اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
______________✍___________
سُوال : کچھ میمن و غیر میمن لوگ مل کر بیٹھے تھے ۔ اس میں میمن برادری کے بارے میں بات چِھڑی، اِس پر ایک شخص نے مذاقاً کہا : میمن بھائیوں کی تو بَہُت بڑی شان ہے دیکھو ان کا ذکر قراٰنِ مجید میں بھی موجود ہے ! یہ کہہ کر اُس نے لہجے کے ساتھ پارہ30 سُورۃُ الْبَلَد کی 18ویں آیت ِ کریمہ ا اُولٰٓىٕكَ اَصْحٰبُ الْمَیْمَنَةِؕ(۱۸)تلاوت کی ۔ یہ سُن کر حاضِرین میں ہنسی کافَوّارہ اُبل پڑا ۔ ان سب کیلئے کیا حکمِ شرعی ہے ؟
_____________✍_____________
الجواب بعون الملک الوھاب
✍ آیتِ قراٰنی کا مذاق اُڑانا کُفر ہے اور جو جان بوجھ کر بخوشی مُتَّفِقہو کر ہنسا اس پر بھی حکمِ کُفرہے ۔ ہاں جو بے اختیار ہنس پڑا یا جس کو سمجھ نہ پڑی اور دوسروں کو دیکھ کر ہنس دیا اُس پر حکمِ کفر نہیں ۔
📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی
✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞
🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱
No comments:
Post a Comment