*🌹قربانی کے مسائل اور ان کا حل🌹*
🌺قسط ہشتم (8) - سوال 71 تا 80🌺
*سوال 71:*
کیا مالدار قربانی کا جانور خرید کر بیچ سکتا ہے ؟
*جواب:*
اگر مالدار قربانی کا جانور اپنی قربانی کی نیت سے خریدے تو اس کو بیچنے کی تین صورتیں بنتی ہیں جن میں سے ایک جائز اور دو ناجائز ہیں :
1- اگر قربانی کا جانور بیچ کر اس سے بہتر خریدنا چاہتا ہے تو بیچنا جائز ہے.
2- اگر قربانی کا جانور بیچ کر اس کی مثل دوسرا جانور خریدنا چاہتا ہے تو مکروہِ تحریمی اور ناجائز و گناہ ہے.
اس صورت میں بیچ دیا تو صرف توبہ اس پر لازم ہے.
3- اگر قربانی کا جانور بیچ کر اس کی قیمت میں سے کچھ بچا کر دوسرا سستا جانور خریدنا چاہتا ہے تو تو مکروہِ تحریمی اور ناجائز و گناہ ہے.
اگر اس صورت میں بیچ دیا تو توبہ کے ساتھ ساتھ بچائی ہوئی رقم صدقہ بھی کرے.
*(جدالممتار علی ردالمحتار جلد 6 صفحہ 459، 460 مکتبۃ المدینہ کراچی)*
*سوال 72:*
قربانی کا انکار کرنا کیسا ہے ؟
*جواب:*
قربانی کا انکار کرنا گمراہی ہے.
*(فتاوی رضویہ جلد 14 صفحہ 324 رضا فاؤنڈیشن لاہور)*
*سوال 73:*
کتنی قسم کے جانوروں کی قربانی ہو سکتی ہے ؟
*جواب :*
درج ذیل تین قسم کے جانوروں کی قربانی ہو سکتی ہے :
1- بکری
2- گائے
3- اونٹ
*نوٹ :*
بکری میں خصی بکرا، غیر خصی بکرا، بھیڑ، خصی دنبہ (خصی مینڈھا)، غیر خصی دنبہ (غیر خصی مینڈھا) سب شامل ہیں.
اسی طرح گائے میں خصی بیل، غیر خصی بیل، بھینس، خصی بھینسا، غیر خصی بھینسا سب شامل ہیں.
اور اونٹ میں خصّی اونٹ، غیر خصّی اونٹ اور اونٹنی سب شامل ہیں.
*(الھدایہ جلد 4 صفحہ 449 مکتبہ رحمانیہ لاہور، فتاوی عالمگیری جلد 5 صفحہ 297 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)*
*سوال 74:*
کیا مرغی اور مرغے کی قربانی ہو سکتی ہے ؟
*جواب :*
مرغی اور مرغے کی قربانی نہیں ہو سکتی بلکہ مرغی کی قربانی کرنا مکروہ اور مجوسیوں کی ساتھ مشابہت ہے.
*(فتاوی رضویہ جلد 20 صفحہ 560 رضا فاؤنڈیشن لاہور)*
*سوال 75:*
اگر ہرن اور نیل گائے (یعنی وحشی گائے) کو گھر میں پالا اور وہ مانوس ہوگئے تو کیا ان کی قربانی ہو سکتی ہے ؟
*جواب :*
ہرنی اور نیل گائے کیونکہ جنگلی جانور ہیں لہذا ان کی قربانی نہیں ہو سکتی اگرچہ یہ پالنے کی وجہ سے مانوس ہوگئے ہوں.
*(فتاویٰ عالمگیری جلد 5 صفحہ 297 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، بدائع الصنائع جلد 4 صفحہ 205 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)*
*سوال 76:*
قربانی کے لئے بکرے اور بکری کی عمر کتنی ہونا ضروری ہے؟
*جواب:*
قربانی کے لیے بکرے اور بکری کی عمر کم از کم ایک سال ہونا ضروری ہے، ایک سال سے کم عمر کی قربانی جائز نہیں اور اگر ایک سال سے زیادہ عمر کے ہوں تو یہ افضل ہے.
*(ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 9 صفحہ 534 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)*
*سوال 77:*
قربانی کے لئے دنبے (مینڈھے) اور بھیڑ کی عمر کتنی ہونا ضروری ہے ؟
*جواب :*
قربانی کے لیے دنبے یا بھیڑ کی بھی عمر کم از کم ایک سال ہونا ضروری ہے، البتہ اگر دنبے یا بھیڑ کا چھ ماہ کا بچہ اتنا بڑا ہو کہ دور سے دیکھنے میں سال بھر کا لگے تو اس کی قربانی جائز ہے اور اگر ایک سال سے کم عمر کا بچہ دور سے دیکھنے سے سال بھر کا نہیں لگتا تو اس کی قربانی جائز نہیں ہے.
*(ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 9 صفحہ 533 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)*
*سوال 78:*
اگر ایک سال سے کم عمر کا بکرا یا بکری، اتنے فربہ (موٹے) اور بڑے ہوں کہ دیکھنے میں سال بھر کے معلوم ہوں تو کیا ان کی قربانی ہو جائے گی ؟
*جواب :*
بکرا اور بکری کے لئے ایک سال کی عمر کا ہونا ضروری ہے، اگر ایک سال سے ایک دن بھی کم کے ہوں گے تو قربانی نہیں ہوگی اگرچہ دیکھنے میں سال بھر کے معلوم ہوں.
*(صحیح بخاری جلد 2 صفحہ 833، 834 قدیمی کتب خانہ کراچی، فتاوی رضویہ جلد 20 صفحہ 443 رضا فاؤنڈیشن لاہور)*
*سوال 79:*
اگر بکرے یا بکری کی عمر ایک سال ہو چکی ہو لیکن ابھی تک ان کے دو دانت نہ نکلے ہوں (یعنی دُندے نہ ہوں) تو کیا ان کی قربانی ہو سکتی ہے ؟
*جواب :*
قربانی کے لئے بکرے اور بکری کی عمر کا کم از کم ایک سال کا ہونا ضروری ہے خواہ وہ دو دانت والے ہوں یا نہ ہوں.
*(فتاوی فیض الرسول جلد 2 صفحہ 454 شبیر برادرز لاہور)*
*سوال 80:*
اگر بکرا یا بکری منڈی سے خرید رہے ہوں اور ان کے دو دانت نہ نکلے ہوں اور بیچنے والا کہے کہ یہ سال کے ہیں تو کیا اس کی بات کا اعتبار کیا جائے گا؟
*جواب :*
لوگ تو اپنا مال بیچنے کے لیے مختلف حیلے بہانے اور جھوٹ کا بھی سہارا لیتے ہیں لہذا آپ اپنی قربانی کی حفاظت کے لیے کسی عام آدمی کی بات کر اعتبار نہ کریں، اگر کوئی دیندار آدمی کہتا ہے تو اس کی بات مان لی جائے گی ورنہ احتیاطاً ایسا جانور نہ خریدیں، جس میں قربانی کے لئے عمر پوری ہونے کا شک ہو.
*(قربانی کے احکام صفحہ 128 والضحیٰ پبلی کیشنز)*
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ والہ وسلم
کتبہ
*ابواسیدعبیدرضامدنی*
16/07/2020
03068209672
No comments:
Post a Comment