اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷
🔷 سوال:اگر میت کے زخم سے خون نکل رہا ہو تو اس صورت میں کفن کو ناپاک ہونے سے کیسے بچایا جائے؟
__________________________________
📚✍ الجواب بعون الملک الوھاب
مکتبۃ المدینہ نے ”تجہیز و تکفین کا طریقہ“ کے نام سے ایک کتاب چھاپی ہے، اس کے صفحہ نمبر 92 پر دارالافتاء اہلِ سنّت کے حوالے سے لکھا ہے:غسلِ میت کے بعد اگر خون جاری ہوجائے اور اس سبب سے کَفَن ناپاک ہوجائے تو نہ غسل (دوبارہ) دیا جائے گا اور نہ ہی کفن تبدیل کیا جائے بلکہ اس طرح کا کوئی بھی معاملہ ہوجائے تو غسل اور تکفین میں سے کچھ بھی دوبارہ نہ کیا جائے البتہ بہتر ہے کہ جہاں سے خون بہہ رہا ہو وہاں زیادہ روئی رکھ دیں کہ کفن خراب نہ ہو۔
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
_________________________________
📚 ماہنامہ فیضان مدینہ 1439
✍ کتبہ۔محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری
📞9773617995📞
No comments:
Post a Comment