Friday, June 19, 2020

جِنّ کی آئندہ کی بتائی ہوئی غیب کی خبر پر یقین کر سکتے ہیں یا نہیں ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
=====================
🔹سُوال : جِنّ کی آئندہ کی بتائی ہوئی غیب کی خبر پر یقین کر سکتے ہیں   یا نہیں  ؟
======================
📚 الجواب بعون الملک الوھاب
✍ نہیں   کر سکتے ۔ میرے آقا اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت، مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں   :  ’’ حاضِرات کرکے مُوَکَّلَان جِنّ سے (آئندہ کی باتیں  ) پوچھتے ہیں   ، فُلاں   مقدمہ میں   کیا ہوگا ؟ فُلاں   کام کا انجام کیا ہوگا ؟یہ حرام ہے ۔   ‘‘  ۔ ۔ ۔ ۔ ۔  ۔

  جِنّ غیب سے نِرے ( یعنی مکمَّل طور پر) جاہِل ہیں  ۔ ان سے آئندہ کی بات پوچھنی عَقلاً حماقت اور شرعاً حرام اور ان کی غیب دانی کا اِعتِقاد ہو تو(یعنی یہ عقیدہ رکھنا کہ جِنّ کو علمِ غیب ہے یہ ) کُفرہے ۔ (فتاویٰ افریقہ، ص۱۷۸)  جِنّات کو ایک سال تک حضرتِ سیِّدُنا سُلَیمانعَلیٰ نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامکی وفاتِ ظاہِری کا علم نہ ہو سکا ۔  چُنانچِہ اللّٰہُ عالِمُ الْغَیبجلَّ جَلَا لُہٗ کی سچّی کتاب قراٰنِ پاک میں   ارشاد ہوتا ہے :

فَلَمَّا خَرَّ تَبَیَّنَتِ الْجِنُّ اَنْ لَّوْ كَانُوْا یَعْلَمُوْنَ الْغَیْبَ مَا لَبِثُوْا فِی الْعَذَابِ الْمُهِیْنِؕ(۱۴)       (پ۲۲ سبا۱۴)

ترجَمۂ کنز الایمان  : پھر جب سلیمان ( عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام) زمین پر آیا، جنوّں   کی حقیقت کُھل گئی ۔  اگر غیب جانتے ہوتے تو اِس خواری کے عذاب میں   نہ ہوتے  ۔

مذکورہ بالا آیتِ کریمہ سے ثابِت ہوا کہ جِنّات علمِ غیب نہیں   جانتے ۔
📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

No comments:

Post a Comment