Wednesday, December 30, 2020

زنا اگر ثابت ہوجائے تو ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے🌹*


*🌹زنا اگر ثابت ہوجائے تو ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے🌹*



السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ  ہمارے گاؤں میں ایک امام صاحب  ہے جو علاج کرتے ہیں  علاج کے ذریعے ایک لڑکی سے زنا کرتے ہیں ایسے شخص کی اقتداء میں نماز پڑھنا کیسا اور جو لوگ یہ بات جانتے ہیں ان کے بارے میں کیا حکم ہےاور جو نماز پڑھی گئی ہے اس کے بارے میں کیا ہے  برائے کرم جواب حوالے کے ساتھ عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی

*🔸سائل عبداللہ 🔸*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*📝الجواب بعون الملک الوھاب*

*امام پر اگر صرف زنا کی تہمت ہے مگر ثابت نہیں تو اس پر تہمت لگانے والے سخت گہنگار حق العبد میں گرفتار اور مستحق عذاب نار ہیں ان پر توبہ واستغفار اور امام مذکور سے معافی طلب کرنا لازم ہے اگر حکمومت اسلامیہ ہوتی تو زنا کی تہمت لگانے والے اگر چار گواہوں سے زنا ثابت نہ کر پاتے تو اسی ۸۰ کوڑے مارے جاتے جیساکہ خداے تعالی کا ارشاد ہے*

والذین یرمون المحصنت ثم لم یاتوا باربعة شھداء فاجلدوھم ثمنین جلدہ
(📖پ ۱۸ سورہ نور آیت ۴) 

*📜اور امام مذکور کا زنا کرنا یا اس کا کسی اجنبی عورت کے ساتھ تنہائی میں رہنا اگر ثابت ہو اور اس نے توبہ کرلی تو ان دونوں صورتوں میں اس سے بیزار رہنے والے غلطی پر ہیں ان کی اور ان سب کی نماز اس کے پیچھے ہوجاے گی بشرطیکہ اور کوئی مانع امامت نہ ہو*

🏷اعلی حضرت امام احمد رضا خان محدث بریلوی رضی عنہ ربہ القوی تحریر فرماتے ہیں کہ اللہ عزوجل توبہ قبول فرماتا ہے
ھو الذی یقبل التوبة من عبادہ
اور سچی توبہ کے بعد گناہ بلکل باقی نہیں رہتے حدیث شریف میں ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں


♦التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ
گناہ سے توبہ کرنے والا بے گناہ کے مثل ہے توبہ کے بعد اس کی امامت میں اصلا حرج نہیں بعد توبہ اس پر گناہ کا اعتراض جائز نہیں حدیث میں ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں

*"" "" عیر اخاہ بذنب لم یمت حتی یعملہ وفی روایة بذنب تاب منہ وبہ فسر ابن منیع"“"* 

🗒جو کسی اپنے بھائی کو ایسے گناہ سے عیب لگاے جس سے توبہ کرچکا ہے تو یہ عیب لگانے والا نہ مرے گا جب تک خود اس گناہ میں مبتلا نہ ہوجائے 

رواہ الترمذی وحسنہ عن معاذ بن جبل رضی اللہ تعالی عنہ

*(📓فتاوی رضویہ جلد سوم ص225)*

*🗞اور اگر امام نے جرم ثابت ہونے کے بعد اگر توبہ نہیں کی ہے تو جو لوگ یہ جانتے ہوے اس کے پیچھے جتنی نمازیں پڑھے ہوں سب دوبارہ پڑھیں اور توبہ کریں امام پر اس صورت میں لازم ہے کہ اب توبہ کرلے پھر سب لوگ اس کے پیچھے نماز پڑھیں اور توبہ کے بعد بھی جو لوگ الگ نماز پڑھیں گے وہ تفریق المسلمین کے مجرم ہوں گے*

📿اگر بیزار شدہ لوگ مسجد اور اس کی جماعت چھوڑ کر بلاوجہ شرعی گھر پر نماز پڑھتے ہیں اگر چہ ان کی نماز ہوجاتی ہے مگر وہ گنہگار ہوتے ہیں رہی جمعہ کی نماز تو اسے قائم کرنے کے لئے سلطان اسلام یا اس کا نائب یا اس کا ماذون شرط ہے اور جہاں سلطان اسلام نہ ہو وہاں ضلع کے سب سے بڑے سنی صحیح العقیدہ عالم کے اذان سے امام جمعہ و عیدین مقرر ہوسکتا ہے اور جہاں یہ بھی نہ ہو تو بمجبوری جسے وہاں کے عامہ مسلمین انتخاب کرلیں وہ جمعہ قائم کرکے اس کی امامت کرسکتا ہے ہر شخص کو اختیار نہیں کہ وہ بطور خود یا دس بیس یاسو پچاس آدمی کے کہنے سے جمعہ کا امام بن جاے گا ایساشخص اگر چہ اس کا عقیدہ صحیح ہو اور عمل میں بھی فسق وفجور نہ ہو جب بھی جمعہ کی امامت نہیں کرسکتا اگر کرے گا نماز اس کے پیچھے باطل محض ہوگی

*(📘فتاوی رضویہ جلد سوم ص275)*

*اگر بیزار شدہ لوگ اگر نئی مسجد اس لئے بنانا چاہتے ہیں کہ پرانی مسجد میں آنے سے فتنہ کا اندیشہ ہے تو ان کا یہ اقدام درست ہوگا*

🍁اور اگر ان کا مقصود پرانی مسجد کو ضرر دینا ہے اور جماعت مسلمین میں تفرقہ ڈالنا ہے تو ہر گز درست نہیں

(📕 فتاوی رضویہ جلد ششم ص425) 

*(📙فتاوی فقیہ ملت جلد اول ص237)*

*🔹واللہ اعلم ورسولہ🔹*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*✍کتبــــــــــــــہ :-*
*حضرت علامہ و مولانا محمداسماعیل خاں امجدی صاحب قبلہ مدظلہ العالی و النورانی دولہا پور گونڈہ یوپی*
*🗳آپ کا سوال ہمارا جواب گروپ 🗳*
رابطــہ ؛📞9918562794
*تاریخ؛ 25/جولائی 2019 ء*

Sunday, December 27, 2020

کــــــوئــی شخـــــص گھــــر ســــے 92 کلــــومیٹـــــر کـــــے ارادے ســــے گھــــر ســــے نکـــــلا تو کیــــا وہ مسافـــــر ہـــــے ‏

🛤️کــــــوئــی شخـــــص گھــــر ســــے 92 کلــــومیٹـــــر کـــــے ارادے ســــے گھــــر ســــے نکـــــلا تو کیــــا وہ مسافـــــر ہـــــے 🛸
🎆🎆🎆🎆🏕️🛣️🏕️🎆🎆🎆🎆
🔖الســـلام علیکــم ورحمـــتہ اللہ وبـــرکاتــــہ🔖
 
🪜،:،کیا فرماتے ہیں علماۓ دین و ملت مسٔلۂ ذیل کے بارے میں
(1️⃣) کہ کوئ شخص سفر کرے
جو کہ 92 کلومیٹر سے کم  ہو
 یعنی تین دن کی مسافت سے کم ہو تو کیا وہ مسافر کے حکم میں ہے 

 (2️⃣)رستے میں کسی مہمان کے ہاں رکنا پڑے تو اب سفر گھر سے مسافر  ہوگا یا وہاں سے آگے جہاں رکا تھا 
(3️⃣) اور قصر نماز‌پڑھے گے یا مکمل‌نماز؟
(4️⃣) اور اگر گھر سے ہی نیت تھی کہ کسی مقام پر رکنا ھے تو پھر کیا مسافر نہیں رہے گا؟
جواب عنائیت فرما دیجے

ســـــــائـــل؛ بیــــــرون ملـــــــک
🟧🟨🟧🟨🟧🟨🟧🟨🟧🟨🟧
《☆============♡=============☆》
🟩وعلیکــــــم الســـــلام ورحمـــــۃ اللہ وبــــــرکاتـــــــہ 🟢
💚بســـــم اللہ الرحمـــــن الرحیــــــم🤎 
💠الجــــوابـــــــ بعــــون الملـــــک الوھـــــابـــــــــــــــــــ💠
(1️⃣)نہیں یہ شخص مسافر کے حکم میں نہیں ہے ⚜️
جیسا کہ، 
📗(فتـــاوی رضــویــــہ جلد 8صفحہ نمبر 270،📓
پر ہے،
🏹: شیــــــخ الاســــلام المسلمیــــن اشّـــــاہ امـــــام احمــــد رضــــا خـــان علیـــہ الرحمــــۃ والرضـــــوان،🏆
 نے ساڑھے ستّاون ،میٖل لکھا ہے 
⭕جو نۓ حساب سے تقریباً ،92،کلومیٹر ہے،
 تخریج کردہ قاضی محمودالحسن ڈومریا گنج ضلع بستی،⭕
(2️⃣) (4️⃣) سفر کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ جہاں سے چلا وہاں سے تین دن کی راہ کا ارادہ ہو اور اگر دو دن کی راہ کے ارادے سے نکلا وہاں پہنچ کر دوسری جگہ کا ارادہ ہوا کہ وہ بھی تین دن سے کم کا راستہ ہے یوں ہی ساری دنیا گھوم ہے مسافر نہیں
📚: (الــــدرالمختــــــار )"کتاب الصلوۃ "باب صلاۃ المسافر، جلد نمبر، ۲،صفحہ نمبر، ۷۲۳،۷۲۴،📚
اسی طرح،
📚: (فتـــاوی رضـــویـــہ) جلد ۸،صفحہ نمبر، ۲۷۰،📚
پر ہے کہ 
🎐: یہ بھی شرط ہے کہ تین دن کا ارادہ متّصل سفر کا ہو،
 اگر یوں ارادہ کیا کہ مثلاً دو دن کی راہ پر پہنچ کر کچھ کام کرنا ہے وہ کر کے پھر  ایک دن کی راہ جاؤں گا  تو یہ تین دن کی راہ کا متّصل ارادہ نہ ہوا مسافر نہ ہوا،

(3️⃣)یہ شخص مکمل نماز پڑھے اس لۓ کہ یہ مسافر کے حکم میں نہیں ہے، 

اب آئیے اسی طرح کے ایک سوال کا جواب، 
📚: فتاوی مرکز تربیت افتاء،📚
 میں ہے ،
زید اگرچہ 92 کلومیٹر سے زائد مسافت کے ارادے سے چلتا ہے مگر دوران راہ چند گھنٹے ٹھہرتا  اور قریبی بستیوں میں قیام پذیر ہو کر کچھ کام کرتا ہے،
 تو ایسی صورت میں وہ مسافر نہیں اور اس پر سفر کے احکام جاری نہ ہوں گے
 اور وہ اپنی نماز پوری پڑھے گا

📚(فتــــاوٰی مــــرکـــز تــــربــــیت افتـــــاء) جلد اول صفحہ نمبر 296،📚

🔎: تمام حوالہ جات سے یہ ظاھر و باہر ہو گیا کہ یہ مسافر کے حکم میں نہیں ہے اپنی نمازیں پوری پڑھے ؛⚜️
 
❄️: وھو سبحانہ تعالی اعلم بالصواب :❄️
🟨🔳◾◼️▪️🟣▪️◼️◾🔳🟨

♡!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!¡¡¡¡¡¡¡!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!♡
➡️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️⬅️
کتبـــــــــــــــــــــــہ:🟦🔵🔷🔹 
خلیفــــــۂ مجـــــاز العبـــد ابــو الفیضـــان محمــــد عتیــــق اللہ فیـــــضی صدیـــــقی یــار علـوی اویـــسی ارشـــدی دامــــت بــرکـــاتہـــــم القدسیـــــہ 
دارالعلــــوم اھلسنتـــــــ مـــــحی الاســلام بتھـــــریا کــــلاں ڈومــریــا گنــج سدھـــارتھ نگـــر(یــــوپـــی)
 رابطـــــــہ نمبــــــر ☎️
🪀🎴7081618182🎴🪀
؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞؞
؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀
⬛🔳◾◼️▪️⚫▪️◼️◾🔳⬛
فیضــــــان تـــــاج الشریعــــہ رحمــــۃ اللہ علیـــــہ گــــروپــــــــــ 
گــــروپـــــــ میــــں شــــامل ہــــو نــــے کــــے لیـــے
 رابطــــــہ کریـــــــں☎️ 
🪀🎴8938992801🎴
🪀🎴9690363948🎴
🪀🎴7081618182🎴
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
المرتبـــــــــــــــ : 🖨️🖥️ 
گــــــداۓ حضــــور تــــاج الشریعــــہ رحمـــــۃ اللہ علیـــــہ 
قـــاری محمـــــد معـــــراج رضــــــوی سنبھـــــــلی مدرســــہ نعمانیـــــہ اصــــلاح المسلمیــــن مرادآبــــاد سنبھــــــل بــــراہــــی شــــریفـــــــ 
رابطــــــہ نمبـــــر☎️ 
🎴9690363948🎴
%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%
نـــوٹـــــــ : اس پوسٹ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ بالکل نہیں کریں بلکہ ثواب کی نیت سے شیئر کریں

Saturday, December 26, 2020

*سال نو کی مبارک باد دینا کیسا ہے

*سال نو کی مبارک باد دینا کیسا ہے*
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
💌 *مسئلہ نئےسال 2021کا مبارک باد دے سکتے ہیں یا نہیں؟*
🇿🇲 *سائل:سلیمان انصاری*
🏠 *گڑولہا رامکولہ کشی نگر* 
🔶🔶🔶🔶🔶🔶🔶🔶🔶🔶
     *بسم اللہ الرحمن الرحیم*
📋 *الجواب سراج الفقہاء محقق مسائل جدیدہ حضرت مفتی محمد نظام الدین رضوی برکاتی پرنسپل جامعہ اشرفیہ مبارک پور اعظم گرھ یوپی فرماتے ہیں "نئے سال کی مبارک باد دینے کا یہ مطلب ہوتا ہے کہ یہ سال آپ کے لئے مبارک رہے،خیرسےگذرے،یہ جائز ہے کہ دعاے خیر ہے-ہاں اگرکوئی انگریزوں کے بناےہوے ماہ وسال کی تعظیم کے لئے کہے تومکروہ ہے مگرعام طورپرمسلمان یہ نیت نہیں رکھتے بلکہ ان کامقصد دعاے خیر ہوتا ہے اوراس میں کوئی مضایقہ نہیں "اھ(📚 ملفوظات سراج الفقہاء ص ١٤٤)-*
   *فخر ازہر قاضی القضاة فی الھند تاج الشریعہ حضور مفتی اختررضا خان ازہری بریلوی فرماتے ہیں "نیاسال مبارک ہو بذریعہ دعا کہنے میں حرج نہیں ہے جب کہ تشبہ نہ ہوغیروں سے اور نہ تشبہ مقصود ہو "اھ*
       *خیرالاذکیاء محمد احمدمصباحی* 
 *ناظم تعلیمات جامعہ اشرفیہ مبارک پور اعظم گڑھ یوپی فرماتے ہیں" بلاضرورت مبارک باد دینے سے بچا جاے"اھ*
         *مفتی عقیل خان قادری مصباحی* 
*جامعہ اسلامیہ روناھی فیض آباد یوپی فرماتے ہیں "سال نو کی آمد یقینا نعمت الہی ہے،اس اعتبار سے تبریک وتہنیت پیش کرنا باعث فرحت وانبساط ہے جو بلاشبہہ جائز ہے،مگر بزرگان دین اس طرح کے تکلفات عرفیہ سے ہمیشہ دور رہے ہیں اسی وجہ سے دور ماضی میں اس طرح کی کوئی مثال علم میں نہیں آئی "اھ  -واللہ تعالی اعلم*
📝 *کتبہ محمد ابراھیم المصباحی*
             *کوشی نغر یوبی الھند*
🔷🔷🔷🔷🔷🔷🔷🔷🔷🔷          
💻     *طالب دعا : نشتر مصباحی* 
       *امیراعلی شرعی عدالت کشی نگریوپی*
            *رابطہ نمبر09984902633*
🔵🔵🔵🔵🔵🔵🔵🔵🔵🔵
🖨 *المشتھر شرعی عدالت گروپ*
*رابطہ نمبر 08400848675*
=========================

Friday, December 18, 2020

اسلام میں قبرستان کی اھمیت کیا ہے اور قبرستان کا اداب واحترام کس طرح کرناچاییئے؟

*🖌️اسلام میں قبرستان کی اھمیت کیا ہے اور قبرستان کا اداب واحترام کس طرح کرناچاییئے؟🖌️*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ۔کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل میں کہ قبرستان کی اسلام میں کیا اہمیت ہے نیز قبرستان کا ادب واحترام کس طرح کرنا چاہیے۔قبرستان کے کسی حصے میں بطور سیر و تفریح آگ جلا کر کھانا یا دیگر اشیاء  وغیرہ بنانا کیسا ہے؟تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔المستفتی شکیل احمد خان قادری رضوی بنارس
ا________(🍅)___________
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب؛*
اسلام میں قبور ومقابر مسلمین کی بڑی اہمیت ہے فلہذا ان کا ادب واحترام بھی مسلمانوں لازم قرار دیاگیاہے
ہمارے فقہائےاحناف علیہم الرضوان فرماتےہیں کہ قبرپر رہنےکومکان بنانا ، یاقبرپر بیٹھنا یا سونا ، یااس پر یا اس کےنزدیک بول وبراز کرنا یہ سب اموراشدمکروہ قریب بہ حرام ہیں
*(📙فتاوی ہندیہ میں ہے)*
*” ویکرہ ان یبنی علی القبر او یقعد او ینام علیہ او یؤطا علیہ او یقضی حاجۃالانسان من بول او غائط “*
*{📗ج١ ص١٦٦ ، بولاق مصر}*
*(🖍️علامہ علاؤالدین حصکفی علیہ الرحمہ مکروہات استنجاء بیان کرتےہوئے فرماتےہیں)*
*” وبجنب مسجد ومصلی عید و فی مقابر الخ “*
*{📕الدرالمختار ص٤٩ ، دارالکتب العلمیۃ}*
*(📕علامہ شامی علیہ الرحمہ اس کی وجہ بیان کرتےہوئے رقمطرازہیں)*
*” لان المیت یتاذی بمایتاذی بہ الحیی والظاھر انہا تحریمیۃ “*
*{📘ردالمحتار ج١ ص٣٤٣ ، دارالکتب العلمیۃ}*
سرکاراعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ عنہ سےسوال ہواکہ قبرستان میں یا اس کےمتعلقہ زمین میں بول براز گندگی وغیرہ پھینکنا یاقبرستان کو گندگی کا مخزن بنانا کیسا نیز مسلمانوں پر قبرستان کی حرمت کس حدتک واجب ہے ؟ توجوابا آپ نےارشاد فرمایا
*” حرام حرام سخت حرام ہے اوراس کامرتکب مستحق نار وغضب جبار ہے ، قبورمسلمین پرچلناجائزنہیں ، بیٹھنا جائزنہیں ، ان پرپاؤں رکھناجائزنہیں ، یہانتک کہ ائمہ نے تصریح فرمائی ہےکہ قبرستان میں جونیا راستہ پیداہوا اس میں چلناحرام ہے ، اورجن کے اقرباء ایسی جگہ دفن ہوں کہ ان کےگرد اور قبریں ہوگئیں اوراسےان قبورتک اورقبروں پر پاؤں رکھےبغیرجانا ممکن نہ ہو دور ہی سے فاتحہ اورپاس نہ جائے “*
*{🖌️فتاوی رضویہ مترجم ج٩ ص٤٨١ ، رضا فاؤنڈیشن}*
*(🖍️صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتےہیں)*
*” مسلمانوں پر لازم ہےکہ مقابرمسلمین کو نجاست سےپاک کریں اورجس طرح ممکن ہوہندؤں کوباز رکھیں قبرستان میں جوتا پہن کر جاناتک تو حدیث میں منع فرمایا نہ کہ وہاں کفارکاجانا اور نجاست کاڈھیر قبروں پرلگانا یہانتک کہ قبرستان میں جونیا راستہ نکالاہو اس پر چلنامنع ہے یونہی وہاں جانوروں کو باندھنا بلکہ لےجانابھی ممنوع ہے “*
*{📗فتاوی امجدیہ ج١ ص٣٣٨ ، مکتبہ رضویہ کراچی}*
*(🖊️دوسری جگہ ارشاد فرماتےہیں)*
*” قبرستان میں کھانا پینا سگریٹ حقہ پینا مکروہ ہے اوربظاہریہ کراہت تنزیہی ہے مگر دونوں میں پچھلی بہ نسبت پہلی کےسخت ہے کہ آگ قبرستان میں نہ لےجانا چاہئیے یونہی قبرستان میں آگ جلانا بھی مکروہ تنزیہی ہے جبکہ قبرپرنہ ہو “*
*{📘ایضا ص٣٦٢}*
سوال میں مذکورہ امور جو بغرض سیروتفریح کئےجاتےہیں سخت قیبح وشنیع ہیں ، جن سےاحتراز واجب ہے اورقبرستان کمیٹی پربھی لازم ہے کہ لوگوں کو حتی المقدور ان امور سے باز رکھیں

*واللہ تعالی اعلم بالصواب؛*
ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد  شکیل  اختر  قادری برکاتی  شیخ الحدیث  بمدرسةالبنات  مسلک اعلی حضرت  قربان  شاہ  ولی  نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ29/6/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
*الجواب صحیح والمجیب نجیح محمد شہباز عالم نعیمی عفی عنہ)*
ا_________(💚)___________
819

Saturday, December 12, 2020

موبائل سے قرآن ڈلیٹ کرنا

*موبائل سے قرآن ڈلیٹ کرنا*
📱📱📱📱📱📱📱📱جو لوگ موبائل یا کمپیوٹر میں قرآن پاک رکھتے ہیں اور کبھی کسی خرابی کی وجہ سے ڈلیٹ بھی ہو جاتا ہے تو کیا یہ اس حدیث کے حکم میں‌ شامل ہے جس میں‌ قیامت کی ایک علامت یہ ہے کہ مسلمان قرآن کو اپنے ہاتھوں سے مٹائیں گے؟ مدلل جواب مطلوب ہے؟ ۔
👏اور کیا ایسی کوئی حدیث ہے بھی یا نہیں؟ 
سائل: *حافظ احمد رضا نوری* پونہ مہاراشٹر 


الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب 

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

هَـذَا بَلاَغٌ لِّلنَّاسِ وَلِيُنذَرُواْ بِهِ وَلِيَعْلَمُواْ أَنَّمَا هُوَ إِلَـهٌ وَاحِدٌ وَلِيَذَّكَّرَ أُوْلُواْ الْأَلْبَابِ.

یہ (قرآن) لوگوں کے لئے کاملاً پیغام کا پہنچا دینا ہے، تاکہ انہیں اس کے ذریعہ ڈرایا جائے اور یہ کہ وہ خوب جان لیں کہ بس وہی (اللہ) معبودِ یکتا ہے اور یہ کہ دانش مند لوگ نصیحت حاصل کریں۔

إِبْرَاهِيْم، 14: 52

سیدنا عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ، رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آقا علیہ السلام نے ارشاد فرمایا:

خيرکم من تعلم القرآن وعلمة.

تم میں سے بہتر وہ شخص ہے جو قرآنِ مجید کو خود سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔

بخاری، الصحيح، 4: 1919، رقم: 4739، دار ابنِ کثير اليمامة، بيروت، لبنان

دوسرے مقام پر آقا علیہ السلام نے ارشاد فرمایا:

بلغوا عنی و لو آية.

میری طرف سے اگر ایک آیت بھی (تمہارے پاس) ہو تو وہ لوگوں تک پہنچاؤ۔

بخاری، الصحيح، 3: 1245، رقم: 3272، دار ابنِ کثير اليمامة، بيروت، لبنان

مذکورہ بالا تصریحات سے معلوم ہوا کہ قرآن و حدیث کی تعلیمات خود سیکھنا اور دوسروں کو سکھانا بھلائی اور خیر کا کام ہے۔

اچھے معلم کی خصوصیت ہوتی ہے کہ وہ تعلیم و تعلم کے لیے جدید طریقوں کو بروئے کار لاتا ہے۔ اسی طرح اچھے داعی اور مبلغ کی ضرورت بھی ایسے جدید طریقِ ابلاغ ہیں جن سے پیغام جلد اور سہل انداز میں پہنچایا جاسکے۔ تاکہ اہلِ اسلام، اسلام کی تعلیمات کو سمجھ سکیں اور غیرمسلم، اسلام کا مطالعہ کرسکیں جس سے ان کی اسلام کی طرف رغبت ہو۔

لہٰذا حذف (Delete) ہونے کے خوف سے قرآن و حدیث کو جدید ذرائع ابلاغ سے دور رکھنا ان کی ترویج و اشاعت کو روکنے کے مترادف ہے۔ تمام جدید ذرائع ابلاغ کو استعمال کر کے تعلیماتِ اسلام کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے۔

🎤 *اپنے سوال میں آپ نے جس حدیث کا تذکرہ کیا ہے، ایسی کوئی حدیث ہمارے علم میں نہیں۔*

*مزید وضاحت*

📱موبائل میں قرآن  کریم کی آیات موصول ہوں  تو ان کو پڑھنے کے بعد یا ان سے نصیحت حاصل کرنے کے بعد  اگر ان کومٹانے (ڈیلیٹ) کرنے کی ضرورت درپیش ہو  تو اس کو مٹانے  میں شرعاً حرج نہیں ہے ؛ اس لیے کہ فقہاءِ کرام نے  ضرورت کی صورت میں  کاغذ  وغیرہ سے قرآنی آیات اور احادیث  کو مٹانے کی اجازت دی ہے؛ لہذا موبائل سے قرآن کریم کی آیات  مٹانے کی گنجائش ہے۔

''فتاوی عالمگیری'' میں ہے:

''ولو محا لوحاً كتب فيه القرآن واستعمله في أمر الدنيا يجوز''. (5 / 322، الباب الخامس في آداب المسجد والقبلة والمصحف وما كتب فيه شيء من القرآن، 

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی علیہ وسلم

*محمدرضا مرکزی*
خادم التدریس والافتا
*الجامعۃ القادریہ نجم العلوم* مالیگاؤں

*شرعی عدالت واٹس ایپ گروپ*

https://chat.whatsapp.com/GhLibedpn1kG2LdZdYTTKj

ایڈمن: *اسلامک معاشرہ یوٹیوب چینل* 

👍Plzzzz 🔀 subscribe 

*islamic muashra* 

🛑 youtube channel 🛑

*شرعی عدالت یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں*..

https://www.youtube.com/channel/UCvWcXNmBFucLXlArnrloz1w

Friday, December 11, 2020

حکومتی رقم سے مسجد میں مٹی گرواناکیسا؟

*💚حکومتی رقم سے مسجد میں مٹی گرواناکیسا؟💚*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔۔۔۔۔۔۔کیا فرماتےہیں علماء دین مفتیان عظام مندرجہ ذیل کے بارے میں سوال یہ ہےکہ ہمارے پنچایت کے وارڈ مسجد میں سرکاری پیسہ سے  مٹی گرانا چاہتا ہےکیاگروانا جائز ہے یا نہیں ؟قرآن  وحدیث کی روشنی میں حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں برائے مہربانی۔۔۔۔۔۔۔۔  فقط والسلام  المستفتی محمد ہارون سمستی پور؛
ا________(🍅)__________
*وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ*
*بسم اللہ الرحمن الرحیم*
*الجواب بتوفیق اللہ التواب ہاں !*
جاٸزہےکہ خزانہ والی ملک کی اپنی ذاتی ملکیت نہیں ہوتا بلکہ اس کےہم سبھی ملک باشی برابرکےحقدارہیں 
مگراس کےلینےمیں ہماراکوٸی دینی نقصان ہویاوہ کسی طرح کاکوٸی احسان جتلاٸےتوہرگزنہ لیاجاٸے،
*(📘فتاوی رضویہ میں اسی طرح کےسوال کےجواب میں ہے”)*
مگریہاں ضروروہ خرچ خزانہ سےملتاہوگانہ کہ راجہ کی جیب سے،اورخزانہ والی ملک کی ذاتی ملکیت نہیں ہوتاتواس کےلینےمیں حرج نہیں جب کہ کسی مصلحت شرعیہ کےخلاف نہ ہو“
*(📘ج١٦ص٤٦٨)*
اوراسی میں ہے”ہندوسےکسی کاردینی میں مددنہ لی جاٸےگی وہ اس میں مسجدومسلمانان پراپنااحسان سمجھےگا“
*(📕ج١٦ص٥٦٦،)*
لہذامذکورہ صورت میں مٹی گرواناجاٸزہےجبکہ کسی مصلحت شرعیہ کےخلاف نہ ہو،
*واللہ تعالی اعلم*

١٧شوال المکرم ١٤٤١ھ
ا_______(🖊)________
*کتبـــہ؛*
*محمد عثمان غنی مصباحی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم فدائیہ خانقاہ سمرقندیہ دربھنگہ بہار؛*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞8578878441)*
*مورخہ؛2م11/6/2020)*
ا________(🖊)________
*🖊المشتـــہر فضل کبیر🖊*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)__________
802

Wednesday, December 9, 2020

شرع میں نفع لینے کی کوئ حد متعین نہیں ہے؛

*❣️شرع میں نفع لینے کی کوئ حد متعین نہیں ہے؛❣️*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia


 السلام علیکم ورحمۃ ﷲ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں ۔

🛡 سوال
دین اسلام میں کسی بھی کاروبار میں شرح منافع کنتا لیا جا سکتا ہے ؟ مثال کے طور پر ان دو کاروبار کے بارے میں رہنمائی فرمائیں

*کپڑے کا کاروبار اور کھانے کا ہوٹل ۔*

💈سائل : محمّد آصف قاسم نثار رضا قادرى
🏠 مقام : پاکستان کراچی
🌈 مورخہ : 2020-03-09

ا_________(💚)_________
*الجواب بعون الملک الوہاب*
*اللھم ھدایۃ الحق والصواب؛*
شریعت مطہرہ میں نفع لینے کی کوئی حد متعین نہیں ہے جتنا چاہیں نفع لے سکتے ہیں بشرطیکہ جھوٹ نہ بولیں اورخریدار کو دھوکہ نہ دیں، ہاں کسی کی مجبوری سے فائدہ اٹھانا او راتنا زیادہ نفع لینا کہ جس کو عرف میں غبن فاحش سمجھا جاتا ہو یہ مروت کے خلاف ہے اس سے بچنا بہتر ہے۔

*عَنْ اَنَسٍ قَالَ النَّاسُ يَا رَسُولَ اﷲِ غَلَا السِّعْرُ فَسَعِّرْ لَنَا فَقَالَ رَسُولُ اﷲِ: إِنَّ اﷲَ هُوَ الْمُسَعِّرُ الْقَابِضُ الْبَاسِطُ الرَّازِقُ وَإِنِّي لَاَرْجُو اَنْ اَلْقَی اﷲَ وَلَيْسَ اَحَدٌ مِنْکُمْ يُطَالِبُنِي بِمَظْلَمَةٍ فِي دَمٍ وَلَا مَالٍ،،*

’’حضرت انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ لوگ عرض گزار ہوئے کہ یا رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم بھاؤ بہت چڑھ گئے ہیں لہٰذا ہمارے لیے نرخ مقرر فرما دیجیے۔ رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نرخ مقرر کرنے والا تو اللہ تعالیٰ ہے، وہی رزق کی تنگی اور کشادگی کرتا ہے اور میں یہ تمنا رکھتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملوں کہ تم میں سے کسی کا مجھ سے مطالبہ نہ ہو، جانی یا مالی زیادتی کا۔‘‘

*(📕ابي داؤد، السنن، 3: 272*

*(📗ابن ماجه، السنن، 2: 741)*

*الثمن المسي ہو الثمن الذي یسمیہ و یعنیہ العاقدان وقت البیع بالتراضي سواء کان مطابقاً لقیمتہ الحقیقیة أو ناقصاً عنہا أو زائداً علیہا،،*

*(📗شرح المجلہ رستم، ط: اتحاد ۱/۷۳)*

*(📕فتاوی ھندیہ سوم ص161میں ہے)*

*المرابحة بیع بمثل الثمن الأول وزیادة ربح ․․․․ والکل جائز ،،*

البتہ ایک مسلمان کے لیے مارکیٹ کی عام اور متعارف قیمت سے زیادہ وصول کرنا اور لوگوں کی مجبوری و لاعلمی سے فائدہ اُٹھانا جائز نہیں۔ 
*واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔*

 ا________(🖊)________
*کتبــہ؛*
*حضرت علامہ مفتی محمد شہروزعالم رضوی اکرمی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی صدر شعبئہ افتاء دارالعلوم قادریہ حبیبیہ فیل خانہ ہوڑہ کلکتہ بنگال؛*
*مورخہ؛9/3/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ🖊*
*رابطہ؛📞9883016746)*
ا_________(🖊)___________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین؛الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)___________
*الجواب صحیح والمجیب نجیح(حضرت علامہ مفتی)محمد شرف الدین رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی؛*
ا__________(💚)__________
413

Tuesday, December 8, 2020

عاصیوں کو ملا ہے جو در تمہارا غوث اعظم

عاصیوں کو ملا ہے جو در تمہارا غوث اعظم
بے ٹھکانوں کو ملا ہے اک ٹھکانا غوث اعظم

کتنا اونچاہوگا بھلامصطفی کارتبہ لوگوں
تیرے لیۓ۔ جب ہے دنیا  راٸ جیسا غوث اعظم

لاتخف کہتے ہوۓ آجانا محشر میں اے لوگوں
یہ حسیں اور پیارا مژدہ بھی سنایا غوث اعظم

 رہ گۓ دنگ دیکھ کر اتنی جگہ پر ایک ساعت
تم جو ستر گھرپہ دعوت جا کے کھایا غوث اعظم

مصطفی معراج میں رکھے تھے پاٶں کس کے دوش پر
ہر جگہ چرچا ہوا ہےآپ ہی کا غوث اعظم

میرا سایہ تو مریدوں پر ہمیشہ ہوگا سن لو
یہ تمھارا ہی ہےفرمان میرے آقا غوث اعظم

حشر میں عمران کو بھی دیکھ کر اے شاہ جیلاں
رب سے کہنا یہ مرا ہے نام لیوا غوث اعظم

Monday, December 7, 2020

ہندو کے گھر جاکر فاتحہ کرنا کیساہے؟

*_◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*_☘ہندو کے گھر جاکر فاتحہ کرنا کیساہے؟☘_*
*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*_پیغــــام مســــــلک اعلـی حضــــرت چینـــــــل_*
*_https://t.me/joinchat/AAAAAE9tEmBQwHPlzWwyPg_*
*_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
*🌹 _اَلسَـلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ_ 🌹‎*
*_★★ــــــــــــ♥🌸🌸🌸♥ــــــــــــ★★_*
 *_📜کیا فـرماتــے ہیں علمائـــے دین ومفتیــان شــــرع متیــن مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ غیر مسلم اگر گیارہویں کا فاتحہ دلائے تو اس کے گھر جاکر فاتحہ کر نا از روے شرع کیاہے مع حوالہ جـــواب عنایت فـــرمائیــــں کــرم ہوگا_*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*_☘ســــائل: محمـــــد وسیــــم اختــــر☘_* *_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
*🌹وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہ🌹*   
*📝الجـــــوابــــــــــــ: بعون الملک الوہاب*👇

*🎗کافر کا کوئ نیاز کوئ عمل قبول نہیں نہ ہرگز اس پر ثواب ممکن جسے پہنچایا جائے*

*🎗فــــرمان باری تعالـــی ہــــے👇*
*📖قال اللہ تعالی وقدمنا الی ماعملوا من عمل فجعلنه ھباء منثورا (پ ۱۹ ع ۱)اس کے کھانے پر فاتحہ دینا اس کے ثواب پہنچنے کا اعتقاد کرنا ہے اور یہ قرآن عظیم کے خلاف ہے ـ جو شخص ایسا کرے اس پر توبہ فرض ہے بلکہ تجدید اسلام و نکاح بھی چاہئیےـ* 

*_📕فتاوی فیض الرسول جلد دوم صفحہ ۶۵۴ بحوالہ فتاوی رضویہ جلد دہم صفحہ ۳۲۹_*

*🎗یہ حکم اس کے لئے ہے جو کافر کے طرف سے کافر کی ملک ہوکر ایصال ثواب کرے اور اگر کافر کی ملک اپنے قبضہ میں لے کر اپنی کرکے اہنے طرف سے کرے تو شرعا جائز ہے کوئی شرعی قباحت نہیں،  جیسا کہ مندرجہ ذیل عبارت سے ثابت ہوتا ہے-"*

*🎗ہندو سے شیرینی لے کر اپنی کرکے اپنے آپ فاتحہ دے کر اپنی سمجھ کر تقسیم کردیں کیونکہ ہندو کی چیز پر فاتحہ نہیں ہوسکتی*

*📓فتاوی مصطفویہ شریف صفحہ ۴۵۳*

       *🌹 _واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب_ 🌹*
*_★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★_*
         *📝 _شــــــــرف قلـــــــم_ 📝*
*_محمــد نـوشـاد عـالـم کٹیہــــار [بہــــار]خـــادم مـدرســـــہ الجــامعتـہ القــادریـہ حفـظ القـرآن  (مــالــدہ مغــــــربـــی بنـــــــگال الہنـــــــــــــــد)_*
 *_رابطــــــہ نمبــــر👈🏻+919934959535☎_*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*_✅قداجاب المجیب جــوابا صحیحا ومافیـــہ لغوا والمجیب اعطاہ اللہ تعالیٰ ثوابا کثیـــــــرا محمد عمر رضا خان المسعـــودی والنیفالی دار العلوم ظفـــــــر الاســـــــــلام لوکاہــــــی بازار_*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*۲۰/ ربیـع الغوث،۲۴۴۱؁بمطابق ۶/دسمبـــــر،٠٢٠٢؁* *_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
                 *🖥 _المشتہــــــر_ 🖥*
*_بـانـئ پیغــام مســلک اعلٰــی حضــرت گــــروپ محمــد نــوشــاد عـالـم کٹیہــاربہــار الھنــــــــد شامل ہونے کے لیے رابطہ کریں رابطہ نمبـر👇_*
*☎https://wa.me/+919934959535*
*•─────────────────────•*
 *💙 _(پیغـام مسلک اعلٰی حضرت گـروپ)_ 💙*
*•─────────────────────•*
🚤🚤🚤🚤☘☘☘🚤🚤🚤🚤

کسی کو روپے دیکر اس سے منافع حاصل کرنے کی جائز صورت کیاہے؟

*🔇کسی کو روپے دیکر اس سے منافع حاصل کرنے کی جائز صورت کیاہے؟🔇*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 کیافرماتے ہیں علماے دین اس مسئلہ میں کہ
کسی کو روپےدیکر اس سے منافع حاصل کرنےکی جائز صورت کیاہوسکتی ہے !؟؟؟؟؟
سائل ۔۔۔۔۔ ابومحمد شمسی؛
ا_________(🔇)___________
*الجواب بعون الملک الوھاب؛*
اس کی کئی صورتیں فقہائے کرام تحریر نے فرمائی ہیں ، تفصیل کفل الفقیہ الفاہم میں ہے
یہاں دو صورتیں جو آسان ہیں بیان کی جاتی ہیں
اول ۔۔۔۔ دینے والا بطور قرض نہ دے بلکہ لینے والے کے ہاتھ نوٹ بیچ دے ، مثلا لینے والا ایک ہزار روپے لیناچاہتاہے تو ایک ہزار کے نوٹ کو سال بھر یا چھ مہینے کیلئے بارہ سو روپے میں بیچ دے ، اسی طرح کوئی چیز بازار بھاؤ کے حساب سے سو روپے میں بکتی ہے تو یہ اسی چیز کو لینے والے کے ہاتھ مثلا بارہ سو روپے میں بیچ دے ، مگریہ خیال رہےکہ اگر سال بھر کاوعدہ ہے اور لینےوالا چھ مہینے کےاندر ہی روپیہ ادا کررہاہے تو وہ سال بھرکے حساب سے بارہ سو نہیں لے سکتا بلکہ چھ مہینے کے حساب سے گیارہ سو ہی لےسکتاہے اس سے زیادہ لینا حرام ہوگا
دوم ۔۔۔۔ ایک ہزار روپے قرض دے اور لینے والا دینے والے کےپاس اپنی کوئی چیز مثلا چاقو پلیٹ چمچہ وغیرہ امانت رکھے اور دینے والے سے کہےکہ میری اس چیز کی حفاظت کرو میں اس حفاظت پر ماہانہ مثلا پچاس روپے دوں گا ، لیکن شرط یہ ہے جس چیز کو بطور امانت رکھ رہاہے ماہانہ مقرر کردہ رقم سے قیمت میں زیادہ ہو
*{📕فتاوی رضویہ ج١٧ ص٣٨٤ ، ٣٨٥ ، رضا فاؤنڈیشن}*
ان صورتوں میں منافع بھی مل جائےگا اور سود کا تحقق بھی نہیں ہوگا
*واللہ اعلم بالصواب*
 ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد  شکیل  اختر  قادری برکاتی  شیخ الحدیث  بمدرسةالبنات  مسلک اعلی حضرت  قربان  شاہ  ولی  نگر صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ15/6/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
810

Sunday, December 6, 2020

راستے میں پڑی رقم یا چیزوں کا حکم

♦️ *راستے میں پڑی رقم  یا چیزوں کا حکم* ♦️

👈راستے میں رقم یا کوئی اور قیمتی وغیرہ چیز مل جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟

👏سائل : *محمد انس رضا* و *محمد عمران رضا* مبارکپور یوپی
 
*الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب*
👈 راستے میں پڑی ہوئی رقم اور چیز ، ’’لقطہ ‘‘  کے حکم میں ہوتی ہے، اس کا تفصیلی حکم یہ ہے کہ جس شخص کو ایسی رقم / چیز ملے تو اس رقم / چیز کی حتی الوسع تشہیر کرے، اگر تشہیر کے باوجود مالک کا پتا نہ لگے تو اس کو محفوظ  رکھے،  تاکہ مالک کے آجانے کی صورت میں مشکل پیش نہ آئے۔ اور  (حتی الوسع تشہیر کے ذرائع استعمال کرنے کے باوجود اگر مالک ملنے سے مایوسی ہوجائے تو) یہ صورت بھی جائز ہے کہ مالک ہی کی طرف سے مذکورہ رقم / چیز کسی  فقیر کو صدقہ کردے، اور اگر خود زکاۃ کا مستحق ہے تو خود بھی استعمال کرسکتاہے۔البتہ صدقہ کرنے یاخود استعمال کرنے کے بعد مالک آجاتاہے تواسے اپنی رقم / چیز کے مطالبے کا  اختیار حاصل ہوگا۔ 

*"وللملتقط أَن ينْتَفع باللقطة بعد التَّعْرِيف لَو  فَقِيراً، وَإِن غَنِياً تصدق بهَا وَلَو على أَبَوَيْهِ أَو وَلَده أَو زَوجته لَو فُقَرَاء، وَإِن كَانَت حقيرةً كالنوى وقشور الرُّمَّان والسنبل بعد الْحَصاد ينْتَفع بهَا بِدُونِ تَعْرِيف، وللمالك أَخذهَا، وَلَايجب دفع اللّقطَة إِلَى مدعيها إلاّ بِبَيِّنَة، وَيحل إِن بَين علامتها من غير جبر".* 

   ✒️ عصر حاضر میں اخبارات، ریڈیو، بڑے بڑے جلسوں میں اعلان کرایا جا سکتا ہے اور اگر سال تک مالک نہ آئے تو اسے اپنے تصرف میں لا سکتا ہے اگر مالک آ جائے تو اسے وہ چیز واپس کرنی پڑے گی اگر وہ استعمال کر چکا ہو اور اصل چیز موجود نہ ہو تو اتنی قیمت ادا کر دے۔ اور چیز جب ملے تو اس کی علامات اور نشانیاں اچھی طرح ذہن نشین کر لے یا نوٹ کر لے۔

    📚(ملتقي الأبحر : ١/ ٥٢٩-٥٣١)📚

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی علیہ وسلم

*محمدرضا مرکزی*
خادم التدریس والافتا
*الجامعۃ القادریہ نجم العلوم* مالیگاؤں

*شرعی عدالت واٹس ایپ گروپ*
https://chat.whatsapp.com/L9zECSWqxqi5zakvklUtyE

ایڈمن: *اسلامک معاشرہ یوٹیوب چینل* 

👍Plzzzz 🔀 subscribe 

*islamic muashra* 

🛑 youtube channel 🛑

*شرعی عدالت یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں*..

https://www.youtube.com/channel/UCvWcXNmBFucLXlArnrloz1w

✍ *ملاقات کی جگہ ووقت* ✍
✍ *سنی دارالافتاء سنی مکہ مسجد مرزاغالب روڈ مالیگاؤں*
✍ *روزآنہ بعد نماز عصر سے رات دس بجے تک*
✍زیرِ اہتمام : *سنی اشرف اکیڈمی*

Saturday, December 5, 2020

کیا سالی سے زنا کرنے سے بیوی نکاح سے نکل جاتی ھے؟❣*

*❣کیا سالی سے زنا کرنے سے بیوی نکاح سے نکل جاتی ھے؟❣*
ا〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*🔑ٹیلی گرام پر جـوائـن ہـوں⇩*
*https://t.me/joinchat/AAAAAEsDo_PRhjz9lwrF0w*
ا〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
السلام علیکم ورحمتہ اللہْ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے اکرام کہ سالی سے زنا کرنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ھے جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی 
سائل آل مصطفی رضا
اــــــــــــــــ♦⛔♦ـــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*📝الجــــــــــــــــــــــــــوابــــــــــــــــــــ بعـــــون المــلــــك الــــــوهــــــــاب:*

*صورت مسئولہ کے تحت حضور فقیہ ملت علیہ الرحمہ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ*

سالی سے زنا کرنے کے سبب شخص مذکورہ کی بیوی اس پر حرام نہیں ہوئی

*(📘جیسا کہ درمختار مع ردالمختار جلد دوم صفحہ 281۔ میں ہے)*
فى الخلاصةوطى أخت امرأته لا تحرم عليه امرات

*💫البتــــــــــــــــہ*
شخص مذکور اور اس کی سالی پر توبہ واستغفار لازم ہے۔ ہاں مگر سالی کے ساتھ دیدہ و دانستہ زنا کیا بلکہ بیوی سمجھ کر دھوکے میں ہمبستری کرلی تو صورت میں سالی پر وطی بالشبہ کی عدت لازم ہے اور تاوقتیکہ سالی کی عدت نہ گزر جائے شخص مذکور پر اس کی بیوی حرام
*(📗شامی جلد دوم صفحہ نمبر281 پر ہے.)*

لو وطى أخت امرأته بشبهة تحرم امرأته مالم تنقض عدة ذات أشبة

*(📕فتاوی فیض الرسول ج 2ص نمبر 587)*

*واللہ تعالی اعلم بالصواب*
اــــــــــــــــ♦⛔♦ـــــــــــــــــ
*✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــــہ*
*حضـــرت علامـــہ ومـــولانا محمــــد الطـاف حسیــن قــادری صــاحب قبلــہ مدظلــہ الـعــالـی والنـــورانــی خـــادم التـدریــس دارالعلـــوم غـوث الــوری ڈانگا لکھیـــم پـــور کھیـــری یـوپـــی الہنـــــــــــــــــــــد*
*بتاریخ،١٦،دسمبر،٢٠١٩،بروز سوموار*
اــــــــــــــــ♦⛔♦ـــــــــــــــــ
*✅الجوابـــــــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح*
*حضرت علامہ ومولانا محمد امجد علی نعیمی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی ،رائےگنج اتر دیناج پور مغربی بنگال،خطیب وامام مسجدنیم والی مرادآبا اترپردیش الہنـــــــــــــــــــــــد*
*🌹ماشاء اللہ بہت عمدہ جواب* 
*✅الجوابـــــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح*
*اسیر حضور تاج الشریعہ محمد عامل رضـا خان المعروف ضیاء انجم قادری رضوی مقام کھمریا تکونیاں ضلع لکھیم پور کھیری یوپی الہنـــــــــــــــــــــــد*
اــــــــــــــــ♦⛔♦ـــــــــــــــــ
*◆فخر اعلیٰ حضرت فقہی گروپ؛◆*
     شامل ہونے کے لیے⇩⇩⇩

    رابطہ؛✆9918521953
اــــــــــــــــ♦⛔♦ـــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین اعلیٰ حضرت گـــروپ*
*مـحـمـد عـامـل رضـا خــان قـادری رضـوی*
*لکھیـم پـور یـوپـی انـڈیـا؛*
اــــــــــــــــ♦⛔♦ـــــــــــــــــ

مہر معاف کرنا آدھا دینا آدھا بعد میں

👈 *مہر معاف کرنا آدھا دینا آدھا بعد میں* ✒️

سوال: اگر شوہر کے مالی حالات کمزور ہوں، اور شوہر بیوی سے بولے کہ مہر کی رقم کچھ کم کرلو اور وہ تیار ہوجائے مثلاً تیس ہزار مہر تھا مگر دس دینے لینے پر تیار ہوجائے تو کیا یہ درست ہے؟

👏سائل : *محمد عرفان* دیانہ مالیگاؤں 

*الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب*

👈نکاح میں مہر مقرر ہوجانے کے بعد بھی بیوی اپنی خوشی سے تمام مہر معاف بھی کرسکتی ہے اور مہر میں تخفیف بھی کرسکتی ہے، اس سلسلے میں بیوی کو اختیار ہوتا ہے، چنانچہ صورت مسئولہ میں بھی بیوی اگر شوہر کے مطالبے پر اپنی خوشی سے کچھ رقم کم کردیتی ہے تو بہتر ہے... 

📚 فتاوی ھندیہ میں موجود ہے کہ 
*للمرأة أن تهب مالها لزوجها من صداق دخل بها أو لم يدخل و ليس لأحد من أولياءها أب و غيره الاعتراض عليها.* 

📚(الفتاوى الهندية ٣٤٨/١ كتاب النكاح باب المهر الفصل 
العاشر)📚

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی علیہ وسلم

*محمدرضا مرکزی*
خادم التدریس والافتا
*الجامعۃ القادریہ نجم العلوم* مالیگاؤں

*شرعی عدالت واٹس ایپ گروپ*

https://chat.whatsapp.com/KxgpEawcMV5EF0Gtn0RQBY

ایڈمن: *اسلامک معاشرہ یوٹیوب چینل* 

👍Plzzzz 🔀 subscribe 

*islamic muashra* 

🛑 youtube channel 🛑

*شرعی عدالت یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں*..

https://www.youtube.com/channel/UCvWcXNmBFucLXlArnrloz1w

✍ *ملاقات کی جگہ ووقت* ✍
✍ *سنی دارالافتاء سنی مکہ مسجد مرزاغالب روڈ مالیگاؤں*
✍ *روزآنہ بعد نماز عصر سے رات دس بجے تک*
✍زیرِ اہتمام : *سنی اشرف اکیڈمی*

Thursday, December 3, 2020

مطلقہ عدت کہاں گزارے گی؟*

*مطلقہ عدت کہاں گزارے گی؟*

👏سائل: *نور شاہ* عبد الخالق نگر مالیگاؤں
 
*الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب*

  👈طلاق کے بعد عورت اپنی عدت ایسی جگہ گزارے گی جہاں اسے مکمل طور پر تحفظ ہو، کسی قسم کی کوئی پریشانی نہ ہو۔ یہ عورت پر منحصر ہے کہ وہ کہاں عدت گزارنا چاہتی ہے۔ مطلقہ یا بیوہ عورت کو عدت کے دوران بلاعذر شرعی گھر سے باہر نہیں نکلنا چاہئے۔ کسی وجہ سے شوہر کے گھر عدت گزارنا مشکل ہو تو عورت اپنے میکے یا کسی دوسرے گھر میں بھی عدت گزار سکتی ہے۔ *بہتر ہے مطلقہ شوہر کے اسی گھر میں عدت گزارے جہاں طلاق کے وقت اس کی رہائش تھی تاکہ رجوع کی کوئی سبیل بن سکتی ہو تو اس کا احتمال رہے،* کسی شدید ضرورت یا پریشانی کے بغیر شوہر کے گھر کو نہ چھوڑے۔ رجوع نا ہونے کی صورت میں عدت مکمل ہونے پر عورت اس نکاح سے آزاد ہو جاتی ہے اور وہ دونوں ایک دوسرے کے لیے اجنبی اور غیرمحرم ہو جاتے ہیں، تب شوہر کا گھر چھوڑنا لازم ہو جاتا ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی علیہ وسلم

*محمدرضا مرکزی*
خادم التدریس والافتا
*الجامعۃ القادریہ نجم العلوم* مالیگاؤں

*شرعی عدالت واٹس ایپ گروپ*
https://chat.whatsapp.com/L9zECSWqxqi5zakvklUtyE

ایڈمن: *اسلامک معاشرہ یوٹیوب چینل* 

👍Plzzzz 🔀 subscribe 

*islamic muashra* 

🛑 youtube channel 🛑

*شرعی عدالت یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں*..

https://www.youtube.com/channel/UCvWcXNmBFucLXlArnrloz1w

✍ *ملاقات کی جگہ ووقت* ✍
✍ *سنی دارالافتاء سنی مکہ مسجد مرزاغالب روڈ مالیگاؤں*
✍ *روزآنہ بعد نماز عصر سے رات دس بجے تک*
✍زیرِ اہتمام : *سنی اشرف اکیڈمی*

Monday, November 30, 2020

اگر سنی لڑکا لڑکی کا نکاح دیوبندی پڑھادے تو کیاحکم ہے؛

*🖊️اگر سنی لڑکا لڑکی کا نکاح دیوبندی پڑھادے تو کیاحکم ہے؛🖊️*


الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں اگر سنی لڑکا اور سنی لڑکی ھے نکاح کسی دیوبندی نے پڑھادیا توکیا نکاح درست ھوگا یا نہیں؟ مدلل جواب عنایت فرمائں مہربانی ھوگی-
سائل: حافظ عبدالقادر؛
ا________(🖊️)__________
*وعلیکم السلام ور حمة الله وبركاته؛*
*الجواب بعون المک الوہاب الوہاب؛* 
صورت مسئولہ میں نکاح درست ہے 
لیکن وہابی دیوبندی  سے نکاح پڑھوانا حرام ہے  مگر  وہابی یا دیو بندی  نے نکاح پڑھایا تو نکاح منعقد ہوجائے گا - 
جیسا کہ الملفوظ میں ہے   نکاح تو ہوہی جائے گا اس واسطے نکاح باہمی ایجاب و قبول کا ہے اگر چہ بامن پنڈت پڑھادے چونکہ وہابی سے پڑھوانے میں اس کی تعظیم ہوتی ہے  جو حرام ہے لہذا احتراز لازم ہے

*{📗ملفوظات اعلی حضرت*
*ج 3ص 346 مکتبة المدينه کراچی }*

*{📘فتاوی رضویہ ج 11 ص 218*
*رضا فاؤنڈیشن لاہور}*

*{📙فتاوی فقیہ ملت ج 1 ص 387 شبیر برادرز لاہور}*

*{📙فتاوی فیض الرسول ج 1ص 255 شبیر برادرز لاہور}*


 فلہذا معلوم ہوا کہ نکاح اصلا کوئی بھی پڑھا  سکتاہے یہ ایک عقد ہے جو  دوگواہوں کی موجودگی میں ہوجاتاہے 
مگر دیندار باشرع آدمی  پڑھائے تاکہ نزول برکات وحصول حسنات ہو
*والله اعلم باالصواب*

*١٢ جمادی الآخر ١٤٤١ھ*
*بروز جمعہ مبارکہ؛*


 ا_______(📌)___________
*کتبـــــــــــــــــــــــــہ؛*
 *حضرت علامہ محــــمد معصــوم رضا نوری  صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقیم حال منگلور کرناٹک )*
*مورخہ؛14/2/2020)*
*🖌الحلقة العلميه گروپ🖌*
*رابطہ؛📞966536926401)*
ا________(📌)__________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیــل احمد قــادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(📌)__________
364

Saturday, November 28, 2020

حلالہ میں اگراندیشہ ہوکہ شوہرثانی طلاق نہیں دےگا تو چھٹکارے کی کیاصورت ہے

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

▂▃▄▅▆▇█▓﷽▓█▇▆▅▄▃▂

*💓حلالہ میں اگراندیشہ ہوکہ شوہرثانی طلاق نہیں دےگا تو چھٹکارے کی کیاصورت ہے💓*
*_✧ا◉➻═════════════➻◉ا✧_*
*(🌹)اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَةُ اللّٰہِ وَبَرْکَاتُهْ(🌹)*
*سوال ۔۔۔۔۔۔۔*🖊️

ایک شخص کی بیوی شوہر کی جانب سے دیئےہوئے تین طلاقوں کےساتھ مغلظہ ہوچکی ہے💧💧💧💧

اب حلالہ کرنا چاہتاہے مگر اسے اندیشہ ہے کہ حلالہ کیلئے دوسرے سے نکاح ہوا تو اگر وہ دوسرا طلاق نہ دے توکیاہوگا ؟ کوئی ایسی صورت بتائیں کہ حلالہ بھی ہوجائے اور بعد حلالہ عورت شوہرثانی کےنکاح آزاد بھی ہوجائے
باحوالہ جواب عطا فرماکر ممنون فرمائیں
سائل ۔۔۔۔ عبداللہ ، ہبلی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 *(⁦🏵️⁩)وَعَلَیْکُمْ اَلسَّلاَمُ وَرَحْمَةُ اللّٰہِ وَبَرْکَاتُه(⁦🏵️⁩)* 

 *✅اَل٘جَوَابـــــ٘ـــــ: بِعَو٘نِ ا٘ل٘مَلَک٘ اَل٘وَھّاب٘👇🏻*

*علامہ علاؤالدین حصکفی پھر علامہ شامی علیہماالرحمہ فرماتےہیں✍️*

*” ومن لطیف الحیل قولہ ان تزوجتک وجامعتک او امسکتک فوق ثلث مثلا فانت بائن ، ولوخافت ان لا یطلقہا تقول زوجتک نفسی علی ان امری بیدی ۔۔۔ ولوقال لہا تزوجتک علی ان امرک بیدک فقبلت جازالنکاح ولغا الشرط “*

ا________(📕)___________
*{ردالمحتار ج٣ ص٤١٥ ، دارالکتب العلمیۃ}*

*سیدی صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتےہیں✍️*

*” اگر نکاح اس نیت سے کیاجارہاہےکہ شوہراول کیلئے حلال ہوجائے اورعورت یا شوہراول کو یہ اندیشہ ہےکہ کہیں ایسا نہ ہوکہ نکاح کرکے طلاق نہ دے تودقت ہوگی تو اس کیلئے بہترحیلہ یہ ہےکہ اس سے یہ کہلوالیں کہ اگرمیں اس عورت سےنکاح کرکے جماع کروں یا نکاح کرکے ایک رات سےزیادہ رکھوں تواس پربائن طلاق ہے  ، اب اس عورت سےجماع کرتےہی یارات گزرنےپر طلاق پڑ جائےگی ، یایوں کرےکہ عورت یا اسکا وکیل یہ کہےکہ میں نے یا میری مؤکلہ نے اپنے نفس کوتیرےنکاح میں دیا اس شرط پر کہ مجھے یااسے اپنے نفس کا اختیار ہے کہ جب چاہے اپنے کوطلاق دےلے وہ کہے میں نےقبول کیا ، اب عورت کا طلاق دینےکا خود اختیارہے “*

ا________(📘)___________
*{بہارشریعت ج١ ص١٨٠ ، دعوت اسلامی}*

*💎واللہ اعلم بالصواب*💎


💠💠💠💠💠💠💠💠💠
*؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛*
*✍️کتبــــہ؛*
*حضرت علامہ مفتی محمد شکیل اختر قادری برکاتی صاحب قبلہ مدظلہ العالی شیخ الحدیث بمدرسةالبنات مسلک اعلی حضرت صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ؛ ۱۴/صفرالمظفر۱۴۴۲ھ؁*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛ــــ اسیـــــرتـــــاج الشــــریـــعــــہ*👑👑
*محــمداســـماعیـــل رضــوی  تعلقہ مانگرول ضلع جوناگڈھ گجرات انڈیا؛*
*(رابطہ؛ 📱9265890586📱)*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

کیالڑکی کے اجازت کے بغیر نکاح ہوجائےگا؟

*🔇کیالڑکی کے اجازت کے بغیر نکاح ہوجائےگا؟🔇*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia


 اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کِسی لڑکی کا اُسکی اجازت کے بغیر نکاح کیا جا رہا ہو تو کیا نکاح ہو جائیگا ؟
سائل ۔۔۔۔ پٹھان معین رضاخان صاحب؛
ا________(🔇)___________
*الجواب بعون الملک الوھاب*
اگر لڑکی بالغہ ہے تو اس کی اجازت پر موقوف رہےگا ، اگرجائز کردے تو جائز ہوجائےگا اور رد کردے تو باطل ہوجائےگا

سرکاراعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتےہیں

*” بالغہ کا عقد بے اس کے اذن کےہو بالغہ کی اجازت پر موقوف رہتاہے ، اگر جائز کردے جائز ہوجاتاہے ، رد کرے باطل ہوجاتاہے “*

*{📕فتاوی رضویہ مترجم ج١١ ص٢٤٧ ، رضا فاؤنڈیشن}*

البتہ زبانی اجازت ہی لازم نہیں ہے بلکہ اگر پہلےبالغہ کی طرف سے اس کو رد نہ کیاگیا ہوتو بعد نکاح رخصت ہوکرجانا ، اپنا مہر مانگنا ، نقد طلب کرنا ، مبارکباد قبول کرنا ، نکاح کی خبرسن کرخوشی سے ہنسنا یا مسکرانا ، یا اپنا جہیزشوہرکےگھر بھجوانا ، یا اس کا بھیجاہوا مہر لےلینا ، یا اسے بلاجبرواکراہ اپنےساتھ جماع یا بوس وکنار ومساس کرنے دینا ، یا تنہامکان میں اپنےساتھ خلوت میں آنے دینا ، یا اس کےکام خدمت میں مشغول ہونا جبکہ نکاح سےپہلے اس کی خدمت نہ کیاکرتی ہو یہ سب کچھ بھی اجازت ہی مانی جائےگی اگرچہ بظاہر ہزار اظہار تنفر کےساتھ ہوں

*{📗ایضا ص١٤٦ ، ١٤٨ ، ملخصا}*

سرکاراعلیحضرت تمثیلا فرماتےہیں

*” حقیقۃ حال یوں منکشف ہوکہ اس مرد کی جگہ کسی اجنبی کوفرض کیجئے جس سے اس کانکاح نہ کیاگیا ، اس وقت بھی ایسی ہی ظاہر کراہتوں پر قناعت کرکے بالآخر جماع پر قدرت دےدےگی ؟ حاشا وکلا ! توصاف ثابت ہوا کہ یہ سب امور حقیقۃ قبول نکاح سے ناشی ہوتے بلکہ اس سےپہلے رخصت ہوکرجانابھی اگرچہ بوجہ مفارقت اعزہ وخانہ مالوفہ نہایت گریہ وبکا کےساتھ ہو انصافا دلیل رضاہے “*
*{📙ایضا ص١٤٩}*
*واللہ تعالی اعلم بالصواب*
 ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد شکیل اختر قادری برکاتی  شیخ الحدیث بمدرسةالبنات مسلک اعلی حضرت صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ؛2/10/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________

ایجاب وقبول میں دونوں طرف لفظ قبول ہوتو نکاح ہوگا یانہیں؟

*❤️ایجاب وقبول میں دونوں طرف لفظ قبول ہوتو نکاح ہوگا یانہیں؟❤️*

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
حضور 
ہمارے یہاں نکاح اس طرح ہوتا ہیکہ لڑکی کو پہلے جاکر کلمہ وصفات وغیرہ پڑھا کر پھر اسی سے قبول کروایا جاتا ہے تو وہ بولتی ہیکہ مجھے نکاح قبول ہے 

تو اس طرح نکاح کے حوالے سے آپ کیا فرماتے ہیں 

جب کہ گواہ اور وکیل وہیں موجود ہوتے ہیں لڑکی کے پاس
سائل ۔۔ احمدمشتاق صاحب
ا_______(📢)___________
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
صورت مسئولہ میں نکاح منعقدہوجائےگا کہ جو کلام پہلےہے وہ ایجاب ہے اگرچہ بلفظ قبول ہو

*(📗فتاوی ہندیہ میں ہے)*

*” والایجاب ما یتلفظ بہ اولا من ای جانب کان والقبول جوابہ “*

*{📘ج١ ص٢٩٥ ، دارالکتب العلمیۃ}*

سرکاراعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتےہیں

*” ان عقود میں جو کلام پہلےہے وہ ایجاب ہے اگرچہ بلفظ قبول ہو ، اور جو بعد کو ہو وہ قبول “*

*{📕فتاوی رضویہ مترجم ج١١ ص٢٥٧ ، رضا فاؤنڈیشن}*

واللہ اعلم بالصواب
 ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد شکیل اختر قادری برکاتی  شیخ الحدیث بمدرسةالبنات مسلک اعلی حضرت صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ؛2/10/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
*الجواب صحیح والمجیب نجیح؛ محمد فضیل یٰسینی مصباحی خادم التدریس والافتاء پورنیہ بہار*

*الجواب صحیح*
*عطامحمد مشاہدی ، خادم الافتاءوالتدریس دارالعلوم حشمت الرضا پیلی بھیت*
ا_________(💚)___________

کیا حضورﷺ محفل میلادمیں تشریف لاتے ہیں ؟

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia
▂▃▄▅▆▇█▓﷽▓█▇▆▅▄▃▂
*💕کیا حضورﷺ محفل میلادمیں تشریف لاتے ہیں ؟💕*

*💓السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 💓*
کیافرماتے ہیں علماء کرام کہ حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم کا میلاد میں تشریف لانے کے تعلق سے جو بیان کیا جاتا ہے کہ ہمارے آقا کریم مصطفیٰ رحیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم میلادوں میں تشریف لاتے ہیں کیا یہ عقیدہ سنیوں کا نہیں ہے؟
اگر سنیوں کا نہیں ہے تو پہر کسکا ہے وضاحت طلب ہے
سائل ۔۔  اسلام نوری صاحب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

✰══❖══▩ஜ۩۞۩ஜ▩══❖══☆
*💓وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ💓*

*✍️الجواب بعون الملک الوھاب*

*📝سیدی سرکاراعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ عنہ رقمطراز ہیں*

*” مجالس خیرمیں حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی تشریف آوری اکابر اولیاء نے مشاہدہ فرمائی اور بیان کیا ، کمافی بہجۃالاسرار للامام الاوحد ابی الحسن نورالدین اللخمی الشطنوفی وتنویرالحوالک للامام جلال الملۃ والدین السیوطی وغیرھما لغیرھما رحمۃاللہ تعالی علیہم ، مگریہ کوئی کلیہ نہیں سرکارکا کرم ہے جس پر ہو جب ہو “*

اــــــــــــــــــــــــــ💠❣💠ـــــــــــــــــــــــــ
*{📚فتاوی رضویہ ج٢٣ ص٧٥٠ ، رضا فاؤنڈیشن}*

معلوم ہوا کہ جس پر سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کا کرم ہوجائے اس کےیہاں محفل میلاد میں تشریف لاتےہیں ، لیکن لازم نہیں کہ ہرمحفل میلاد میں تشریف لاتےہی ہیں ،
یہ بھی معلوم ہواکہ یہ سنیوں کاہی عقیدہ ہے ، غیرسنی کوکہاں نصیب !

*واللہ تعالی اعلم بالصواب*

*_◆ــــــــــــــــــــ⛺⛲⛺ـــــــــــــــــــ◆_*
*✍️کتبــــہ؛*
*حضرت علامہ مفتی محمد شکیل اختر قادری برکاتی صاحب قبلہ مدظلہ العالی شیخ الحدیث بمدرسةالبنات مسلک اعلی حضرت صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ؛ ١٣/صفرالمظفر۱۴۴۲ھ؁*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛ــــ اسیـــــرتـــــاج الشــــریـــعــــہ*👑👑
*محــمداســـماعیـــل رضــوی  تعلقہ مانگرول ضلع جوناگڈھ گجرات انڈیا؛*
*(رابطہ؛ 📱9265890586📱)*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

حالت بخار میں غسل فرض ہوجائے اور غسل کرنے سے نقصان ہوتو کیاحکم ہے؟

*💚حالت بخار میں غسل فرض ہوجائے اور غسل کرنے سے نقصان ہوتو کیاحکم ہے؟💚*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia


السلام علیکم کیا فرماتے ہیں علماءدین مسلہُ ذیل میں زید کئ دنوں سے حالتِ بخار میں ہے اس پہ غسل فرض ہوچکاہے اب غسل کرنےسےاس کی صحت کو نقصان پہنچے گا لہٰذا اب اس کیلےُ نماز اور ذکرواذکارکا کیا حکم ہے کیسے کرے یا پھر نہ کرے براےُ کرم جلد ازجلد جواب عنایت فرما ئیں عین نوازش ہوگی
ا________(💚)__________
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*

امام کمال الدین ابن ھمام رضی اللہ عنہ فرماتےہیں

*” ولوکان یجدالمآء الا انہ مریض یخاف ان استعمل المآء اشتد مرضہ او ابطاء برءہ یتیمم “*

{فتح القدیر ج١ ص٨٥ ، بولاق مصر}

امام ابراہیم حلبی علیہ الرحمہ فرماتےہیں

*” ویعرف ذالک اما بغلبۃ الظن عن امارة او تجربة او باخبار طبیب حاذق مسلم غیر ظاھرالفسق “*

{غنیۃالمتملی ص٦٥ ، درسعادت}

حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتےہیں

*” ایسی بیماری ہو کہ وضو یاغسل سے اس کےزیادہ ہونے یادیر میں اچھا ہونےکاصحیح اندیشہ ہو خواہ یوں کہ اس نے خودآزمایاہو کہ جب وضو یاغسل کرتاہے توبیماری بڑھتی ہے یایوں کہ کسی اچھے مسلمان لائق حکیم نے جوظاہرا فاسق نہ ہو کہہ دیاہوکہ پانی نقصان کرےگا ، محض خیال ہی خیال بیماری بڑھنےکاہوتو تیمم جائزنہیں یونہی فاسق یا کافر یا معمولی طبیب کےکہنے کااعتبار نہیں “*

*{📕بہارشریعت ج١ ص٣٤٦ ، دعوت اسلامی}*

اگرزیدکے اندر یہ تیمم کے مذکورہ شرائط واقعی پائےجائیں تو تیمم کرکے نماز پڑھے ، ورنہ غسل کرے ، ٹھنڈا پانی نقصان دے تو گرم پانی استعمال کرے ، یونہی سرپہ پانی ڈالنا نقصان کرتاہے تو گلےسے نہائے اور سرکا مسح کرے
*{📙ایضا ص٣٤٧}*
*واللہ تعالی اعلم*
 ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد شکیل اختر قادری برکاتی  شیخ الحدیث بمدرسةالبنات مسلک اعلی حضرت صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ؛30/9/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
914

گوگل سے جواب دینااور جواب کاپی کرکے اپنانام ڈالناکیسا؟

*💎گوگل سے جواب دینااور جواب کاپی کرکے اپنانام ڈالناکیسا؟💎*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia


*گوگل سے جواب دینا اور جواب کاپی کر کے اپنا نام ڈالنا کیساھے*

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ شرعی مسائل کے جواب (📗 pdf ) کتاب 📕) (📚علماے اہلسنت وجماعت کے کتب فقہ و فتاوی📚) کو چھوڑ کر  🔍  گوگل ، نیٹ سے نقل کرکے جواب دینا اور اس کا حوالہ نہ دے کر اپنا نام لکھنا کیسا ہے کیا یہ چوری میں شمار نہیں ہوگا جب کہ گوگل کی تحریر بھی کسی نے کسی کی محنت وامانت ہوتی ہے اور اکثر طور پر گوگل والے جوابات پر بھی محرر کا نام درج ہوتا ہے شاذ ونادر ہی نہیں لکھا ملتا ہے تو اس کا نام چھوڑ اپنا نام لکھنا یہ چوری اور کسی کی امانت میں خیانت ہے کی نہیں اگر یہ چوری اور خیانت میں شامل ہے تو ایسے شخص پر کیا حکم شرع ہوگا اور اس کے جواب پر اعتبار واعتماد کرنا چاہیے یا نہیں۔ اور گوگل پر جواب فرقۂ باطلہ کے ہوتے ہیں تو اس فرقۂ باطلہ والے حضرات کی تحریر سے افادہ کرنا کیا یہ خطرناک نہیں ۔ ؟ 

اور مطلق طور پر گوگل سے نقل کرنا کیا یہ طریقہ بہتر ہے ؟ 

مفتیان کرام سے التماس ہے کہ اس سوال کو حل فرماکر عند اللہ ماجور ہوں ۔ دور حاضرہ میں اس مسئلہ کے جواب کی بے انتہا ضرورت ہے۔ اللہ تبارک وتعالی آپ کو نعم البدل عطا فرمائے گا۔ 
المستفتی : عبد اللہ قادری یوپی الہند؛
ا________(💚)___________
*الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب*
صورت مسؤلہ میں ایساطریقہ قطعادرست نہیں ھے کیونکہ یہ فریب ودھوکہ اور درجہ سرقہ میں شامل ھے اسلئے کہ حقیقت میں گوگل وغیرہ سے نقل جواب میں محنت وقابلیت اسی مجیب کی ھوتی ھے نہ وہاں سے نقل کرنے والے کی جبکہ اسطرح جواب دینے میں لوگ ناقل ہی کی قابلیت وصلاحیت سمجھتےہیں جوکہ خلاف واقع ھےخصوصابعینہ پورا جواب کاپی کرکے اپنا نام ڈالدینا۔وھذا لایخفی علی اھل العلم 

نیز مطلقا اسطرح نقل کرکےجواب دینا جائز نہیں جبتک کہ ماخذ اصلی کی طرف مراجعت نہ کرلے بلکہ فقہاء کرام قدست اسراھم نے تو یہاں تک بیان کیا ھے کہ محض ایک آدھ کتاب کو دیکھ کرفتوی دینا جائزنہیں، اور یہ بھی فرمایا کہ مفتی وقاضی کےلئے فرض ھے کہ تحقیق کےساتھ جواب دیں اور جس کےقول یا کتاب سے جواب دیا جارہا ھے روایت ودرایت میں اسکا حال بھی معلوم ھوناضروری ھے لہذا فرقہائےباطلہ ضالہ وغیرھم کے محض فتاوی دیکھ کر جواب دیناکیونکر جائزھوگا جبتک کہ ماخذاصلی و کتب معتبرہ ومستندہ کی جانب مراجعت نہ کرلی جائے 

چنانچہ علامہ ابن عابدین الشامی قدس سرہ السامی 
علامہ شمس الدین الشہیر ابن پاشا کے حوالہ سے تحریر فرماتے ہیں *لا بد للمفتی المقلد ان یعلم حال من یفتی بقولہ ولا نعنی بذالک مغرفتہ باسمہ و نسبہ ونسبتہ الی بلد من البلاد اذ لا یسمن ذالک ولا یغنی بل معرفتہ فی الروایة ودرجتہ فی الدرایة* 

*(📚شرح عقود رسم المفتی ص48 مکتبہ زکریا دیوبند )*


*(📘نیزفتاوی خیریہ کے حوالہ سے فرماتے ہیں)*

 *المفروض علی  المفتی والقاضی التثبت فی الجواب وعدم المجازفة فیھما خوفاً من الافتراء علی اللہ تعالیٰ بتحریم حلال وضدہ* 

*(📗ایضا،ص 58)*

اسی میں تھوڑا سے آگے ھے 

*تعلم انہ لا ثقة بما یفتی بہ و اکثر اھل زماننا بمجرد مراجعة کتاب من الکتب المتأخرین خصوصا غیر المحررة کشرح النقایة ونحوھا اھ*

*(📓ایضا،ص60)*

((تنبیہ))قلیل الاطلاع اور عامی پر اپنے حفظ ایمان وعقیدہ کے لئے لازم ھے کہ وہ اہلسنت وجماعت یعنی متبعین مسلک اعلی حضرت ہی کی کتابوں کا مطالعہ کریں اور اسی سے استفادہ کریں، کیونکہ انکے لئے وہابی ودیوبندی وبدمذھب وغیرھم کی کتابوں کا پڑھناجائزنہیں 
*(📘کمافی العطایا النبویۃ والفتاوی الرضویۃ من الجزء 12علی 221،مطبع رضا اکادمی قدیم۔)*

*ھذا ماسنح لی،واللہ تعالی اعلم بالصواب* 
 ا________(🖊)___________
*کتبـــہ؛*
*عطا محمد  مشاھدی خادم التدریس  والافتاء  دارالعلوم حشمت  الرضا  پیلی  بھیت شریف  یوپی  الھند؛*
*مورخہ؛30/9/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎8787253829)*
ا________(🖊)__________
*🖌المشتـــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(🖊)__________
914

غیر مسلم سے قرض لیا اور وہ مرگیا وارثین بھی نہیں ہے تو کیاحکم ہے؟💚*

*💚غیر مسلم سے قرض لیا اور وہ مرگیا وارثین بھی نہیں ہے تو کیاحکم ہے؟💚*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia


سوال______؟؟
ایک مسلم بھائی نے ایک غیر مسلم سے کچھ رقم بطور قرضہ لیا_____
ابھی قرض لوٹانا باقی تھا اور غیر مسلم قرض خواہ مر گیا ہے _
غیر مسلم قرض خواہ کے آگے پیچھے کوئی نہیں ہے تو اب مسلمان بھائی اسکی رقم لوٹانا چاہتا ہے تو کیا کریں________

سائل____
ایک مسلم بھائی 
لندن
ا_______(💚)___________
*الجواب بعون الملک الوھاب* 
وہ شخص جو مر جاۓ اور کوٸ وارث نہ چھوڑے اور نہ ہی کسی کے نام کی وصیت کی ھو تو اسکے مال کا مستحق بیت المال ھے اور بیت المال کے ایسے متستحق مذھب جمہور پر فقراء و مساکین و عاجزین ہیں اور یہ حکم جیسا کہ مسلم کے لیۓ ھے کافر کے لیۓ بھی ھے جیسا کہ عالمگیری میں ھے 
*من مات من اھل الذمةولا وارث لہ فمالہ لبیت المال کذا فی الاختیار شرح المختار* 

پس ایسی صورت میں وہ مال قرض فقراء پر تصدق کر دے نہ اس نیت سے کے اس صدقہ کا ثواب اس کافر کو پہونچے کہ کافر اصلا ثواب کا مستحق نہیں بلکہ اس وجہ سے کہ خبیث مر گیا اور موت مزیل ملک ھے تو اب وہ اس مال کا مالک نہ رہا بلکہ فقرا۶ اسکے مستحق ہوۓ 

*(📗ھکذا قال الامام احمد رضا فی الرضویة ج ١٠ ص ٢ رضا اکیڈمی ممبٸ)*
*واللہ اعلم بالصواب* ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد مشاھد رضا حشمتی خادم التدریس جامعہ ریاضہ الجنہ کیمری رام پور*
*مورخہ؛29/9/2020*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ☎️9720751982)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
*الجواب صحیح والمجیب نجیح محمد منظوراحمد یار علوی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم گلشن برکاتیہ جوگیشوری ممبئ انڈیا؛*
ا________(💚)____________
913

Thursday, November 26, 2020

دنیا میں کتنی دفعہ سورج کا ٹھہرنا یالوٹناہوا

*🌸دنیا میں کتنی دفعہ سورج کا ٹھہرنا یالوٹناہوا🌸*

*دنیا میں کتنی دفعہ سورج کا ٹھہرنایالوٹناہواحوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی*

*🌸سائل محمد کلام الدین میرٹھ*🌸

*📝الجواب اللھم ہدایة الحق والصواب*
*صورت مسؤلہ میں سات دفعہ ہوا چار مرتبہ حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اور تین مرتبہ دیگر انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کے لئے انکی تفسیر حسب ذیل ہیں*
 *(①) پہلا حضرت سلیمان علیہ السلام کے لئے جب آپ جہاد کیلئے گھوڑوں کا معائنہ فرمارہے تھے کہ سورج غروب ہوگیا اورنماز عصر قضاء ہوگئ تو آپنے دعا کی سورج لوٹ آیا اور آپنے نماز عصر ادا فرمائی* 
*(②) حضرت موسیٰ علیہ السلام کیلئے جب خداوند قدوس نے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے بنی اسرائیل کو ساتھ لیکر چلنے کا حکم دیا تو یہ بھی فرمایا تھا کہ حضرت یوسف علیہ السلام کا تابوت ہمراہ لیتے جائیں ادھر حضرت موسیٰ علیہ السلام نے بنی اسرائیل سے کہدیا کہ فجر کے وقت نکلیں گے اور تابوت کے تلاش میں لگ گئے یہاں تک کہ فجر طلوع ہونے کے قریب ہوگیا لیکن تابوت کا پتہ نہ چلا تو آپنے خداوند کی بارگاہ میں دعا فرمائی کہ اے اللہ طلوع آفتاب کو مؤخر فرمادے اسلئے سورج آپکے لئے ٹھہر گیا یہاں تک کہ تابوت حاصل ہوگیا* 
*(③) حضرت یوشع بن نون کے لئے جب آپ بیت المقدس کے محاذ پر قوم جبارین سے جہاد فرمارہے تھے جمعہ کا دن تھا ابھی جنگ فتح ہونے میں تاخیرتھی یہاں تک کہ سورج ڈوبنے لگا اگلا دن ہفتہ کا تھا جس میں جنگ کرنا شریعت موسی میں جائز نہ تھا آپنے دعا فرمائی اور سورج آپکی دعا سے ٹھہر گیا جب جنگ فتح ہوگئ اور ظالمین کو شکست ہوئی تو غروب ہوگیا* 
*(④) جنگ خندق کے موقع پر حضور علیہ الصلاۃ والسلام کے لئے جب آپکی نماز عصر قضاء ہوگئ*
*(⑤)حضرت جابر رضی اللہُ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ایک بار سورج کو حکم دیا تو تھوڑی دیر تک ٹھہرارہا* 
*(⑥)شب معراج کی واپسی میں آپنے اہل مکہ کو خبر دی تھی کہ تمہارا قافلہ جو تجارت کے لئے گیا ہوا ہے سورج نکلے سے پہلے پہنچنے والا ہے حسن اتفاق کہ قافلہ پہنچنے میں دیری ہو گئی اور سورج نکلنے ہی والا تھا کہ آپنے دعا فرمائی اور سورج ٹھہر گیا*
*(⑦) منزل صہبا پر حضرت علی کے لئے آپکے حکم سے سورج پلٹ آیا*

*📕روح البیان جلد سوم ص(347)*

*🔰سیرةحلبی جلد اول ص(422تا426)*

*📘عمدة القاری جلد ہفتم (146)*

*📚حوالہ مخزن معلومات (100/101)*

*🥀واللہ ورسولہ اعلم با الصواب*🥀

*◆ــــــــــــــ🏵🥫🏵ـــــــــــــــ◆*

*✍شــر ف قــلــم حـضــرت عـلامـہ و مـولانـا مـحـمـد راشــد مکـی صـاحـب قبـلہ مـد ظـلـہ العـالـی والـنـورانـی   گــرام ملک پــو کـٹـیـہـار بــہــار*
+9187438 11087
*🏷فــیـــضــــان غـــوث وخـــواجــہ گـــروپ ایــڈ کــے لــئــے*🏷
*+917800878771*

*◆ــــــــــــــ🏵🥫🏵ـــــــــــــــ◆*
*🖥المــرتــب گدائـے اولیـائے کـرام*
*مـحمـــد ایــوب رضـا خان علوی*
*◆ــــــــــــــ🏵🥫🏵ـــــــــــــــــ◆*

Wednesday, November 25, 2020

نماز میں امام اور مقتدی دونوں آمین کہے گا یا نہیں؟

*🍃نماز میں امام اور مقتدی دونوں آمین کہے گا یا نہیں؟🍃*
☆ـ▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬ـ☆
*السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ*
کیا فرماتے ہیں علمآءکرام نماز میں امام کو بھی امین کهنا ھے اور نیز سورہ فاتحہ کے بعد بسم اللہ بھی پڑھنا ھے امام کو یا نهیں سورہ پڑھنے سے پهلے
*🍃سائل:-عبدالعزیز قادری جموں وکشمیر🍃*
☆ـ▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬ـ☆
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*بسم اللہ الرحمٰن الرحیم*
*📝الجوابــــــــــــــــــــــــــــــ👇🏻*
*🍃نماز خواہ جہری ہویاسری اورنمازی امام ہویامقتدی یامنفردان سب کے لیے آہستہ آوازسے آمین کہناسنت ہے،جیساکہ فتاوی عالمگیری میں ہے:”اذا فرغ من الفاتحة قال آمین و السنة فیہ الاخفاء والمنفرد والامام سواءوکذاالماموم ا ذا*
*👈🏻سمع“ترجمہ :اور جب سورہ فاتحہ سے فارغ ہو تو آمین کہے اور آمین کہنے میں سنت یہ ہے کہ آہستہ کہے اور امام ، منفردکاایک ہی حکم ہے اورایسے ہی مقتدی کے لئے بھی آہستہ آوازسے کہناسنت ہے جب وہ سنے۔*
*📙👈🏻(فتاوی عالمگیری،کتاب الصلوة،ج01،ص74 ،مطبوعہ کوئٹہ )*
*🌹شیخ الاسلام امام احمدرضاخان علیہ رحمۃ الرحمٰن لکھتے ہیں:”آمین سب کوآہستہ کہناچاہیے امام ہوخواہ مقتدی خواہ اکیلا ۔ یہی سنت ہے۔“*
*📗👈🏻(فتاوی رضویہ،ج06،ص332،مطبوعہ رضافاؤنڈیشن،لاھور)*

*🔹واللہ تعالٰی اعلم بالصواب؛🔹*
☆ـ▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬ـ☆
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ؛*
*فقیرمحمد اشفاق عطاری  متعلم جامعتہ المدینہ فیضان عطاری نیپال گنج نیپال*
*🗓️09،ربیع الغوث، 1442ھ بمطابق،25،نومبر،2020بروز،بدھ*
*https://wa.me/+9779840891134*
*رابطہ؛📞............⇧¸⇧*
☆ـ▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬ـ☆
*🔘قـــادری فــقــھــی گـــروپ؛🔘*
*رابطہ؛📞............⇩⇩*
*https://wa.me/+918922921676*
☆ـ▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬ـ☆
*المشتـــہر؛*
*منجانب؛منتظمین قــادری فقہــی گروپ؛محمد امتـــیاز عالــم تـارابـاڑی پورنیہ بہــار  انڈیا؛*

*🔑قادری فقہی گروپ چینل ٹیلی گرام میں ایڈ ہونے کے لئے اس لنک پر کلک کریں*
*https://t.me/joinchat/AAAAAFjqHuwUzJVKK7a6-Q*
☆ـ▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬ـ☆
*🔑متفرق مسائل کے مجموعہ*
*اس لنک کو کلک کرکے ایڈ ہو سکتے ہیں*
*https://t.me/joinchat/AAAAAEb5ZjtgLONw4rqOeg*
☆ـ▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬ـ☆

_ایک آیت پڑھنـے کـے بعد دوســری آیتـــوں کــی طــــرف منتقــــل ہوگیـا تـو کیـا حکــم ہـــــے ؟_

*     _◆ـــــــــ    ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*_ایک آیت پڑھنـے کـے بعد دوســری آیتـــوں کــی طــــرف منتقــــل ہوگیـا تـو کیـا حکــم ہـــــے ؟_*
*     _◆ـــــــــ    ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*_ٹیلیگرام لنک پیغام مسلک اعلٰی حضرت گروپ_*
*_https://t.me/msalake-alahazrat👈🏽_*
*_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
*🌹 _اَلسَـلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ_ 🌹‎*
*_★★ــــــــــــ♥🌸🌸🌸♥ــــــــــــ★★_*
 *_📜کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کےبارے میں کہ زید نے فجر کی فرض میں سورہ فاتحـــــہ کے بعد سورہ ملاٸی اور پہلے ہی آیت میں بھول گیا اسی آیت کو چار سے پانچ بار پڑھ دیا پھر بھی یاد نہ آٸی اسکے بعد دوسری سورہ پڑھ کر نماز مکمل کیا۔تو کیا اسطرح نماز ہوگٸی علماۓ کـــــــــرام رہنماٸــــــی فــــرماٸیـــــــــــں۔_*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*_☘ســــائل: محمد شاہنواز عالم رتناگیری☘_* *_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
*🌹وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہ🌹*   
*📝الجـــــوابــــــــــــ: بعون الملک الوہاب*👇

*_🎗صورت مذکورہ میں نماز ہوگئ سجدہ سہو کی بھی ضرورت نہیں ہاں اگر آیت کو سوچنے میں تین بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار دیر ہوگئی اسکے بعد پڑھنا شروع کیا تو اس صورت میں سجدۂ سہو واجب ہوگا بغیر سجدۂ سہو کے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی -_*

*_🎗جیساکہ مجدد اعظم سیدی سرکار اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان محدث بریلوی رضی عنہ ربہ القوی فتاوی رضویہ شریف میں اسی طرح کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں " جبکہ بمجبوری سہو تھا کچھ کراہت نہیں اور اگر آیت کے یاد کرنے میں بقدر رکن ساکت نہ رہا تو سجدۂ سہو بھی نہیں ورنہ سجدۂ سہو لازم کما فی الدر المختار " اھ_*

*_(📓ج:6/ص:333/ باب القرأت / مکتبہ دعوت اسلامی)_*
*_📕اور ایسا ہی مسائل سجدہ سہو ص:66/ میں ہے_*
       *🌹 _واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب_ 🌹*
*_★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★_*
         *📝 _شــــــــرف قلـــــــم_ 📝*
_*اسرار احمـــــد نــوری بریلوی خادم التـــدریس والافتاء مدرسہ عربیـہ اہل سنت فیض العلـوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنـڈ(الھنـــــد)*_ 
*_رابطــــہ نمبــــر📞+919756464316☎_*
*_✧ا◉➻══════════➻◉ا✧_*
*۲۶/ ذوالقعــــدہ،١٤٤١؁بمطابق ۱۸/جولائ،٠٢٠٢؁*
 _*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
                 *🖥 _المشتہــــــر_ 🖥*
*_بـانـئ پیغــام مســلک اعلٰــی حضــرت گــــروپ محمــد نــوشــاد عـالـم کٹیہــاربہــار الھنــــــــد_*
*_رابطـــــہ نمبــــــر📞+919934959535_ ☎*
*•─────────────────────•*
 *💙 _(پیغـام مسلک اعلٰی حضرت گـروپ)_ 💙*
*•─────────────────────•*
🚤🚤🚤🚤☘☘☘🚤🚤🚤🚤

Friday, November 20, 2020

مسجد کے امام صاحب سے پوچھے بغیر کسی اور نے نماز جنازہ پڑھا دی تو کیا حکم ہے؟ ‏

مسجد کے امام صاحب سے پوچھے بغیر کسی اور نے نماز جنازہ پڑھا دی تو کیا حکم ہے؟ 
------------------------------
سوال ـ اگر محلہ کی مسجد میں امام ہو اور اس گاؤں میں کسی کا انتقال ہوگیا اور گاؤں میں ایک حافظ صاحب یا عالم صاحب ہیں تو امام صاحب سے پوچھے بغیر نماز جنازہ پڑھا دیا تو اس صورت میں نماز ہوگی یا نہیں؟

سائل: عبداللہ 
------------------------------
الجواب بعون الملک الوہاب
 علامہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں جنازہ میں امامت کا حق بادشاہ اسلام کو ہے پھر قاضی پھر امام جمعہ پھر امام محلہ پھر ولی کو امام محلہ کا ولی پر تقدیم بطور استحباب ہے اور یہ بھی اُس وقت کہ ولی سے افضل ہو ورنہ ولی بہتر ہے 
ولی کے سوا کسی ایسے نے نماز پڑھائی جو ولی پر مقدم نہ ہو اور ولی نے اُسے اجازت بھی نہ دی تھی تو اگر ولی نماز میں شریک  نہ ہوا تو نماز کا اعادہ کرسکتا ہے اور اگر مردہ دفن ہوگیا ہے تو قبر پر نماز پڑھ سکتا ہے اور اگر وہ ولی پر مقدم ہے جیسے بادشاہ اسلام وقاضی وامام محلہ کہ ولی سے افضل ہو تو اب ولی نماز کا اعادہ نہیں کرسکتا اور اگر ایک ولی نے نماز پڑھا دی تو دوسرے اولیاء اعادہ نہیں کرسکتے اور ہر صورت اعادہ میں جو شخص پہلی نماز میں شریک نہ تھا وہ ولی کے ساتھ پڑھ سکتا ہے اور جو شخص شریک تھا وہ ولی کے ساتھ نہیں پڑھ سکتا ہے کہ جنازہ کی دو مرتبہ نماز ناجائز ہے سوا اس صورت میں کہ غیر ولی نے بغیر اذن ولی پڑھائی ـ 
(بہار شریعت )
صورت مسئولہ میں اگر ولی کی اجازت سے نماز جنازہ پڑھائی گئی یا ولی نے اجازت نہ دی تھی مگر جنازہ میں شریک تھے جب بھی نماز  ہوگئ
عوام کا یہ کہنا کہ امام صاحب سے پوچھے  بغیرحافظ صاحب نے  نماز جنازہ پڑھا دی اس لئے نماز  جنازہ نہ ہوئی یہ جہالت ہے
اور اگر ولی جنازہ میں شریک نہیں تھا تو وہ چاہےتو  دوبارہ نماز جنازہ پڑھ سکتا ہے. 

واللہ تعالیٰ عالم 

کتبہ:  ابو حامد محمد شریف الحق  رضوی ارشدی مدنی امام وخطیب نوری رضوی جامع مسجد وخادم دارالعلوم نوریہ رضویہ رسول گنج عرف کوئلی ضلع سیتامڑھی بہار الھند
( موبائل نمبر 7654833082)
تصدیقات
خلیفۂ حضور تاج الشریعہ سید شمس الحق برکاتی مصباحی،
 الجواب صحیح
فقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی ارشدی اترولوی
ابوالصدف محمد صادق رضا سنگھیا ٹھاٹھول پورنیہ بہار

 ( تعلیمات تاج الشریعہ گروپ)
------------------------------

جان بوجھ کر دیوبندیہ کا نکاح سنی لڑکے سے پڑھوانے اور پڑھانے والے پر شرعی حکم کیا ہے؟

*🕳جان بوجھ کر دیوبندیہ کا نکاح سنی لڑکے سے پڑھوانے اور پڑھانے والے پر شرعی حکم کیا ہے؟*🕳️
*________(🖊)__________ا*
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
*🌷ســـــوال👇*
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین درج ذیل مسئلے کے بارے میں کہ زید نے جان بوجھ کر دیوبندیہ کا نکاح سنی لڑکا سے پڑھوایا اور سنی عالم (یہ جانتے ہوئے کہ لڑکی دیوبندیہ ہے)اس نے مجلس نکاح ہی میں لڑکی کو کلمہ پڑھا کر نکاح پڑھایا تو از روئے شرع زید اور نکاح خواں اور مجلس نکاح میں شریک لوگوں پر کیا حکم عائد ہوگا با حوالہ جواب عنایت کریں 
(۲) اگر زید اور نکاح خواں اور مجلس نکاح میں شریک لوگوں پر توبہ و تجدید ایمان و نکاح لازم ہے تو جب تک یہ لوگ توبہ نہ کریں اس کے بلائے ہوئے اور اسی کے اشارے پر چلنے والے امام کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں اور ان حضرات کو دعوت کھلا سکتے ہیں یا نہیں ان کے یہاں دعوت کھا سکتے ہیں یا نہیں ؟ اور اگر ان جضرات پر توبہ لازم نہیں ہے تو کیوں بحوالہ مفصل جواب عنایت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔ 
 *✒️السائل۔عبد اللہ بہار*

*ٹیلیگرام پرمحفل غلامان مصطفےٰﷺ گروپ میں ایڈ کیلئے اِس لینک پر کلک کریں👇*
*https://t.me/MahfileGulamaneMustafaGroup*
*گوگل پرپڑھنے کےلئےاِس لنک پر کلک کریں👇*
*https://ajharigroup.blogspot.com*
*________(🖊)__________ا*
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
*📜الجـــــوابـــــــــــــــ: بعون الملک الوھاب*
*اس صورت میں نکاح منعقد ہی نہیں ہوا* 
جیساکہ فتاوی علمگیری جلد اول صفحہ ۲۶۳ میں ہے ۔👇
*("لایجوز للمرتد ان یتزوج مرتدۃ ولا مسلمۃ ولاکافرۃ اصلیۃ وکذالک لایجوز نکاح المرتدۃ مع احد کذا فی المبسوط ۔ اھ)* 
یعنی مرتد کا نکاح مرتدہ اور مسلمہ کافرہ اصلیہ سے جائز نہیں اور ایسے ہی مرتدہ کا نکاح مرتداور مسلم وکافر اصلی سے جائز نہیں ایسے ہی مبسوط میں مرقوم ہے اور وہابیہ خالص ارتدادہے ۔ 
*لہذا*👈 اگر زینب واقعی وہابیہ تھی کہ اشرف علی تھانوی اور رشید گنگوہی وغیرہ ہمادیوبندی وہابی مولویان کو مسلمان جانتی تھی یا انہیں کافر سمجھنے والوں کو مشرک سمجھتی تھی جیسے اس زمانہ کا ہر وہابی کم ازکم ہر سنیوں کو مشرک اعتقاد کرتا ہے تو اس کا نکا ح نکاح نہیں ۔ 
*📓((ماخوذ فتاوی فیض الرسول جلد دوم صفحہ ۵۵۹ مطبوعہ : اکبر بک سیلرز اردو بازار لاہور))*

جس شخص نے دیدہ دانستہ دیوبندیہ سے نکاح کرایا وہ زنا کا دلائل ہے اس پر لازم ہے کہ فورا اس سے توبہ ورجوع کرے اور ساتھ ہی لوگوں کو اور لڑکا لڑکی کو بتادے کہ نکاح باطل ہے فورا دونوں کو ایک دوسرے سے جدا کردے ۔جس شخص نے یہ جان بوجھ کر دیوبندیہ کا نکاح پڑھایا ہے تو وہ سخت گنہگار مستحق عذاب نار ہے اس پر لازم ہے کہ مجمع عام میں لوگو ں کے سامنے علانیہ توبہ واستغفار کرے اور اپنی غلطی پر نادم ہو اور نکاحانہ پیسہ بھی واپس کرے اور دونوں کوایک دوسرے سے جدا کرنے کی حتی المقدور کو شش بھی کرے ۔ 
*📓((ھکذا فتاوی مرکزترتیب افتاء جلد اول صفحہ ۵۷۴))*

جولوگ اس مجلس میں یہ جانتے ہوئے شامل ہوئے کہ دیوبندیہ کا نکاح کرایا جارہاہے وہ بھی توبہ واستغفارکریں ۔
اگر نکاح کروانے اور پڑھانے والا ایسا نہ کریں تو مسلمان ان کا سماجی بائیکاٹ کریں ۔ 
*(قال اللہ تعالی واماینسینک الشیطن فلاتقعد بعد الذکری مع القوم الظالمین ۔)*
*📓(( سورہ انعام آیت ۶))*
مذکورہ لوگوں کے بلائے ہوئے امام کی اقتداء میں نماز درست ہے جب تک کہ کوئی اور وجہ مانع امامت نہ ہو ۔ 

*واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب* 
*________(🖊)__________ا*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*حضــرت علامــہ ومــولانا محمــد مشاہد رضا قادری رضوی صــاحــب قبلــہ مدظلــہ العالــی والنــورانــی دارالعلوم شہید اعظم دولھاپور پہاڑی انٹیا تھوک ضلع گونڈہ*
*(مــــــورخــــــہ:👈 19/07/2020)*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*🌹رابـــطـــہ نـــمـــبـــر 👇*
*📲+91 7311172696*
*________(🖊)__________ا*
*📁المشتـــــہر👇*
*المنتظمین!!!محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ*
*مـحـمّـد رضــا بـرکاتـی مقـام جـئےنـگـرضـلـع روتـہـٹ(نیپــال)*
*🌹رابطہ نمبر 👇*
*📲+91 7237805032*
*________(🖊)__________ا*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*میں شامل ہونے کے لئے رابطہ کریں👇*
*📲+91 7860124553*
*...........................................................*
*⭕نوٹ:👈* پوسٹ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہرگز ہرگز نہ کریں ورنہ معلوم ہونے پر قانونی کاروائی کی جاسکتی ہے -

Wednesday, November 18, 2020

مہر کی مقدار کم سے کم کتنی ہے؟

*🕳 مہر کی مقدار کم سے کم کتنی ہے؟🕳*
*________(🖊)__________ا*
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
*🌷ســـــوال👇*
محترم علمائے کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ مہر کی مقدار کم سے کم کتنی پونی چاہیئے برائے کرم و مہربانی اس سوال کا جواب عطاء فرمائیں ۔ 
*السائل... محمد شاہد رضا رضوی بڑتاموڑ نیپال*

*ٹیلیگرام پرمحفل غلامان مصطفےٰﷺ گروپ میں ایڈ کیلئے اِس لینک پر کلک کریں👇*
*https://t.me/MahfileGulamaneMustafaGroup*
*گوگل پرپڑھنے کےلئےاِس لنک پر کلک کریں👇*
*https://ajharigroup.blogspot.com*
*________(🖊)__________ا*
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
*📜الجـــــوابـــــــــــــــ: بعون الملک الوھاب*
مہر کم سے کم دس ۱۰ درہم ہے اس سے کم نہیں  ہوسکتا، جس کی  مقدار آج کل کے حساب سے۳ / ۵  پائی ہے خواہ سکّہ ہو یا ویسی ہی چاندی یا اُس قیمت کا کوئی سامان ، اگر درہم کے سوا کوئی اور چیز مہر ٹھہری تو اُس کی  قیمت عقد کے وقت دس ۱۰ درہم سے کم نہ ہو اور اگر اُس وقت تو اسی قیمت کی  تھی مگر بعد میں  قیمت کم ہوگئی تو عورت وہی پائے گی پھیرنے کا اُسے حق نہیں اور اگر اس وقت دس ۱۰ درہم سے کم قیمت کی  تھی اور جس دن قبضہ کیا قیمت بڑھ گئی تو عقد کے دن جو کمی تھی وہ لے گی، مثلاً اُس روز اس کی قیمت آٹھ درہم تھی اور آج دس ۱۰ درہم ہے تو عورت وہ چیز لے گی اور دو درہم اور اگر اُس چیز میں کوئی نقصان آگیا تو عورت کو اختیار ہے کہ دس درہم لے یا وہ چیز ۔ 
*(عالم گیری وغیرہ )*

🎗️نکاح میں دس درہم ۱۰ یا اس کم مہر باندھا گیا تو دس ۱۰ درہم واجب اور زیادہ باندھا ہو تو جو مقرر ہوا واجب ۔ 

*📓((بہار شریعت حصہ ہفتم صفحہ ۶۵تا ۶۶))*

*واللّٰہ تبارک تعالیٰ اعلم بالصواب* 
*المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب*
*________(🖊)__________ا*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*حضــرت علامــہ ومــولانا محمــد مشاہد رضا قادری رضوی صــاحــب قبلــہ مدظلــہ العالــی والنــورانــی دارالعلوم شہید اعظم دولھاپورپہاڑی انٹیاتھوک ضلع گونڈہ*
*(مــــــورخــــــہ:👈 27/05/2020)*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*🌹رابـــطـــہ نـــمـــبـــر 👇*
*📲+91 7311172696*

*ماشاءاللہ بہت عمدہ جواب*
*✅الجوابـــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی* خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند(چھتیس گڑھ)
رابطہ نمبر 👇
*https://wa.me/+917860124553*
*________(🖊)__________ا*
*📁المشتـــــہر👇*
*المنتظمین!!!محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ*
*مـحـمّـد رضــا بـرکاتـی مقـام جـئےنـگـرضـلـع روتـہـٹ(نیپــال)*
*🌹رابطہ نمبر 👇*
*📲+91 7237805032*
*________(🖊)__________ا*
*🍃محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ🍃*
*میں شامل ہونے کے لئے رابطہ کریں👇*
*📲+91 7860124553*
*...........................................................*
*⭕نوٹ:👈* پوسٹ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہرگز ہرگز نہ کریں ورنہ معلوم ہونے پر قانونی کاروائی کی جاسکتی ہے -

Monday, November 16, 2020

دو خطبوں کے درمیان دعا ہاتھ اٹھا کر مانگنی چاہئے یا بغیر ہاتھ اٹھائے؟

سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ دو خطبوں کے درمیان دعا ہاتھ اٹھا کر مانگنی چاہئے یا بغیر ہاتھ اٹھائے؟سائل:(اسامہ محبوب عطاری،باب المدینہ کراچی)

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

خطیب دونوں خطبوں کے درمیان ہاتھ اٹھا کر زبانی دعا کرسکتا ہے،لیکن مناسب یہ ہے کہ ہاتھ اٹھائے بغیر دعا کرے تاکہ خطیب کو دیکھ کر مقتدی بھی ہاتھ اٹھا کر زبانی دعا کرنا نہ شروع ہوجائیں کیونکہ قولِ اَرجح کے مطابق دورانِ خطبہ مقتدیوں کو زبان سے دعا کرنے سے احتراز کرنا چاہئے۔ البتہ خطیب کے علاوہ حاضرین ہاتھ اٹھاکر دل میں دعا مانگیں تواس میں فِی نَفْسِہٖ توحرج نہیں لیکن وہی خدشہ کہ عوام ہاتھ اٹھاکر دعا مانگتے دیکھیں گے تو زبانی دعا میں مشغول ہوجائیں گے اس لئے سامعین کو بھی دل ہی میں بغیر ہاتھ اٹھائے دعا کرلینی چاہئے۔

لیکن یاد رہے کہ اگر سننے والوں میں سے کوئی دونوں خطبوں کے درمیان ہاتھ اٹھاکر زبان سے بھی دعا کرتا ہے تو اس سے اُلجھنا،اسے روکنا،منع کرنا بھی رَوا نہیں کہ ایک صحیح اور معتمد قول پر اس کی بھی اجازت ہے، یہی وجہ ہے کہ خود امامِ اہلِ سنّت علیہ الرَّحمہ نے اپنے ایک فتوی میں ارشاد فرمایا ہے کہ (میں نے) ہمیشہ سامعین کو بَیْنَ الْخُطْبَتَیْن دعا کرتے دیکھا اور کبھی منع و انکار نہیں کرتا۔ مزید تفصیل کے لئے فتاویٰ رضویہ میں اس مسئلہ کی تحقیق میں عمدہ تنقیحات پر مشتمل فتاویٰ موجود ہیں ان کا مطالعہ کیا جائے۔

حوالہ۔ماہنامہ فیضان مدینہ۔ ذوالحجة الحرام 1439 ھجری 

محمد عمران علی نعمانی رضوی

Sunday, November 15, 2020

کیا زیادتی رکعت سے نماز باطل ہوجاتی ہے،؟

*_◆ـــــــــــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
 _*کیا زیادتی رکعت سے نماز باطل ہوجاتی ہے،؟*_ 
*_◆ـــــــــــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🌹 _اَلسَـلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَـرَكاتُـهُ_ 🌹‎*
*_★★ــــــــــــ♥🌸🌸🌸♥ــــــــــــ★★_*
📜 _کیافرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسٸلہ ذیل کے بارے میں کہ  اگر امام نے چوتھی رکعت میں قعدہ آخیرہ کرنا بھول گیا اور پانچویں رکعت کے لیٸے کھڑا ہوگیا پانچویں رکعت پر قعدہ کرلیا اور سجدہ سہو بھی کر لیا تو نمازہوٸی کہ نہیں مع حوالہ  جواب عنایت فرماٸیں_ 
*_🍀ســائـل:عبد الوہاب رضوی ناندیڑ_🍀*
 _◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_ 
*🌹 _وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ  وبرکاتہ_ 🌹*

  _*📝الجــــــواب بعون الملک الوھاب*_ 
 
*الجواب مسئلہ ۴۸:  چار رکعت والے فرض میں  چوتھی رکعت کے بعد قعدہ نہ کیا، تو جب تک پانچویں  کا سجدہ نہ کیا ہو بیٹھ جائےاور پانچویں کا سجدہ کر لیا یا فجر میں  دوسری پر نہیں  بیٹھا اور تیسری کا سجدہ کر لیا یا مغرب میں  تیسری پر نہ بیٹھا اور چوتھی کا سجدہ کرلیا، تو ان سب صورتوں  میں  فرض باطل ہوگئے۔ مغرب کے سوا اور نمازوں  میں  ایک رکعت اور ملا لے۔ (1) (غنیہ)*

*مسئلہ ۴۹:   بقدر تشہد بیٹھنے کے بعد یاد آیا کہ سجدۂ تلاوت یا نماز کا کوئی سجدہ کرنا ہے اور کر لیا تو فرض ہے کہ سجدہ کے بعد پھر بقدر تشہد بیٹھے، وہ پہلا قعدہ جاتا رہا قعدہ نہ کرے گا، تو نماز نہ ہوگی۔ (2) (منیہ)*

*مسئلہ ۵۰:  سجدۂ سہو کرنے سے پہلا قعدہ باطل نہ ہوا، مگر تشہد واجب ہے یعنی اگر سجدۂ سہو کر کے سلام پھیر دیا تو فرض ادا ہوگیا، مگر گناہ گار ہوا۔ اعادہ (3) واجب ہے۔ (4) (ردالمحتار)*

 _*(📚بہار شریعت ح سوم ص ۵۱۷)*_ 

🌹 _*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب*_ 🌹
*_★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★_*
 *🕋 _پیغــام مسلک آعلحضــرت گــــروپ_ 🕋*
*🕋 _(۲۹)اگست بروزجمعرات(۲۰۱۹)عیسوی_🕋*
*🕋 _(۲۷)  ذی الحجــــــہ (۱۴۴۰)ھجـــــری_  🕋*
*_★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★_*
         *📝 _شــــــــرف قلـــــــم_ 📝*
*_حضــرت عـلامـہ و مـولانـامـحـمـــد انــور رضــا صاحب قبلـہ مدظلـہ العالی والنــــورانـی پیـاگ پـور بہــرائچ شریف یـوپـی (الھنــــــــــــــد)_*
 _*رابطـــــہ نمبـــــر📞+918355972177*_ ☎
 _◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_ 
               *🖥المشتہــــــر🖥*
*_منجــانب،منتظمیـن،پیغــام مسلک آعلحضـرت گـروپ محمــد نــوشــاد عـالـم کٹیہــاربہــار الھنـــــد شامل ہونے کیلئے رابطــہ کریـــں_*
*_رابطــــــہ نمبـــــر : +919934959535_ ☎*
*•─────────────────────•*
 *💙 _(پیغــام مسلک آعلحضرت گــــروپ)_ 💙*
*•─────────────────────•*
🚤🚤🚤🚤🚤🚤🚤🚤🚤🚤🚤

Saturday, November 14, 2020

ہندوں کے مذہبی تہوار کی مبارک باد دینا کیسا ہے

ہندوں کے مذہبی تہوار کی مبارک باد دینا کیسا ہے🌹*
*السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ*
حضرت میرا سوال ھیکہ ہولی کی مبارک بادی دینا صحیح ہے کہ غلط جواب حوالہ کے ساتھ عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
*💧مولانا عتیق رضا بہرائچ💧*
⏯⏯⏯⏯⏯⏯⏯⏯⏯⏯⏯
*و علیکم السلام و رحمتہ اللـہ و برکاتـہ*
*🖊👈الجواب بعون الملک الوھاب؛* 
*صورت مسئولہ میں ان مشرکانہ مذہبی تیوہاروں پر ہندوؤں کو مبارک باد دینا اشد حرام ہے بلکہ منجرالی الکفر ہے* 
*جو مسلمان ایسا کرتے ہیں ان پر توبہ تجدید ایمان ونکاح لازم ہے اور اس پر پیسہ لینا بھی حرام وگناہ* 
*📚عالم گیری میں ہے ان باتوں کے بیان میں ہے جو کفر ہیں* 
*(ویخروجہ الی نیروز المجوس والموافقة معھم فیھا یفعلون فی ذلک الیوم الی ان قال ویا ھدائہ ذلک الیوم للمشرکین ولو بیضة تعظیما لذلک الیوم )*
*اور مجوسیوں کے تہوار نوروز میں شریک ہونے اور اس دن کے مشرکانہ افعال میں ان کی موافقت کرنے کی وجہ سے* 
*مزید فرمایا* 
*اور اس دن کی تعظیم کرتے ہوے مشرکین کو اس دن تحفہ دینے کی وجہ سے مسلمان کافر ہوجاتا ہے اگر چہ تحفہ میں ایک ہی انڈا دے* 
*اور ظاہر ہے کہ مبارک باد دینا ہدیہ دینے سے کم نہیں* 

*(📚 فتاوی شارح بخاری جلد دوم کتاب العقائد باب الفاظ الکفر ص566 )*
*🌹؛واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب؛🌹*
⏯⏯⏯⏯⏯⏯⏯⏯⏯⏯⏯
*🖊کتـبــــــہ؛*
*حضرت علامہ و مولانا محمداسماعیل خان امجدی صاحب قبلہ مدظلہ العالی و النورانی دارالعلوم شہید اعظم دولھاپور پہاڑی انٹیاتھوک بازار ضلع گونڈہ یوپی*
*رابـــطـــہ📞9918562794*
*بتاریخ؛13؛رجب المرجب مطابق 21مارچ 2019*

*📚پیغام اعلیٰ حضرت فقہی گروپ📚*
*رابــــطـــہ؛؛📞9918521953*
⏯⏯⏯⏯⏯⏯⏯⏯⏯⏯⏯
*المشـتہر؛؛اسیـر تاج الشریعہ ضیاء انجم قادری رضوی لکھیم پور کھیری خادم دارالعلوم اہلسنت گلشن رضا بہرائچ شریف یوپی*

Thursday, November 12, 2020

کبوتر پالنا کیسا ہے ؟

_*🌹👈 🦅 کبوتر پالنا کیسا ہے ؟🌹*
  ☆ *_اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ_*☆

    _📜🌺 الســـــــــوال🌺_
 *کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کبوتر پالنا کیسا ہے کیونکہ کچھ لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ کبوتر پالنے سے گھر میں غریبی آتی ہے پریشانی آتی ہے لہٰذا کبوتر پالنا انسان کیلئے بہتر نہیں کیا یہ کہنا صحیح ہے بحوالہ مدلل و مفصل جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں*

*🛸سائل:👈 محمّد مکّی رضا خان قادری نظامی🛸*
*_◆ـــــــــــــــــــ(☘🕋👇)ــــــــــــــــــــــ◆_*  *☆وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ☆*   

*📚الجـــــوابــــــــــــــــــ:ھوالموفق للصواب👇*
*صورت مستفسرہ میں جواب یہ ہے کہ کبوتر پالنا جائز ہے اگر اڑانے کے لۓ نہ ہو تو*
      *فقیہ اعظم ہند حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ👇*
 *کبوتر پالنا اگر اڑانے کے لئے نہ ہو تو جائز ہے اور اگر کبوتروں کو اڑاتا ہے تو ناجائز ہے کیونکہ یہ بھی ایک طرح کا لہو لعب ہے,* 

*(📚👉بحوالہ"ضیاء شریعت" حصہ دوم" صفحہ نمبر" 39)*

*🖍تو مذکورہ قول سے یہ ظاہر ہوگیا کہ کبوتر پالنا جائز ہے اگر اڑانے کی نیت سے نہ ہو, تو جب پالنا جائز ہے تو پالنے میں غریبی کیسی یہ عبث ہے اور یہ ایک نہایت ہی غلط سوچ ہے اور یہ کہنا صحیح نہیں"*

 _*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب*_ 
*♦ـــــــــــــــ(((((((⛲)))))))ـــــــــــــ♦*
 _*✍🏻از قلم 👈 حضرت علامہ و مولانا مفتی محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی صاحب قبلـــــــــــہ*_ 
 _*(مد ظلہ العالی والنورانی)*_ 
*خطیب و امام جامع مسجد مہاسمند (چھتیس گڑھ)*
*رابـــــــــطــــــہ نـــــمـــــبــــــــر 👇*
*📲+91  7 8 6 0 1 2 4 5 5 3 👈*

 _*🌹ماشاء اللہ بہت عمدہ جواب🌹*_ 
*✅الجوابـــــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح*
*اسیر حضور تاج الشریعہ محمد عامل رضـا خان المعروف ضیاء انجم قادری رضوی مقام کھمریا تکونیاں ضلع لکھیم پور کھیری یوپی الہنـــــــــــــــــــــــد*

      _*ماشاءاللہ عمدہ جواب*_ 
*✅الجواب صواب والمجیب مصاب* 
*غلام غوث الرضوی الاجملی صاحب قبلہ غفرلہ*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*🕋محــفـــل غــلامــان مصطــفیٰﷺگــروپ* 
*بــتاریـخ(29)نومبر (2019)عــیــســوی🕋*
*گــروپ ھٰــذا مـــیـــں ایـــڈ کــیـلـــئـــے رابـــطہ کـــریـــں:👈 7860124553 91+📲*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
    *🔹🖥المرتب🔹*
*🌹رضی احمد قادری سیتا مڑھی بہار🌹*
*رابطہ نمبر👈8 1 1 5 1 7 1 9 9 6📲*
*•─────────────────────•*
   *💙(محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ)💙*
*•─────────────────────•*

اذان کی ابتدا کہاں ںسے اور کیسے ہوی تفصیل و حوالے کےساتھ بتاُیں کرم ہوگا؟

السلام عليكم و رحمة الله و بركاته 
علماےُ کرام کی بارگاہ میں التماس ہیکہ اذان کی ابتدا کہاں ںسے اور کیسے ہوی تفصیل و حوالے کےساتھ بتاُیں کرم ہوگا؟
انوارجیلانی سارٹھ دیوگھر(جھارکھنڈ

 وعلیکم السلام 
الجواب
اذان کی مشروعیت کے سلسلے میں مشہور اور صحیح یہ ہے کہ اذان کی مشروعیت کی ابتداء حضرت عبداللہ بن زید انصاری رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا خواب ہے ,بعض حضرات فرماتے ہیں کہ اذان کا خواب حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے بھی دیکھا تھا اور حضرت امام غزالی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ دس صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کو اذان کے کلمات کی تعلیم دی گئی تھی اور کچھ حضرات نے چودہ صحابہ کرام تک کہا ہے ,کچھ محققین کا کہنا ہے کہ اذان کی مشروعیت خود حضور نبی اکرم ﷺ کے اجتہاد کے نتیجے میں ہوئی ہے 
بہر کیف ہمارے نبی کریم ﷺ مکہ میں بغیر اذان کے نماز ادا فرماتے تھے لیکن جب مدینہ منورہ میں پہنچے اور یہاں تمام صحابہ کرام سے مشورہ کیا چنانچہ بعض صحابہ کرام نے خواب میں ان کلمات کو سنا اسکے بعد وحی بھی آگئی جو کلمات آسمان پر سنے گئے تھے اب وہ زمین پر اذان کے لئے مسنون کردیئے گئے 
,ایسا ہی 👇🏻
*(مظاہر حق شرح مشکوٰۃ مصابیح)*
میں ہے 
*(📗بحوالہ ,فیوضات رضویہ فی تشریحات ہدایہ ج دوم ص 77)*
مزید جانکاری کے لئے دئیے گئے حوالے پر دیکھ سکتے ہیں 


Thursday, October 22, 2020

نماز جنازہ کا مکمل طریقہ کیا ہے

*🍥نماز جنازہ کا مکمل طریقہ کیا ہے*🍥


*السلام علیکم حضرات نماز جنازہ کا مکمل طریقہ بتادیں بہت جلدی حضرت مہربانی ہوگی*
https://t.me/joinchat/AAAAAEVtBT2KhLKC3TwskA
*🌹سائل حافظ مبارک حسین برائچ شریف*🌹

ـــــــــــــــــــ🌸🔮🌸ــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*

*📝الجواب ھوالموافق للحق والصواب ⇩*
نماز جنازہ فرض کفایہ ہے، اگر بعض لوگوں نے پڑھ لی تو سب سے فرض ساقط ہو جائے گا لیکن اگر کسی نے بھی نہ پڑھی تو سب گنہگار ہوں گے۔ اس کے ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ امام میت کے سینے کے سامنے کھڑا ہو۔ اگر میت بالغ ہو تو اس کی دعائے مغفرت کا ارادہ کرے اور اگر میت نابالغ ہو تو اسے اپنی طرف،اَجر و ذخیر اور شفاعت کرنے والا اور مقبولِ شفاعت بنانے کا ارادہ کرے۔ اس کے بعد نماز جنازہ کا فریضہ ادا کرنےکی نیت اِس طرح کرے :
نیت کہ میں نے اِس نماز جنازہ کی فرضِ " ثنا "واسطے ﷲ تعالیٰ کے، درود شریف واسطے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے، دعا واسطے اس میت کے، منہ میرا طرف کعبہ شریف کے  ( اور مقتدی اتنا اور کہے )  پیچھے اِس امام کے۔ پھر رفع یدین کے ساتھ تکبیر تحریمہ کہہ کے زیرِ ناف کے نیچے ہاتھ باندھ لے اور یہ ثنا پڑھے :
*سُبْحَانَکَ اللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِکَ، وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالٰی جَدُّکَ، وَجَلَّ ثَنَاءُ کَ وَلَا اِلٰهَ غَيْرُکَ.*
پھر بغیر ہاتھ اٹھائے دوسری تکبیر کہے اور یہ درود شریف پڑھے :
*اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّيْتَ وَسَلَّمْتَ وَبَارَکْتَ وَرَحِمْتَ وَتَرَحَّمْتَ عَلَی إِبْرَاهِيْمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاهِيْمَ، إِنَّکَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ.* 
پھر بغیر ہاتھ اٹھائے تیسری تکبیر کہے اور میت اور تمام مسلمانوں کے لیے دعائے مغفرت کرے۔ بالغ مرد و عورت دونوں کی نمازِ جنازہ کے لیے یہ دعا پڑھے :
*اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِحَيِّنَا وَمَيِّتِنَا وَشَاهِدِنَا وَغَائِبِنَا وَصَغِيْرِنَا وَکَبِيْرِنَا وَذَکَرِنَا وَاُنْثَانَا. اَللّٰهُمَّ مَنْ اَحْيَيْتَه مِنَّا فَاَحْيِه عَلَی الْاِسْلَامِ وَمَنْ تَوَفَّيْتَه مِنَّا فَتَوَفَّه عَلَی الإِيْمَانِ.*
یا اللہ ! تو ہمارے زندوں کو بخش اور ہمارے مردوں کو، اور ہمارے حاضر شخصوں کو اور ہمارے غائب لوگوں کو اور ہمارے چھوٹوں کو اور ہمارے بڑوں کو اور ہمارے مردوں کو اور ہماری عورتوں کو۔ یا اللہ ! تو ہم میں سے جس کو زندہ رکھے تو اس کو اسلام پر زندہ رکھے اور جس کو ہم میں سے موت دے اس کو ایمان پر موت دے۔‘
‘اگر نابالغ لڑکے کا جنازہ ہو تو یہ دعاپڑھے :
*اَللّٰهُمَّ اجْعَلْهُ لَنَا فَرَطاً وَّاجْعَلْهُ لَنَا اَجْرًا وَّذُخْرًا وَاجْعَلْهُ لَنَا شَافِعًا وَّ مُشَفَّعًا.*
اے اللہ ! اس بچہ کو ہمارے لیے منزل پر آگے پہنچانے والا بنا، اسے ہمارے لیے باعثِ اجر اور آخرت کا ذخیرہ بنا، اوراسے ہمارےحق میں شفاعت کرنے والا اور مقبولِ شفاعت بنا

🎁نابالغ لڑکی کا جنازہ ہو تو یہ دعا پڑھے :
*اَللّٰهُمَّ اجْعَلْهَا لَنَا فَرَطاً وَّ اجْعَلْهَا لَنَا اَجْرًا وَّ ذُخْرًا وَّ اجْعَلْهَا لَنَا شَافِعَةً وَّ مُشَفَّعَةً*
اے اللہ ! اس بچی کو ہمارے لیے منزل پر آگے پہنچانے والا بنا، اسے ہمارے لیے باعثِ اجر اور آخرت کا ذخیرہ بنا، اور اسے ہمارے حق میں شفاعت کرنے والا اور مقبولِ شفاعت بنا اگر کسی کو ان دعاؤں میں سے کوئی دعا یاد نہ ہو تو یہ دعا پڑھ لینی چاہیے :
*اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلَنَا وَلِوَالِدَيْنَا وَ لِلْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ*
اے اللہ! تو ہمیں ہمارے والدین اور تمام مومن مردوں اور عورتوں کو بخش دے
‘‘اگر یہ دعا بھی یاد نہ ہو تو جو دعایاد ہو وہی پڑھ سکتا ہے۔پھر چوتھی تکبیر بغیر ہاتھ اٹھائےکہے اس کے بعد دونوں ہاتھ چھوڑ کر سلام پھیر دے
*( 📕بہار شریعت جلد اول حصہ چہارم جنازہ کابیان) *

*🍥واللہ اعلم ورسولہ*🍥
ـــــــــــــــــ🌸🔮🌸ــــــــــــــــــ
*📝 ازقلـــم محمـــد ایـــوب رضاخان یار علوی*
*فیضـان غوث وخواجہ گروپ ایڈ کے لئے*👇
📞+917800878771
ـــــــــــــــــ🌸🔮🌸ــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحيح والمجيب نجيح فقط محمد عطاء اللہ النعیمی خادم دارالحدیث ودارالافتاء جامعۃالنور جمعیت اشاعت اہلسنت (پاکستان) کراچی*
ــــــــــــــــ🌸🔮🌸ــــــــــــــــ

Tuesday, September 29, 2020

*💎شمال ومغرب کے کونے میں کھڑے ہوکر سلام پڑھناکیسا؟💎*

*💎شمال ومغرب کے کونے میں کھڑے ہوکر سلام پڑھناکیسا؟💎*

 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

🌹السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ🌹
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسںٔلہ کے بارے میں کہ کیاشمال اور مشرق کے کونے میں کھڑے ہوکر سلام پڑھنا درست ہے اگر ہے تو کیوں /مکمل وضاحت کے ساتھ مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں

سائل ۔۔۔ صابر رضا؛
ا________(🍅)_________
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
اسلئے کہ ہمارے ہندستان  سے مدینہ طیبہ جانب شمال مغرب ہے ، اور درود و سلام میں جانب روضہ اطہر متوجہ ہونا محبوب و مطلوب بھی ہے اور طریقہ مرضیہ بزرگان دین بھی

سیدی سرکاراعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتےہیں

*” درود شریف راہ چلتےبھی پڑھنےکی اجازت ہے جہاں نجاست پڑی ہو وہاں رک جائے ، بہتریہ ہےکہ ایک وقت معین کرکے ایک عدد مقرر کرلے ، اس قدر باوضو دو زانو ادب کےساتھ مدینہ طیبہ کی جانب منہ کرکے روزانہ عرض کیاکرے ، جس کی مقدار سو بار سےکم نہ ہو زیادہ جس نبھا سکے بہترہے “*

*{📙فتاوی رضویہ مترجم ج٦ ص١٨٣ ، رضا فاؤنڈیشن}*

معلوم ہواکہ درودپاک پڑھتےہوئے ادب کا تقاضہ یہی ہےکہ پڑھنےوالےکا رخ مدینہ منورہ کی جانب ہو ، بیٹھ کر ہو یاکھڑے ہوکر ، معین تعداد کے لئے ہو یا غیرمعین تعداد کیلئے ، قلیل کیلئے ہو یا کثیرکیلئے ، کہ سرکاراعلیحضرت رضی اللہ عنہ کے اس کلام میں ” بیٹھ کر کم ازکم سو مرتبہ “ کی قید اضافی ہے حقیقی نہیں ، کماھوالظاھر ، نیز بات تو دراصل جانب مغرب وشمال منہ کرنےکی ہے ، جب وہاں درست تو یہاں بھی صحیح

*ھذا ماظہرلی والعلم الحقیقی عندربی*
*واللہ تعالی اعلم بالصواب*
 ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد شکیل اختر قادری برکاتی  شیخ الحدیث بمدرسةالبنات مسلک اعلی حضرت صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ؛29/9/2020*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________

Wednesday, September 16, 2020

شوہر نے بیوی سے کہا تیرے ہاتھ کا بناہواکھانامیرے لئے حرام ہے تو کیاحکم ہے

*💚شوہر نے بیوی سے کہا تیرے ہاتھ کا بناہواکھانامیرے لئے حرام ہے تو کیاحکم ہے؟💚*
 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
میاں بیوی میں جھگڑا ہونے کی وجہ سے شوہر نے بیوی سے کہا تیرے ہاتھ کا بنا ہوا کھانا میرے لئے حرام تو ایسا کہنے پر کھانا حرام ہو جائیگا کھانا کھا سکتے ہیں یا نہیں اسکا حکم کیا ہے 

حدیث کی روشنی میں جلد مسئلہ حل فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں
فقط السلام
ا________(💚)___________
*وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎*
*الجواب بعون الملک الوھاب؛*
صورت مسٸولہ میں ایساکہنے سے شوہر کے لٸے بیوی کے ہاتھ تیارکیاہواکھاناتوحرام نہ ہوگالیکن ایساکہناقسم ہے لہذاایساکھاناکھاے گاتوکفارہ لازم ہوگا

*(📙بہارشریعت میں ہے)*
 جو شخص کسی چیزکواپنے اوپرحرام کرے مثلاکہے فلاں چیزمجھ پر حرام ہے تواس کے کہہ دینے سے وہ شی حرام نہیں ہوگی کہ اللہ نے جس چیز کوحلال کیااسے کون حرام کرسکے مگر اس کے برتنے سے کفارہ لازم آے گایعنی یہ بھی قسم ہے
*(📗 ح ٩ ص ٢٠٣ )*
*واللہ تعالی اعلم بالصواب*
 ا________(💚)__________
*کتبہ*
*فضیل یٰسینی رشیدی عفی عنہ  خادم تدریس  دارالعلوم  مصطفاٸیہ درگاہ  شریف چمنی  بازار پورنیہ بہار انڈیا؛*
*💚الحلقةالعلمیہ گروپ💚*
*☎️(موبائل؛8210306436)*
*مورخہ؛1م29/6/2020)*
ا________(💚)__________
*🖊️المشتہر فضل کبیر🖊️*
*منجانب منتظمین الحلقةالعــلمیہ گروپ؛ محمد عقیـــل احمد قادری حنفی اتر دیناج پور بنگال مقیم حال سورت گجرات انڈیا؛*
ا_______(🖊️)__________
820

Saturday, September 12, 2020

فاتحہ میں پانی کیوں رکھا جاتا ہے؟

*❣️فاتحہ میں پانی کیوں رکھا جاتا ہے؟❣️*
 
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ فاتحہ خوانی میں پانی کا اہتمام کرنا کیسا ہے " آخر پانی کیوں رکھا جاتا ہے اس کا مطلب کیا ہے
*فخر ازھر چینل لنک*
https://t.me/fakhreazhar
*🔸سائل محمد شاہ جہاں اسمعیلی ٹھاکر گنج کشن گنج بہار🔸*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمة اللّٰه وبرکاته*

*الجواب :* فاتحہ میں پانی رکھنا جائز ہے اس میں ثواب ہے اور اس کی کئی وجوہات ہیں 

۱ دنیا میں لوگوں کا دستور ہے کہ جب کھانا کھاتا ہے تو پانی بھی پیتا ہے اس لئے کھانا کے ساتھ پانی کا گلاس، یا بوتل، یا جگ رکھا جاتا ہے
اور یہی دستور فاتحہ میں رکھا گیا کہ جسے کھانا کھلایا جائے، یا شیرنی کھلائی جائے اسے پانی بھی پلایا جائے اور وہ کھاکر پانی بھی پیتا ہے ،جس فقیر کو کھانا کھلا کر پانی پلایا جائے اس کا دل خوش ہوتا ہے، اور اس سے پیاس بجھتی ہے 

۲ دوسری بات پیاسے کو پانی پلانا بہت ثواب اس سے فقیر پیاسا کا دل خوش ہوتا ہے،
 حدیث شریف میں ہے کہ *" احب الاعمال الی المولی تعالیٰ  بعد الفرائض ادخال السرور قلب المسلم "*
یعنی اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں فرائض کے بعد سب سے زیادہ  پسندیدہ عمل یہ ہے کہ مسلمان کا دل خوش کرے
*( 📕مرقات المفاتیح عن ابن عباس بحوالہ الطبرانی، جلد 8 ص 753)*

 اور پانی پلانا ایک بہترین صدقہ اور ثواب ہے
 حدیث شریف میں ہے کہ *افضل الصدقۃ سقی الماء*
یعنی سب سے بہتر صدقہ پانی پلانا ہے
*( 📘الدر المقدور ،جلد 3 ص 90)*
،ایک دوسری ِحدیث میں یے کہ جہاں پانی نہ ملتا ہوکسی کو پانی پلانا ایک جان کو زندہ کرنے کی مثل ہے اور جہاں پانی ملتا ہو وہاں پانی پلانا غلام کو آذاد کرنے کے مثل ہے 

۳ بالجملہ اج کل کے مروجہ فاتِِحہ کی اباحت و جواز میں شک نہیں کہ وہ مجموعہ امور  مستحسنہ کا ہے اور مجموعہ امور مستحسنہ مستحسن ہوتا ہے اور  اجتماع سے کوئی حکم منافی احاد کئے پیدا نہیں ہوتا بلکہ حسن اس کا حسن ہر واحد سے زیادہ ہوتا ہے

لھذا اس مروجہ فاتحہ میں  پانی، کھانا، تلاوت قرآن اول و آخر درود شریف و دعا کا ایک ساتھ جمع کرکے ایصال ثواب کرنا جائز اور باعث برکت اور زیادتی نیکیاں ہیں، جبکہ ہر ایک عمل یعنی پانی، کھانا، شیرنی، اور  اول و اخر درود شریف اور یہ دعا یہ سب ثواب سے خالی  نہیں ہے اور جس قدر پاک ِحلال اشیاء پر فاتحہ ہوگا اس قدر مردے کو ثواب زیادہ ملے گا اسی لئے امام غزالی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جب الگ الگ افراد حرام نہیں تو مجموعہ کہاں سے حرام ہوگا اور جب مباحات کے افراد مجتمع ہوں تو مجموعہ بھی مباح ہوگا  اس اصول پر دیکھا جائے تو فاتحہ مروجہ میں پانی ایک نیکی، کھانا، ایک نیکی، صدقہ ایک نیکی، درود و سلام ایک نیکی، تلاوت قران ایک نیکی  اور دعا بھی ایک نیکی اور دعا میں ہاتھ اٹھانا آداب دعا اس لئے یہ بھی ایک نیکی اور جب سب نیکیاں ہی نیکیاں  ہیں تو ان کا مجموعہ بھی خیر ہی خیر  اور نیکیاں ہی نیکیاں  ہوں گی 
لھذا اسی وجہ سے فاتحہ میں پانی رکھا جاتا یے اور اس کا اہتمام کیا جاتا ہے،

*🔸واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ🔸*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*✍🏻 کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*پیر طریقت مصباح ملت حضرت مفتی محمد ثناءاللہ خاں ثناءالقادری صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مرپا شریف بانی تحقیق مسائل جدیدہ اکیڈمی مرپا شریف :*
*🗓۱۹ ذی القعدہ ۱۴۴۱؁ھ مطابق ۱۱ جولائی ٠٢٠٢؁ء بروز سنیچر* https://wa.me/+916203312595
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث.وخواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ