*💚حکومتی رقم سے مسجد میں مٹی گرواناکیسا؟💚*
الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔۔۔۔۔۔۔کیا فرماتےہیں علماء دین مفتیان عظام مندرجہ ذیل کے بارے میں سوال یہ ہےکہ ہمارے پنچایت کے وارڈ مسجد میں سرکاری پیسہ سے مٹی گرانا چاہتا ہےکیاگروانا جائز ہے یا نہیں ؟قرآن وحدیث کی روشنی میں حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں برائے مہربانی۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط والسلام المستفتی محمد ہارون سمستی پور؛
ا________(🍅)__________
*وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ*
*بسم اللہ الرحمن الرحیم*
*الجواب بتوفیق اللہ التواب ہاں !*
جاٸزہےکہ خزانہ والی ملک کی اپنی ذاتی ملکیت نہیں ہوتا بلکہ اس کےہم سبھی ملک باشی برابرکےحقدارہیں
مگراس کےلینےمیں ہماراکوٸی دینی نقصان ہویاوہ کسی طرح کاکوٸی احسان جتلاٸےتوہرگزنہ لیاجاٸے،
*(📘فتاوی رضویہ میں اسی طرح کےسوال کےجواب میں ہے”)*
مگریہاں ضروروہ خرچ خزانہ سےملتاہوگانہ کہ راجہ کی جیب سے،اورخزانہ والی ملک کی ذاتی ملکیت نہیں ہوتاتواس کےلینےمیں حرج نہیں جب کہ کسی مصلحت شرعیہ کےخلاف نہ ہو“
*(📘ج١٦ص٤٦٨)*
اوراسی میں ہے”ہندوسےکسی کاردینی میں مددنہ لی جاٸےگی وہ اس میں مسجدومسلمانان پراپنااحسان سمجھےگا“
*(📕ج١٦ص٥٦٦،)*
لہذامذکورہ صورت میں مٹی گرواناجاٸزہےجبکہ کسی مصلحت شرعیہ کےخلاف نہ ہو،
*واللہ تعالی اعلم*
١٧شوال المکرم ١٤٤١ھ
ا_______(🖊)________
*کتبـــہ؛*
*محمد عثمان غنی مصباحی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم فدائیہ خانقاہ سمرقندیہ دربھنگہ بہار؛*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞8578878441)*
*مورخہ؛2م11/6/2020)*
ا________(🖊)________
*🖊المشتـــہر فضل کبیر🖊*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)__________
802
No comments:
Post a Comment