السلام عليكم و رحمة الله و بركاته
علماےُ کرام کی بارگاہ میں التماس ہیکہ اذان کی ابتدا کہاں ںسے اور کیسے ہوی تفصیل و حوالے کےساتھ بتاُیں کرم ہوگا؟
انوارجیلانی سارٹھ دیوگھر(جھارکھنڈ
وعلیکم السلام
الجواب
اذان کی مشروعیت کے سلسلے میں مشہور اور صحیح یہ ہے کہ اذان کی مشروعیت کی ابتداء حضرت عبداللہ بن زید انصاری رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا خواب ہے ,بعض حضرات فرماتے ہیں کہ اذان کا خواب حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے بھی دیکھا تھا اور حضرت امام غزالی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ دس صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کو اذان کے کلمات کی تعلیم دی گئی تھی اور کچھ حضرات نے چودہ صحابہ کرام تک کہا ہے ,کچھ محققین کا کہنا ہے کہ اذان کی مشروعیت خود حضور نبی اکرم ﷺ کے اجتہاد کے نتیجے میں ہوئی ہے
بہر کیف ہمارے نبی کریم ﷺ مکہ میں بغیر اذان کے نماز ادا فرماتے تھے لیکن جب مدینہ منورہ میں پہنچے اور یہاں تمام صحابہ کرام سے مشورہ کیا چنانچہ بعض صحابہ کرام نے خواب میں ان کلمات کو سنا اسکے بعد وحی بھی آگئی جو کلمات آسمان پر سنے گئے تھے اب وہ زمین پر اذان کے لئے مسنون کردیئے گئے
,ایسا ہی 👇🏻
*(مظاہر حق شرح مشکوٰۃ مصابیح)*
میں ہے
*(📗بحوالہ ,فیوضات رضویہ فی تشریحات ہدایہ ج دوم ص 77)*
مزید جانکاری کے لئے دئیے گئے حوالے پر دیکھ سکتے ہیں
No comments:
Post a Comment