Friday, June 19, 2020

سنا ہے اِنجیل وغیرہ میں لوگوں نے کافی ردّوبدل کر ڈالا ہے کیا پھر بھی اس پر ایمان لاناہو گا ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
+++++++++++++++++++

سُوال :  سنا ہے اِنجیل وغیرہ میں   لوگوں   نے کافی ردّوبدل کر ڈالا ہے کیا پھر بھی اس پر ایمان لاناہو گا ؟
<><><><><><><><><><><><>

📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍ صدرُ الشَّریعہ، بدرُ الطَّریقہ حضرتِ  علّامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعظمی  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی  آسمانی کتابوں   کے بارے میں   اسلامی عقیدے کی وضاحت کرتے ہوئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ بہارِ شریعت  حصہ اوّلصَفْحَہ 29پر فرماتے ہیں    : سب آسمانی کتابیں   اور صحیفے حق ہیں   اور سب کلامُ اللہ  ہیں  ، اُن میں   جو کچھ ارشاد ہوا سب پر ایمان ضَروری ہے ، مگر یہ بات البتّہ ہوئی کہ اگلی کتابوں   کی حِفاظت اللہ  تعالیٰ نے اُمّت کے سپرد کی تھی، اُن سے اُس کا حِفظ(تحفُّظ) نہ ہوسکا، کلامِ الٰہی جیسا اُترا تھا اُن کے ہاتھوں   میں   وَیسا ہی باقی نہ رہا، بلکہ اُن کے شریروں   نے تو یہ کیا کہ اُن میں   تحریفیں   کر دیں  ، یعنی اپنی خواہش کے مطابِق گھٹا بڑھا دیا ۔  لہٰذا جب کوئی بات اُن کتابوں   کی ہمارے سامنے پیش ہو تو اگر وہ ہماری کِتاب (قراٰن مجید)کے مطابِق ہے ، ہم اُس کی تَصدیق کریں   گے اور اگر مخالِف ہے تو یقین جانیں   گے کہ یہ اُن کی تَحرِیفات (تبدیلیوں  )سے ہے اور اگرمُوافَقَت مخالَفَت کچھ معلوم نہیں   تو حکم ہے کہ ہم اس بات کی نہ تصدیق کریں   نہ تکذیب(نہ درست مانیں   نہ جُھٹلائیں  )، بلکہ یوں   کہیں   کہ :  اٰمَنْتُ بِاللّٰہِ وَمَلٰئِکَتِہٖ وَکُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ ۔  ’’ اللہ (عَزَّوَجَلَّ )اور اُس کے فرشتوں   اور اُس کی کتابوں   اور اُس کے رسولوں   پر ہمارا ایمان ہے ۔  ‘‘

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

No comments:

Post a Comment