عاصیوں کو ملا ہے جو در تمہارا غوث اعظم
بے ٹھکانوں کو ملا ہے اک ٹھکانا غوث اعظم
کتنا اونچاہوگا بھلامصطفی کارتبہ لوگوں
تیرے لیۓ۔ جب ہے دنیا راٸ جیسا غوث اعظم
لاتخف کہتے ہوۓ آجانا محشر میں اے لوگوں
یہ حسیں اور پیارا مژدہ بھی سنایا غوث اعظم
رہ گۓ دنگ دیکھ کر اتنی جگہ پر ایک ساعت
تم جو ستر گھرپہ دعوت جا کے کھایا غوث اعظم
مصطفی معراج میں رکھے تھے پاٶں کس کے دوش پر
ہر جگہ چرچا ہوا ہےآپ ہی کا غوث اعظم
میرا سایہ تو مریدوں پر ہمیشہ ہوگا سن لو
یہ تمھارا ہی ہےفرمان میرے آقا غوث اعظم
حشر میں عمران کو بھی دیکھ کر اے شاہ جیلاں
رب سے کہنا یہ مرا ہے نام لیوا غوث اعظم
No comments:
Post a Comment