*❣️نظر بد سے بچنے کےلئے پیر میں دھاگہ باندھناکیسا؟❣️*
الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ میرا سوال یہ ہے کہ بزرگوں کا ماننا ہے کہ کالا دھاگا پیر میں باندھ لے نے سے نظر بد سے محفوظ رہتے ہیں کیا یہ درست ہے
سائلہ ۔۔۔۔ عائشہ فاطمہ ، ہبلی؛
ا________(📢)__________
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
نظربد سے بچنے کیلئے ایسی ترکیب جو شرعا ممنوع نہ ہو درست ہے
*(📗شارح بخاری امام ابوالحسین علی بن خلف بن عبدالملک المعروف بابن بطال علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
*” ومنہ حدیث عثمان بن عفان انہ مر ببعض طرقات المدینۃ فرای صبیا ومعہ حشمۃ فقال دسموا نونتہ لکیلا تصیبہ العین “*
*{📙شرح صحیح البخاری لابن بطال ج٢ ص ٥١١ ، مکتبۃالرشد ریاض}*
کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ مدینہ منورہ کےایک راستےسےگزرے توایک بچہ کودیکھا جس کےساتھ اس کے گھروالےبھی تھے ، فرمایا : اس کی ٹھڈی پہ کالا ٹیکہ لگادو تاکہ نظر نہ لگے “
اس حدیث پاک میں چہرہ پہ کالاٹیکہ لگانے کی صراحت موجود ہے
اسی لئے علامہ عبدالمصطفے اعظمی علیہ الرحمہ نے فرمایا
*” نظرسے بچنے کیلئے بچوں کے ماتھے یا ٹھوڑی پر کاجل وغیرہ سے دھبہ لگادینا یا کھیتوں میں کسی لکڑی میں کپڑا لپیٹ کر گاڑ دینا تاکہ دیکھنےوالے کی نظر پہلے اس پرپڑے اور بچوں اورکھیتی کو کسی کی نظر نہ لگے ایساکرنا منع نہیں ہے کیونکہ نظر لگنا حدیثوں سے ثابت ہے اس کا انکار نہیں کیاجاسکتا “*
*{📕جنتی زیور ص ٢٦٠ ، ٢٦١ ، اسلامک پبلشر}*
گلے ، کمر یا پاؤں میں کالا دھاگہ باندھنے میں کوئی وجہ ممانعت نظر نہیں آتی ، فلہذا یہ جائزہے
وہ جو فتاوی مرکز تربیت افتاء میں مزارات کےدھاگے باندھنے کی ممانعت کا ذکرہے وہ ہاتھ کےساتھ مخصوص ہے ،
*(📘فتاوی مرکز تربیت افتاء میں الفاظ یہ ہیں)*
*” اجمیرشریف یا کسی بھی جگہ کادھاگہ ہاتھ میں باندھنا جائزنہیں کہ اس میں مشرکین سے مشابہت ہے وہ بھی اپنے تیرتھ استھانوں سے اسی قسم کے دھاگے لاکر باندھتےہیں نیز ان کا ایک تہوار رکشا بندھن ہے جس میں اسی قسم کے دھاگے باندھے جاتےہیں اور تشبہ بالغیر ناجائز وگناہ ہے “*
*{📙ج٢ ص ٤٣٦ ، فقیہ ملت اکیڈمی}*
ہاتھ میں دھاگہ باندھنے کےعدم جواز کی یہاں دو علتیں بیان ہوئیں ، اول ہندؤں کا تیرتھ استھانوں سے اسی قسم دھاگے لاکر باندھنا ، دوم رکشا بندھن میں اسی قسم کے دھاگے باندھنا ، اورچونکہ ہاتھ میں دھاگہ باندھنےسے ان دونوں علتوں کی بنا پر ہندؤں سے مشابہت پائی جاتی ہے لہذا ناجائز
مگر گلے ، کمر اور پاؤں میں یہ دونوں ہی علتیں نہیں پائی جاتیں فلہذا عدم جواز کی کوئی وجہ نہیں ، جائزہے
*ھذا ماظہرلی والعلم الحقیقی عندربی*
*واللہ اعلم بالصواب*
٦ شوال المکرم ١٤٤١ ھ ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد شکیل اختر قادری برکاتی شیخ الحدیث بمدرسةالبنات مسلک اعلی حضرت قربان شاہ ولی نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ30/5/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
*الجواب صحیح؛ محمد نعمت اللہ رضوی خادم التدریس والافتاء بانسبڑیاکلکتہ بنگال؛*
ا_________(💚)__________
788
No comments:
Post a Comment