*❣️فاتحہ میں پانی کیوں رکھا جاتا ہے؟❣️*
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ فاتحہ خوانی میں پانی کا اہتمام کرنا کیسا ہے " آخر پانی کیوں رکھا جاتا ہے اس کا مطلب کیا ہے
*فخر ازھر چینل لنک*
https://t.me/fakhreazhar
*🔸سائل محمد شاہ جہاں اسمعیلی ٹھاکر گنج کشن گنج بہار🔸*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمة اللّٰه وبرکاته*
*الجواب :* فاتحہ میں پانی رکھنا جائز ہے اس میں ثواب ہے اور اس کی کئی وجوہات ہیں
۱ دنیا میں لوگوں کا دستور ہے کہ جب کھانا کھاتا ہے تو پانی بھی پیتا ہے اس لئے کھانا کے ساتھ پانی کا گلاس، یا بوتل، یا جگ رکھا جاتا ہے
اور یہی دستور فاتحہ میں رکھا گیا کہ جسے کھانا کھلایا جائے، یا شیرنی کھلائی جائے اسے پانی بھی پلایا جائے اور وہ کھاکر پانی بھی پیتا ہے ،جس فقیر کو کھانا کھلا کر پانی پلایا جائے اس کا دل خوش ہوتا ہے، اور اس سے پیاس بجھتی ہے
۲ دوسری بات پیاسے کو پانی پلانا بہت ثواب اس سے فقیر پیاسا کا دل خوش ہوتا ہے،
حدیث شریف میں ہے کہ *" احب الاعمال الی المولی تعالیٰ بعد الفرائض ادخال السرور قلب المسلم "*
یعنی اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں فرائض کے بعد سب سے زیادہ پسندیدہ عمل یہ ہے کہ مسلمان کا دل خوش کرے
*( 📕مرقات المفاتیح عن ابن عباس بحوالہ الطبرانی، جلد 8 ص 753)*
اور پانی پلانا ایک بہترین صدقہ اور ثواب ہے
حدیث شریف میں ہے کہ *افضل الصدقۃ سقی الماء*
یعنی سب سے بہتر صدقہ پانی پلانا ہے
*( 📘الدر المقدور ،جلد 3 ص 90)*
،ایک دوسری ِحدیث میں یے کہ جہاں پانی نہ ملتا ہوکسی کو پانی پلانا ایک جان کو زندہ کرنے کی مثل ہے اور جہاں پانی ملتا ہو وہاں پانی پلانا غلام کو آذاد کرنے کے مثل ہے
۳ بالجملہ اج کل کے مروجہ فاتِِحہ کی اباحت و جواز میں شک نہیں کہ وہ مجموعہ امور مستحسنہ کا ہے اور مجموعہ امور مستحسنہ مستحسن ہوتا ہے اور اجتماع سے کوئی حکم منافی احاد کئے پیدا نہیں ہوتا بلکہ حسن اس کا حسن ہر واحد سے زیادہ ہوتا ہے
لھذا اس مروجہ فاتحہ میں پانی، کھانا، تلاوت قرآن اول و آخر درود شریف و دعا کا ایک ساتھ جمع کرکے ایصال ثواب کرنا جائز اور باعث برکت اور زیادتی نیکیاں ہیں، جبکہ ہر ایک عمل یعنی پانی، کھانا، شیرنی، اور اول و اخر درود شریف اور یہ دعا یہ سب ثواب سے خالی نہیں ہے اور جس قدر پاک ِحلال اشیاء پر فاتحہ ہوگا اس قدر مردے کو ثواب زیادہ ملے گا اسی لئے امام غزالی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جب الگ الگ افراد حرام نہیں تو مجموعہ کہاں سے حرام ہوگا اور جب مباحات کے افراد مجتمع ہوں تو مجموعہ بھی مباح ہوگا اس اصول پر دیکھا جائے تو فاتحہ مروجہ میں پانی ایک نیکی، کھانا، ایک نیکی، صدقہ ایک نیکی، درود و سلام ایک نیکی، تلاوت قران ایک نیکی اور دعا بھی ایک نیکی اور دعا میں ہاتھ اٹھانا آداب دعا اس لئے یہ بھی ایک نیکی اور جب سب نیکیاں ہی نیکیاں ہیں تو ان کا مجموعہ بھی خیر ہی خیر اور نیکیاں ہی نیکیاں ہوں گی
لھذا اسی وجہ سے فاتحہ میں پانی رکھا جاتا یے اور اس کا اہتمام کیا جاتا ہے،
*🔸واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ🔸*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*✍🏻 کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*پیر طریقت مصباح ملت حضرت مفتی محمد ثناءاللہ خاں ثناءالقادری صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مرپا شریف بانی تحقیق مسائل جدیدہ اکیڈمی مرپا شریف :*
*🗓۱۹ ذی القعدہ ۱۴۴۱ھ مطابق ۱۱ جولائی ٠٢٠٢ء بروز سنیچر* https://wa.me/+916203312595
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث.وخواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
No comments:
Post a Comment