اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷
🔹سُوال : بعض مرد و عورت کو جنّات کی ’’ حاضِری ‘‘ آتی ہے ۔ اُن سے سوال جواب کرنا کیسا ہے ؟
****************************
📚 الجواب بعون الملک الوھاب
✍ جِنّات سے آئندہ کی بات پوچھنی حرام ہے ۔ مَثَلاً پوچھنا، میر ا بچّہ کب تندُرُست ہو گا ؟میں مقدَّمہ جیتوں گا یا نہیں ؟میری فُلاں جگہ شادی ہو گی یا نہیں ؟ میں امتحان میں کامیابی پاؤں گا یا نہیں ؟وغیرہ سوالات کرنا حرام اور جہنَّم میں لے جانے والے کام ہیں ۔ میرے آقا اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت، مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں : ’’ حاضِرات کرکے مُوَکَّلَان جِنّ سے پوچھتے ہیں فُلاں مُقَدّمہ میں کیا ہوگا ؟ فُلاں کام کا انجام کیا ہوگا ؟یہ حرام ہے ۔
(فتاویٰ افریقہ، ص۱۷۷ ۔ ۱۷۸)
📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی
✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞
🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱
No comments:
Post a Comment