جو زنانہ طرز پر نہ بنائی گئی ہو.
8- نمازِفجر محلے کی مسجد میں پڑھنا. 
9- نمازِعید سے پہلے کچھ نہ کھانا. 
10- عیدگاہ میں نمازِعید ادا کرنا. 
11- عیدگاہ جلدی جانا.
12- عیدگاہ پیدل جانا (واپسی سواری پر آنے میں حرج نہیں).
14- عیدگاہ ایک راستے سے جانا اور دوسرے راستے سے واپس آنا. 
15- خوشی ظاہر کرنا. 
16- آپس میں مبارک باددینا.
17- کثرت سےصَدَقَہ دینا.
18- راستے میں بلند آواز سے تکبیرِ تشریق کہنا.
19- عیدگاہ کی طرف وقار و اطمینان اور نگاہوں کو نیچی رکھ کر جانا. 
20- عید کے بعد ہاتھ ملانا اور گلے ملنا. 
*(ملخصاً نماز کے احکام صفحہ 444، 445، 446 مکتبۃ المدینہ کراچی)*
*سوال 15:*
اگر کسی عذر کے سبب 10 ذی الحجہ کو عید کی نماز نہ ہوسکی تو کیا دوسرے روز (یعنی 11 ذی الحجہ کو) یا تیسرے روز (یعنی 12 ذی الحجہ کو) پڑھ سکتے ہیں ؟ 
*جواب:*
اگر کسی عذر کے سبب 10 ذی الحجہ (یعنی عید کے پہلے دن) کو عید کی نماز نہ ہوسکی مثلاً سخت بارش ہوئی تو دوسرے روز عید الاضحٰی کی نماز ادا کی جائے گی اور اگر دوسرے روز بھی کسی عذر کے سبب عید کی نماز نہ ہوسکی تو تیسرے روز ادا کی جائے گی اور دوسرے یا تیسرے دن نمازِ عید کا وہی وقت ہوگا جو پہلے دن تھا.
*(فتاوی عالمگیری جلد 1 صفحہ 151 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 3 صفحہ 67 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)*
*سوال 16:*
کیا ایک عید گاہ میں دو مرتبہ عید کی نماز ادا کی جا سکتی ہے ؟
*جواب:*
جی ہاں! ایک عیدگاہ میں دو مرتبہ عید کی نماز ادا کی جا سکتی ہے جبکہ دو اماموں نے پڑھائی ہو اور دونوں کو نمازِ عید قائم کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہو. 
*(فتاویٰ رضویہ جلد صفحہ 576 رضا فاؤنڈیشن لاہور، فتاوی فقیہ ملت جلد 1 صفحہ 250 شبیر برادرز لاہور)*
*سوال 17:*
کیا نمازِ عید ادا کرنے کے بعد خطبہ سننے سے پہلے گھر جانا جائز ہے ؟
*جواب:*
نماز عید کے بعد خطبہ سننا واجب ہے، لہذا نمازِ عید کے بعد خطبہ سنے بغیر گھر نہیں جا سکتے، جو خطبہ سنے بغیر گھر چلے جائیں گے، وہ خطبہ نہ سننے کی وجہ سے گنہگار ہوں گے.
*(فتاوی فقیہ ملت جلد 1 صفحہ 249 شبیر برادرز لاہور)*
*سوال 18:*
عید کی نماز کے بعد والی دعا کب مانگنی چاہیے (خطبے سے پہلے یا خطبہ کے بعد) ؟ 
*جواب:*
عید کی نماز کے بعد دعا مانگنا مستحب و مستحسن اور مسنون ہے، چاہے خطبے سے پہلے مانگیں یا خطبے کے بعد مانگیں دونوں صورتوں میں جائز ہے لیکن خطبے کے بعد دعا مانگنا زیادہ بہتر ہے کیونکہ اگر خطبے سے پہلے دعا مانگی جائے تو کئی لوگ خطبہ سنے بغیر، دعا ہوتے ہی چلے جائیں گے.
اور اگر خطبہ اور نماز دونوں کے بعد مانگیں تو زیادہ مناسب ہے کیونکہ دعا خطبہ کے بعد مسنون ہے یا نماز عید کے فوراً بعد مسنون ہے، اس کی تصریح نہیں ہے تو دونوں کے بعد دعا مانگنے سے یقینی طور پر سنت ادا ہوجائے گی اور مکرر (یعنی ڈبل) کا ثواب بھی مل جائے گا۔
*(فتاوی مصطفویہ صفحہ 173 شبیر برادرز لاہور)*
*سوال 19:*
عید کی نماز سے پہلے یا بعد میں نوافل پڑھنا کیسا ہے؟
*جواب:* 
عید کی نماز سے پہلے نوافل پڑھنا مطلقاً مکروہ ہے، عیدگاہ میں پڑھے جائیں یا گھر میں، اُس پر عید کی نماز واجب ہو یا نہ ہو، یہاں تک کہ اگر عورت چاشت کی نماز گھر میں پڑھنا چاہے تو نمازِ عید ہو جانے کے بعد پڑھے اور نمازِ عید کے بعد عیدگاہ میں نوافل پڑھنا مکروہ ہے، گھر میں پڑھ سکتے ہیں بلکہ عید کی نماز کے بعد گھر میں چار رکعتیں پڑھنا مستحب ہیں یہ احکام خواص کے لیے ہیں، جبکہ عوام الناس کے لیے حکم یہ ہے کہ اگر وہ نوافل پڑھیں اگرچہ نماز عید سے پہلے، اگرچہ عید گاہ میں، تو انہیں منع نہ کیا جائے.
*(ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 3 صفحہ 57، 58، 59، 60 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، بہارِشریعت حصہ 4 جلد 1 صفحہ مکتبۃ المدینہ کراچی)*
*سوال 20:*
نمازِ عید کی دوسری رکعت میں رکوع میں جانے کے لیے اللہ اکبر کہنا سنت ہے یا واجب ؟
*جواب:*
نماز عید کی دوسری رکعت میں رکوع میں جانے کے لیے لفظِ *"اللہ اکبر"* کہنا واجب ہے.
*(فتاوی عالمگیری جلد 1 صفحہ 71 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 2 صفحہ 181 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)*

*سوال 21:*
کیا عورتوں پر عید کی نماز واجب ہے ؟
*جواب:*
عورتوں پر عید کی نماز واجب نہیں ہے.
*(فتاویٰ فیض الرسول جلد 1 صفحہ 424 شبیر برادرز لاہور)*
*سوال 22:*
کیا کوئی عورت، دیگر عورتوں کو عید الاضحٰی کی نماز پڑھا سکتی ہے ؟ 
*جواب:*
عورت دیگر عورتوں کو عید الاضحٰی کی نماز نہیں پڑھا سکتی کیونکہ عورت کی جماعت مکروہِ تحریمی اور ناجائز و گناہ ہے.
*(ماخوذ از فتاوی فیض رسول جلد 1 صفحہ 426 شبیر برادرز لاہور)*
*سوال 23:*
کیا عورتیں علیحدہ علیحدہ عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کر سکتیں ہیں ؟ 
*جواب:*
عورتیں علیحدہ علیحدہ بھی عیدالاضحیٰ کی نماز ادا نہیں کر سکتیں، اگر علیحدہ علیحدہ عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کریں گی تو گناہگار ہوں گی کیونکہ عیدالاضحیٰ کی نماز کے لیے جماعت شرط ہے. 
*(فتاوی فیض رسول جلد 1 صفحہ 426 شبیر برادرز لاہور)*
*سوال 24:*
کیا عورتیں عیدگاہ میں مردوں کے ساتھ عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کرنے کے لیے جا سکتیں ہیں ؟ 
*جواب:*
عورتیں عیدگاہ میں مردوں کے ساتھ عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کرنے کے لیے نہیں جاسکتیں کیونکہ وہاں پر مردوں کے ساتھ ان کا اختلاط (ملاپ) ہوگا جو کہ جائز نہیں ہے۔
*(فتاویٰ فیض الرسول جلد 1 صفحہ 426 شبیر برادرز لاہور)*
*سوال 25:*
کیا کوئی ایسی صورت ہے کہ جس میں عورتوں کے لئے مسجد یا عید گاہ میں عید کی نماز ادا کرنا جائز ہو؟ 
*جواب :*
جی ہاں! اگر عورتیں عید کی نماز ادا کرنے کے لئے درج ذیل شرائط کا لحاظ کرکے جائیں تو پھر ان کے لئے مسجد یا عیدگاہ میں ےف
جانا جائز ہوگا :
1- عیدگاہ میں مردوں کے ساتھ عورتوں کا اِخْتِلاَط (ملاپ) نہ ہو. 
2- عورتوں کیلیے عید کی نماز کے لیے علیحدہ باپردہ جگہ موجود ہو. 
3- عورتوں کی جگہ پر غیر مردوں کا گزر نہ ہو.
4- عورتیں باپردہ ہو کر جائیں.
5- شادی شدہ عورتیں اپنے شوہر سے اجازت لیکر جائیں. 
6- کنواریں عورتیں اپنے والدین سے اجازت لیکر جائیں. 
7-عورتیں غیر مردوں پر اپنی زیب و زینت ظاہر نہ کریں. 
8- عورتوں پر کسی فتنے کا اندیشہ نہ ہو اور نہ عورتوں کی وجہ سے کسی اور پر فتنے کا اندیشہ ہو. 
9- ایسی خوشبو لگا کر نہ جائیں جو غیر مردوں تک پہنچے.
*ٹوٹ :* 
چونکہ ان شرائط کا لحاظ رکھنا بہت مشکل ہے لہٰذا عافیت اسی میں ہے کہ عورتیں عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کرنے کے لیے نہ جائیں.
*سوال 26:*
کیا مریض اور مسافر پر عیدالاضحیٰ کی نماز واجب ہے ؟ 
*جواب:*
مریض اور مسافر پر عیدالاضحیٰ کی نماز واجب نہیں ہے.
*(فتاوی عالمگیری جلد 1 صفحہ 159، 165 دارالکتب العلمیہ بیروت، لبنان)*
*سوال 27:*
بلاوجہ عید کی نماز چھوڑنا کیسا ہے ؟ 
*جواب:*
بلاوجہ عید کی نماز چھوڑنا گمراہی اور بدعت ہے. 
*(الجوھرۃ النیرۃ صفحہ 119 باب المدینہ کراچی، بہارِشریعت حصہ 4 جلد 1 صفحہ 779 مکتبۃ المدینہ کراچی)*
*سوال 28:*
کیا گرمی کی وجہ سے عیدالاضحیٰ کے خطبے کے دوران دستی پنکھے کا استعمال کیا جا سکتا ہے ؟ 
*جواب:*
گرمی کی وجہ سے عیدالاضحیٰ کے خطبے کے دوران دستی پنکھے کا استعمال کرنا منع ہے.
*(ماخوذ از فتاوی فیض رسول جلد 1 صفحہ 417 شبیر برادرز لاہور)*
*سوال 29:*
عیدالاضحیٰ کا خطبہ عربی زبان کے علاوہ کسی دوسری زبان مثلاً اردو وغیرہ میں پڑھنا کیسا ہے ؟ 
*جواب:*
عیدالاضحیٰ کا خطبہ عربی زبان کے علاوہ کسی دوسری زبان مثلاً اردو وغیرہ میں پڑھنا سنتِ متوارثہ کے خلاف، مکروہ اور بدعتِ سیئہ ہے.
*(ماخوذ از فتاوی فیض رسول جلد 1 صفحہ 410 شبیر برادرز لاہور، تحقیق الخطبہ صفحہ 9 کتب خانہ اعزازیہ دیوبند، فتاویٰ دارالعلوم دیوبند جلد اول و دوم صفحہ 294، 312 وغیرہ)*
*سوال 30:*
کیا عیدالاضحیٰ کی نماز لاؤڈ اسپیکر پر پڑھانا جائز ہے ؟  
*جواب:*
جی ہاں! عیدالاضحیٰ کی نماز لاؤڈ اسپیکر پر پڑھانا بلاکراہت جائز ہے کیونکہ نمازیوں کی کثرت کی وجہ سے لاؤڈ اسپیکر کی ضرورت ہوتی ہے.
*(فتاوی نوریہ جلد 1 صفحہ 369 دارالعلوم حنفیہ فریدیہ بصیرپور ضلع اوکاڑہ، دارالافتاء اہلسنت)*
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ والہ وسلم 
کتبہ
*ابواسیدعبیدرضامدنی*
31/07/2020
03068209672

🔘المشتھر۔محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری
📞9773617995📞

Wednesday, July 29, 2020

اگر بیوی شوہر کےحقوق ادانہ کرےتو کیانان ونفقہ روکا جائےگا؟

*💎اگر بیوی شوہر کےحقوق ادانہ کرےتو کیانان ونفقہ روکا جائےگا؟💎*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 اگر بیوی شوہر کے حقوق ادا نہ کرے تو کیااسکانان ونفقہ روکا جاسکتاہے؟
سائل ۔۔۔۔۔ عبداللہ ، ممبئی؛
ا________(🍅)__________
*الجواب بعون الملک الوھاب؛*
اگر حقوق ادا نہ کرنے سے مراد یہ ہےکہ شوہر کو جماع کرنے نہیں دیتی مگر رہتی ہے شوہر کے گھر میں ہی ، اور شوہر اگر چاہے تو جبرا جماع کرسکتاہے تو ایسی صورت میں بلاشبہ عورت نان ونفقہ کی مستحق ہوگی ، شوہر کیلئے جائز نہیں کہ ایسی صورت حال میں عورت کا نفقہ روکے
*(🖋️علامہ علاؤالدین حصکفی علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
*” لہا النفقۃ لو مرضت۔۔۔ وفی منزلہا بقیت ولنفسہا مامنعت۔۔۔ ، لانفقۃ لخارجۃ من بیتہ بغیر حق وھی الناشزہ حتی تعود ۔۔۔ قید بالخروج لانہا لو مامنعتہ من الوطئ لم تکن ناشزة “*
*{📘الدرالمختار ص٢٥٨ ، دارالکتب العلمیۃ}*
*(🖍️علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
*” قیدہ فی السراج بمنزل الزوج وبقدرتہ علی وطیہا کرھا “*
*{📗ردالمحتار ج٣ ص٥٧٦ ، ٥٧٧ ، دارالکتب العلمیۃ}*
*(✏️سرکاراعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتےہیں)*
*” عورت اگر مکان شوہر میں نہ رہے نفقہ نہ پائےگی ، اوراگر یہاں رہے اور جماع پر راضی نہ ہو مگر شوہر چاہے توجماع کرسکے پھراگرچہ نہ کرے نفقہ پائےگی ۔۔۔۔ عورت اس کےیہاں رہناچاہے اور یہ اس سے زبردستی جماع پرقادر ہوگا تو نفقہ آئےگا “*
*{📗فتاوی رضویہ ج١٣ ص٤٧٩ ، رضا فاؤنڈیشن}*
*واللہ اعلم بالصواب؛*
 ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد  شکیل  اختر  قادری برکاتی  شیخ الحدیث  بمدرسةالبنات  مسلک اعلی حضرت  قربان  شاہ  ولی  نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ24/6/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
813

کیااعلی حضرت علیہ الرحمہ مجدد ومجتہد تھے؟

*🔇کیااعلی حضرت علیہ الرحمہ مجدد ومجتہد تھے؟🔇*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 
کیا فرماتے ہیں علماء دین مسئلہ ذیل کے متعلق کہ 
سیدی اعلی حضرت علیہ الرحمہ فقط مجدد تھے یا مجتہد بھی اور اگر مجتہد تھے تو مجتہد کے کس طبقات میں سے آپ ہیں
 زید کا کہنا ہے کہ آپ مجدد کے ساتھ مجتہد بھی تھے جبکہ بکر کا کہنا ہے کہ مجتہد نہیں تھے ناقل مفتی تھے اور ہیں 
 بکر کا قول ۔۔۔
سیدی اعلی حضرت ۔  کے " مجتھد " ہونے کے متعلق علمائے اہلسنت میں دو آرا سامنے آئی ہے : ( 1 ) بعض علماء کے نزدیک سیدی اعلی علیہ الرحمہ مجتھد فی التمیز / ترجیح تھے -- مثلا : حضور شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ , علامہ عبدالحکیم شاہجہاں پوری وغیرہ اسی موقف کے قائل تھے -- ( 2 ) بعض علماء کے نزدیک سیدی اعلی حضرت مجتھد کے 6 طبقات میں سے کسی میں بھی شمار نہیں ہوتے - اس موقف کے قائل دور حاضر کے بہت سے مفتیان کرام ہیں 
فتاوی شارح بخاری ۔مفتی شریف الحق امجدی 
جلد 3 رضویات کا بیان۔ 
جبکہ زید کا کہنا ہے کہ بہت سارے کبار علماء فقہ حنفی نے آپ کو مجتہد فی المسائل  مانا ہے جیسے فقہ حنفی کے جید عالم شیخ ابن کمال و علامہ شامی وغیرہ ۔اور زید نے جب فتاوی شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی جلد سوم رضویات کا مطالعہ کیا تو مذکورہ بالا جملہ کہیں نہ پا یا ۔برائے کرم مع دلائل ہمیں رہنمائی فرمائیں ۔
1 مجتہد تھے یا نہیں؟ 
2 اگر نہیں تو جن علماء نے کہا ہے ۔اس کا جواب کیا ہوگا ۔؟
3 اور  بکر کا وہ قول فتاوی شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی  میں ہے یا نہیں؟ 
اگر نہیں ہے 
تو بکر پر شرعی کونسا حکم لاگو ہوگا  جبکہ وہ یہ بات دوسروں کو بتا رہیں ہیں ۔کہ فتاوی شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی  میں ہے ۔
مجیب قادری لہان 18نیپال 12/6/2020
ا__________(💌)__________
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
فتاوی شارح بخاری جلدسوم باب رضویات پر ہم نے بھی طائرانہ نظر ڈالی مگر بکر کا مذکورہ قول صراحۃ ہمیں نہیں ملا
البتہ یہ ضرور ملا کہ
*” اعلیحضرت قدس سرہ اپنے عہد کے تمام علماء سے علم وفضل میں فائق تھے ، یہی نہیں بلکہ بہت سے اجلہ علماء سےبھی برتر تھے ، چنانچہ ایک بارحضرت صدرالشریعہ علیہ الرحمہ نے فرمایا کہ امام ابن ہمام صاحب فتح القدیر کے بعد اعلیحضرت جیسا کوئی عالم پیدا نہیں ہوا “*
*{📕فتاوی شارح بخاری ج٣ ص٣٥٦ ، دائرةالبرکات}*
یہ کلام اس طرف مشیرکہ سرکاراعلیحضرت رضی اللہ عنہ درجہ اجتہاد پر فائزتھے اور اصحاب ترجیح میں سے تھے کیونکہ امام ابن ہمام رضی اللہ عنہ بھی لائق اجتہاد و اصحاب ترجیح میں سے ہیں
*(🖊️علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
*” وقدمنا غیرمرة ان الکمال من اھل الترجیح کماافادہ فی قضاءالبحر بل صرح بعض معاصریہ بانہ من اھل الاجتہاد “*
*{📘ردالمحتار ج٣ ص ٦٨٨ ، دارالکتب العلمیۃ}*
لیکن نظرانصاف کریں تو ظاہرہوگاکہ سرکاراعلیحضرت مجتہد فی المسائل میں سے تھے
*(🖊️علامہ شرف قادری علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
*” علامہ ابن کمال باشا نے فقہاء کےسات طبقات بیان کئےہیں جن میں سے تیسرا طبقہ مجتہدین فی المسائل کاہے یہ وہ فقہاء ہیں جو اصول وفروع میں اپنے امام کے پابند ہیں اور امام کے غیر منصوص احکام کا استنباط کرنےکی قدرت رکھتےہیں ، امام احمدرضا بریلوی کے فتاوی اور تحقیقات جلیلہ کا مطالعہ کرنےکےبعد یہ حقیقت روز روشن کی طرح واضح ہوجاتی ہےکہ وہ مجتہدین کے اسی طبقے میں شامل ہیں “*

*{📘مقدمہ فتاوی رضویہ مترجم ج١ ص٢١، رضا فاؤنڈیشن}*
علامہ شرف قادری علیہ الرحمہ کی یہ بات نہ تو بےبنیاد ہے نہ محض مبالغہ آرائی بلکہ جوبھی فتاوی رضویہ کا مطالعہ کرےگا اس پر واضح ہوجائےگا ، کرنسی نوٹ کا مسئلہ ہو یا روسر کےشکر کا ، جنس زمین کے اقسام ہوں یا اقسام ماء وغیرہ، اس بات پر دلیل بین ہیں
*(🖍️سرکاراعلیحضرت خود ارشاد فرماتےہیں))*
*” بظاہر اس(جلداول قدیم) میں صرف ١١٤ فتوے اور ٢٨ رسالےہیں مگربحمداللہ تعالی ہزارہا مسائل پر مشتمل ہے جن میں صدہا وہ ہیں کہ اس کتاب کے سوا کہیں نہ ملیں گے “*
*{📕فتاوی رضویہ قدیم ج١ ص٨٥٠ ، رضااکیڈمی}*
سرکاراعلیحضرت کو مجتہد ماننا یا نہ ماننا نہ تو ضروریات دین میں سے ہے نہ ہی ضروریات اہلسنت میں سے ، لہذا اس پر کوئی حکم نہیں ، البتہ اس نے جس قول کی نسبت شارح بخاری علیہ الرحمہ کی طرف کی ہے اس پر دلیل پیش کرے ورنہ غلط نسبت پر توبہ کرے
ہاں ! اگر سرکاراعلیحضرت رضی اللہ عنہ سے حسد کی وجہ سے ایساہے تو حسد کرنا وہ بھی ایک ایسے مرجع عالم مقتدی سے جو اپنے وقت کا مجدد ہو حرام وگناہ ہی نہیں دین کی بربادی کاسبب بن سکتاہے ، اور اگر بربنائے وہابیت ہے تو وہابیت خود کفرہے
*{📗فتاوی شارح بخاری ج٣ ص٣٧٦ ، ٣٩٤ ملخصا}*
*واللہ اعلم بالصواب*
 ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد  شکیل  اختر  قادری برکاتی  شیخ الحدیث  بمدرسةالبنات  مسلک اعلی حضرت  قربان

کاتبین وحی کتنے صحابہ کرام تھے؟

*❤️کاتبین وحی کتنے صحابہ کرام تھے؟❤️*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ جامع القرآن سرکار عثمان غنی رضی اللہ عنہ کو کہا گیا ہے تو کاتب القرآن کسے کہا گیا ہے اور کون تھے ؟ 
سائل محمد عارف, پیاگ پور بہرائچ شریف یوپی الہند؛
ا________(💌)__________
*وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بتوفیق اللہ التواب* قرآن پاک کی آیتوں اوردوسری خاص خاص تحریروں کوحضورعلیہ الصلوة والسلام کےحکم کےمطابق لکھاکرتےتھے  ان معتمدکاتبوں میں مندرجہ ذیل صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنھم کےاسماقابل ذکرہیں 
حضرت ابوبکرصدیق،حضرت عمرفاروق،حضرت عثمان غنی،حضرت مولی علی،حضرت طلحہ بن عبیداللہ،حضرت سعدبن ابی وقاص،حضرت زبیربن العوام ،حضرت عامربن فہیرہ،حضرت ثابت بن قیس،حضرت حنظلہ بن ربیع،حضرت زیدبن ثابت،حضرت ابی بن کعب،حضرت امیرمعاویہ،حضرت ابوسفیان،رضی اللہ تعالی عنھم
*(📗مدارج النبوہ،ج٢ص٥٢٩تاص٥٤٠،)*
*(📘سیرت مصطفی،ص٧٠٦،)*
*واللہ تعالی اعلم؛*
٢٤شوال المکرم ١٤٤١ھ
 ا_______(🖊)________
*کتبـــہ؛*
*محمد عثمان غنی مصباحی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم فدائیہ خانقاہ سمرقندیہ دربھنگہ بہار؛*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞8578878441)*
*مورخہ؛2م16/6/2020)*
ا________(🖊)________
*🖊المشتـــہر فضل کبیر🖊*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)__________
811

کسی کو روپے دیکر اس سے منافع حاصل کرنے کی جائز صورت کیاہے؟

*🔇کسی کو روپے دیکر اس سے منافع حاصل کرنے کی جائز صورت کیاہے؟🔇*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 کیافرماتے ہیں علماے دین اس مسئلہ میں کہ
کسی کو روپےدیکر اس سے منافع حاصل کرنےکی جائز صورت کیاہوسکتی ہے !؟؟؟؟؟
سائل ۔۔۔۔۔ ابومحمد شمسی؛
ا_________(🔇)___________
*الجواب بعون الملک الوھاب؛*
اس کی کئی صورتیں فقہائے کرام تحریر نے فرمائی ہیں ، تفصیل کفل الفقیہ الفاہم میں ہے
یہاں دو صورتیں جو آسان ہیں بیان کی جاتی ہیں
اول ۔۔۔۔ دینے والا بطور قرض نہ دے بلکہ لینے والے کے ہاتھ نوٹ بیچ دے ، مثلا لینے والا ایک ہزار روپے لیناچاہتاہے تو ایک ہزار کے نوٹ کو سال بھر یا چھ مہینے کیلئے بارہ سو روپے میں بیچ دے ، اسی طرح کوئی چیز بازار بھاؤ کے حساب سے سو روپے میں بکتی ہے تو یہ اسی چیز کو لینے والے کے ہاتھ مثلا بارہ سو روپے میں بیچ دے ، مگریہ خیال رہےکہ اگر سال بھر کاوعدہ ہے اور لینےوالا چھ مہینے کےاندر ہی روپیہ ادا کررہاہے تو وہ سال بھرکے حساب سے بارہ سو نہیں لے سکتا بلکہ چھ مہینے کے حساب سے گیارہ سو ہی لےسکتاہے اس سے زیادہ لینا حرام ہوگا
دوم ۔۔۔۔ ایک ہزار روپے قرض دے اور لینے والا دینے والے کےپاس اپنی کوئی چیز مثلا چاقو پلیٹ چمچہ وغیرہ امانت رکھے اور دینے والے سے کہےکہ میری اس چیز کی حفاظت کرو میں اس حفاظت پر ماہانہ مثلا پچاس روپے دوں گا ، لیکن شرط یہ ہے جس چیز کو بطور امانت رکھ رہاہے ماہانہ مقرر کردہ رقم سے قیمت میں زیادہ ہو
*{📕فتاوی رضویہ ج١٧ ص٣٨٤ ، ٣٨٥ ، رضا فاؤنڈیشن}*
ان صورتوں میں منافع بھی مل جائےگا اور سود کا تحقق بھی نہیں ہوگا
*واللہ اعلم بالصواب*
 ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد  شکیل  اختر  قادری برکاتی  شیخ الحدیث  بمدرسةالبنات  مسلک اعلی حضرت  قربان  شاہ  ولی  نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ15/6/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
810

سوتیلی ماں کی حقیقی بہن سے نکاح کرناکیسا؟🔇

*🔇سوتیلی ماں کی حقیقی بہن سے نکاح کرناکیسا؟🔇*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

السلام علیکم 
سوال دو بہنیں ہیں انکی نکاح دو ایسے مردوں سے ہورہی ہے ایک باپ تو دوسرا اسکا سگا بیٹا ہے 
یہ نکاح جائز ہے کہ نہیں؟ 
رہنمائی فرمائیں 
سائل محمد حسین نعمانی؛
ا_______(🧫 )_________
*وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بتوفیق اللہ التواب؛* ان دونوں میں سےہرایک کانکاح جاٸزہےجبکہ اورکوٸی وجہ حرمت نہ ہو
*(📕قرآن کریم میں ہے”)*
*واحل لکم ماورإٓذلکم“اوران کےسواجورہیں وہ تمہیں حلال ہیں،نسإٓ/٢٤)*
*(📗ایساہی فتاوی فیض الرسول ج١ص٥٧٧پرہے؛*
*واللہ تعالی اعلم*
٢٢شوال المکرم ١٤٤١ھ
 ا_______(🖊)________
*کتبـــہ؛*
*محمد عثمان غنی مصباحی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم فدائیہ خانقاہ سمرقندیہ دربھنگہ بہار؛*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞8578878441)*
*مورخہ؛2م15/6/2020)*
ا________(🖊)________
*🖊المشتـــہر فضل کبیر🖊*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)__________

809

اللہ جی کہناکیسا؟

*🖊️اللہ جی کہناکیسا؟🖊️*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia
    ﷽
السلام وعلیکم ورحمۃاللہ
میرا سوال یہ ہیں کہ اللہﷻکو اللہ جی کہنا , اللہ فرماتے ہیں  کہنا, یہ کیسا ہے مفتیان کرام کیا فرماتے؟ 
جواب عنایت فرمائیں-
سائلہ ۔۔۔۔ بنت عبداللہ ، ہبلی؛
ا________(🧫)__________
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
(١)لغت میں لفظ ” جی “ کے مندرجہ ذیل معانی بیان کئے گئےہیں
*” ہاں ، بلے ، جناب ، صاحب ، حضرت ، درست ، بجا ، کسی کےنام کےبعد بطور تعظیم یا اظہار قربت ومحبت ، طنزا بیشک ایساہی ہے “*

*{📗جامع فیروزاللغات ص٥٠١ ، فیروزسنز لاہور}*
فلہذا جب اسم جلالت کےبعد جب لفظ ” جی “ لگایا جائے تو تعظیم کیلئے متعین ہوجائےگا ، اسلئے بظاہر ” اللہ جی “ کہنے میں کوئی حرج نہیں ۔
 واللہ اعلم
(٢)اللہ تعالی کیلئے ” فرماتےہیں “ کے استعمال کے متعلق شارح بخاری علامہ مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ رقمطرازہیں

*” بہ نیت تعظیم درست ہے لیکن احتیاط اس میں ہےکہ بہ ہمہ وجوہ اس کی شان یکتائی ظاہر کرنےکیلئے واحد کا صیغہ استعمال کیاجائے ، یہی مسلمانوں میں رائج ہے ، مسلمانوں میں جو طریقہ رائج ہو اور اس میں کوئی شرعی خرابی نہ ہو اس کے خلاف کرنا شورش پھیلاناہے ، اسلئے ” اللہ عزوجل فرماتےہیں “ کہنےسے احتراز چاہئے ، دیوبندی اکابر واحد کاصیغہ استعمال کرتےتھے ، اصاغرنے مسلمانوں میں شورش پھیلانےکیلئے جمع کاصیغہ استعمال کرنا شروع کردیاہے ، اہلسنت کواس سے احتراز چاہئے “*
*{📕فتاوی شارح بخاری ج١ ص١٣٤ ، دائرةالبرکات}*
*واللہ اعلم بالصواب*
 ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد  شکیل  اختر  قادری برکاتی  شیخ الحدیث  بمدرسةالبنات  مسلک اعلی حضرت  قربان  شاہ  ولی  نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ15/6/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
808

آزاد مدخولہ غیر حاملہ حائضہ مطلقہ عورت کی عدت تین حیض یے؛

*🖌️آزاد مدخولہ غیر حاملہ حائضہ مطلقہ عورت کی عدت تین حیض یے؛🖌️*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia


 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ سوال۔زید جو شرابی ہے اس  نے اپنی بیوی ہندہ کو تین  طلاق دی تھی ہندہ کے عدت گزارنے کے بعد زید کے بھائی بکر سے حلالہ کے طور پر  ہندہ کا نکاح کردیا اور بکر نےہندہ کو تین طلاق دے دی اور ہندہ عدت گزارنے لگی کہ عدت پوری نہ ہوءی تھی اور صرف  دوحیض گزرے تھے کہ شوہر اول یعنی زید ہندہ کو اپنے گھر لے گیا اور اس کے ساتھ رہنے لگا اور عدت کا وقت گزرنے  بعد بھی زید نے ہندہ سے نکاح نہیں کیا اور بغیر نکاح کے ابھی تک اپنے ساتھ رکھے ہیں ایسی صورت میں زید پر شریعت کا کیا حکم ہے اور زید  کا نکاح ہندہ سے پڑھا سکتے ہیں یا نہیں۔ المستفتی ۔ محمد جاوید رضا ایم پی
ا_________(🔘)___________
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ؛*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
 آزاد مدخولہ غیرحاملہ حائضہ مطلقہ عورت کی عدت تین حیض ہے
*قال اللہ تعالی*
*” والمطلقت یتربصن بانفسھن ثلث قروء “*
*{📕البقرة ٢٢٨}*
کہ طلاق والیاں اپنے آپ کو تین حیض تک روکے رکھیں “
*(🖌️امام مرغینانی علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
*” اذا طلق الرجل امراتہ طلاقا بائنا او رجعیا او وقعت الفرقۃ بینہما بغیر طلاق وھی حرة ممن تحیض فعدتہا ثلثۃ اقراء لقولہ تعالی : والمطلقت یتربصن بانفسہن ثلثۃ قروء “*
*{✏️ھدایۃ ج٣ ص٣٣٠ ، ادارةالقرآن کراچی}*
*(🖍️سرکاراعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتےہیں)*
*” اور مطلقہ اگر حیض والی ہے تو بعد طلاق تین حیض شروع ہوکر ختم ہوجائیں “*
*{✒️فتاوی رضویہ ج١٣ ص٢٩٥ ، رضافاؤنڈیشن}*
برصدق مستفتی جب شوہرثانی سے طلاق کےبعد ابھی صرف دو ہی حیض گزرےہیں تو عورت یقینی طور پر عدت ہی میں ہے ، اور عدت میں تو نکاح بھی حرام قطعی ہے
*(🖋️سرکاراعلیحضرت فرماتےہیں)*
*” عدت کےاندر نکاح حرام قطعی ہے “*
*{📙ایضا ص٣١٩}*
چہ جائیکہ عدت کےاندر عورت کو بلانکاح رکھ لینا ، والعیاذ باللہ تعالی ، زید وہندہ پر فرض ہے فورا ایک دوسرے سے الگ ہوجائیں اورسچی توبہ کریں بصورت دیگر مسلمان ان کا معاشرتی بائیکاٹ کردیں
*(🖊️بحرالعلوم مفتی عبدالمنان اعظمی علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
 *” ایسےشخص کا یہی حکم ہےکہ مسلمان اس کا معاشرتی بائیکاٹ کریں تاآنکہ وہ توبہ صادقہ نہ کرے “*
*{📙فتاوی بحرالعلوم ج٣ ص٤٢٨}*
*واللہ تعالی اعلم بالصواب؛*
 ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد  شکیل  اختر  قادری برکاتی  شیخ الحدیث  بمدرسةالبنات  مسلک اعلی حضرت  قربان  شاہ  ولی  نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ15/6/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
807

طلاق مغلظہ کے بعد بلاحلالہ شوہر اول نکاح نہیں کرسکتا؛

*🔇طلاق مغلظہ کے بعد بلاحلالہ شوہر اول نکاح نہیں کرسکتا؛🔇*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
 کیافرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل میں کہ زید نےاپنی بیوی سےکہاکہ میں نےتم کو جواب دیامیں نےتم کوجواب یہ الفاظ دومرتبہ کہا پھرتیسری چوتھی اورپانچوی  مرتبہ کہاکہ ایک دوتین میں نےتم کوجواب دیا یہ الفاظ تین مرتبہ کہا توبتایا جائےکہ کون سےطلاق واقع ہوئےاب دوبارہ دونوں میاں بیوی کس طریقےسےزندگی گزارینگے؛
المستفتی محمد اسرافیل
ا________(🧡)__________
*وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ* 
*الجواب بتوفیق اللہ التواب* صورت متذکرہ میں زیدکی اہلیہ پرطلاق مغلظہ واقع ہوگٸی اب بلاحلالہ نکاح درست نہیں عدت گزارکرکسی درست عقیدہ والےسےنکاح کرےپھراس کی موت یاطلاق کےبعدعدت گزارکرزیدسےنکاح جاٸزہوگا
*(📗قرآن کریم میں ہے”)*
*فان طلقھافلاتحل لہ من بعدحتی تنکح زوجاغیرہ“بقرہ /٢٣٠،)*
*واللہ تعالی اعلم*
٢٠شوال المکرم ١٤٤١ھ
 ا_______(🖊)________
*کتبـــہ؛*
*محمد عثمان غنی مصباحی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم فدائیہ خانقاہ سمرقندیہ دربھنگہ بہار؛*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞8578878441)*
*مورخہ؛2م14/6/2020)*
ا________(🖊)________
*🖊المشتـــہر فضل کبیر🖊*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)__________
806

کیااسقاط حمل سے عدت پوری ہوجاتی جبکہ اعضاءبن گئے ہوں؟

*🎶کیااسقاط حمل سے عدت پوری ہوجاتی جبکہ اعضاءبن گئے ہوں؟🎶*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

ایک سوال جلدی حل کریں 
زید نے ہندہ کو مارا اس وقت وہ چار ماہ سے زائدحمل سے تھی پیٹ پہ چھوٹ لگنے کی وجہ سے بچہ نقصان ہوگیا مارتے وقت زیدنے تین طلاق بھی دیا  اوو بچہ کی صفائی بھی ہوگئی تو اب عورت عدت کتنے دن گزارے گی؟
ا________(🍅)___________
*الجواب بتوفیق اللہ التواب؛*
 ایک سوبیس دن یعنی چارماہ پراعضابن چکےہوتےہیں لہذاصورت مسٶلہ میں اسقاط حمل سےعدت پوری ہوچکی ہےاب حلالہ کےلیےنکاح کرنادرست ہوگا
*(📘جوھرہ نیرہ میں ہے”)*
*وان اسقطت سقطاان کان مستبین الخلق اوبعضہ انقضت بہ العدةوالافلا“ج ٢ص٩٦کتاب العدة)*
*(📙ایساہی بہارشریعت ح٨ص٢٣٨عدت کےبیان میں ہے)*
*واللہ تعالی اعلم*
٢٠شوال المکرم ١٤٤١ھ
 ا_______(🖊)________
*کتبـــہ؛*
*محمد عثمان غنی مصباحی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم فدائیہ خانقاہ سمرقندیہ دربھنگہ بہار؛*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞8578878441)*
*مورخہ؛2م14/6/2020)*
ا________(🖊)________
*🖊المشتـــہر فضل کبیر🖊*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)__________
805

ٹخنے کے نیچے کپڑا لٹکاکر پہنناکیسا؟

*💚ٹخنے کے نیچے کپڑا لٹکاکر پہنناکیسا؟💚*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 السلام علیکم ورحمۃاللہ
میرا سوال یہ ہے کہ ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکا کر پہننے کا کیا حکم ہے ؟
سائلہ ۔۔۔۔۔ بنت جعفر ، ہبلی
ا_________(🍅)__________
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب؛*
مردوں کیلئے ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانا اگر براہ تکبر ہوتو حرام ہے اور ایسی صورت میں نماز مکروہ تحریمی ہے ، ورنہ صرف مکروہ تنزیہی
*(📘فتاوی عالمگیری میں ہے)*
*” اسبال الرجل ازارہ اسفل من الکعبین ان لم یکن للخیلاء ففیہ کراھۃ تنزیہ کذا فی الغرائب “*
*{📙ج٥ ص٣٣٣ ، مطبوعۃ بولاق ، مصر}*
*(📗وھکذا فی المجلدالسابع من الفتاوی الرضویۃ الجدیدة ص٣٨٩ رضافاؤنڈیشن)*
اورعورتوں کیلئے ٹخنوں سے نیچے پہننا ہی مطلوب بلکہ فرض ہے ، کہ عورت کیلئے دونوں پاؤں کے ٹخنے بھی ستر میں داخل ہیں
*(📔ہندیہ میں ہے)*
*” واماالنساء فیرخین ازارھن اسفل من ازارالرجال لیستر ظہر قدمہن “*
*{📕المرجع السابق}*
*(📙سرکاراعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ فرماتےہیں)*
*” اس تقدیر پر صرف پانچ ٹکڑے مستثنی ہوئے ، منہ کی ٹکلی ، دونوں ہتھیلیاں ، دونوں پشت پا ، ان کے سوا سارا بدن عورت ہے “*
*{📕فتاوی رضویہ قدیم ج٣ ص٦ ، الامام احمدرضااکیدیمی}*
عورت کے اعضائے ستر شمار کرتےہوئے فرماتےہیں
*” دونوں پبڈلیاں یعنی زیر زانو سے ٹخنوں کے نیچے تک “*
*{📘المرجع السابق}*
*واللہ تعالی اعلم بالصواب؛*
 ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد  شکیل  اختر  قادری برکاتی  شیخ الحدیث  بمدرسةالبنات  مسلک اعلی حضرت  قربان  شاہ  ولی  نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ14/6/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
804

ماں؛ باپ؛ بیوی؛ بیٹا؛ بیٹی جے درمیان ترکہ کیسے تقسیم ہوگا؛

*💚ماں؛ باپ؛ بیوی؛ بیٹا؛ بیٹی جے درمیان ترکہ کیسے تقسیم ہوگا؛💚*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔
کیافرماتے ہیں مفتیان دین وملت درجہ ذیل کے مسئلے میں 
زید بعد از مرگ باپ روزن انصاری ۔ماں شبنم ۔بیوی ہندہ ۔ایک بیٹا خالد ۔اور ایک بیٹی لیلیٰ کو چھوڑا سوال یہ ہے کہ زید کے مال متروکہ سے کسکو کتنا حصہ ملیگا ؟قرآن وحدیث کی روشنی میں مع حوالہ مفصل جواب عنایت فرماں کر شکریہ کا موقع دیں 
المستفتی ۔محمد الیاس القادری
کولکاتا؛
ا________(💚)_________
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بتوفیق اللہ التواب برصدق ساٸل وانحصارورثہ فی المذکورین وبعدتقدیم ماتقدم زیدکی کل جاٸیدادکوبہتر(٧٢)حصوں میں تقسیم کرکےبارہ حصےاس کےوالدروزن انصاری کودیں اسی طرح بارہ حصےاس کی ماں شبنم کودیاجاٸے
*(📘قرآن کریم میں ہے)*
*ولابویہ لکل واحدمنھماالسدس مماترک ان کان لہ ولد“نسإٓ/١١)*

اورنوحصےزیدکی زوجہ ھندہ کوسپردکریں قرآن مجیدمیں ہے”فان کان لہ ولدفلھن الثمن مماترکتم “نسإٓ/١٢
اوربیٹاخالدکوچھبیس حصےدیاجاٸےاوربیٹی لیلی کےلیےتیرہ حصےہونگے
للذکرمثل حظ الانثیین کےتحت یہی ان دونوں کےسہام ہیں 
زیدمیت مسٸلہ ٢٤×٣=٧٢ت
باپ۔۔۔١٢ماں۔۔۔١٢۔۔بیوی ٩۔۔۔بیٹا٢٦۔۔۔بیٹی١٣۔۔
*واللہ تعالی اعلم*
١٨شوال المکرم ١٤٤١ھ مطابق ١١جون ٢٠٢٠ٕ
[ ا_______(🖊)________
*کتبـــہ؛*
*محمد عثمان غنی مصباحی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم فدائیہ خانقاہ سمرقندیہ دربھنگہ بہار؛*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞8578878441)*
*مورخہ؛2م12/6/2020)*
ا________(🖊)________
*🖊المشتـــہر فضل کبیر🖊*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)__________
803

حکومتی رقم سے مسجد میں مٹی گرواناکیسا؟

*💚حکومتی رقم سے مسجد میں مٹی گرواناکیسا؟💚*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔۔۔۔۔۔۔کیا فرماتےہیں علماء دین مفتیان عظام مندرجہ ذیل کے بارے میں سوال یہ ہےکہ ہمارے پنچایت کے وارڈ مسجد میں سرکاری پیسہ سے  مٹی گرانا چاہتا ہےکیاگروانا جائز ہے یا نہیں ؟قرآن  وحدیث کی روشنی میں حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں برائے مہربانی۔۔۔۔۔۔۔۔  فقط والسلام  المستفتی محمد ہارون سمستی پور؛
ا________(🍅)__________
*وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ*
*بسم اللہ الرحمن الرحیم*
*الجواب بتوفیق اللہ التواب ہاں !*
جاٸزہےکہ خزانہ والی ملک کی اپنی ذاتی ملکیت نہیں ہوتا بلکہ اس کےہم سبھی ملک باشی برابرکےحقدارہیں 
مگراس کےلینےمیں ہماراکوٸی دینی نقصان ہویاوہ کسی طرح کاکوٸی احسان جتلاٸےتوہرگزنہ لیاجاٸے،
*(📘فتاوی رضویہ میں اسی طرح کےسوال کےجواب میں ہے”)*
مگریہاں ضروروہ خرچ خزانہ سےملتاہوگانہ کہ راجہ کی جیب سے،اورخزانہ والی ملک کی ذاتی ملکیت نہیں ہوتاتواس کےلینےمیں حرج نہیں جب کہ کسی مصلحت شرعیہ کےخلاف نہ ہو“
*(📘ج١٦ص٤٦٨)*
اوراسی میں ہے”ہندوسےکسی کاردینی میں مددنہ لی جاٸےگی وہ اس میں مسجدومسلمانان پراپنااحسان سمجھےگا“
*(📕ج١٦ص٥٦٦،)*
لہذامذکورہ صورت میں مٹی گرواناجاٸزہےجبکہ کسی مصلحت شرعیہ کےخلاف نہ ہو،
*واللہ تعالی اعلم*

١٧شوال المکرم ١٤٤١ھ
ا_______(🖊)________
*کتبـــہ؛*
*محمد عثمان غنی مصباحی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم فدائیہ خانقاہ سمرقندیہ دربھنگہ بہار؛*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞8578878441)*
*مورخہ؛2م11/6/2020)*
ا________(🖊)________
*🖊المشتـــہر فضل کبیر🖊*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)__________
802

کیاقربانی کا گوشت کافر حربی کو دینے سے گنہگار ہوگا؟💚

*💚کیاقربانی کا گوشت کافر حربی کو دینے سے گنہگار ہوگا؟💚*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

قربانی کے  گوشت دوست احباب کو دینامستحب ہے 
تو کافر حربی کو دینا منع ہے؛
منع سے مراد ناجائز ہے یا مستحب کے درجے میں ہے؛ 
خاص بات اگر کسی نے دے دیاتو کیاگنہگار ہوگا؛
 گنہگار ہوگایانہیں اس پر حوالہ جات مطلوب ہے
(تیمورلنگ)
ا________(💚)__________
*الجواب بعون الملک الوھاب؛*

*منع  یہاں پر عدم جواز کے معنی میں ہی ہے*


سرکاراعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ ارشاد فرماتےہیں

*” یہاں کے کافروں کو گوشت دینا جائز نہیں وہ خاص مسلمانوں کا حق ہے “*

{فتاوی رضویہ ج٢٠ ص٤٥٧ ، رضافاؤنڈیشن}

*اور وہ جو فتاوی رضویہ شریف میں ہے کہ*

*” مستحب یہ ہےکہ اگر اسکے تین حصے کرلے ایک حصہ اپنےلئے ایک عزیزوں خویشوں کیلئے ایک تصدق کیلئے ، یہاں کے کفار کو دینا ان تینوں مدوں سے خارج ہے ، لہذا انہیں دینا خلاف مستحب ہے اوراپنے مسلمان بھائی کو چھوڑ کر دینا حماقت ہے “*
*{📙ایضا ج٢٠ ص٤٥٦}*

*اس سے مراد یہ ہےکہ تقسیم گوشت کیلئے تین حصے متعین ہیں چوتھا حصہ عام ازیں کہ وہ کافرکیلئے ہو یا کسی اورکیلئے ، خلاف مستحب ہے ، یعنی باعتبار قسمت خلاف مستحب ہے نہ کہ دینےکے اعتبارسے*

خلاصہ یہ کہ حربی کفار کےساتھ کسی بھی قسم کا احسان روا نہیں کہ نص قرآنی میں منع وارد ہے ، قربانی کا گوشت دینا بھی ایک قسم کا احسان ہی ہے فلہذا یہ بھی ناجائز اوردینے والا گنہگار

سرکاراعلیحضرت فرماتےہیں

*” یہاں اگر مسلمان مسکین نہ ملے توکافر کواصلا نہ دے کہ یہ کفار ذمی نہیں توان کودینا خواہ قربانی ہو یاصدقہ اصلاکچھ ثواب نہیں رکھتا “*

{ایضا ص٢٥٥}

اس پر ”معراج الدرایۃ“ کےحوالے سےاستدلال فرماتےہیں

*” صلتہ لایکون برا شرعا ولذا لم یجز التطوع الیہ “*

{ایضا سوفٹوئر ج ١٤ ص٤٦١}

کہ حربی سے نیک سلوک شرعا کوئی نیکی نہیں اسلئے اسے نفل خیرات دینابھی حرام ہے

علامہ شرنبلالی علیہ الرحمہ کےحوالےسے فرماتےہیں

*” لایجوز للمسلم الصحیح برالحربی “*

{ایضا ، و غنیۃ ذوی الاحکام علی ھامش الدرر والغرر ج٢ ص٤٢٩، میرمحمدکتبخانہ کراچی ،}

کہ صحیح یہ ہےکہ مسلمان کیلئے حربی کیساتھ نیک سلوک حرام ہے“

ومرتکب الحرام آثم کماھوالظاھر

*واللہ اعلم بالصواب* ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد  شکیل  اختر  قادری برکاتی  شیخ الحدیث  بمدرسةالبنات  مسلک اعلی حضرت  قربان  شاہ  ولی  نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ10/6/2020)*
ا_________(💚)__________
*الجواب صحیح*
*عطامحمد مشاہدی*
*خادم التدریس والافتاء دارالعلوم حشمت الرضا پیلی بھیت شریف یوپی انڈیا*

*الجواب صحیح*
*محمد ھاشم رضامصباحی*
*خادم التدریس والافتاء جامعہ رضویہ علیم دیوان شیموگہ کرناٹک*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
801

ایک مسجد میں متعدد بار جمعہ قائم کرناکیسا؟ ؛

*🎶ایک مسجد میں متعدد بار جمعہ قائم کرناکیسا؟ ؛🎶*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmi

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام جمعہ کی نماز ایک مسجد میں کتنی بار ہو سکتی ہے اگر الگ الگ امام پڑھانا چاہیے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہوگا
المستفتی مشتاق احمد مراد آباد؛
ا________(💚)__________
*وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بتوفیق اللہ التواب* ایک مسجدمیں متعددبارجمعہ جاٸزنہیں ہاں اس وقت جاٸزہےجبکہ جگہ وغیرہ کی تنگی ہواورہردوامام ماذون ومقررہوں ورنہ اگرغیرماذون امام نےجگہ کی تنگی کی بنیادپربھی امامت کی توبھی نمازنہ ہوگی ،
*(📕ایساہی فتاوی رضویہ ج٨ص٣٢٢مترجم میں ہے)*
*واللہ تعالی اعلم*
١٨شوال المکرم ١٤٤١ھ
ا_______(🖊)________
*کتبـــہ؛*
*محمد عثمان غنی مصباحی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم فدائیہ خانقاہ سمرقندیہ دربھنگہ بہار؛*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞8578878441)*
*مورخہ؛21/6/2020)*
ا________(🖊)________
*🖊المشتـــہر فضل کبیر🖊*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)__________
800

قبرستان میں جگہ کی قلت ہونے پر پرانی قبر کھود کر مردے کو دفن کرناکیسا؟

*❣️قبرستان میں جگہ کی قلت ہونے پر پرانی قبر کھود کر مردے کو دفن کرناکیسا؟❣️*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
قبرستان میں جگہ کی قلت کی وجہ سے پرانی قبرکو واپس کھود کر میت کو دفن کیا جاتا ہے - تو ایسا کرنا جائز ہے یا نہیں ؟ 
سائل : ڈاکٹر ساحل ملک اشرفی گجرات ؛ا________(❣️)___________
*الجواب بعون الملک الوھاب؛* واقعی میں اگر پورا قبرستان بھرگیا ہے تو پرانی قبر کھود کر میت دفن کرنا جائز ہے -  
فتاویٰ رضویہ میں ہے پرانا مقبرہ بالکل بھر گیا اور اس میں کہیں قبر کی جگہ نہ رہی تو کہنہ قبور میں دوسرے میت کو دفن کرنا درست ہے - اور قبر جدید کو کھود کر اس میں دوسری میت کو دفن کرنا درست نہیں ہے  شامی میں ہے وقال الزیلعی ولو بلی المیت وصار ترابا جاز دفن غیرہ فی قبرہ وزرعہ والبناء علیہ الخ  اس کے بعد تاتار خانیہ سے یہ نقل کیا ہے کہ باوجود دوسری جگہ خالی ملنے کے ایسا کرنا بلاضرورت ایسا کرنا اچھا نہیں ہے - پس مدار ضرورت وعدم ضرورت پر ہے - اگر ضرورت ہو پرانی قبر میں میت کو دفن کرنا بلا کراہت درست ہے اور اگر ضرورۃ کچھ نہ ہو بلکہ دوسری جگہ صاف وخالی ہو تو اگرچہ پھر بھی درست ہے مگر غیر  اولٰی مکروہ تنزیہی 
*(📗ج: 4 ، ص : 104/103) قدیم)* 
*واللہ تعالیٰ اعلم*
 ا_________(🖊)__________
*کتبہ؛*
*عبدالستاررضوی فیضی ارشدی  خادم التدریس  والافتاء دارالعلوم ارشدالعلوم عالم بازار کلکتہ بنگال؛*
*مورخہ؛1م10/6/2020)*
*رابطہ📞9007644990)*
ا_________(📍)__________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)__________
799

تعمیر مسجد میں بچے ہوئے سامان کو مسجد کے کالونی میں لگاناکیسا؟

*💚تعمیر مسجد میں بچے ہوئے سامان کو مسجد کے کالونی میں لگاناکیسا؟💚*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 کیا فرماتے ہیں علماء کرام
تعمیر مسجد کے لئے فنڈ اکٹھا کیا گیا مسجد کی تعمیر بھی ہوئی کچھ سامان بچاہوا ہے 
اب کمیٹی بقیہ سامان مثلا چھڑ بالو وغیرہ مسجد کالونی( جس میں کرایا دار رہتے ہیں) میں لگانا چاہتی ہے از روئے شرع اس سامان کو لگانے کا کیا حکم ہے
ساٸل  
قمر حسین ؛
ا_______(💚)___________
*الجواب بعون الملک الوھاب؛* 
تعمیری سامان یا اسکے لٸے روپے کسی نے صرف تعمیر مسجد کیلٸے دیا ہے تو وہ سامان کسی بھی طرح تعمیر مسجد ہی میں صرف کیا جاٸے مسجد کے مصالح میں اسے صرف نہیں کرسکتے اور اگر مسجد کے عام مصالح کیلٸے دیا ہے تو اس سے مکان دکان وضو خانہ وغیرہ جو چاہیں تعمیر کرسکتے ہیں 
*(📕جیساکہ فتاوی قاضی خاں میں ہے)*
 *قوم بنوا مسجدا وفضل من خشبھم شٸ قالوا یصرف* *الفاضل الی بناٸہ ولا یصرف الی الدھن والحصیر وھذا اذا سلم اصحاب الخشب الخشب الی المتولی لیبنی بہ المسجد اھ* 
(📕حوالہ)
*(📗فتاوی قاضی خاں مع ھندیہ)* 
جلد سوم 
صفحہ  ٣٣٠
*واللہ تعالی اعلم علمہ اتم واحکم*
 ا________(🖊)_________
*کتبـــہ؛*
*مفتی محمد شہباز اشرف نعیمی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی؛ بائسی پورنیہ بہار انڈیا*
*مورخہ؛10/6/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞9304119860)*
ا_______(❤)_________
*🖊المشتــہر فضل کبیر🖊*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(🖊)___________
798

حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی کتنی بیبیاں تھیں؟

*❣️حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی کتنی بیبیاں تھیں؟❣️*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
 علمائے کرام سے میرا سوال ہے کہ حضرت علی کی زوجہ کتنی تھی
 اور اولاد کتنے تھے ؟
 با حوالہ جواب عنایت فرمائے
ا________(🍅)___________
*وعلیکم السلام و رحمۃاللہ وبرکاتہ*
*الجواب اللہم ہدایۃ الحق والصواب*
حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی وفات کے بعد حضرت علی کرم اللہ وجہ نے مختلف وقتوں میں آٹھ عورتوں سے نکاح کیا اس طرح آپ کی کل نو بیویاں ہوئیں جن سے پندرہ صاحبزادگان اور سترہ صاحبزادیاں پیدا ہوئیں ان سب کے اسمائے مبارکہ یہ ہیں
بیویاں
سیدہ فاطمہ
خولہ
لیلہ
ام البنین
ام ولد
اسماء
ام حبیب
امامہ
ام سعد
صاحبزادگان
حسن
حسین
محسن
محمد اکبر ( المعروف محمد بن حنفیہ
عبداللہ اکبر
ابوبکر
عباس اکبر
عثمان
جعفر
عبداللہ اصغر
محمد اوسط
یحییٰ
عون
عمر اکبر
محمد اصغر
صاحبزادیاں
ام کلثوم
زینب الکبری
رقیہ
ام الحسن
رملۃ الکبری
ام ہانی
میمونہ
رملۃ الصغری
ام کلثوم صغری
فاطمہ
امامہ
خدیجہ
ام الخیر
ام سلمہ
ام جعفر
جمانہ
تقیہ
رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین
*(📘خطبات محرم صفحہ 218)*
*و اللہ تعالیٰ ورسولہ اعلم*
ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*ابوالاحسان قادری رضوی ؛*
*مورخہ8/6/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎9838501782)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
*الجواب صحیح والمجیب نجیح؛ محمد شہباز اشرف نعیمی خادم التدریس والافتاء چھپرہ بہار انڈیا؛*
ا________(💚)____________
797

وہ کون سے صحابی ہیں جنکی نعش مبارک کی حفاظت اللہ تعالی نے شہد کی مکھیوں سے کرائ

*💚وہ کون سے صحابی ہیں جنکی نعش مبارک کی حفاظت اللہ تعالی نے شہد کی مکھیوں سے کرائ💚*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 *ایک سوال ابھی آیاہے* 
اگر کسی صاحب کےعلم مین ہوتو بتائیں 
وہ کو ن سےصحابی تھے جن کی نعش کی حفاظت  اللہ نےشہدکی مکھیوں سے کرائی؟ ؟
منتظر#
ا_________(💚)___________
*الجواب بعون الملک الوھاب؛*
وہ حضرت سیدنا عاصم بن ثابت رضی اللہ تعالی عنہ ہیں
*(🖋️امام عزالدین ابن الاثیر جزری علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
*” وکان قتل عقبۃ بن ابی معیط الاموی یوم بدر وقتل مسافع بن طلحۃ واخاہ کلاب کلاھما اشعرہ سہما فیاتی امہ سلافۃ ویقول : سمعت رجلا حین رمانی یقول : خذ ھا وانا ابن الافلح ، فنذرت ان امکنہا اللہ تعالی من راس عاصم لتشربن فیہ الخمر ، فلما اصیب عاصم یوم الرجیع ارادوا ان یاخذوا راسہ لیبیعوہ من سلافۃ فبعث اللہ سبحانہ علیہ مثل الظلۃ من الدبر فحمتہ من رسلہم فلم یقدروا علی شئی منہ فلما اعجزھم قالوا : ان الدبر سیذھب اذا جآءاللیل فبعث اللہ مطرا فجآء سیل فحملہ فلم یوجد ، وکان قد عاھداللہ تعالی ان لا یمس مشرکا ولا یمسہ مشرک فحماہ اللہ تعالی بالدبر بعد وفاتہ فسمی حمی الدبر “*
*{📗اسدالغابۃ ج٣ ص١٠٨ ، دارالکتب العلمیۃ}*
یعنی حضرت عاصم رضی اللہ عنہ نے بدر کےدن عقبہ ابن ابی معیط کو قتل کیاتھا اور مسافع بن طلحہ اور اس کےبھائی کوبھی قتل کیاتھا ، اس کی ماں سلافہ نے نذر مان لی کہ اگر مجھے عاصم کا سر ملا تو میں اس میں شراب پیونگی ، جب حضرت عاصم شہید ہوئے تو کچھ لوگ ان کا سر لینے کاارادہ کیا تاکہ سلافہ کےہاتھ بیچ دیں ، تواللہ تعالی نے شہد کی مکھیوں کو بادل کی طرح بھیج دیا جو ان پر چھاگئیں اور یہ لوگ کامیاب نہ ہوسکے ، کہنےلگے رات جب آئےگی تو مکھیاں چلی جائینگی اس وقت ہم ان کا سر لے لیں گے ، تو رات میں اللہ سبحانہ وتعالی نے بارش بھیج دی اور سیلاب حضرت عاصم کی نعش مبارک کو بہا لےگیا اور مشرکین کو نہ ملے ، حضرت عاصم نے اللہ تعالی سے عہدکیاتھاکہ وہ کسی مشرک کو نہیں چھوئیں گے اور نہ کوئی مشرک انہیں چھو سکےگا ، تواللہ تعالی نے ان کی شہادت کےبعد شہد کی مکھیوں کے ذریعہ ان کی حفاظت فرمائی اور ” حمی الدبر “ ان کا نام پڑگیا “
*واللہ تعالی اعلم بالصواب؛*
 ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد  شکیل  اختر  قادری برکاتی  شیخ الحدیث  بمدرسةالبنات  مسلک اعلی حضرت  قربان  شاہ  ولی  نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ7/6/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
*الجواب صحیح والمجیب نجیح؛محمد شرف الدین رضوی ہوڑہ کلکتہ بنگال؛*
ا________(💚)___________
796

دیہات میں جمعہ کے بعد وہی امام ظہر کی امامت کرسکتاہے؟💚*

*💚دیہات میں جمعہ کے بعد وہی امام ظہر کی امامت کرسکتاہے؟💚*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرح متین مسئلہ ذیل کے بارےمیں  گاؤں کی مسجد میں نماز جمعہ کے بعد چاررکعت ظہر کی نماز جماعت سےادا کی جاتی ہے  دواقامت کےساتھ جوامام جمعہ کی نمازپڑہاتےہیں وہی امام چاررکعت ظہر کی جماعت پڑھاتے ہیں کیا یے دروست ہے مسئلہ حنفی میں قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں
ا________(💚)___________
*الجواب بعون الملک الوھاب*
فتاوی رضویہ میں ھے گاؤں میں جمعہ کی نماز درست نہیں ھے  لیکن عوام اگر پڑھتے ہوں تو انہیں منع نہ کیا جائے کہ وہ جس طرح بھی اللہ و رسول کا نام لیں غنیمت ھے

*(📙جلد3صفح714)*
گاؤں میں جمعہ کے نام پر پڑھی گئی تو اس سے ظہر کی نماز ساقط نہ ہوگی لہذا گاؤں میں جمعہ کے دن بھی ظہر کی نماز پڑھنا فرض  ھے اور جماعت کے ساتھ پڑھنا واجب ھے اس کیلئے بھی تکبیر کہی جائے گی  
*(📕بہار شریعت  میں ھے)* گاؤں میں جمعہ کے دن بھی ظہر کی نماز اذان و اقامت کے ساتھ باجماعت پڑھیں ۔
*(📕جلد 1حصہ 4صفحہ774)*
*(📗فتاوی فقیہ ملت میں ھے)*
 گاؤں میں بنام جمعہ دو رکعت پڑھنے  کیلئے چاہے فرض کی نیت کریں یا نفل کی بہر حال وہ نماز نفل ہی ہوگی چار رکعت سنت ظہر اور فرض نماز ظہر باجماعت کے درمیان دو رکعت بنام جمعہ  کے سبب وقفہ سے شرعا کوئی خرابی نہیں  گاؤں میں اگر چہ جمعہ نہیں صرف ظہر فرض ھے 
لہذا اس گاؤں میں بنام جمعہ جو اذان ہوتی ھے اسی اذان سے ظہر کی نماز پڑھی جائے گی اس کیلئے الگ سے اذان کی ضرورت نہیں 
*(📘جلد 1 صفحہ242)*
 اور اسی کتاب کے 
*(📙صفحہ248 پر ھے))*
 دیہات جو دو رکعت بنام جمعہ پڑھی جاتی ھے  وہ نفل ھے لہذا جمعہ اور ظہر  اگر ایک ہی امام پڑھائے تو وہ جمع بین الصلاتین نہیں ھے 
 صورت مسئولہ میں  دو اقامت کے ساتھ اور وہی امام دونوں نماز  پڑھائے یہ درست ھے
*واللہ تعالی اعلم ورسولہ* ا________(📢)___________
*کتبہ؛*
*محمد ساجد رضا برکاتی مدھوبنی بہار انڈیا؛*
*🖌️الحلقةالعلمیہ گروپ🖌️*
*رابطہ؛☎️9973983650)*
*مورخہ؛6/5/2020)*
ا_________(📢)_________
*🖋️المشتہر فضل کبیر🖋️*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا__________(🖋️)__________
795

کسی سے قربانی کا مکمل رقم لینا اور اس میں سے کچھ رقم بچالیناکیسا؟

*💚کسی سے قربانی کا مکمل رقم لینا اور اس میں سے کچھ رقم بچالیناکیسا؟💚*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

سوال 
کیافرماتے علمإ کرام و مفتیان عظام مسٸلہ ذیل میں 
کچھ لوگ دوسروں کی طرف سے قربانی اس طور پرکرتے ہیں کہ اپنے شہر کے حساب سے جانور کا دام مثلا ٣٠٠٠  روپے وصول کرتے ہیں پھر کسی ایسے علاقے میں چلے جاتے ہیں جہاں جانور سستے مثلا ٢٠٠٠ ہزار کے ہوتے ہیں وہ وہیں پر قربانی کے لاٸق جانور خرید کر ان تمام لوگوں کی طرف سے قربانی کردیتے ہیں اور فی قربانی ایک ایک ہزار روپے مثلا اپنے لٸے بچا لیتے ہیں سوال یہ ہیکہ یہ قربانیاں صحیح ہوٸیں  یا نہیں
اور ایسا کرنے کا کیا حکم ہے ؟
وہ کماٸی ان کے لٸے حلال ہے یا نہیں ؟
ساٸل 
محمد غفران رضا چھپرہ ؛
ا_________(💚)__________
*الجواب بعون الملک الوھاب؛*
جو لوگ مسلمانوں سے قربانی کا روپے جمع کرکے قربانیاں کرتے ہیں اور اپنی مزدوری کے طور پر کچھ بچالیتے ہیں انکو چاہٸیے کہ اپنا طریق کار لوگوں کو بتادیں پھر وہ اس پر راضی ہوکر انہیں قربانی کیلٸے روپے دیں تو یہ طریقہ جاٸز ہوگا 
حوالہ  
*(📘فتاوی ھندیہ)*
جلد تین 
صفحہ  ٤٥٠
کتاب الاجارہ 
الباب السادس عشر فی مساٸل الشیوع فی الاجارہ والاستٸجار علی الطاعات والمعاصی والافعال المباحة 
ایضا 
جلد تین 
صفحہ   ٤٥٣
کتاب الاجارہ فصل فی المتفرقات 
مطبوعہ دار احیا ٕ التراث العربی بیروت لبنان 
*واللہ تعالی اعلم علمہ اتم واحکم*
 ا________(🖊)_________
*کتبـــہ؛*
*مفتی محمد شہباز اشرف نعیمی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی؛ بائسی پورنیہ بہار انڈیا*
*مورخہ؛7/6/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞9304119860)*
ا_______(❤)_________
*🖊المشتــہر فضل کبیر🖊*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(🖊)___________
794

حالت حیض میں طواف و سعی کا کیاحکم یے؟

*❣️حالت حیض میں طواف و سعی کا کیاحکم یے؟❣️*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

حالت حیض میں طواف اور سعی کرنے کا کیا حکم ہے 
کیا فرماتے علما ٕ کرام و مفتیان عظام مساٸل ذیل میں
١  ایک عورت نے اعتکاف کی نیت کی اور اعتکاف میں نہیں بیٹھ سکی تو اب کیا کرے ؟
٢  حالت حیض میں طواف اور سعی کرنے کا کیا حکم ہے ؟
٣  نفاس ہر روز رات ہی میں آتاہے ایک قطرہ یا دوقطرہ آتاہے تو کیا دن میں غسل کرکے نماز وغیرہ پڑھ سکتی ہے  ؟
ساٸل 
محمد رضوان عالم دیوریا؛
ا________(🍅)_________
*الجواب بعون الملک الوھاب* 
سوال نمبر ایک کا جواب 
یہ عورت اعتکاف کی قضا کرے اگر اعتکاف رمضان المبارک کے عشرہ اخیرہ کا تھا تو روزے رکھے اور دس دن اور رات اپنے گھر میں ہی کوٸی کمرہ عبادت کیلٸے خاص کرکے اس میں بیٹھے اور بلا ضرورت اس کمرے سے باہر نہ نکلے 
حوالہ 
*(📙فتاوی عالمگیری)* 
جلد اول 
صفحہ  ٢١١
کتاب الصوم 
الباب السامع فی الاعتکاف 
واللہ تعالی اعلم 
سوال نمبر دو کا جواب 
حالت حیض میں طواف بیت اللہ حرام ہے اور گناہ ہے اس لٸے اس سے بچے 
ہاں اگر پاکی کی حالت میں طواف کرچکی ہو اور صفا کے پاس سعی کیلٸے پہونچی تھی کہ حیض آگیا تو وہ چاہے تو سعی کرسکتی ہے اور بہتر ہیکہ پاک ہونے تک انتظار کرے جب پاک ہوجاٸے تب سعی کرے لیکن اگر اسے اندیشہ ہوکہ احرام کی پابندیاں وہ لمبے عرصے تک نہ نبھا سکے گی تو سعی کرکے احرام سے باہر ہوسکتی ہے 
حوالہ 
*(📗فتاوی عالمگیری)* 
جلد اول 
صفحہ  ٣٨
کتاب الطھارت 
الباب السادس فی الدما ٕ المختصة بالنسا ٕ 
جلد اول صفحہ  ٢٣٧ کتاب المناسک الباب الثامن الجنایات 
واللہ تعالی اعلم 
سوال نمبر تین کا جواب 
لا جب تک مکمل طور پر نفاس کا خون آنا بند نہ ہوجاٸے وہ نماز سے رکی رہے مگر یہ کہ سلسلہ دارز ہوکر چالیس دن سے زیادہ ہوجاٸے تو اب وہ نفاس کا نہیں استحاضہ یعنی بیماری کا خون مانا جاٸیگا اور استحاضہ کے خون کا حکم یہ ہیکہ ہروقت تازہ وضو کرکے نماز پڑھے 
حوالہ 
*(📕فتاوی عالمگیری)*
جلد اول 
صفحہ   ٣٨ ٣٧
کتاب الطھارت الباب السادس فی الدما ٕ المختصة بالنسا ٕ
*(📘شرح وقایہ)* 
جلد اول 
صفحہ   ١٣٧ 
کتاب الطھارت 
باب الحیض 
*واللہ تعالی اعلم علمہ اتم واحکم* ا________(🖊)_________
*کتبـــہ؛*
*مفتی محمد شہباز اشرف نعیمی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی؛ بائسی پورنیہ بہار انڈیا*
*مورخہ؛7/6/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞9304119860)*
ا_______(❤)_________
*🖊المشتــہر فضل کبیر🖊*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(🖊)___________
793

*💚فرش والے تیری شوکت کا علو کیاجانیں؛ الخ شعر کی تشریح

*💚فرش والے تیری شوکت کا علو کیاجانیں؛ الخ شعر کی تشریح💚*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 السلام عليكم 
فرش والے تیری شوکت کا علو کیا  جانیں 
خسروا عرش پے اڑتا ہے  پھریرہ تیرا 
مفتیان اکرام اس شعر کی تشریح ترجمہ کر دیجئے 
املا میں کوئی غلطی ہوئی ہے براۓ کرم اصلاح فرمائیں؛
ا_______(🍅)_________
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبر کاتہ*
*الجواب بعون الملك الوھاب:*
پہلے مشکل الفاظ کے معانی ملاحظہ کرلیں؛؛
فرش والے:----- زمیں والے
شوکت:------- رعب ودبدبہ
علو:---------------- بلندی
خسروا :------------(عظمت وشوکت؛یہاں یہی مراد ہےیا)خسروایک بادشاہ کا نام بھی ہے اگر چہ یہاں مطلقا بادشاہ کے لئے بولاگیاہے جب کہ الف نداکا ہے؛ یعنی اے خدا کی خدائی کے بادشاہ؛
 پھریرا:------- جھنڈا؛علم؛
*"مفھوم وتشریح"*
یارسول اللہ  آپ کی عظمت کے جھنڈے توعرش پر لہرارہے ہیں؛ان فرش والوں کوکیاپتہ آپ کی عظمت وشان کیاہے؛
اللہ تعالی کا ارشاد ہے؛؛ورفعنالك ذکرك؛؛(الم نشرح٤)ہم نےآپ کی خاطر آپ کےذکرکو بلند کردیا؛ اور حدیث قدسی ؛  اذاذکرت ذکرت معی؛جہاں اور جب میرا ذکر ہوگا؛وہاں تیراذکر ہوگا کوسامنے رکھیں ؛اورپھر سرکاردوعالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم  کی ولادت باسعادت کے وقت بروایت مواہب لدنیہ؛ اللہ تعالی نے ایک نور کاجھنڈا بدست جبریل امین علیہ السلام کعبہ کی صحت پر لگوایا؛ایک مشرق میں ؛ ایک مغرب میں؛یابروایت دیگرایک بیت المقدس پر ؛ ایک زمین وآسمان کے در میان؛ایک حضرت آمنہ کے گھر پر ؛اور ایک آسمانوں کے اوپر بیت المعمور پرجوخانہ کعبہ کی بالکل سیدھ پر ہے؛اور خانہ کعبہ جیسی ہی عمارت ہے؛اب جھوم کر پڑھیں ؛
"خسرواعرش پہ اڑتا ہے پھریراتیرا"
*(📕بحوالہ شرح کلام رضا فی نعت المصطفےصلی اللہ تعالی علیہ وسلم؛؛)*
المعروف 
*(📘؛شرح حدائق بخشش؛ ص* *٧٤\٧٥؛؛)*
*واللہ تعالی اعلم*  ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد اختررضا قادری رضوی نیپال گنجوی خادم التدریس ناظم اعلٰی مدرسہ فیض العلوم سرکھیت نیپال*
*مورخہ5/6/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ☎️9815598240)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
792

تشہد میں لفظ سیدناکے ساتھ پڑھنازیادہ بہتر یے؛

*❣️تشہد میں لفظ سیدناکے ساتھ پڑھنازیادہ بہتر یے؛❣️*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ۔
کیا فرماتے ہیں علماء دین مفتیان اسلام اس میں کہ۔
التحیات میں تشہد میں *اشھد ان سیدنا محمد عبدہ ورسولہ۔* کے ساتھ پڑھنا کیسا؟ 
*سیدنا کے ساتھ حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لینا کیسا۔* 
سائل۔ محمد احد چشتی
ا_______(💚)_________
*الجواب بعون الملک الوھاب؛* 
تشہد میں لفظ *سیدنا* کے ساتھ پڑھنا زیادہ بہتر ہے اور بغیر اضافہ بھی جاٸز ہے 

جیسا کہ حضور صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی فرماتے ہیں کہ : درود شریف میں حضور ﷺ اور حضور سیدنا ابراہیم علیہ الصلاة و السلام کے اسماۓ طیبہ کے ساتھ لفظ *سیدنا* کہنا بہتر ہے 
*(📘 بہار شریعت ج ١ ح ٣ ص ٨٤ قادری بکڈپو )*
اسی طرح فرمایا حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمتہ نے 
*(📗فتاوی فیض الرسول ج ١ ص ٢٥٢)* 
*ھکذا فی الدر المختار ” ندب السیادة لان زیادة الاخبار بالواقع عین سلوک الادب فھو افضل من ترکہ ذکرہ الرملی الشافعی وغیرہ و فی رد المحتار ” و الافضل الاتیان بلفظ السیادة الخ* 
*(📘شامی ج اول ص ٣٤٥ مطبوعہ دیوبند)* 
*واللہ اعلم بالصواب؛*
 ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد مشاھدرضا حشمتی خادم التدریس مدرسہ ریاض الحنہ یوپی انڈیا؛*
*مورخہ3/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎9720751982)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
791

بہتر ہے تشہد میں سیدناکا اضافہ نہ کیاجائے؛

*❣️بہتر ہے تشہد میں سیدناکا اضافہ نہ کیاجائے؛❣️*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان اسلام اس بارے میں کہ التحیات میں تشہد میں اشھد ان سیدنا محمدا عبدہ رسولہ کے ساتھ پڑھنا کیسا ہے؟سیدنا کے ساتھ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لینا کیسا ہے؟
سائل:محمد احمد چشتی؛
ا_______((🍅))__________
*الجواب بعون الملک الوھاب:* بہتر ہے کہ تشہد میں "سیدنا "کا اضافہ نہ کیا جائے کیونکہ جو تشہد ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے اس میں "سیدنا "کا اضافہ نہیں ہےاور  امام اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کے قول کے مطابق  اسی  تشہد کا  پڑھنا بھی  منقول ہے تاہم" سیدنا "کے اضافہ کے ساتھ پڑھنے میں سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا زیادہ سے زیادہ کراہت تنزیہی ہوگی ۔
*(📙در مختار میں ہے:)*
*یقرء تشھد ابن مسعود وجوبا کما بحثہ فی البحر لکن کلام غیرہ یفید ندبہ و جزم شیخ الاسلام الجد بان الخلاف فی الافضلیۃ و نحوہ فی مجمع الانھر۔)*
 اس کے تحت 
*(📗رد المحتار میں ہے: )*
*وكذا جزم به في النهر والخير الرملي في حواشي البحر، حيث قال: أقول الظاهر أن الخلاف في الأولوية، ومعنى قولهم التشهد واجب: أي التشهد المروي على الاختلاف لا واحد بعينه. وقواعدنا تقتضيه. ثم رأيت في النهر قريبا مما قلته. وعليه فالكراهة السابقة تنزيهية. اهـ.(باب صفۃ الصلوۃ )*
اسی میں ہے: 
*والتشهد المروي عن ابن مسعود لا يجب بل هو أفضل من المروي عن ابن عباس وغيره خلافا لما بحثه في البحر(واجبات الصلوۃ )*
*واللہ اعلم بالصواب*
 ا______(🖌)_________
*کتبـــہ؛*
*محمد ھاشم رضا مصباحی خادم الافتاء والقضا دارالعلوم جامعہ رضویہ شاہ علیم دیوان شیموگہ کرناٹکا؛*
*مورخہ؛1/6/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7760517611)*
ا________(🖊)__________
*🖌المشتـــہر فضل کبیر 🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(🖊)___________
790

مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ایک چیز یے؛

*💚مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ایک چیز یے؛💚*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

سوال ۔۔۔۔۔
کیاصرف واجبات نماز کے ترک سے ہی نماز واجب الاعادہ ہوتی ہے یا محض کراہت تحریم سے ہی واجب الاعادہ ہوجاتی ہے ؟
بینوا بالدلیل
سائل ۔۔۔۔ عبداللہ ، ہبلی؛
ا________(🍅)___________
*الجواب بعون الملک الوھاب؛*
اس باب میں کلیہ یہ ہےکہ جو نماز بھی کراہت تحریم کےساتھ ادا کی جائے وہ واجب الاعادہ ہوتی ہے
*(📖علامہ علاؤالدین حصکفی علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
*” وکذا کل صلوة ادیت مع کراھۃ التحریم تجب اعادتہا “*
*{📙الدرالمختار ص٦٤ ، دارالکتب العلمیۃ}*
*(📝علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
*” والحق التفصیل بین کون تلک الکراھۃ کراھۃ تحریم فتجب الاعادة او تنزیہ فتستحب “*
*{📘ردالمحتار ج١ ص٤٥٧ ، دارالکتب العلمیۃ}*
*(📝سرکاراعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتےہیں)*
*” واجب الاعادہ اور مکروہ تحریمی ایک چیز ہے “*
*{📕فتاوی رضویہ ج٧ ص ٣٥٩ ، رضافاؤنڈیشن}*
*(📘فتاوی رضویہ شریف)* میں ایسی بہت سی مثالیں ہیں جو واجبات نماز میں سے نہیں ہیں مگر کراہت تحریم کیوجہ سے نماز واجب الاعادہ ہے ، مثلا :
اول ۔۔۔۔ ہاتھوں کی کہنی بلاکھولے  آستین اوپر بلاچڑھائے نماز پڑھنا واجبات صلوة میں سے نہیں لیکن اگر کوئی کہنی کھولے آستین چڑھائے نماز پڑھے تو مکروہ تحریمی اورنماز واجب الاعادہ
*{📗فتاوی رضویہ ج٧ ص٢٩٧}*
ثانی ۔۔۔۔ ریشمی کپڑا نہ پہن کر نماز پڑھنا واجبات نماز میں سے نہیں لیکن اگرکوئی پڑھے تو نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ
*{📙ایضا ص٣٠٧}*
ثالث ۔۔۔۔ انگریزی وضع کے کپڑے نہ پہن کر نماز پڑھنا واجبات نماز میں سے نہیں مگر کوئی ایساکرے تو سرکاراعلیحضرت رضی اللہ عنہ کافتوی تھاکہ  نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ
*{📙ایضا ص٣٠٩}*
رابع ۔۔۔۔ آستین نہ چڑھاکر نماز پڑھنا واجبات صلوة میں سے نہیں لیکن اگرکوئی اس طرح پڑھے تو نماز پھیرنےکاحکم
*{📕ایضا ص ٣١٠}*
خامس ۔۔۔۔۔ سدل کئے بغیر نماز پڑھنا واجبات نماز میں سے نہیں مگر کوئی کوئی سدل کرکے نماز پڑھے تو مکروہ تحریمی واجب الاعادہ
*{📘ایضا ص ٣٧٦}*
ان تصریحات سے واضح ہواکہ عموما کراہت تحریم کی وجہ سے نماز واجب الاعادہ ہوتی ہے
*واللہ تعالی اعلم بالصواب؛* ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد  شکیل  اختر  قادری برکاتی  شیخ الحدیث  بمدرسةالبنات  مسلک اعلی حضرت  قربان  شاہ  ولی  نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ1/6/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
789

نظر بد سے بچنے کےلئے پیر میں دھاگہ باندھناکیسا؟

*❣️نظر بد سے بچنے کےلئے پیر میں دھاگہ باندھناکیسا؟❣️*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ میرا سوال یہ ہے کہ بزرگوں کا ماننا ہے کہ کالا دھاگا پیر میں باندھ لے نے سے نظر بد سے محفوظ رہتے ہیں کیا یہ درست ہے
سائلہ ۔۔۔۔ عائشہ فاطمہ ، ہبلی؛
ا________(📢)__________
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
نظربد سے بچنے کیلئے ایسی ترکیب جو شرعا ممنوع نہ ہو درست ہے
*(📗شارح بخاری امام ابوالحسین علی بن خلف بن عبدالملک المعروف بابن بطال علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
*” ومنہ حدیث عثمان بن عفان انہ مر ببعض طرقات المدینۃ فرای صبیا ومعہ حشمۃ فقال دسموا نونتہ لکیلا تصیبہ العین “*
*{📙شرح صحیح البخاری لابن بطال ج٢ ص ٥١١ ، مکتبۃالرشد ریاض}*
کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ مدینہ منورہ کےایک راستےسےگزرے توایک بچہ کودیکھا جس کےساتھ اس کے گھروالےبھی تھے ، فرمایا : اس کی ٹھڈی پہ کالا ٹیکہ لگادو تاکہ نظر نہ لگے “
اس حدیث پاک میں چہرہ پہ کالاٹیکہ لگانے کی صراحت موجود ہے
اسی لئے علامہ عبدالمصطفے اعظمی علیہ الرحمہ نے فرمایا
*” نظرسے بچنے کیلئے بچوں کے ماتھے یا ٹھوڑی پر کاجل وغیرہ سے دھبہ لگادینا یا کھیتوں میں کسی لکڑی میں کپڑا لپیٹ کر گاڑ دینا تاکہ دیکھنےوالے کی نظر پہلے اس پرپڑے اور بچوں اورکھیتی کو کسی کی نظر نہ لگے ایساکرنا منع نہیں ہے کیونکہ نظر لگنا حدیثوں سے ثابت ہے اس کا انکار نہیں کیاجاسکتا “*
*{📕جنتی زیور ص ٢٦٠ ، ٢٦١ ، اسلامک پبلشر}*
گلے ، کمر یا پاؤں میں کالا دھاگہ باندھنے میں کوئی وجہ ممانعت نظر نہیں آتی ، فلہذا یہ جائزہے
وہ جو فتاوی مرکز تربیت افتاء میں مزارات کےدھاگے باندھنے کی ممانعت کا ذکرہے وہ ہاتھ کےساتھ مخصوص ہے ،
*(📘فتاوی مرکز تربیت افتاء میں الفاظ یہ ہیں)*
*” اجمیرشریف یا کسی بھی جگہ کادھاگہ ہاتھ میں باندھنا جائزنہیں کہ اس میں مشرکین سے مشابہت ہے وہ بھی اپنے تیرتھ استھانوں سے اسی قسم کے دھاگے لاکر باندھتےہیں نیز ان کا ایک تہوار رکشا بندھن ہے جس میں اسی قسم کے دھاگے باندھے جاتےہیں اور تشبہ بالغیر ناجائز وگناہ ہے “*
*{📙ج٢ ص ٤٣٦ ، فقیہ ملت اکیڈمی}*
ہاتھ میں دھاگہ باندھنے کےعدم جواز کی یہاں دو علتیں بیان ہوئیں ، اول ہندؤں کا تیرتھ استھانوں سے اسی قسم دھاگے لاکر باندھنا ، دوم رکشا بندھن میں اسی قسم کے دھاگے باندھنا ، اورچونکہ ہاتھ میں دھاگہ باندھنےسے ان دونوں علتوں کی بنا پر ہندؤں سے مشابہت پائی جاتی ہے لہذا ناجائز
مگر گلے ، کمر اور پاؤں میں یہ دونوں ہی علتیں نہیں پائی جاتیں فلہذا عدم جواز کی کوئی وجہ نہیں ، جائزہے
*ھذا ماظہرلی والعلم الحقیقی عندربی*
*واللہ اعلم بالصواب*
٦ شوال المکرم ١٤٤١ ھ ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد  شکیل  اختر  قادری برکاتی  شیخ الحدیث  بمدرسةالبنات  مسلک اعلی حضرت  قربان  شاہ  ولی  نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ30/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
*الجواب صحیح؛ محمد نعمت اللہ رضوی خادم التدریس والافتاء بانسبڑیاکلکتہ بنگال؛*
ا_________(💚)__________
788

شوہر نے کہا”میں طلاق دے دوں گا “ کیاحکم ہے

*💚شوہر نے کہا”میں طلاق دے دوں گا “ کیاحکم ہے؟💚*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ
میرا اپنی بیوی کےساتھ جھگڑا ہوا بیوی نے کہا میں طلاق لے لیتوں ، تو میں نےبھی کہہ دیاکہ میں طلاق دےدیتوں ،
” دےدیتوں “ ہماری زبان میں ” دے دوں گا “ کے معنی میں استعمال ہوتاہے
سوال یہ ہےکہ میری بیوی پر کتنی طلاق واقع ہوئی ؟
قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں
سائل ۔۔۔۔ خواجہ صاحب سنکی ، کولےکرپلاٹ ، صدرصوفہ ، ہبلی کرناٹک
ا_________(🍅)_________
الجواب بعون الملک الوھاب
سوال میں جو باتیں مذکور ہیں اگرواقعی صورت حال ویسی ہے تو طلاق واقع نہیں ہوئی کیونکہ ” دےدیتوں یا دےدوں گا “ وعدہ طلاق ہے نہ کہ انشاء طلاق
سرکار اعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتےہیں
*” اگر ہزار بار کہے میں تجھے طلاق دے دوں گا طلاق نہ ہوگی وھذا ظاھرجدا وفی جواھرالاخلاطی فقال الزوج طلاق میکنم انہا ثلاث لان میکنم یتمحض للحال وھوتحقیق بخلاف قولہ کنم لانہ یتمحض للاستقبال وبالعربیۃ قولہ اطلق لایکون طلاقا “*
*{📘فتاوی رضویہ مترجم ج١٢ ص٥٨٨ ، رضافاؤنڈیشن}*
*واللہ اعلم بالصواب* ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد  شکیل  اختر  قادری برکاتی  شیخ الحدیث  بمدرسةالبنات  مسلک اعلی حضرت  قربان  شاہ  ولی  نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ29/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
787

زید اپنی غلطی مان کر معافی مانگ لی بکرمعاف نہیں کررہاہے تو کیاحکم ہے؟

*🍅زید اپنی غلطی مان کر معافی مانگ لی بکرمعاف نہیں کررہاہے تو کیاحکم ہے؟🍅*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

سوال ۲ ایک شخص سے غلطی ہوگئی ہے اور وہ اپنی غلطی مان کے معافی مانگ رہا ہیں لیکن سامنے والا شخص معاف نہ کرے تو اسکی توبہ قبول ہوگی یا نہیں ؟
سائلہ ۔۔۔۔ بنت عبداللہ ، ہبلی
ا_______(🍅)___________
*الجواب بعون الملک الوھاب؛*
توبہ صادقہ کے بعد کوئی گناہ باقی نہیں رہتا
*(🖋️حضرت امام ابن ماجہ قزوینی علیہ الرحمہ اپنی سند حسن سے حدیث پاک روایت کرتےہیں)*
*” قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ “*
*{📘سنن ابن ماجہ ج٥ ص٣٢٠ ، مطبوعۃ دار الرسالۃالعالمیۃ}*
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےارشادفرمایا : گناہ سے توبہ کرنےوالا اس شخص کی طرح ہوجاتاہے جس نے گناہ نہ کیاہو “
جو اپنی غلطی مان کر معافی مانگے اورسامنے والا بلا عذرشرعی پھربھی معاف نہ کرے تو اس کیلئے حدیث پاک میں سخت وعید آئی ہے
*(📙سرکاراعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتےہیں)*
*” جس سے اس کابھائی معافی چاہےگا اور وہ بلاعذر شرعی معاف نہ کرےگا تو حدیث میں فرمایاکہ اسے روز قیامت حوض کوثر پر میرےپاس حاضرہونا نصیب نہ ہوگا “*
*{📙فتاوی رضویہ سوفٹوئر ج٧ ص ١٩٥}*
شخص مذکور اگر واقعی اپنی غلطی مان رہاہے اور معافی مانگ رہاہے تو امیدہےکہ سامنےوالےکے معاف نہ کرنے کے باوجود اس سے مواخذہ نہ ہوگا
*واللہ اعلم بالصواب*
٤ شوال المکرم ١٤٤١ ھ
ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد  شکیل  اختر  قادری برکاتی  شیخ الحدیث  بمدرسةالبنات  مسلک اعلی حضرت  قربان  شاہ  ولی  نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ29/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
786

اپنے لئے عاجزی کے الفاظ جیسے گنہگار؛ فقیر؛ ناکارہ؛ وغیرہ بولناکیسا؟

*📢اپنے لئے عاجزی کے الفاظ جیسے گنہگار؛ فقیر؛ ناکارہ؛ وغیرہ بولناکیسا؟📢*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 *🌹السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ 🌹*
*علماۓ اہلسنت وجماعت سے ایک میرا سوال ہےکہ*
*اپنے لیۓ عاجزی کے الفاظ. مثلًا فقیر.گنہگار. ناکارہ. وغیرہ اِس لیۓ بولنا یا لکھنا کہ لوگ مُنکسَرُالمزاج سمجھیں.عاجزی کی تعریف کریں, ایسا لکھنا یا بولنا کیسا۔۔??* *براۓ کرم باحوالہ جواب عنايت فرمائیں*
*سائل محمد مشاھدرضاقادری*
*اسلامپور اتردیناجپور بنگال*
ا_______(📢)___________
*الشروع فی الجواب بعون الملک الوہاب؛*
عاجزی وانکساری اچھی چیز ہے حدیث میں اس کی بہت فضیلت ہےمگر اس شرط کے ساتھ کہ ظاہری وباطنی ایک جیسا ہو ظاہری تو بندہ جانتا ہے مگر باطنی کا علم اللہ کو ہے ہمیں یہ نہیں سمجھنا چاہئے کہ اس کہ نیت کیا ہے بہر حال بندہ انکساری کے ساتھ قرب خدا اختیار کرتا ہےحضرت عبد اللہ ابن عمرؓ رضی اللہ تعالٰی عنھما سے روایت ہے کہ آپؐ نے فرمایا: ’’جو اللہ کے لیے تواضع اختیار کرتا ہے اللہ اس کے مرتبے کو بلند کرتا ہے۔ وہ اپنے نفس میں چھوٹا ہوتا ہے لیکن لوگوں کی نظروں میں عظیم ہوتا ہے۔ اور جو متکبر ہوتا ہے اللہ اس کے مرتبے کو پست کردیتا ہے۔ وہ اپنی نظروں میں بڑاہوتا ہے، جب کہ لوگوں کی نگاہوں میں ذلیل ہوتا ہے، یہاں تک کہ وہ لوگوں کے ہاں کتے اور خنزیر سے بھی زیادہ ذلیل ہوتا ہے۔‘‘ 
*(📕کنز العمال)*
عاجزی کسے کہتے ہیں؟
عاجزی یہ ہے کہ انسان اعلیٰ رتبہ ہوکر ادنیٰ رتبہ کے افراد کے ساتھ گھل مل جائے، انسان صاحب فضیلت ہوکر عام لوگوں سے نہ دور ہو اور نہ ان کو خود سے دور کرے
اس لئے حضرت عیاض بن حمار روایت کرتے ہیں:
*(ان رسول الله قال ما نقصت صدقة من حال وما زاد الله عبدا بعضوا الا عزا وما تواضع احد لله الا رفعه الله،، (رواه مسلم)*
*(📘رياض الصالحين، ج1، ص319)*

،،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: مال سے صدقہ دینا مال میں کمی نہیں کرتا اور بندے کا معاف کرانا اور معذرت خواہ ہونے سے اللہ اس کی عزت کو بڑھاتا ہے اور اللہ کی رضا و خوشنودی کے لئے بندے کی تواضع و انکساری سے اللہ اسے درجہ فضیلت میں بلند کرتا ہے،، 
اگر کسی کی نیت یہ ہو کہ ہم عاجزی اس لئے پیش کریں تاکپ لوگ ہمیں اچھا سمجھیں یا واقعی منکسر المزاج جانیں جیسا کہ سوال میں وارد ہے تو یہ ریا ہے. 
ریاکاری یہ ہے کہ اللہ کے لئے عمل نہ کرکے دنیا والوں کو دکھانے کے لئے اپنی شہرت حاصل کرنے اور اپنی ناموری حاصل کرنے کے لئے عمل کرنا۔ اس کی وجہ سے عمل کا اجر و ثواب نہیں ملتا ہے۔
ایسے انسان کے لئے سخت وعید ہے مگر مسلمانوں کے بارے میں ہمیں اچھا گمان رکھنا چاہے.
*واللہ ورسولہ اعلم بالصواب؛*
 ا________(🖊)________
*کتبــہ؛*
*محمد شہروز عالم رضوی اکرمی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم  قادریہ حبیبیہ  فیل خانہ  ہوڑہ  کلکتہ  بنگال؛*
*مورخہ؛29/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞9883016746)*
ا_________(🖊)___________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)___________
785

قرآن پاک نازل ہونےسے قبل حضورصلی اللہ تعالی علیہ وسلم نمازمیں کیاپڑھتےتھے؟

*💚قرآن پاک نازل ہونےسے قبل حضورصلی اللہ تعالی علیہ وسلم نمازمیں کیاپڑھتےتھے؟💚*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

السلام علیکم و رحمتہ اللہ
سوال؟
سرکار دو عالم صلہ اللہ علیہ و سلم قران پاک نازل ہونے سے پہلے نماز میں کونسی سورۃ پڑھاکرتے تھے؟
جواب عنایت فرمائیں
سائلہ ۔۔۔۔۔ سکینہ فاطمہ ، ہبلی
ا_______(🖊️)__________
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
یہ بات مسلم و متفق ہے کہ قبل بعثت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم غار حرا میں عبادت کرتےتھے جس پر بخاری شریف کی یہ حدیث پاک دال ہےکہ
*” ثم حبب الیہ الخلآء وکان یخلو بغار حرآء فیتحنث فیہ “*
*{📘صحیح البخاری ص٨ ، مطبوعۃ دار ابن کثیر}*
پھرآپ کے دل میں خلوت گزینی کی محبت ڈال دی گئی اورآپ غارحرا میں خلوت اختیار فرمانےلگے آپ وہاں متعدد دنوں تک عبادت کرتےرہتے “
غار حرا میں کس شریعت کےمطابق عبادت کرتےتھے ؟ اس سلسلے میں آٹھ اقوال ہیں ، احناف کا مختاریہ ہےکہ ” کسی سابقہ شریعت کےپابند نہ تھے ، کشف صادق سے جوطریقہ آپ کےنزدیک ثابت ہوا اسی طرح عبادت فرماتےتھے یہ اور بات ہےکہ اس عبادت کو شریعت ابراہیمی یا کسی اورنبی کی شریعت کےساتھ مطابقت رہی ہو
*(✒️علامہ علاؤالدین حصکفی علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
*” ثم ھل کان قبل البعثۃ متعبدا بشرع احد ؟ المختار عندنا لا ، بل کان یعمل بماظہرلہ من الکشف الصادق من شریعۃ ابراہیم وغیرہ “*
*{📕الدرالمختار ص ٥٣ ، دارالکتب العلمیۃ}*
علامہ ابن عابدین شامی اس کی وجہ بیان کرتےہوئے فرماتےہیں
*” لانہ علیہ الصلوة والسلام قبل الرسالۃ فی مقام النبوة لم یکن من امۃ نبی قط “*
*{📘ردالمحتار ج١ ص ٣٥٨ ، دارالکتب العلمیۃ}*
اسلئےکہ آپ قبل بعثت بھی نبی تھے کبھی کسی نبی کے امتی نہ رہے “
یہ عبادت حضورصلی اللہ علیہ وسلم کےاپنے اجتہاد سے تھی یا من جانب اللہ تھی ؟ دونوں قول ہیں مگر ظاہریہی ہےکہ جب آغاز وحی ہوچکاتھا تو بذریعہ وحی اس کی تعلیم ہوئی تھی
نیز عبادت بالارکان تھی یا صرف باللسان یاصرف بالقلب ؟ علماءنے الگ الگ رائیں قائم کی ہیں مگر شارح بخاری علامہ شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ فرماتےہیں کہ
*یہاں بھی توقف ہی مناسب ہے*
*{📙نزھۃالقاری ج١ ص١٨٧ ، مطبوعہ دائرةالبرکات گھوسی}*
فلہذا ” قرآن پاک نازل ہونےسے پہلے نماز میں کون سی سورت پڑھاکرتےتھے “ یہ سوال ہی نامناسب ہے
البتہ یہ سوال ہوسکتاہےکہ ” بعد نزول قرآن قبل فرضیت نماز، نماز کس طرح پڑھتےتھے اورنمازمیں کیا پڑھتےتھے “؟
تو اس سلسلےمیں قوی دلائل اس طرف ہیں کہ قبل فرضیت نماز بھی ویسی ہی تھی جیسی اب ہے ، جس میں استقبال قبلہ بھی تھا اورتکبیرتحریمہ بھی ، قرات بھی تھی ، رکوع بھی تھا ، سجود بھی تھا ، جماعت بھی تھی ، جہربھی تھا
یہ سب کچھ ثابت کرنےکےبعد سرکاراعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتےہیں
*” بالجملہ جہاں تک نظر جاتی ہے نماز سابق اصول وارکان میں اسی نماز مستقر کےموافق نظرآتی ہے “*
*{📗فتاوی رضویہ ج٥ ص٩٠ ، رضافاؤنڈیشن}*
نماز میں قرآن کریم ہی پڑھتے تھے
*(🖋️سرکاراعلیحضرت زرقانی کے حوالےسے فرماتےہیں)*
*” یحتمل انہ کان یقرا فیہما بما اتاہ من سورة اقرا حتی نزلت الفاتحۃ “*
*{📙ایضا ص ٨٦}*
کہ ممکن ہےکہ نزول فاتحہ سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان رکعتوں میں سورہ اقرا کی وہ آیات پڑھتےہوں جو نازل ہوچکی تھیں “
*واللہ تعالی اعلم بالصواب*
*٤ شوال المکرم ١٤٤١ ھ* ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد  شکیل  اختر  قادری برکاتی  شیخ الحدیث  بمدرسةالبنات  مسلک اعلی حضرت  قربان  شاہ  ولی  نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ27/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
784

زید کا کل مال متروکہ ۱۳۷ حصوں میں تقسیم ہوگا؛🍅*ا

*🍅زید کا کل مال متروکہ ۱۳۷ حصوں میں تقسیم ہوگا؛🍅*ا

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 کیافرماتےہیں علماءکرام ومفتیان عظام اس مسئلہ ذیل کےبارےمیں کہ زید نےزوجہ اول کےانتقال کےبعد دوسرانکاح کیا زوجہ اول سے چاربیٹےاورزوجہ ثانی سےتین بیٹے تین بیٹیاں ہیں زیدکاانتقال ہوگیااورزوجہ ثانی اپنےبیٹےبیٹیوں کےساتھ باحیات ہیں زیدنےزمین چھوڑی لھٰذا متروکہ زمین سےکنکو کتناترکہ ملیگاقرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں 
المستفتی حسن رضانعیمی؛اتردیناجپورِ؛مغربی بنگال.
ا_________(🍅)__________
*الجواب بعون الملک الوہاب؛*
صورت مسئولہ میں بر صدق مستفتی بعد حق تقدیم ماتقدم زید کو کل مال متروکہ ١٣٦حصوں میں منقسم ہوکر ١٧حصے بیوی کو لقولہ تعالیٰ،، *(فان کان لکم ولد فلھن الثمن ،،پ٤آیت میراث.)*
اور ہرایک لڑکا کو ١٤،١٤حصے اور ہر ایک لڑکی کو ٧،٧حصے لقولہ تعالیٰ ،،
*(📗یوصیکم اللہ فی اولادکم للذکر مثل حظ الانثیین.)*
*واللہ ورسولہ اعلم بالصواب*
ا________(🖊)________
*کتبــہ؛*
*محمد شہروز عالم رضوی اکرمی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم  قادریہ حبیبیہ  فیل خانہ  ہوڑہ  کلکتہ  بنگال؛*
*مورخہ؛28/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞9883016746)*
ا_________(🖊)___________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)___________
783

چوری کے لائٹ سے پانی کا موٹر چلانا اور اس پانی سے وضو کرنااور نماز پڑھناکیسا؟

*💚چوری کے لائٹ سے پانی کا موٹر چلانا اور اس پانی سے وضو کرنااور نماز پڑھناکیسا؟💚*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 السلام علیکم 
کیا فرماتے ہیں۔ اس مسئلہ میں کہ چوری کی لائٹ استعمال ہوتی ہے پانی کی موٹر چلانے میں . ... اگر زید اس پانی سے وضو کرکے نماز پڑےگا تو کیا زید کی نماز ہو جائےگی یا پھر نماز پر کچھ فرق پڑےگا ?  اگر زید ایسی جگہ ہے جہاں دوسرا پانی دستیاب نہیں تو اس صورت میں کیا حکم ہوگا. جیسے ابھی کورنٹائن کا معاملہ ہے کہ کسی اسکول میں چودہ دن کے لئے کورنٹائن کیا  اب اس اسکول کی لائٹ چوری کی ہے تو اس صورت میں زید کیا کرے.  کیا اسی پانی سے وضو کرکے نماز پڑھے یا پھر تیمم کرکے .?  جواب عطا فرمائیں .......
ا________(🍅)___________
*الشروع فی الجواب بعون الملک الوہاب*
*اللھم ھدایۃ الحق والصواب*
چوری کرنا یقینا فعل حرام اور شریعت اسلامیہ کے خلاف ہے مگر چوری کی لائٹ یا پانی سے اگر وضو کرلے تو وضو ہوجائے گا جیسا کہ صدر الشریعہ بدرالطریقہ علیہ الرحمہ نے 
*(📗بہار شریعت حصہ دوم پانی کے بیان میں تحریر فرماتے ہیں کہ)*
،،نابالغ کا بھرا ہوا پانی کہ شرعاً اس کی مِلک ہو جائے، اسے پینا یا وُضو یا غُسل یا کسی کام میں   لانا اس کے ماں   باپ یا جس کا وہ نوکر ہے اس کے سوا کسی کو جائز نہیں   اگرچہ وہ اجازت بھی دے دے، اگر وُضو کر لیا تو وُضو ہو جائے گا اور گنہگار ہو گا،،
*واللہ ورسولہ اعلم بالصواب*
 ا________(🖊)________
*کتبــہ؛*
*محمد شہروز عالم رضوی اکرمی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم  قادریہ حبیبیہ  فیل خانہ  ہوڑہ  کلکتہ  بنگال؛*
*مورخہ؛27/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞9883016746)*
ا_________(🖊)___________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)___________
782

کیاسِرکہ کھاناسنت یے؟

*🖊️کیاسِرکہ کھاناسنت یے؟🖊️*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

السلام عليكم و رحمتہ الله و برکاتہ 
*سوال* 
سِرکہ ۔کھانا سنت ہے 
جواب عنایت فرمائیں 
سائل رفاقت انصاری ایل ایم پی ۔یوپی؛
ا________(🍅)___________
*الشروع فی الجواب بعون الملک الوہاب؛*
سرکہ کھانا سنت ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خود تناول بھی فرمایا ہے اور اس کے فائدے بھی بیان فرمایا ہے چنانچہ 
*(📙سنن ابن ماجہ میں مکمل ایک باب)*
(بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ إِدَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
،، حَدَّثَنَا.... عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : نِعْمَ الإِدَامُ أَوِ الْأُدْمُ : الْخَلُّ.)
: حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سرکہ بھی کیا ہی اچھاسالن ہے۔
*واللہ ورسولہ اعلم بالصواب؛* ا________(🖊)________
*کتبــہ؛*
*محمد شہروز عالم رضوی اکرمی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم  قادریہ حبیبیہ  فیل خانہ  ہوڑہ  کلکتہ  بنگال؛*
*مورخہ؛27/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞9883016746)*
ا_________(🖊)___________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)___________
781

شوہر کی موت کی خبر ملنے کے بعد عورت نے نکاح کرلیاپھر شوہر اول آگیاتو کیاحکم ہے؟💚*

*💚شوہر کی موت کی خبر ملنے کے بعد عورت نے نکاح کرلیاپھر شوہر اول آگیاتو کیاحکم ہے؟💚*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

السلام علیکم
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر عورت کا شوہر کسی دوسرے ملک کام کرتا ہے اور عورت کو اپنے شوہر کی موت کی جبر ملی پھر عورت نے کچھ سال بعد دوسرا نکاح کر لیا پھر اس کا شوہر جس کی موت کی خبر ملی تھی وہ واپس آ گیا تو اب کیا حکم ہے
سائل عبداللہ؛
ا_______(💚)___________
*الجواب بعون الملک الوھاب؛*
صورت مسئولہ میں عورت شوہر اول کی طرف لوٹے گی کیونکہ حکم یہ ہے کہ جس عورت کا خاوند مفقود الخبر (غائب) ہویا اسکی موت کا حال معلوم ہوجائے اور پھر مفتی یا قاضی کے پاس استغاثہ پیش کرے اور قاضی  امام مالک رضی اللہ عنہ کے قول پر چار سال تک شوہر کا انتظار کا حکم دے اس درمیان حتی الامکان تلاش و جستجو جاری رکھے پھر بعد قضا اور بعد عدت وفات دوسری جگہ حسب منشاء عقد نکاح کرے پھر بعد نکاح اگر شوہر اول لوٹ آتا ہے تو بیوی شوہر اول کو ملے گی. 
*(📗ردالمحتار میں ہے:)*
*(لوعاد حیابعد الحکم بموتہ قال ط رأیت المرحوم ابا السعود نقل عن زوجتہ لہ والاولاد للثانی۲؎اھ مافی ش،)*
اگر قاضی کے فیصلہ کے بعد پہلا خاوند واپس آجائے تو طحاوی نے فرمایا: میں نے مرحوم ابوسعود کو نقل کرتے ہوئے پایا کہ وہ عورت پہلے خاوند کی بیوی ہوگی اور دوسرے سے اولاد ہوتو وہ دوسرے کی ہوگی
*(📗فتاوی رضویہ جدید ج 13)*

ردالمحتار ہی میں شرح المجمع ابن ملک سے درمختار کے قول، ایک شخص بیوی کو چھوڑ کرغائب ہوگیا اس نے دوسرے شخص سے نکاح کرلیا اور اس سے اولاد ہوگئی پھر پہلا خاوند واپس آگیا، کے تحت نقل کیا، جس کی عبارت یہ ہے کہ عورت پہلے خاوند کو بالاجماع واپس کی جائیگی،
فتاوی رضویہ جدید ج13

*واللہ اعلم بالصواب*
 ا________(🖊)________
*کتبــہ؛*
*محمد شہروز عالم رضوی اکرمی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم  قادریہ حبیبیہ  فیل خانہ  ہوڑہ  کلکتہ  بنگال؛*
*مورخہ؛27/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞9883016746)*
ا_________(🖊)___________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)___________
780

Saturday, July 25, 2020

مرغی کا گلہا کھانا کیسا ہے

*❣مرغی کا گلہا کھانا کیسا ہے❣*

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ مرغی کا گِلہا کھانا کیسا ہے براے کرم قرآن وحدیث کی روشنی جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی 
*🌹المستفتی محمد توحید رضا اشرفی🌹*
ا___________💠⚜💠___________
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*📝الجواب بعونہ تعالیٰ ⇩*
 صورت مسئولہ میں اگر مرغی کے گلہا میں نجاست  نہ رہتی ہو تو اس کا کھانا جائز ہے اگر مرغی کے گلہا میں نجاست رہتی ہو تو مرغی کا گلہا کھانا جائز نہیں ہے اس لیے کہ اس میں نجاست رہتی ہے جس طرح کرش یعنی اوجھڑی کھانا جائز نہیں اور معزز لوگ اسے گھن سمجھتے ہیں اور اسے گندی سمجھتے ہیں

📃اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے
*" وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبٰئِثَ ۔ "*
ترجمہ اور ان پر گندی چیزیں حرام کردیگا 
*(📕پارہ 8 سورہ الاعراف آیت 157)*

📑فتاویٰ رضویہ میں ہے
 اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ والرضوان ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں کہ سلیم الطبع لوگ ان سے گھن کرتے ہیں اور انھیں گندی سمجھتے ہیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان پر سب گندی چیزیں حرام فرمائیگا
*(📕 جلد 20 صفحہ 234 )*

💌نیز اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ والرضوان ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں کہ حلال جانور کے سب اجزاء حلال ہیں مگر بعض کہ حرام یا ممنوع یا مکروہ ہیں 
*(📚جلد 20 صفحہ 240)*

*🌹واللہ اعلم سبحانہ وتعالی🌹*
ا___________💠⚜💠___________
*✍🏻کــتــبــہ*
*حضرت علامہ و مولانا محمد مظہر حسین سعدی رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی سونا پور اتر دیناجپور بنگال*
*🗓 ۲۱ ستمبر بروز سنیچر ۲۰۱۹ عیسوی* https://wa.me/+918793969359
ا___________💠⚜💠__________
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
ا___________💠⚜💠__________
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غـوث وخـواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی*
ا__________💠⚜💠___________

Friday, July 24, 2020

واہ کیا رنگ ہے اے ازہری دولھا تیرا


منقبت : براے عرس پاک 28 جون 2020

واہ کیا رنگ ہے اے ازہری دولھا تیرا
نوری پوشاک ہے ، رضوی ہے عمامہ تیرا

چاند تاروں کی ہے بارات ، رَچی ہے شادی
حامدی پھول ہیں ، جیلانی ہے سہرا تیرا

تیری ہستی ہے کمالاتِ رضا کی مَظہر
تاج والوں میں شہا ! تاج ہے اونچا تیرا

ہٗو بہٗو مفتی اعظم کی جھلک ہے تجھ میں
استقامت کی بلندی پہ ہے تقوٰی تیرا

عشق والوں کا حرم ہے ترے اَجداد کا در
قبلۂ اہلِ محبت ہے گھرانہ تیرا

ہے وہی شانِ قیادت ترے خوں کے اندر
تیرے قرباں کہ مُجَدِد ہوا بابا تیرا

اہل حق کہنے لگے ، تاجِ شریعت تجھکو
جوہرِ علم و عمل سب نے جو دیکھا تیرا

تجھ میں وہ نور ہے اے اخترِ بُرجِ رفعت
موت کے بعد بھی روشن ہے ستارہ تیرا

آج بھی اہل نظر دیکھ رہے ہیں تجھ کو
عشق والوں پہ شہا، ہاتھ ہے رکھا تیرا

تیرا پیغامِ عمل ، مسلکِ اعلیٰ حضرت
دولتِ عشق رسالت ہے اَثاثہ تیرا

ایسے روشن ہیں زمانے میں ترے نقشِ قدم
چھو نہ پائیں گے اندھیرے کبھی رستہ تیرا

بٹ رہا ہے تری چوکھٹ سے نبی کا فیضان
کم نہ ہوگا کبھی تاحشر خزانہ تیرا

تیرے ہاتھوں میں دیا ہاتھ تو فضلِ رب سے
ساتھ جنت میں بھی ہم سب کو ملے گا تیرا

اپنی قسمت پہ سدا ناز کریں گے وہ لوگ
دیکھا ہے جن کی نگاہوں نے بھی چہرہ تیرا

چاند کے در پہ ستاروں کی ہے جیسی کثرت
یوں ترے چاہنے والوں میں ہے روضہ تیرا

اے ولی ابنِ ولی تیرے تقدُّس کی قسم
دہر میں جوہرِ کردار ہے یکتا تیرا

تیری تحریر سے گھائل ہیں نبی کے دشمن
تیز ہے خنجر و شمشیر سے خامہ تیرا

کیوں نہ قرباں ہوں دل وجان سے ہم سب اِن پر
شاہ عسجد میں نظر آتا ہے جلوہ تیرا

حشر تک تجھ پہ خدا ابرِ عطا برسائے
پھیلتا جائے زمانے میں اجالا تیرا

تیری نسبت سے فریدی پہ بھی ہے فضل و کرم
رب کا ، سرکار کا ، اور غوث و رضا کا ، تیرا

=======
از فریدی صدیقی مصباحی مسقط عمان


مصطفائے ذاتِ یکتا آپ ہیں

مصطفائے ذاتِ یکتا آپ ہیں

مصطفائے ذاتِ یکتا آپ ہیں
یک نے جس کو یک بنایا آپ ہیں

آپ جیسا کوئی ہوسکتا نہیں
اپنی ہر خوبی میں تنہا آپ ہیں

آب وگِل میں نورکی پہلی کرن
جانِ آدم جانِ حوا آپ ہیں

حسنِ اوّل کی نمودِ اوّلیں
بزمِ آخر کا اجالا آپ ہیں

لا مکاں تک جس کی پھیلی روشنی
وہ چراغِ عالم آرا آپ ہیں

ہے نمک جس کا خمیرِ حسن میں
وہ ملیحِ حسن آرا آپ ہیں

زیب و زینِ خاک و فخرِخاکیاں
زینتِ عرش معلٰی آپ ہیں

نازشِ عرش و وقارِ عرشیاں
صاحبِ قوسین و ادنیٰ آپ ہیں

آپ کی طلعت خدا کا آئینہ
جس میں چمکے حق کا جلوہ آپ ہیں

آپ کی رؤیت ہے دیدارِ خدا
جلوہ گاہِ حق تعالیٰ آپ ہیں

آپ کو رب نے کیا اپنا حبیب
ساری خلقت کا خلاصہ آپ ہیں

آپ کی خاطر بنائے دو جہاں
اپنی خاطر جو بنایا آپ ہیں

جاں توئی جاناں قرارِ جاں توئی
جانِ جاں جانِ مسیحا آپ ہیں

پیکر ہر شے میں جاں بن کر نہاں
پردوں پردوں میں ہویدا آپ ہیں

آپ سے خود آپ کا سائل ہوں میں
جانِ جاں میری تمنا آپ ہیں

آپ کی طلعت کو دیکھا جان دی
قبر میں پہنچا تو دیکھا آپ ہیں

بر درت آمد گدا بہرِ سوال
ہو بھلا اخترؔ کا داتا آپ ہیں

مفتی اختر رضا خان

Wednesday, July 22, 2020

❣️ماں کےحکم کی اطاعت نہ کرنے کا انجام

*❣️ماں کےحکم کی اطاعت نہ کرنے کا انجام❣️*

السلام علیکم 
کیافرماتے ہے علماء اکرام اس مسئلے کے بارے میں کے حضور ﷺ نے بنی اسرائیل کے ایک کے شخص جن کا نام شاید جریج تھا ان کے بارے میں فرمایا کہ وہ نماز میں تھے ان کی والدہ نے آواز لگائی تین بار آے نہیں ان کی والدہ نے بددعا دی کے تیرے اوپر زنا کی تہمت لگے پھر اس کے بعد ان پر تہمت بھی لگی کیا یہ کسی صحیح حدیث سے ثابت ہے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عطا فرمائے
 
*🔸سائل محمّد سلمان رضا🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُاَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ‎*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
جی ہاں یہ واقعہ حدیث شریف سےثابت ہے
ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اگلی امت کے مشہور و معروف ولی حضرت جریج علیہ الرحمہ کا واقعہ بیان فرمایا کہ وہ عبادت گزار تھے اپنی عبادت خانے میں ہی اللہ کی تسبیح و تحمید اور اس کے ذکر میں مشغول رہتے تھے ایک دن جب وہ نماز میں مصروف تھے ان کی والدہ انہیں بلانے آئیں اور جریج کہکرآوازدیا
یہ دل میں سوچنے لگے بارالہٰا: میری ماں ہے اور میری نماز میں کیا کروں ؟ ماں کا کہنا مانو یا نماز پڑھو؟ کچھ دیر اسی کشمکش میں پریشان رہے آخر سوچ بچار کر کے فیصلہ کیا پھر نماز میں مشغول ہو گئے اور ماں انتظار کر کے چلی گئی وہ دوسرے روز پھر انہیں بلانے آئی اور آواز دیا اۓجریج! مگر وہی کچھ سوچ کر نماز میں لگ گئے اور ماں کی بات نہ سنی بیٹے کے اس برتاؤ سے ماں کو رنج ہوا توماں نےخدا کی بارگاہ میں یہ بد دعا کر دی
*اللھم لاتمتہ حتی ینظرالیٰ وجوہ المٶسمات،،*
الہی ! جریج جب تک کسی بدکار کا منہ دیکھ لے اسے وفات نہ دینا
بنی اسرائیل میں جریج اور ان کی عبادت کا خوب چرچا ہو چلا تھا ایک فاحشہ عورت جو حسن و جمال میں یکتا ہونے کی وجہ سے) جس کے حسن کی کہاوت کہی جاتی تھی جریج کے سامنے اپنے ناپاک ارادے کے ساتھ آئی مگر جریج نے اس کی طرف توجہ نہ کی وہ ایک چرواہے کے پاس آئی اس بےحیا نے اسے اپنے اوپر قابودیا یہ تو وہ اس کے ساتھ بدی میں ملوث ہوا جس سے وہ حاملہ ہو گئی جب بچہ پیدا ہوا تو اس نے کہا کہ یہ بچہ جریج کا ہے اتنا سنتے ہی لوگ برہم ہوگئے اور آکر جریج کا عبادت خانہ ڈھا دیا اور انہیں مارنےلگےجریج نےپوچھاتم لوگ یہ کیا کر رہے ہو انہوں نے کہا تم زناکارہو فلاں فاحشہ کےشکم سےتیری بدکاری کے باعث بچہ پیدا ہوا ہے جریج نے پوچھا وہ بچہ کہاں ہے لوگ اسے لے کر آئے تو جریج نے ان سے مہلت لیکر نماز پڑھی پھر بچے کے پاس آۓ
*فطعن فی بطنہ وقال یاغلام من ابوک قال فلان الرّاعی "*
(جریج) نے اس کے پیٹ میں انگلی ماری اور کہااےبچے تم کس کے نطفے سے ہو؟ تو اس فاحشہ عورت کے پیٹ میں سے بچے کی آواز آئی فلاں چرواہے کا
لوگ جدید کی کرامت و پاکدامنی دیکھ کر بے حد نادم اور شرمندہ ہوئے اور جریج کو بوسہ دینے اور ان کی بزرگی سے برکت حاصل کرنے لگے انہوں نے کہا ہم تمہارا عبادت خانہ کعبہ سونے کا بنائیں گے جریج نے کہا نہیں اسے پہلے کی طرح مٹی کا بنادوتوانہوں نےویسا ہی بنادیا
*(مسلم شریف)*
*(📚حوالہ برکات شریعت ح١ ص٤٢١تا٤٢٣ )*

🖍️سبق ... حضرت جریج نفل نماز پڑھ رہے تھے وہ نماز مختصر کرکے ماں کے حکم کی بجاآوری کے لئے حاضر ہوسکتے تھے مگر انہوں نے ایسا نہ کر کے ماں کو تکلیف پہنچائی ان کے نتیجے میں انہیں ایسا شرمناک حالات کا سامنا کرنا پڑا کہ ان جیسےتارک الدنیا کےلئے اس سے زیادہ شرمناک واقعہ نہیں ہو سکتا
اور وہ بدنصیب لوگ جو ماں باپ کو ستاتے ہیں ہیں ان کو ٹھیس پہنچا سکتے ہیں ان کو مارتے ہیں ظلم و تشدد کے پہاڑتوڑتے ہیں ان کا کیا عالم ہوگا اللہ ورسول جانے

*🔸واللہ تعالیٰ اعلم🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻شرف قلم عبید اللہ رضوی بریلوی صاحب قبلہ خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج ضلع بریلی شریف یوپی*
*🗓 ۲۹ ذی القعدہ ۱۴۴۱؁ھ مطابق ۲١ جولائی ٠٢٠٢؁ء بروز منگل* https://wa.me/+919568246389
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت مولانا جابرالقادری صاحب قبلہ*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث.وخواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ