*❤️ایجاب وقبول میں دونوں طرف لفظ قبول ہوتو نکاح ہوگا یانہیں؟❤️*
الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
حضور
ہمارے یہاں نکاح اس طرح ہوتا ہیکہ لڑکی کو پہلے جاکر کلمہ وصفات وغیرہ پڑھا کر پھر اسی سے قبول کروایا جاتا ہے تو وہ بولتی ہیکہ مجھے نکاح قبول ہے
تو اس طرح نکاح کے حوالے سے آپ کیا فرماتے ہیں
جب کہ گواہ اور وکیل وہیں موجود ہوتے ہیں لڑکی کے پاس
سائل ۔۔ احمدمشتاق صاحب
ا_______(📢)___________
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
صورت مسئولہ میں نکاح منعقدہوجائےگا کہ جو کلام پہلےہے وہ ایجاب ہے اگرچہ بلفظ قبول ہو
*(📗فتاوی ہندیہ میں ہے)*
*” والایجاب ما یتلفظ بہ اولا من ای جانب کان والقبول جوابہ “*
*{📘ج١ ص٢٩٥ ، دارالکتب العلمیۃ}*
سرکاراعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتےہیں
*” ان عقود میں جو کلام پہلےہے وہ ایجاب ہے اگرچہ بلفظ قبول ہو ، اور جو بعد کو ہو وہ قبول “*
*{📕فتاوی رضویہ مترجم ج١١ ص٢٥٧ ، رضا فاؤنڈیشن}*
واللہ اعلم بالصواب
ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد شکیل اختر قادری برکاتی شیخ الحدیث بمدرسةالبنات مسلک اعلی حضرت صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ؛2/10/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
*الجواب صحیح والمجیب نجیح؛ محمد فضیل یٰسینی مصباحی خادم التدریس والافتاء پورنیہ بہار*
*الجواب صحیح*
*عطامحمد مشاہدی ، خادم الافتاءوالتدریس دارالعلوم حشمت الرضا پیلی بھیت*
ا_________(💚)___________
No comments:
Post a Comment