Friday, June 19, 2020

‎بے شک قراٰنِ پاک سے ثابِت ہے کہ جِنّات علمِ غیب نہیں رکھتے ۔ مگر بعض اوقات ’’ حاضِرات کے جِنّات ‘‘ گُزَشتہ حالات دُرُست بتا دیتے ہیں ، اِس میں کیا راز ہے ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
***************************
🔹سُوال :  بے شک قراٰنِ پاک سے ثابِت ہے کہ جِنّات علمِ غیب نہیں   رکھتے ۔ مگر بعض اوقات  ’’  حاضِرات کے جِنّات ‘‘  گُزَشتہ حالات دُرُست بتا دیتے ہیں   ، اِس میں   کیا راز ہے ؟
÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷
📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍ یقینا بسا اوقات شریر جِنّات گزَشتہ حالات کی دُرُست اِطِّلاعات دینے میں   کامیاب ہو جاتے ہیں   مَثَلاً آپ کو دس سال قَبل سخت بخار آ گیا تھا یا آپ 15 سال قَبل فُلاں   قبرِستان میں   ڈر گئے تھے یا آپ کے بچّے کو سر پر چوٹ آ گئی تھی وغیرہ وغیرہ ۔ آپ کے بارے میں   گزَشتہ حالات بتانے کی وجہ یہ ہے کہ یہ باتیں   وہ ’’  حاضِری کا جِنّ ‘‘  آپ کے ہمزاد سے پوچھ لیتا ہے ۔  تو ہمزاد کے ذَرِیعے ملی ہوئی اِطِّلاع کو ’’  علمِ غیب  ‘‘  نہیں   کہتے ۔  ہر شخص کے ساتھ ایک ہمزاد بھی پیدا ہوتا ہے جو کہ کافِر جِنّ ہو تا ہے اور وہ ہر وقت ساتھ رہنے کی وجہ سے اس طرح کی باتیں   دیکھتا رہتا ہے ۔ میرے آقا اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت، مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فریمسین یعنی جادو گروں   کے ایک مخصوص ٹَولے کے بارے میں   فرماتے ہیں   : ایک شیطان عَلانیہ اس (جادوگر) کے ساتھ رہتا ہے جسے وہ دیکھتا ہے اور اس سے باتیں   کرتا ہے اور وہ (شیطان) اسے یہ راز ظاہر کرنے سے ہر وَقت مانِع رہتا ہے اور یہی سبب ہے کہ فریمسین(یعنی اُنِھیں   مخصوص جادوگروں   میں   کا کوئی فرد) اگر شہر کے ایک کَنارے سے گزرے تو دوسرے (جادوگر)کو جو   شہر کے دوسرے کَنارے پر ہے اطِّلاع ہو جاتی ہے ، کیونکہ ایک   کا شیطان دوسرے کے شیطان کو اطِلّاع کر دیتا ہے ۔ واللہ تعالٰی اعلم ۔ 

📚 بحوالہ (فتاوٰی رضویہ ج۲۱ ص۲۲۳)
📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

No comments:

Post a Comment