*🔸گھوڑے کا گوشت کھانا کیسا ہے؟؟🔸*
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علماء کرام مسئلہ ذیل کہ گھوڑے کا گوشت کھانا کیسا ہے. ؟
برائے مہربانی جواب مدلل جواب مرحمت فرما کر ممنون و مشکور ہوں
*فخر ازھر چینل لنک*
https://t.me/fakhreazhar
*🔹سائل عبدالکلام رضوی بریلی شریف یوپی🔹*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الوھاب*
*وعن جابران رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى يوم خيبر عن لحومِ الحمر الاهلية واذن في لحوم الخيل*
روایت ہے حضرت جابر سے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے خیبر کے دن پالتو گدھوں کے گوشتوں سے منع فرمایا اور گھوڑوں کے گوشتوں کی اجازت دی
*(مسلم،بخاری)*
اس حدیث کی شرح میں حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ " یعنی شروع اسلام میں گدھا پالتو حلال تھا،غزوہ خیبر میں قیامت تک کے لیے حرام کردیا۔اس خیبر میں عورتوں سے متعہ حرام ہوا اس کی حرمت بھی تاقیامت ہے گھوڑے کی حلت میں فقہاء کا اختلاف ہے۔امام شافعی،احمد اور صاحبین کے نزدیک حلال ہے،یہ حدیث حلال فرمانے والوں کی دلیل ہے
۔امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ کی دلیل وہ آیت کریمہ ہے کہ رب تعالٰی نے گدھا،خچر، گھوڑا ان تینوں کو جمع فرما کر فرمایا"
*" والخیل والبغال والحمیر لترکبوھا وزینة"*
کہ یہ تینوں جانور سواری اور زینت کے لیے پیدا فرمائے۔ معلوم ہوا کہ ان تینوں میں سے کوئی کھانے کے لیے نہیں مگر چونکہ گھوڑے کی حرمت شرافت وکرامت کی بناء پر ہے اس لیے اس کا جھوٹا پاک ہے جیسے انسان کہ اس کا گوشت حرام مگر جھوٹا پاک
📄،نیز ابوداؤد،نسائی،ابن ماجہ نے حصرت خالد ابن ولید سے روایت کی کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے گھوڑے،خچر اورگدھے کے گوشتوں سے منع فرمایا
📜،نیز نسائی شریف نے حضرت سلمہ ابن نفیل سکونی سے روایت کی کہ حضور نے گھوڑے کو ذلیل کرنے اور اس پر ذلت سے بوجھ لادنے سے منع فرمایا۔
اس حدیث کے چند جواب دیئے:ایک یہ کہ یہ حدیث منسوخ ہے اس کی ناسخ وہ ہی حدیث خالد ہے جو ابھی عرض کی گئی۔دوسرے یہ کہ گھوڑے کے متعلق حلت و حرمت دونوں کی روایات ہیں اور جب حلت و حرمت میں تعارض ہو تو حرمت کو ترجیح ہوتی ہے۔ تیسرے یہ کہ یہاں اذن بمعنی رخص ہے بلکہ بعض روایات میں رخص ہی ہے
لہٰذا مطلب یہ ہوا کہ غزوہ خیبر میں ایک ضرورت کی وجہ سے گھوڑا کھانے کی اجازت دی یہ اجازت خصوصی تھی۔چوتھے یہ کہ اگر گھوڑا گائے بھینس کی طرح حلال ہوتا تو اس کی قربانی بھی جائز ہوتی، حالانکہ اس کی قربانی کسی نے جائز نہ کی۔پانچویں یہ کہ حضور اور خلفاء راشدین سے گھوڑا کھانا کبھی ثابت نہیں۔
📃اور صاحب ہدایہ تحریر فرماتے ہیں کہ آدمی کا گوشت ان کی کرامت و بزرگی کی وجہ سے حرام ہے اور گھوڑے کا گوشت شرافت کی وجہ سے حرام ہے
*"لحم الآدمی حرام لکرامتہ و لحم الفرس حرام لشرافتہ*
*( 📚مراۃ المناجیح جلد ۵ صفحہ ۷۳۱ )*
*🔸واللہ اعلم باالصواب🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍کتبــــــــــــــــــــــــــــہ*
*حضرت علامہ مفتی محمد مظہر علی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی خادم التدریس مدرسہ غوثیہ حبیبیہ بریل دربھنگہ بہار*
*🗓 ۹ رمضان المبارک ۴۴۱ھ مطابق ۳ مئی ٠٢٠٢ء بروز اتوار*
*رابطه* https://wa.me/+918051028089
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح خلیفئہ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث وخواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
No comments:
Post a Comment