بارگاہِ رسالت میں اونٹ کا فریاد کرنا
÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,
🔷 سوال:کیا پیارے آقا صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں جانوروں کا فریاد کرنا ثابت ہے؟
______________________________
📚✍ الجواب بعون الملک الوھاب
جی ہاں! پیارے آقا صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں جانوروں کا فریاد کرنا ثابت ہے۔ ایک بار رَحْمتِ عالَم، نورِ مجسم صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ایک انصاری کے باغ میں تشریف لے گئے وہاں ایک اُونٹ کھڑا تھا، جب اس نے آپ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو دیکھا تو ایک دَم بِلبِلانے لگا اور اس کی دونوں آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔ رَحْمتِ عالَم صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے قریب جاکر اس کے سَر اور کنپٹی پر اپنا دستِ شفقت پھیرا تو وہ تسلّی پاکر بالکل خاموش ہوگیا، تاجدارِ رسالت صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے دریافت فرمایا کہ اِس اونٹ کا مالک کون ہے؟ ایک انصاری نوجوان حاضر ہوئے اور عرض کی: یارَسولَ اللہ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! یہ میرا ہے۔ آپ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: کیا تم اللہ عَزَّوَجَلَّ سے اس جانور کے بارے میں نہیں ڈرتے اللہ عَزَّوَجَلَّ نے جس کا تم کو مالِک بنایا ہے۔ تمہارے اس اونٹ نے مجھ سے تمہاری شکایت کی ہے کہ تم اس کو بھوکا رکھتے ہو اور اس کی طاقت سے زیادہ کام لے کر اسے تکلیف دیتے ہو۔ (ابوداؤد، ج3،ص32، حدیث: 2549) میرے آقا اعلیٰ حضرت، امام احمد رضا خان علیہِ رحمۃُ الرَّحمٰن فرماتے ہیں:
ہاں یہیں کرتی ہیں چڑیاں فریاد ہاں یہیں چاہتی ہے ہرنی داد
اسی دَر پر شُتَرانِ ناشاد([1]) گِلۂ رَنج و عَنا(2) کرتے ہیں
(حدائقِ بخشش، ص 113)
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
________________________________
📚 ماہنامہ فیضان مدینہ 1438
✍ کتبہ۔محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری
📞9773617995📞
No comments:
Post a Comment