👈 *مہر معاف کرنا آدھا دینا آدھا بعد میں* ✒️
سوال: اگر شوہر کے مالی حالات کمزور ہوں، اور شوہر بیوی سے بولے کہ مہر کی رقم کچھ کم کرلو اور وہ تیار ہوجائے مثلاً تیس ہزار مہر تھا مگر دس دینے لینے پر تیار ہوجائے تو کیا یہ درست ہے؟
👏سائل : *محمد عرفان* دیانہ مالیگاؤں
*الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب*
👈نکاح میں مہر مقرر ہوجانے کے بعد بھی بیوی اپنی خوشی سے تمام مہر معاف بھی کرسکتی ہے اور مہر میں تخفیف بھی کرسکتی ہے، اس سلسلے میں بیوی کو اختیار ہوتا ہے، چنانچہ صورت مسئولہ میں بھی بیوی اگر شوہر کے مطالبے پر اپنی خوشی سے کچھ رقم کم کردیتی ہے تو بہتر ہے...
📚 فتاوی ھندیہ میں موجود ہے کہ
*للمرأة أن تهب مالها لزوجها من صداق دخل بها أو لم يدخل و ليس لأحد من أولياءها أب و غيره الاعتراض عليها.*
📚(الفتاوى الهندية ٣٤٨/١ كتاب النكاح باب المهر الفصل
العاشر)📚
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی علیہ وسلم
*محمدرضا مرکزی*
خادم التدریس والافتا
*الجامعۃ القادریہ نجم العلوم* مالیگاؤں
*شرعی عدالت واٹس ایپ گروپ*
https://chat.whatsapp.com/KxgpEawcMV5EF0Gtn0RQBY
ایڈمن: *اسلامک معاشرہ یوٹیوب چینل*
👍Plzzzz 🔀 subscribe
*islamic muashra*
🛑 youtube channel 🛑
*شرعی عدالت یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں*..
https://www.youtube.com/channel/UCvWcXNmBFucLXlArnrloz1w
✍ *ملاقات کی جگہ ووقت* ✍
✍ *سنی دارالافتاء سنی مکہ مسجد مرزاغالب روڈ مالیگاؤں*
✍ *روزآنہ بعد نماز عصر سے رات دس بجے تک*
✍زیرِ اہتمام : *سنی اشرف اکیڈمی*
No comments:
Post a Comment