*✨ جانور ذبح کرتے ہوئے چھری حرام مغز تک پہنچ جائے یا سر کٹ کر جدا ہو جائے، تو کیا حکم ہے؟✨*
*ا•─────────────────────•*
✍🏻 *الجـــــواب ........*
✒️ *حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں :*
اس طرح ذبح کرنا کہ چھری حرام مغز تک پہنچ جائے یا سر کٹ کر جدا ہو جائے مکروہ ہے مگر وہ ذبیحہ کھایا جائے گا یعنی کراہت اس فعل میں ہے نہ کہ ذبیحہ میں۔
✒️ عام لوگوں میں یہ مشہور ہے کہ ذبح کرنے میں اگر سر جدا ہوجائے تو اس سر کا کھانا مکروہ ہے یہ کتب فقہ میں نظر سے نہیں گزرا بلکہ فقہا کا یہ ارشاد کہ ذبیحہ کھایا جائے گا اس سے یہی ثابت ہوتا ہے کہ سر بھی کھایا جائے گا ۔
*(📗 بہار شریعت، جلد ۳ حصہ پانزدہم، ذبح کا بیان)*
*والله اعلم ورسولہ اعلم عزوجل و صلی الله تعالیٰ علیہ واٰلہٖ واصحابہ وبارک وسلم*
*ا•─────────────────────•*
✍🏻 *ازقلــــم*
*ســـید فیضــان الـقـادری*
*رابطـہ نمبـــر ؛7408251621*
*ا•─────────────────────•*
No comments:
Post a Comment