Tuesday, June 30, 2020

عالِم دین کو حَقارت سے مُلّا کہنا ‏کیسا ‏ہے

سُوال :   سُنّی عالمِ دین کی طرز پر قراٰن وسنّت کے مطابِق کئے جانے والے  کسی مبلّغ کے بیان کو حَقارتاً  ’’ مولویوں   والا انداز ‘‘ کہنا کیسا ؟

جواب :  کُفْر ہے ۔  کیوں   کہ اِس میں  عُلَمائے حقّ کی توہین ہے ۔

 ’’ عالِم سارے ظالِم ‘‘ کہنے کا حکمِ شَرعی

سُوال :   ’’ عالم سارے ظالم ‘‘  یہ مَقُولہ کیساہے ؟

جواب : مُطلَقًاعُلَماء حقّہ کے بارے میں   ایسا جملہ کہنا کُفر ہے ۔  

عالِم دین کو حَقارت سے مُلّا کہنا

سُوال :  جو عُلمائے کرام کو تحقیر کی نیّت سے  ’’  مُلّا مُلّا  ‘‘  یا  ’’  مُلّا لوگ ‘‘  کہے اُس کیلئے کیا حکم ہے ؟

جواب :  اگربَسبَبِ علمِ دین علمائے کرام کی تحقیر کی نیّت سے کہا توکلِمۂ کُفْر ہے  ۔ چُنانچِہ ملا علی قاری عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِ الباری فرماتے ہیں   :  ’’ جس نے (توہین کی نیّت سے ) عالم  کو عُوَ یلِم یا عَلَوی (یعنی مولیٰ علی کَرَّمَ اللہ  ُ تعالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمکی اولاد)کو عُلَیْوی کہا اُس نے کفر کیا ۔  ‘‘  (مِنَحُ الرَّوض ص۴۷۲)اُردو خواں   ’’  عُوَ یلِم ‘‘  یا ’’  عُلَیوی ‘‘  نہیں   بَولتے ۔ البتّہ بعض اوقات بے باکوں   کی زَبانوں   سے مولوا، مُلَّڑ وغیرہ الفاظ سننا( سگِ ِ ِ مدینہ کو) یاد پڑتا ہے ۔  بہرحال عالمِ دین کی  بَسبَبِ علمِ دین توہین کرنا یا علوی صاحِبان یا ساداتِ کرام کیشرافتِ حَسَب نَسَب کے سبب کسی قسم کا توہین آمیز لفظ بولنا کُفر ہے ۔

   ’’ مولوی بنو گے تو بھوکے مرو گے  ‘‘  کہنا

سُوال :  ’’  دُنیوی تعلیم حاصِل کرو گے تو عیش کرو گے ، علمِ دین سیکھ کر مولوی بنو گے تو بھوکے مرو گے  ‘‘  یہ کہنا کیسا ؟

جواب :  اِس جملہ میں   علم ِدین کی توہین کا پہلو نُمایاں   ہے اس لئے کفر ہے ۔ قائل پر توبہ و تجدیدِ ایمان لازِم ہے اور اگر علم وعُلماء کی توہین ہی مقصود تھی تو قَطعی کفر ہے قائل کافر ومُرتَد ہوگیا اور اُس کا نکاح بھی ٹوٹا اور پچھلے نیک اعمال بھی ضائِع ہوئے ۔   

 توہینِ عُلَما کے مُتَعلِّق10پَیرے

{1}جتنے مولوی ہیں   سب بدمَعاش ہیں  کہنا کفر ہے جبکہ بَسبَب علمِ دین، علمائے کرام کی تحقیر کی نیّت سے کہا ہو ۔ (ماخوذازفتاوٰی امجدیہ ج ۴ ص ۴۵۴)

{2} یہ کہنا :  ’’ عالم لوگوں   نے دیس خراب کر دیا ۔  ‘‘ کلِمۂ کُفر ہے ۔  ( ماخوذازفتاوٰی رضویہ ج۱۴ ص ۶۰۵ )

{3}یہ کہنا کُفر ہے کہ ’’  مولویوں   نے دین کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے ۔  ‘‘

 {4} جو کہے :  ’’  عِلْم دین ، کوکیا کروں   گا  ! جیب میں   روپے ہونے چاہئیں  ۔  ‘‘  کہنے والے پر حُکمِ  کفر ہے

{5} کسی نے عالِم سے کہا :  ’’  جا اور علْمِ دین کو کسی برتن میں   سنبھال کر رکھ ۔  ‘‘  یہ کُفْر ہے ۔  (فتاویٰ عالمگیری ج ۲ ص ۲۷۰ـ۲۷۱)

{6}جس نے کہا  :  ’’ عُلَماء جو بتاتے ہیں   اسے کون کرسکتا ہے  !  ‘‘  یہ قَول کفر ہے ۔  کیونکہ اِس کلام سے لازِم آتا ہے کہ شَریعت میں   ایسے اَحکام ہیں   جو طاقت سے باہَر ہیں   یاعُلَماء نے انبِیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام  پر جھوٹ باندھا ہے ۔  معاذَ اللہ   ! عَزَّوَجَلَّ(مِنَحُ الرَّوض  ص۴۷۰ ۔ ۴۷۱)

{7}یہ کہنا :  ’’ ثَرِید کا پِیالہ عِلمِ دین سے بہتر ہے ۔  ‘‘  کلِمۂ کفر ہے ۔    (مِنَحُ الرَّوضِ ص۴۷۲)

{8} عالمِ دین سے اِس کے علم ِ دین کی وجہ سے بُغض رکھنا کفر ہے یعنی اس وجہ سے کہ وہ عالمِ دین ہے ۔  (ایمان کی حفاظت، ص ۱۰۳)

{9}جو کہے :  ’’  فسادکرنا عالم بننے سے بہتر ہے  ‘‘  ایسے شخص پر حکمِ کفر ہے ۔ (فتاوٰی عالمگیری ج۲ ص ۲۷۱)

{10}یاد رہے  ! صِرْف عُلَمائے اہلسنّت ہی کی تعظیم کی جائے گی ۔  رہے بد مذہب عُلماء ، تو ان کے سائے سے بھی بھاگے کہ ان کی تعظیم حرام ، اُن کابیان سننا ان کی کُتُب کامُطالَعہ کرنا اور ان کی صُحبت اختیار کرنا حرام اور ایمان کیلئے زہرِہَلاہِل ہے ۔  

📚 کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب ۔رسالہ۔دعوت اسلامی۔

📚✍ کتبہ۔محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری
📲9773617995📱

Monday, June 29, 2020

آیت قرانی پر لطیفہ بنانا کفر ہے

*❣️آیت قرانی پر لطیفہ بنانا کفر ہے❣️*

*(کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام  مندرجہ ذیل یہ لطیفہ کہنا کفر ہے یا نہیں؟ اگر ہے تو بالدلائل جواب عنایت فرمائیں)*

ذهب رجل إلى' السوق؛ ليشتري جاريةً.
فرأى' جاريتين حسينتين جميلتين.
فأعجب حسنهما............
فقيل له: هذه باكرةٌ وتلك ثيّبةٌ؛
فاختار باكرةً.................
قالت الثيّبة: ما الفرق بيني و بينها إلّا ليلةً.
قالت الباكرة: ليلة القدر خيرٌ من الف شهر....
لا تضحك كثيراً

*فخرازھرچینل لنک*
https://t.me/fakhreazhar
*🔸سائل جنید رضا پیلی بھیت🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*الجواب* یہ آیت قرانی کا مذاق اڑانا ہے اس طرح مذاق اڑانا کفر ہے اس پر جو لوگ جان بوجھ کر متفق ہوکر ہنسے ان پر بھی حکم کفر ہے تجدید ایمان تجدید نکاح (اگر بیوی رکھتا ہو تو) لازم ہے، اور جس کو سمجھ میں نہیں آیا بے اختیار ہنس پڑا یا دوسروں کو دیکھ کر ہنسا اس پر حکم کفر نہیں 

کفریات کلمات کے بارے میں سوال جواب میں ہے ؛ 
کچھ میمن و غیر میمن لوگ مل کر بیٹھے تھے ۔اس میں میمن برادری کے بارے میں بات چھڑی، اس پر ایک شخص نے مذاقا کہا:میمن بھائیوں کی تو بہت بڑی شان ہے دیکھو ان کا ذکر قران مجید میں بھی موجود ہے !یہ کہہ کر اس نے لہجے کے ساتھ پارہ30 سورۃ البلد کی 18ویں آیت کریمہ *اولئک اصحب المیمنۃ ﴿۱۸﴾* تلاوت کی ۔ یہ سن کر حاضرین میں ہنسی کافوارہ ابل پڑا۔ ان سب کیلئے کیا حکم شرعی ہے؟
جوابا ارشاد فرمایا گیا؛ آیت قرانی کا مذاق اڑانا کفر ہے اور جو جان بوجھ کر بخوشی متفق ہو کر ہنسا اس پر بھی حکم کفرہے۔ہاں جو بے اختیار ہنس پڑا یا جس کو سمجھ نہ پڑی اور دوسروں کو دیکھ کر ہنس دیا اس پر حکم کفر نہیں۔
*(📚صفحہ نمبر ۱۹۱/۱۹۲ مطبوعہ المکتبۃ المدینۃ)*

*🔸واللّٰه تعالیٰ اعلم 🔸*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*ابو حنیفہ محمد اکبر اشرفی رضوی مانخورد ممبئی*
*🗓 ۶ ذی القعدہ ۴۴۱؁ھ مطابق ۲۸ جون ٠٢٠٢؁ء بروز اتوار*
*رابطہ* https://wa.me/+919167698708
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
عند الفقہاء تو ضرور ہوگا ، لہذا توبہ و تجدید ایمان و نکاح کرے
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت مفتی مشیر اسد صاحب قبلہ صاحب قبلہ ممبئی*
*✅الجواب صحیح وصواب حضرت مفتی محمد امین قادری رضوی صاحب قبلہ دیوان بازار مراداباد یوپی*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث وجواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

غیر نبی و غیر صحابی کو حضور پرنور واعلیٰ حضرت کہنا کیسا?

*❣️غیر نبی و غیر صحابی کو حضور پرنور واعلیٰ حضرت کہنا کیسا? ❣️*

السلام علیکم ورحمتہ اللہ تعالی وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علمائے کرام مسلہ ذیل کے بارے میں 
کسی عام آدمی کو حضرت حضور کہنا کیسا ہے
مدلل و مفصل جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں
*فخر ازھر چینل لنک*
https://t.me/fakhreazhar
*🔹سائل محمد آصف علیمی سنت کبیر نگر اترپردی🔹*
اــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــ
*و علیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*

*الجواب :* فتاویٰ امجدیہ میں ہے لفظ اعلیٰ حضرت وحضور پرنور انبیاء کرام علیہم السلام یا صحابۂ عظام رضی اللہ تعالی عنہم کے ساتھ خاص نہیں نہ عرفاً خاص نہ شرعاً حضرت اور حضور کا لفظ تو بہت عام ہے اب اگر کسی معظم دینی کو اعلیٰ حضرت کہا یا حضور پرنور کہا تو اسے نبی یا صحابہ کے کسی خاص وصف میں شریک کرنا نہ ہوا بلکہ ان تمام لوگوں میں جنہیں حضرت یا حضور کہا جاتا ہے اسے بڑا مانا اور اس میں اصلاً حرج نہیں بلکہ معظمان دین کو عظمت کے ساتھ ذکر کرنا چاہئے بلکہ قرآن مجید تو مطلقاً مئومنین کیلئے فرماتا ہے *انتم الاعلون انکنتم مؤمنین* تمہیں اعلیٰ ہو اگر مئومن ہو یوہیں رضی اللہ تعالیٰ عنہ یا قدس سرہ بھی صحابہ کرام کے ساتھ خاص نہیں صاحب ہدایہ کے تلامذہ نے ان کو رضی اللہ تعالیٰ عنہ جابجا کہا ہے بہت سے مواقع میں ہدایہ کے ہے قال رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور اس سے مراد خود صاحب ہدایہ ہیں قرآن مجید نے صحابۂ کرام کے متبعین کو بھی رضی اللہ تعالیٰ عنہم کہا ارشاد فرمایا *السابقون الاولون من المھاجرین والانصار والذین اتبعوھم باحسان رضی اللہ عنھم ورسولہ عنہ"*
*( 📚فتاویٰ امجدیہ جلد چہارم صفحہ 26")*

*🌹واللہ اعلم باالصواب 🌹*
اــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ*
*حضرت مولانا محمد ریحان رضا رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی فرحاباڑی ٹیڑھاگاچھ وایہ بہادر گنج ضلع کشن گنج بہار انڈیا*
*🗓 ۱ ذی القعدہ ۱۴۴۱؁ھ مطابق ۲۳ جون ٠٢٠٢؁ء بروز منگل*
*رابطہ* https://wa.me/+916287118487
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*✅الجواب صحیح و المجیب نجیح حضرت مولانا محمد جابرالقادری رضوی صاحب قبلہ مسجد نور جاجپور اڑیسہ*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فیضان غوث.وخواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی بہرائچ*
اـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

*اِنسان کو فِرشتہ کہنا کیسا ‏ہے



♦️♦️♦️♦️♦️♦️♦️♦️
*اِنسان کو فِرشتہ کہنا کیسا* ؟
📚🖋📚🖋📚🖋📚🖋📚🖋
سُوال : ”فُلاں شخص  لباسِ اِنسانی میں فِرشتہ  ہے۔“ایسا کہنا کیسا ؟ 

سائل: *علاالدین* - مالیگاؤں 

جواب: ”فُلاں شخص لباسِ اِنسانی میں فِرشتہ ہے۔“یہ ایک مُحاوَرَہ ہے جس سے مقصود کسی شخص کے نیک صفت ہونے کو بیان کرنا ہوتا ہے ، شرعاً اس میں کوئی قَباحَت نہیں ، بزرگانِ دِین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ  الْمُبِیْن سے اس کا اِستعمال ثابِت ہے  جیسا کہ مُفَسِّرِ شَہِیر ، حکیمُ الاُمَّت حضرتِ مفتی اَحمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان اَمِیْرُ الْمُؤمِنِیْن حضرتِ سیِّدُنا مولائے کائنات ، مولا مُشکِل کُشا ، علیُّ المُرتَضٰی شیرِخُدا کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کے بارے میں اِرشاد فرماتے ہیں: حضرت علی مرتضٰی( کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم ) نے اپنے زمانۂ خِلافَت میں اپنی تلوار گِروی ( یعنی رہن ) رکھی اور فرمایا کہ اگر میرے گھر میں ایک وقت کا بھی کھانا ہوتا تو میں تلوار کبھی گِروی نہ رکھتا ، یہ حضرات اِنسانی لباس میں فرشتے تھے۔

📚  مراٰۃ المناجیح ، ۴ / ۳۶۴ ضیاء القرآن پبلی کیشنز مرکز الاولیا لاہور

🖋اَلبتہ کسی کی بَدی یا بُرائی بیان کرنے کے لیے اسے فرشتے سے تشبیہ دینا شَرعاً قابلِ گرفت ہے چنانچہ فقہِ حَنَفِی کی مشہور کتاب فتاویٰ ہندیہ میں ہے: دُشمن و مبغوض( یعنی جس سے بُغض  ہو اُس ) کو دیکھ کر یہ کہنا: مَلَکُ المَوت آ گئے یا کہا: اسے ویسا ہی دُشمن جانتا ہوں جیسا   مَلَکُ المَوت کو ، اس میں اگر مَلَکُ المَوت کو بُرا کہنا ( مقصود ) ہے تو  کُفر ہے اور موت کی نا پسندیدگی کی بِنا پر ہے تو  کُفر نہیں۔ یوں ہی جبرئیل عَلَیْہِ السَّلَام یا میکائیل عَلَیْہِ السَّلَام یا کسی فِرِشتے کو جو عیب لگائے یا توہین کرے کافِر ہے۔ ( فتاویٰ  ھندیة ، کتاب السیر ، الباب التاسع  فی احکام المرتدین ، ۲ / ۲۶۶ ملتقطاً دار الفکر بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی علیہ وسلم

*محمدرضا مرکزی*
خادم التدریس والافتا
*الجامعۃ القادریہ نجم العلوم* مالیگاؤں

کتابِ عشق کا عنوان اخترِ قادری

🌹منقبت حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ🌹

✍خصوصی کلام ۔براۓ عرس پاک 28/06/2020

کتابِ عشق کا عنوان اخترِ قادری
مری حیات کا جزدان اخترِ قادری

تو میرا عشق مری جان اختر قادری 
میں تیرے نام پہ قربان اختر قادری

طفیل حضرت سرکار مفتٸ اعظم
زمانے بھر میں ہیں ذیشان اخترِ قادری

نگاہ لطف کی وہ مۓ کشی نہیں جاتی 
ہمیشہ ہم پہ ہو فیضان اخترِ قادری

جناب سید ابرار کی عطا سے تم
الگ ہی رکھتے ہو پہچان اخترِ قادری

ہمارے قلب میں عشق رسول تم نے جو 
بسا کے کر دیا احسان اختر قادری 

تمہاری ایسی ہے دنیا میں عظمت و رفعت 
عدو ہیں دیکھ کے حیران اختر قادری 

تو بھر دے رب کی عطا سے مری بھی جھولی کو
گدا ہے تیرا یہ عمران اختر قادری

✍ از قلم۔عمران علی

Sunday, June 28, 2020

تاج شریعت تاج شریعت

🌹منقبت درشان تاج الشریعہ علیہ الرحمہ🌹


ہم کو دلاٸیں گے آقا سے جنت 
تاج شریعت تاج شریعت 

ایمان کا آٸینہ جگمگاۓ
دیکھے جو تجھ کو خدا یاد آۓ
کتنی چمکدار ہے تیری صورت 

تاج شریعت تاج شریعت

سویا مقدر جگانے کی خاطر 
دل کو مدینہ بنانے کی خاطر 
ہے سنیوں کو تمھاری ضرورت 

تاج شریعت تاج شریعت

حاضر نہیں ہے یہ کوٸ نہ سمجھے
دل کی نگاہوں سے کوٸ تو دیکھے
حاضر ہیں وہ بن کے محفل کی  زینت 

تاج شریعت تاج شریعت


✍ طالب دعا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری

📲9773617995📱

Monday, June 22, 2020

تاجدار حرم اے شہنشاہ دین

✍🏻تاجدار حرم اے شہنشاہ دین
تم پہ ہر دم کروڑوں درود و سلام
ہو نگاہ کرم ہم پہ سلطان دین
 تم پہ ہر دم کروڑوں درود و سلام

✍🏻دور رہ کر نہ دم ٹوٹ جائے کہیں
کاش طیبہ میں اے میرے ماہ مبیں
دفن ہونے کو مل جائے دو گز زمیں
 تم پہ ہر دم کروڑوں درود و سلام

✍🏻تیری یادوں سے معمور سینہ رہیے
لب پہ ہر دم مدینہ مدینہ رہے
بس میں دیوانہ بن جاؤں سلطان دین
 تم پہ ہر دم کروڑوں درود و سلام

✍🏻کوئی حسن عمل پاس میرے نہیں
پھنس نہ جاؤں قیامت میں مولا کہیں
اے شفیع امم لاج رکھنا تو ہی
 تم پہ ہر دم کروڑوں درود و سلام

 ✍🏻فکرامت میں راتوں کو روتے رہے
عاصیوں کے گناہوں کو دھوتے رہے
تم پہ قربان اے میرے ماہ مبیں
 تم پہ ہر دم کروڑوں درود و سلام

✍🏻پھر بلا لو مدینہ میں عطار کو
یہ تڑپتا ہے طیبہ کے دیدار کو
کوئی اس کے سوا آرزو ہی نہیں
تم پہ ہر دم کروڑوں درود و سلام

ہو نگاہ کرم ہم پہ سلطان دین
تم پہ ہر دم کروڑوں درود و سلام
 تم پہ ہر دم کروڑوں درود و سلام

Saturday, June 20, 2020

سورج گہن کی نماز کا طریقہ اور اہم معلومات

🌒 *سورج گہن کی نماز کا طریقہ اور اہم معلومات*🌒

✒️سوال :کیا 21جون بروز اتوار حکو سورج گہن ہے؟ .... سورج گہن کی نماز کا طریقہ اور نیت  کس طرح کریں؟ ..... سورج گہن کے وقت کیا کرے کیا نہ کریں؟؟؟ حاملہ عورت سے متعلق  بہت ساری من گھڑت باتیں مشہور ہیں اسلام اس کے بارے میں کیا کہتا ہے؟ جواب عطا فرمائیں کرم ہو گا؟
👏سائل : *محمد اظہر الدین نوری* املنیر

الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

✒️جی ہاں 21 جون بروز اتوار کو سورج گرہن ہے اس کا ٹائم آپ انٹرنیٹ سے معلوم کر لیں.... 

📚کسوف کا معنی سورج گرہن اور خسوف کا معنی چاند گرہن ہے۔

📚حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں جس دن (آپ کے صاحبزادے) حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہ کی وفات ہوئی تو سورج گرہن لگا۔ لوگوں نے کہا : ابراہیم رضی اللہ عنہ کی وفات کی وجہ سے سورج گرہن لگا ہے۔ حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا بیان کرتی ہیں کہ اس پر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اﷲِ. لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَّلَا لِحَيَاتِهِ. فَإِذَا رَأْيْتُمُوْهَا فَافْزَعُوْا لِلصَّلَاةِ.

📚مسلم، الصحيح، کتاب الکسوف، باب صلاة الکسوف، 2 : 619، رقم : 901

’’بے شک سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں کسی کے مرنے جینے سے ان کو گرہن نہیں لگتا پس جب تم ان نشانیوں کو دیکھو تو نماز پڑھو۔‘‘

*نماز کسوف کا طریقہ*
جب سورج گرہن ہو تو چاہئے کہ امام کے پیچھے دو رکعتیں پڑھے جن میں بہت لمبی قرات ہو اور رکوع سجدے بھی خوب دیر تک ہوں، دو رکعتیں پڑھ کر قبلہ رُو بیٹھے رہیں اور سورج صاف ہونے تک اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے رہیں۔

*سورج گرہن کی نماز کی نیت* : نیت کی میں نےدو رکعت نماز نفل کسوفِ شمس کی، واسطے اللہ تعالیٰ کے، پیچھے اس امام کے، رُخ میرا قبلہ کی طرف، اَﷲُ اَکْبَر۔
 سورج گرہن کے وقت اس کی شعاؤں سے حاملہ عورت اور آنکھوں کو نقصان پہنچنے کا تعلق طب سے ہے نہ کہ شریعت سے، چنانچہ بعض اطباء کہتے ہیں کہ اس وقت حاملہ عورت نہ کھلی فضا میں نکلے، نہ آسمان کی طرف دیکھے، نہ دھار والی چیز استعمال کرے اور نہ آگ کے پاس جائے کہ اس سے حمل کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے، اس لئے ان کی ہدایت کو شرعی حکم نہ سمجھتے ہوئے احتیاط کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے، تاہم شرعی اعتبار سے سورج گرہن ہونا ﷲ تعالی کی نشانی ہے، ﷲ تعالی اپنے بندوں کو یہ بتلانا چاہتا ہے کہ سورج لائق عبادت نہیں، بلکہ یہ بھی ﷲ تعالی کے حکم کا پابند ہے، جب ﷲ تعالی اس کی روشنی کو ختم کردے تو سورج میں اتنی طاقت وقدرت نہیں کہ وہ اپنے اندر روشنی پیدا کرے، چنانچہ جب سورج گرہن ہو تو ﷲ تعالی کی طرف متوجہ ہو اور خوب استغفار کرے اور نماز و دعا میں لگے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی علیہ وسلم

*محمدرضا مرکزی*
خادم التدریس والافتا
*الجامعۃ القادریہ نجم العلوم* مالیگاؤں


کیا گروپ کے سلام کا جواب دینا تمام ممبران پر واجب ہے؟ ‏

*ا㉧══━══━═●﷽●═━══━══㉧*
*🌹کیا گروپ کے سلام کا جواب دینا تمام ممبران پر واجب ہے؟ 🌹*

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
*سوال گروپ میں سلام لوگ کرتے ہیں تو اسکا جواب ایک بھی نہیں دیتے ہیں تو کیا گنہگار ہونگے یا نہیں جواب عنایت فرمائیں*
*🔰سائل*
*قاری عبد الشکور مانڈولی ﴿ راجستھان ﴾*
*ا㉧══━══━══●※●══━══*━══㉧
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ... 
*📝الــــــــــــــجواب بـــعـــــــــون المـلــک الوھـــاب*
*✍صورت مسؤلہ میں  اگر کوئی شخص سلام کیا گروپ میں  تو اس گروپ میں شامل کسی  فرد نے بھی  اگر جواب دے دیا تو سب بری الذمہ ہو جائینگے جیسا کہ حدیث مبارکہ میں ہے*

*بیہقی نے حضرت علی رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے روایت کی، کہ فرمایا: ’’جماعت کہیں   سے گزری اور اس میں   سے ایک نے سلام کرلیا یہ کافی ہے اور جو لوگ بیٹھے ہیں  ، ان میں   سے ایک نے جواب دے دیا یہ کافی ہے۔‘‘ یعنی سب پر جواب دینا ضروری نہیں.* 
*📚’’شعب الإیمان‘‘،باب في مقاربۃ وموادۃ اھل الدین، فصل في سلام الواحد۔۔۔إلخ،الحدیث:۸۹۲۲،ج۶،ص۴۶۶*

*🔮اور حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ حکیم  علامہ و مولانا مفتی  محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ والرضوان بہارشریعت شریعت میں فرماتے ہیں کہ* 
*🔖''اگرایک جماعت دوسری جماعت کے پاس آئی اور کسی نے سلام نہ کیا تو سب نے سنت کو ترک کیا، سب پر الزام ہے یعنی سب گناہگار ہونگے اور اگر ان میں   سے ایک نے سلام کر لیا تو سب بری ہوگئے اور افضل یہ ہے کہ سب ہی سلام کریں  ۔* *یوہیں   اگر ان میں   سے کسی نے جواب نہ دیا تو سب گنہگار ہوئے اور اگر ایک نے جواب دے دیا تو سب بری ہوگئے اور افضل یہ ہے کہ سب جواب دیں''.*
 *(📚عالمگیری)*

*👈اور ایک صورت یہ بھی ہے کہ عین ممکن ہو کہ  آپ کے سلام کا مسیج، دیکھنے والے نے لکھ کر تو نہیں لیکن زبان سے جواب دے دیا ہو چونکہ سلام کا جواب فوراً دینا واجب ہے تو اگر فوراً تحریری جواب نہ ہو جیسا کہ عموماً ہوتا ہے کہ خط کا جواب فوراً ہی نہیں لکھا جاتا خواہ مخواہ کچھ دیر ہوتی ہے تو زبان سے جواب فوراً دےدے،  تاکہ تاخیر سے گناہ نہ ہو- اسی وجہ سے علامہ سید احمد طحطاوی نے فرمایا: والناس عنه غافلون. یعنی لوگ اس سے غافل ہیں..*  
*📚حاشیة الطحطاوی،  علی الدرالمختار،  کتاب الخطر وإلاباحة،  فصل فی البیع. ج٤، ص٢٠٨*

*📜اور اعلی حضرت سرکار بھی جب خط پڑھا کرتے تھے تو خط میں جو '' السلام علیکم " لکھا رہتا تو آپ اس کا جواب زبان سے دے کر بعد کا مضمون پڑھتے...* 


*🍥تو ایسی صورت میں جواب کا دینا پایا گیا چاہے ایک ہی فرد نے دیا ہو  لہذا سب بری ہو جائنگے اور کوئی گناہگار نہ ہوگا اور اگر یقین کامل ہو کہ کسی نے جواب نہیں دیا خواہ تحریری شکل میں ہو یا زبانی تو سب گناہگار ہونگے*

*🔹واللّٰہ سبحانہ تعالی اعلم🔹*
*ا㉧══━══━══●※●══━══*━══㉧
*📝از قــلـم*
*حضرت علامہ و مولانا مفتی  محمد مشیر اسد رشیدی امجدی صاحب قبلہ مدظلہ العالی*
*🗓بتاریخ ١٣ ستمبر ٢٠١٨*
*📞رابطہ👇* 
*+919565504642*
*🖥المرتب*
*اسیـر حـضور تاج الشــریعہ*
*محمد مخدوم رضـا نـوؔری*

*🔮منـــجانب🔮*
*🔷مسلک اعلیٰ حضرت گروپ🔷*
*ایڈ ہونے کے لئے👇*
*+918460543762*
*ـــــــــــــــــــــــــــــ==ــــــــــــــــــــــــــــ*

Friday, June 19, 2020

جسے اس دنیا میں ماں سے محبت ہو نہیں سکتی

🌹ایک اور نیا کلام آپ تمامی احباب کے حوالے🌹

(منقبت درشان ماں)

جسے اس دنیا میں ماں سے محبت ہو نہیں سکتی 
کبھی قسمت میں اسکی کوئ جنت ہو نہیں سکتی

پریشاں اپنی ماں کو جو کرتے ہیں وسب سن لیں
انہیں بھی اپنی اولادوں سے راحت ہو نہیں سکتی

 جو بیٹا اپنے ماں اور باپ کا خادم نہیں ہوتا 
کبھی دنیا میں اس بیٹے کی عزت ہو نہیں سکتی 

کوئ کتنا بھی کرلے پیار تجھ سے اے مرے بھائ 
مگر ماں کی محبت سی محبت ہو نہیں سکتی

مجھے کانٹا چبھے اور ماں کی آنکھوں سے لہو ٹپکے 
یقینا ماں کے جیسی کوئ چاہت ہو نہیں سکتی

اگر ماں باپ کو دنیا میں راضی کرتے ہو عمران
تو عقبی میں تجھے کوٸ بھی حسرت ہو نہیں سکتی

✍ از قلم(عمران علی)

‎بے شک قراٰنِ پاک سے ثابِت ہے کہ جِنّات علمِ غیب نہیں رکھتے ۔ مگر بعض اوقات ’’ حاضِرات کے جِنّات ‘‘ گُزَشتہ حالات دُرُست بتا دیتے ہیں ، اِس میں کیا راز ہے ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
***************************
🔹سُوال :  بے شک قراٰنِ پاک سے ثابِت ہے کہ جِنّات علمِ غیب نہیں   رکھتے ۔ مگر بعض اوقات  ’’  حاضِرات کے جِنّات ‘‘  گُزَشتہ حالات دُرُست بتا دیتے ہیں   ، اِس میں   کیا راز ہے ؟
÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷
📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍ یقینا بسا اوقات شریر جِنّات گزَشتہ حالات کی دُرُست اِطِّلاعات دینے میں   کامیاب ہو جاتے ہیں   مَثَلاً آپ کو دس سال قَبل سخت بخار آ گیا تھا یا آپ 15 سال قَبل فُلاں   قبرِستان میں   ڈر گئے تھے یا آپ کے بچّے کو سر پر چوٹ آ گئی تھی وغیرہ وغیرہ ۔ آپ کے بارے میں   گزَشتہ حالات بتانے کی وجہ یہ ہے کہ یہ باتیں   وہ ’’  حاضِری کا جِنّ ‘‘  آپ کے ہمزاد سے پوچھ لیتا ہے ۔  تو ہمزاد کے ذَرِیعے ملی ہوئی اِطِّلاع کو ’’  علمِ غیب  ‘‘  نہیں   کہتے ۔  ہر شخص کے ساتھ ایک ہمزاد بھی پیدا ہوتا ہے جو کہ کافِر جِنّ ہو تا ہے اور وہ ہر وقت ساتھ رہنے کی وجہ سے اس طرح کی باتیں   دیکھتا رہتا ہے ۔ میرے آقا اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت، مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فریمسین یعنی جادو گروں   کے ایک مخصوص ٹَولے کے بارے میں   فرماتے ہیں   : ایک شیطان عَلانیہ اس (جادوگر) کے ساتھ رہتا ہے جسے وہ دیکھتا ہے اور اس سے باتیں   کرتا ہے اور وہ (شیطان) اسے یہ راز ظاہر کرنے سے ہر وَقت مانِع رہتا ہے اور یہی سبب ہے کہ فریمسین(یعنی اُنِھیں   مخصوص جادوگروں   میں   کا کوئی فرد) اگر شہر کے ایک کَنارے سے گزرے تو دوسرے (جادوگر)کو جو   شہر کے دوسرے کَنارے پر ہے اطِّلاع ہو جاتی ہے ، کیونکہ ایک   کا شیطان دوسرے کے شیطان کو اطِلّاع کر دیتا ہے ۔ واللہ تعالٰی اعلم ۔ 

📚 بحوالہ (فتاوٰی رضویہ ج۲۱ ص۲۲۳)
📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

جِنّ کی آئندہ کی بتائی ہوئی غیب کی خبر پر یقین کر سکتے ہیں یا نہیں ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
=====================
🔹سُوال : جِنّ کی آئندہ کی بتائی ہوئی غیب کی خبر پر یقین کر سکتے ہیں   یا نہیں  ؟
======================
📚 الجواب بعون الملک الوھاب
✍ نہیں   کر سکتے ۔ میرے آقا اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت، مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں   :  ’’ حاضِرات کرکے مُوَکَّلَان جِنّ سے (آئندہ کی باتیں  ) پوچھتے ہیں   ، فُلاں   مقدمہ میں   کیا ہوگا ؟ فُلاں   کام کا انجام کیا ہوگا ؟یہ حرام ہے ۔   ‘‘  ۔ ۔ ۔ ۔ ۔  ۔

  جِنّ غیب سے نِرے ( یعنی مکمَّل طور پر) جاہِل ہیں  ۔ ان سے آئندہ کی بات پوچھنی عَقلاً حماقت اور شرعاً حرام اور ان کی غیب دانی کا اِعتِقاد ہو تو(یعنی یہ عقیدہ رکھنا کہ جِنّ کو علمِ غیب ہے یہ ) کُفرہے ۔ (فتاویٰ افریقہ، ص۱۷۸)  جِنّات کو ایک سال تک حضرتِ سیِّدُنا سُلَیمانعَلیٰ نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامکی وفاتِ ظاہِری کا علم نہ ہو سکا ۔  چُنانچِہ اللّٰہُ عالِمُ الْغَیبجلَّ جَلَا لُہٗ کی سچّی کتاب قراٰنِ پاک میں   ارشاد ہوتا ہے :

فَلَمَّا خَرَّ تَبَیَّنَتِ الْجِنُّ اَنْ لَّوْ كَانُوْا یَعْلَمُوْنَ الْغَیْبَ مَا لَبِثُوْا فِی الْعَذَابِ الْمُهِیْنِؕ(۱۴)       (پ۲۲ سبا۱۴)

ترجَمۂ کنز الایمان  : پھر جب سلیمان ( عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام) زمین پر آیا، جنوّں   کی حقیقت کُھل گئی ۔  اگر غیب جانتے ہوتے تو اِس خواری کے عذاب میں   نہ ہوتے  ۔

مذکورہ بالا آیتِ کریمہ سے ثابِت ہوا کہ جِنّات علمِ غیب نہیں   جانتے ۔
📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

بعض مرد و عورت کو جنّات کی ’’ حاضِری ‘‘ آتی ہے ۔ اُن سے سوال جواب کرنا کیسا ہے?

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷
🔹سُوال :  بعض مرد و عورت کو جنّات کی ’’  حاضِری ‘‘  آتی ہے ۔ اُن سے سوال جواب کرنا کیسا ہے ؟
****************************
📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍  جِنّات سے آئندہ کی بات پوچھنی حرام ہے ۔  مَثَلاً پوچھنا، میر ا بچّہ کب تندُرُست ہو گا ؟میں   مقدَّمہ جیتوں   گا یا نہیں  ؟میری فُلاں   جگہ شادی ہو گی یا نہیں  ؟ میں   امتحان میں   کامیابی پاؤں   گا یا نہیں  ؟وغیرہ سوالات کرنا حرام اور جہنَّم میں   لے جانے والے کام ہیں   ۔ میرے آقا اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت، مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں  :   ’’ حاضِرات کرکے مُوَکَّلَان جِنّ سے پوچھتے ہیں   فُلاں   مُقَدّمہ میں   کیا ہوگا ؟ فُلاں   کام کا انجام کیا ہوگا ؟یہ حرام ہے ۔ 
  (فتاویٰ افریقہ، ص۱۷۷ ۔ ۱۷۸)

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

مشہور ہے ، بعض جگہ مرد یا عورت پر شہید یا ولیُّ اللہ کی ’’ سُواری ‘‘ آتی ہے اِس کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^
🔹سُوال :  مشہور ہے ، بعض جگہ مرد یا عورت پر شہید یا ولیُّ اللہ کی  ’’  سُواری ‘‘  آتی ہے اِس کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟
;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;
📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍  بعض اوقات تو یہ نِرا ڈھونگ ہوتا ہے جو کہ حُبِّ جاہ اور سستی شہرت کے بھوکے مردوعورت عوام کو اپنی طرف متوجِّہ کرنے اور بھیڑ جمانے کیلئے ایسا کرتے ہیں   اور بسا اوقات یہ شریر جنّات ہوتے ہیں   جوکہ کسی انسان پر غلبہ پا کر ایسی باتیں   کرتے ہیں  ۔ چُنانچِہ میرے آقا اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت ، مولیٰنا شاہ امام اَحمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں  :   ’’ یہ(یعنی شریر جِنّات) سخت جھوٹے کذّاب ہوتے ہیں   ، اپنا نام کبھی شہید بتاتے ہیں   اور کبھی کچھ ۔  اِس وجہ سے جاہِلانِ بے خِرَد(یعنی بے عَقل جاہِلوں  ) میں    ’’ شہیدوں   کا سر پر آنا ‘‘  مشہور ہو گیا، ورنہ شُہَدائے کرام ( اور اولیائے عظام) ایسی خبیث حرکات سے پاک و صاف ہوتے ہیں   ۔ 
 
📚 بحوالہ( ماخوذاز فتاوٰی رضویہ ج۲۱ ص ۲۱۸)

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

کیا آسَیب ، بھوت اورچُڑَیل وغیرہ کا بھی وُجُود ہے ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>
🔷سُوال :  کیا آسَیب ، بھوت اورچُڑَیل وغیرہ کا بھی وُجُود ہے ؟
<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<
📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍ جی ہاں  ۔ فتاوٰی رضویہ جلد21صَفْحَہ218 پرمیرے آقا اعلیٰ حضرت ، اِمامِ اَہلسنّت، مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خانعَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن کے فرمانِ والا شان کا خُلاصہ ہے : ہاں   جِنّ اور ناپاک رُوحیں   مرد و عورت ، احادیث سے ثابِت ہیں   اور وہ اکثر ناپاک موقَعَوں   پر ہوتی ہیں  ۔ انہیں   سے پناہ کے لئے اِ ستِنجاء خانے جانے سے پہلے یہ دعا پڑھنا وارِد ہوئی :   ’’  اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الْخُبُثِ وَ الْخَبَا ئِث ۔ یعنی میں  گندی اور ناپاک چیزوں   سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں   ۔  ‘‘  (یہ یا اِس طرح کی اور کوئی ماثور دعا پڑھ کر جانے سے استنِجاخانے میں   رہنے والے گندے جنّات نقصان نہیں   پہنچا سکتے )

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

توہینِ مَلک کفر ہے ‘‘ کے تیرہ حُرُوف کی نسبت سے فِرِشتوں کے مَُتعَلِّق کُفریّات کی13 مثالیں ‏📚

📚توہینِ مَلک کفر ہے  ‘‘  کے تیرہ حُرُوف کی نسبت سے فِرِشتوں    کے مَُتعَلِّق  کُفریّات کی13 مثالیں 📚

{1}یہ کہنا  :  ’’  فِرِشتے اللہ  کی بیٹیاں   ہیں    ‘‘    صریح کفر ہے ۔

{2}یہ کہنا :  ’’ اللہ  تعالیٰ کو خبر نہیں   اورفِرِشتے روح نکالنے آگئے  ‘‘  صریح کفر ہے ۔  (ماخوذ از فتاوٰی رضویہ ج۱۴ ص ۶۰۲)

{3} ’’  اللہ  عَزَّوَجَلَّ نے کسی اور کی روح قبض کرنے کا حکم دیا تھا اورمَلَکُ الْمَوتغلطی سے دوسرے کی روح قبض کرنے پہنچ گئے ۔  ‘‘ کہنا   کُفر ہے ۔  (ایضاً)

{4} کسی بھیفِرِشتے کو عیب لگانا یا {5}اس کی توہین کرنا کفر ہے ۔ (ماخوذ ازبہارِ شریعت حصہ۹ ص ۱۸۲)

{6}اگر کسی نے جبرئیل([1])، میکائیل، اسرافیل، اور عزرائیل عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے ناموں   کو کسی کاغذ میں   لکھا پھر ان کی توہین اور حَقارت کی وجہ سے گندگی میں   پھینکا تو کافِر ہے ۔

{7} فرِشتوں   کو قدیم (یعنی ہمیشہ سے ) ماننا یا {8}خالِق جانناکفر ہے ۔  (بہارِشریعت حصہ۱ ص ۴۸)

{9} ’’  فرِشتوں   کے وُجُود کا انکار کرنا  یا {10}کہنا  : فِرِشتہ نیکی کی قوَّت کو کہتے ہیں  اور اس کے سوا کچھ نہیں    ‘‘ ، یہ دونوں   باتیں  کفر ہیں  ۔ (بہارِ شریعت حصہ ۱ ص ۴۹)

{11}کسی نے کہا :   ’’ فُلاں   کی گواہی قَبول نہیں   کروں   گا اگرچِہ وہ جبرئیل و میکائیل عَلَیْہِمَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام  ہی کیو ں   نہ ہوں   ۔  ‘‘  یہ قول کفر ہے ۔ (اَلْبَحْرُ الرَّائِق ج۵ ص ۲۰۵ )

{12}جو کہے  :  ’’ شیطان  ‘‘ ہے یہ کفر ہے ۔  

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

جیسی روح ویسے فرشتے ‘‘ یہ مُحاوَرہ بولنا کیسا ہے ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
****************************
سُوال :   ’’  جیسی روح ویسے فرشتے  ‘‘  یہ مُحاوَرہ بولنا کیسا ہے ؟
:::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::
📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍ یہ جملہ بطورِ کہاوت بولا جاتا ہے اس لئے حکمِ کفر نہ ہوگا کہ یہاں مقصودفِرِشتوں   کی توہین نہیں  ۔ فیروز الُّلغات صَفْحَہ 533 پر اس کے معنیٰ لکھے ہیں   :  ’’  انسان خود بُرا ہوتا ہے تو اپنے ہی جیسے بُرے لوگ اور بُری چیزیں   پسند کرتا ہے ۔  ‘‘  اِس طرح کے جملوں   سے اِحتِراز(یعنی بچنا) چاہیے ۔ 


 📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

کیا کراماً کاتبین دل کی نیّتوں کو بھی جان لیتے اور اُن کو تحریر فرما لیتے ہیں ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^^
🔷 سُوال :  کیا کراماً کاتبین دل کی نیّتوں   کو بھی جان لیتے اور اُن کو تحریر فرما لیتے ہیں  ؟
****************************
📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍ جی ہاں  ۔ اِس ضمن میں   حدیثِ قُدسی مُلا حظہ فرمایئے چُنانچِہ حضرتِ سیِّدُنا ابو ہُریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی ہوا کہ مدینے کے سلطانِ، سردارِ دوجہان، رحمتِ عالمیان ، سرورِ ذیشان ، محبوبِ رحمٰن عَزَّوَجَلَّ  وصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کافرمانِ عالیشان ہے : اللہ  عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرماتا ہے :  ’’  جب میرا بندہ کسی گناہ کا ارادہ کرے اور اُس پر عمل نہ کرے تو اس کو مت لکھو اور اگر وہ اس پر عمل کرے تو اُس کا ایک گناہ لکھ لو ۔  اور اگر وہ نیکی کا ارادہ کرے اور اس پر عمل نہ کرے تو ایک نیکی لکھ لو اور اگر وہ اس پر عمل کرے تو دس نیکیاں   لکھ لو ۔  ‘‘  ایک اور روایت کے مطابق اللہ کے پیارے حبیب ، حبیبِ لبیب، طبیبوں   کے طبیب ،   عَزَّوَجَلَّ و صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے فرمایا : ملائِکہ عرض کرتے ہیں  : پروردگار !  تیرا بندہ گناہ کرنے کا ارادہ کر رہا ہے ۔ حالانکہاللہ  عَزَّوَجَلَّ   کواس بات پر خوب بصیرت ہے ۔  اللہ  عَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے :  ’’  اس کا انتِظار کرو، اگر یہ اس گناہ کو کرے تو اس کاگناہ لکھو اور اگر اس کو ترک کر دے تو اس کی ایک نیکی لکھ لو، کیونکہ اس نے میری وجہ سے اِس گناہ کو ترک کیا ہے ۔  ‘‘ 
📚 بحوالہ(صَحِیح مُسلِم ص۷۹ حدیث ۲۰۳، ۲۰۵)

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

نبی کے علمِ غیب کا منکر مسلمان ہے یا کافر ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>
🔷 سُوال : نبی کے علمِ غیب کا منکر مسلمان ہے یا کافر ؟
<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<
📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍ علم غیب کا انکار کرنا بعض صورَتوں   میں   کُفر ہے بعض صورَتوں   میں   گمراہی ، بعض صورتوں   میں  نہ کفر ، نہ گمراہی ، نہ فسق یعنی کچھ بھی حکم نہیں   ان تمام صورتوں  کی تفصیل درج ذیل ہے چنانچِہ  حضرتِ علّامہ سیّد عبدالرحمن رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ لکھتے ہیں   :

{1}   اللہ  عَزَّوَجَلَّ ہی عالمِ بالذات ہے بے اُس کے بتائے ایک حَرف کوئی نہیں   جان سکتا ۔  

{2} رَسُوْلُ اللہ   صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور دیگر انبیائے کرام عَلَيْهِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کواللہ  عَزَّوَجَلَّ نے اپنے بعض غُیُوب کا علم دیا ۔  

{3} رَسُوْلُ اللہ   صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا علم اوروں  سے زائد ہے (جیسا کہ مسلمانوں   کا عقیدہ ہے )، ابلیس کا علم معاذاللہ علمِ اقدس سے ہر گز وسیع تر نہیں   (بلکہ اس کا علمِ اقدس کے ساتھ کوئی مقابلہ ہی نہیں  ) ۔

{4} جو علم اللہ  عَزَّوَجَلَّ کی صِفتِ خاصّہ(یعنی مخصوص صِفت) ہے جس میں   اُس کے حبیب محمدٌ رَسُوْلُ اللہ   صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو شریک کرنا بھی شرک ہو وہ ہرگز ابلیس کے لئے نہیں   ہوسکتا جو ایسا مانے قَطعاً مشرک کافِر ملعون بندۂ ابلیس ہے ۔  

{5} زید و عَمرو ہر بچّے ، پاگل، چَوپائے کو علم غیب میں   محمدٌرَسُوْلُ اللہ   صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مُماثِل(برابر) کہنا حضورِ اقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی صَریح (کھلی ) توہین اورکُھلا کفر ہے ۔  یہ(یعنی اوپر بیان کردہ پانچوں   نمبروں   کے ) سب مسائل ضَروریاتِ دین سے ہیں   اور اُن کا منکِر(انکار کرنے والا)، ان میں   ادنیٰ(معمولی) شک لانے والا قَطْعاً کافر ۔  یہ قِسم اوّل ہوئی ۔  

{6}  اولیائے کرام نَفَعنَا اللّٰہُ تَعَالٰی بِبَرَکاتِہِمْ فِی الدَّارَیْن(اللہ عَزَّوَجَلَّ دونوں   جہاں   میں   ان کی برکتوں   سے ہمیں   مالامال کرے ) کو بھی کچھ عُلومِ غیب ملتے ہیں   مگربَوَساطتِ رُسُل علیہم الصلٰوۃ وَالسّلام(یعنی رسولوں    کے ذریعے )  ۔     مُعتزِلہ (نامی باطِل فرقہ)خَذَ لَہُمُ اللّٰہُ تَعالٰی (

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

انبِیائے کرام عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیھمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے مُعجزات کو غَلَط بتانے والاکیسا ہے ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
++++++++++++++++++++
🔷سوال :  انبِیائے کرام عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیھمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے مُعجزات کو غَلَط بتانے والاکیسا ہے ؟
÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷
📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍  معجزات کومُطلَقاً غَلَط بتانے والاکافر و مُرتَد ہے ۔

📚 بحوالہ ( فتاوٰی رضویہ ج۱۴ ص ۳۲۳)

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

غیر نبی کے ساتھ ’’ عَلَیْہِ السَّلَام ‘‘ لکھنا اور بولناکیساہے ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
====================
🔷 سُوال :  غیر نبی کے ساتھ ’’  عَلَیْہِ السَّلَام   ‘‘  لکھنا اور بولناکیساہے ؟
>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>
📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍  مَنع ہے ۔ چُنانچِہ حضرتِ صدرُ الشَّریعہ، بدرُ الطَّریقہ  علّامہ مولیٰنامفتی محمد امجد علی اعظمی  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی  کی خدمت میں   سُوال ہوا :  یاحُسین عَلَیْہِ السَّلَام  کہنا جائز ہے یا نہیں   اور ایسا لکھنا بھی کیسا ہے اور پکارنا کیسا ہے ؟الجواب : یہ سلام جو نام کے ساتھ ذِکر کیا جاتا ہے یہ (یعنی یہ عَلَیْہِ السَّلَام  کہنا لکھنا)سلامِتَحِیَّت(یعنی ملاقات کا سلام) نہیں   جو باہم ملاقات کے وَقت کہا جاتا ہے یا کسی ذَرِیعہ سے کہلایا

 

جاتا ہے بلکہ اس (یعنی عَلَیْہِ السَّلَام  )سے مقصود صاحِبِ اِسم(یعنی جس کانام ہے اُس) کی تعظیم ہے  ۔ عُرفِ اَہلِ اسلام نے اس سلام(یعنی عَلَیْہِ السَّلَام  لکھنے بولنے ) کو انبِیاء و ملائکہ کے ساتھ خاص کر دیا ہے ۔  مَثَلاً حضرتِ ابراھیم عَلَیْہِ السَّلَام  حضرتِ موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  حضرتِ جبرئیل عَلَیْہِ السَّلَام  حضرتِ میکائیل عَلَیْہِ السَّلَام  ۔ لہٰذا غیرنبی و مَلَک(نبی اور فرشتے کے علاوہ)کے نام کے ساتھ عَلَیْہِ السَّلَام  نہیں   کہنا چاہئے ۔ وَاللّٰہُ تَعالٰی اَعلَمُ ۔  

📚 بحوالہ (فتاویٰ امجدیہ ج۴ ص ۲۴۳ ۔ ۲۴۵)

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

گستاخِ رسول کے ساتھ مسلمانوں کو کیاسُلوک کرنا چاہئے ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
سُوال : گستاخِ رسول کے ساتھ مسلمانوں   کو کیاسُلوک کرنا چاہئے ؟
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍ اِس ضِمْن میں  میرے آقا اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت ، مولیٰنا شاہ امام اَحمد رَضا خانعَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن کی خدمت میں   کئے گئے سوال جواب کاخُلاصہ عرض کرتا ہوں   :  ۔ سُوال : ایک مُقرِّر نے جلسے میں   کہا  :  ’’  حُضُور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے خیال فرمایا کہ میرے

 دانت ایسے روشن ہیں   کہ آج تک کسی کے ایسے نہ ہوئے ۔ (معاذاللہ)  اِس تکبُّر کی بِنا پرحُضُورصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا دندانِ اقدس جنگِ اُحُد میں  شہید ہو گیا تھا  ۔  ‘‘  الجواب :  اس نے حُضُورِ اَقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کے بارے میں   مَعاذَاللّٰہ  ’’  تکبُّر  ‘‘  کا لفظ کہا، یہ صریح کفر ہے ۔  اُس کا ایمان جاتا رہا، اُس کی عورت اُس کے نِکاح سے نکل گئی ۔ اُس نے جیسے مجمع میں   یہ جُملہ کہا اِسی قسم کے مَجمع میں   توبہ کرے اور اِسلام لائے  ۔ ا گر نئے سرے سے اسلام نہ لائے تو مسلمانوں   کو اُس سے سلام و کلام حرام ، اس کے پاس بیٹھنا حرام، اس کی شادی غمی میں   شریک ہونا حرام ، بیمار پڑے ، تو اُسے پوچھنے جانا حرام ، مر جائے تو اُس کے جنازے پر جانا 

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

نبی کی گستاخی کرنے والے کیلئے کیا حکم ہے

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>
سُوال :  نبی کی گستاخی کرنے والے کیلئے کیا حکم ہے ؟
<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<
📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍ نبی کی ادنیٰ سی گستاخی کرنے والا بھی کافر و مُرتَد ہے ۔   ’’  شِفا ء شریف ‘‘   صَفْحَہ 215 پر ہے  : عُلماء کا اِجماع ہے کہ حُضُورِ اَقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان میں   گستاخی  کرنے والا کافِر ہے اور اس پر عذابِ الٰہی کی وعید جاری ہے اور امّت کے نزدیک وہ واجبُ الْقَتل ہے اور جو اس کے کفر اورعذاب ہونے میں   شک کرے وہ بھی کافِر ہے ۔ 
📚 بحوالہ (اَلشِّفا ج۲ ص۲۱۵)

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

قراٰنِ پاک کی توہین کی تقریباً42مثالیں

📚قراٰنِ پاک کی توہین کی تقریباً42مثالیں 📚
<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<<
{1} قراٰنِ کریم یا مسجِد یا اِسی طرح کی وہ چیزیں   جو شرعاً معظَّم (دینی شِعار)ہیں   ان کی جس نے توہین کی اُس نے کفر کیا ۔ (مِنَحُ الرَّوض الازھرللقاری  ص۴۵۷)

{2}قراٰنِ مجید کی کسی آیت کا مذاق اُڑانا کفر ہے ۔    (اَیضاً  ص۴۵۸)

    {3}جان بوجھ کر قراٰنِ پاک کو زمین پر پھینکناکُفر ہے ۔ (فتاوٰی امجدیہ ج۴ص۴۴۱)

{4}جس نے دف یا کسی باجے کے ساتھ قرآن شریف پڑھا اُس نے کفر کیا  ۔             (مِنَحُ الرَّوض  ص۴۵۶)

{5} اللہ  عَزَّوَجَلَّ  کے کسی وعدے یا {6}وعید کو جُھٹلائے وہ   کافر  ہے ۔  (اَیضاً  ص۴۵۶)

{7}جس نے بطورِتوہین قرآنِ مُبین پر پاؤں   رکھا وہ کافر   ہے ۔ (مِنَحُ الرَّوض ص ۴۵۷)

{8}جس شخص سے کہا گیاتُو قرآن شریفکیوں   نہیں   پڑھتا ؟یا زِیادہ قراءت  کیوں   نہیں   کرتا ؟اِس نے جواب میں  تَحقیر اً کہا  :  ’’ میرا دل بھر گیا  ‘‘ یا کہا :  {9} ’’  مجھے ناپسند ہے  ‘‘ یہ کہنا کفر ہے ۔ (ایضاً )

{10}جس نے دوسرے سے کہا :  ’’  قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌۚسے ہنڈیا پکاؤ  ۔  ‘‘  اُس نے کفر کیا  ۔ کیونکہ اس نے اس سے مذاق کا ارادہ کیا، تَبَرُّک کا نہیں   ۔ (اَیضاً ص ۴۵۹)یہ حکم اس صورت میں   ہے جب اس سے مذاق کا ارادہ ہو تَبَرُّک کا نہیں   ۔

{11}جس نے  قرآنِ کریم پڑھنے کا مذاق اُڑایا اُس نے کُفر کیا البتّہ اگر قاری یا اُس کی آواز و لہجے کا مذاق اُڑایا تو کفر نہیں ۔  (اَیضاً  ص ۴۵۸)             

 {12}جس نے بَہُت زیادہ تلاوتِ قرآنِ مجیدکرنے والے سے کہا :  ’’  تو نے  قرآن شریف یا فُلاں   سورت کا گَرِیبان پکڑ لیا ہے ۔   ‘‘  اس نے کفر کیا ۔  (اَیضاً ص ۴۵۹)

{13} کسی شخص کو نَمازِ با جماعت کی طرف بُلایا گیا، اُس نے کہا :  میں   تو تنہا پڑھوں   گا کیونکہ قراٰنِ پاک میں   ہے ، اِنَّ الصَّلٰوۃَ تَنْھٰی ۔  یعنی اس نے  تَنْھٰی سے اُردو والا ’’  تنہا  ‘‘ مُراد لیا، ایسا کہنا کفر ہے ۔           (بہارِ شریعت حصّہ ۹ ص ۱۸۲ )


} نَجاست کے قریب پھینک دیا تو کافر  ہے ۔

{21}جوشخص قرآنِ مجید کو ناقِص کہے وہ کافر  ہے ۔ (فتاویٰ امجدیہ ج۴ ص ۴۴۲)

{22}اگر کوئی قرآنِ عظیم میں   موجود انبِیاء کے واقِعات یا{23} رسولوں   کے مُعجِزات کا اِنکار کرے یا {24}قرآنِ کریم میں   جو چِیونٹیوں  اور{25}ہُدہُد کے کلام کرنے کا تذکِرہ ہے اس میں   شک کرے یا {26}حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ کلیمُ اللہعَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام اور جادوگروں   کے قصّے {27} واقعۂ اَسْرٰی (مسجد حرام سے مسجدِ اقصٰی تک ) {28}اَصحابِ فیل اور{29}ان پر حملہ کرنے والے اَبابِیل پرندوں   کے واقِعات {30 }اَصحابِ کَہْف کا قصّہ {31 }حضرت سیِّدُنا ابراھیم خلیلُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے آگ میں   ڈالے جانے کا واقِعہ وغیرہ وغیرہ قِصَصِ قرآن(یعنی قراٰنِ پاک میں   بیان کردہ قِصّوں  ) کے سچّاہونے میں   شک کرے وہ کافِرہے ۔ جب کہ اصل واقِعے کے وُجُود ہی کا انکار کرے ۔ البتّہ اس کی کوئی ایسی تفصیل جو قرآنِ  پاک میں   صَراحت سے (یعنی صاف صاف) مذکور نہیں  ہے اس کے انکار پر حکمِ کفر نہیں   ہے ۔

{32} ’’  آیات و احادیث کچھ نہیں   ‘‘ کہنے والا کافر و مُرتَدہے ۔  (فتاوٰی رضویہ  ج۱۳ ص ۶۵۴)

{33} قرآنِ کریم میں   جو ملائکہ {34}جِنّات  اور{35} شیاطین کے واقِعات ہیں   ان کو ’’ خَیالی کہانیاں   ‘‘  کہنے والاکافر ہے ۔  

{36}قرآنِ مجید میں   جو کسی ایک لفظ{37}ایک حَرف یا {38}  ایک نُقطے کی کمی بیشی کا بھی قائل ہے یقینا کافر و مُرتَد ہے ۔  (فتاوٰی رضویہ مخرَّجہ  ج۱۱ ص۶۹۱ماخوذاً)

{39} اگرکوئی یہ دعویٰ کرے کہ  قرآنِ پاک میں   جو کچھ ہے ان میں   بعض سے بعض یقینا ٹکراتا ہے تو وہ کافر  ہے ۔ اگر ناسخ و منسوخ کے سبب کہتا ہے تو تاویل ہے اور اگر نقص یعنی خامی نکالتا ہے تو کافر ۔

{40} اگر کوئی  قرآنِ پاک کے مُعجزہ ہونے میں   شک کرے یا {41} اس کے اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازِل کئے جانے میں   شک کرے تو کافِر ہے ۔

{42}اگر کوئی یہ کہے کہ ِاس زمانے میں   پڑھے لکھے لوگ مل جُل کر کوشِش کریں   تو  قرآنِ کریم کی مِثل یا  قرآنِ عظیم سے بہتر کتاب لاسکتے ہیں   تو وہ کافِر ہے ۔


📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

قرآن ‏یا ‏احادیث ‏کے ‏بارے ‏میں ‏کہے ‏کہ ‏یہ ‏کچھ ‏نہیں ‏ہے ‏تواس ‏کے ‏بارے ‏کیا ‏حکم ‏ہے

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
<><><><><><><><><<><><>
سُوال :   ولید نے غلطی کی، اِس پر نوید نے اُس کی اصلاح کیلئے
 آیاتِ کریمہ و احادیثِ مبارَکہ سنا ئیں   اِس پرولید آیات واحادیث کے بارے میں   بولا :  ’’  یہ کوئی چیز نہیں   ہے ۔  ‘‘ ولید مسلمان رہا یا نہیں  ؟
,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,

📚 الجواب بعون الملک الوھاب

 ✍  ولید مسلمان نہ رہا ۔ اِسی طرح کے ایک سُوال کے جواب میں   میرے آقا اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت، مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں   : اس کا قراٰن و حدیث کے مُتَعَلِّق  یہ کہنا کہ،  ’’  یہ کوئی چیز نہیں   ہے ،  ‘‘  یہ تو خالِص ایسا کُفر ہے جس پر مُرتَدوں   والے اَحکام جاری ہوتے ہیں  ، لہٰذا اِس پر تجدیدِ اسلام ضَروری ہے اور مسلمان ہو کر عورت کی رِضا مندی سے  دوبارہ اس سے نکاح کرے ، اگر اس سے نکاح پر راضی نہ ہو تو بیوی کو اختِیار ہے کہ وہ عدّت پوری کر کے کسی اور سے اپنی مرضی کے مطابِق نکاح کرے ۔  واللّٰہُ سبحانہٗ وتعالٰی اعلم ۔

📚 بحوالہ (فتاوٰی رضویہ ج۱۳ ص ۶۵۴)

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

‎قِراء ت کی کتنی قِسمیں ہیں ؟ اگر کسی نے کسی قِراء ت کا انکار کیا تو ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
#_____________#______________#
سُوال :  قِراء ت کی کتنی قِسمیں   ہیں  ؟ اگر کسی نے کسی قِراء ت کا انکار کیا تو ؟
;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;;

الجواب بعون الملک الوھاب

✍ سات قراءتیں   مُتَواتِرہیں   ان میں   سے کسی ایک کا بھی انکار کرنا کفر ہے ۔  اسی وجہ سے عُلمائے کرام فرماتے ہیں  : جہاں   جو قِراء ت رائج ہو وہاں   وہی پڑھیں   تاکہ کوئی شخص لاعلمی میں   اس کا انکار نہ کر دے چنانچِہ دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ الْمدینہ  کی مطبوعہ 1250 صَفحات پر مشتمل کتاب ،  ’’ بہارِ شریعت ‘‘ جلد اوّل صَفْحَہ 33پر صدرُ الشَّریعہ، بدرُ الطَّریقہ حضرتِ  علّامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعظمیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی  فرماتے ہیں   : قراٰنِ عظیم کی سات قِراء تیں   سب سے زیادہ مشہور اور متواتر ہیں  ، ان میں   معاذاللہ کہیں   اختِلافِ معنیٰ نہیں  ، وہ سب حق ہیں  ، اس میں   اُمّت کے لیے آسانی یہ ہے کہ جس کے لیے جو قراء ت (قِرا ۔ ء ت ) آسان ہو وہ پڑھے ، اور حکم یہ ہے کہ جس ملک میں   جو قراء ت رائج ہے عوام کے سامنے وہی پڑھی جائے ، جیسے ہمارے ملک میں   قراء تِ عاصم بروایتِ حفص، کہ لوگ ناواقفی سے انکار کریں  اور وہ معاذاللہ کلمۂ کفر ہو گا ۔  

       📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

میمن ‏کو ‏مذاقًا ‏قرآن ‏سے ‏ثابت ‏کرنا ‏کیسا ‏ہے

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
______________✍___________
سُوال :  کچھ میمن و غیر میمن لوگ مل کر بیٹھے تھے  ۔ اس میں   میمن برادری کے بارے میں   بات چِھڑی، اِس پر ایک شخص نے مذاقاً کہا :  میمن بھائیوں   کی تو بَہُت بڑی شان ہے دیکھو ان کا ذکر قراٰنِ مجید میں   بھی موجود ہے  ! یہ کہہ کر   اُس نے لہجے کے ساتھ پارہ30 سُورۃُ الْبَلَد کی 18ویں   آیت ِ کریمہ ا اُولٰٓىٕكَ اَصْحٰبُ الْمَیْمَنَةِؕ(۱۸)تلاوت کی ۔ یہ سُن کر حاضِرین میں   ہنسی کافَوّارہ اُبل پڑا ۔  ان سب کیلئے کیا حکمِ شرعی ہے ؟
_____________✍_____________

الجواب بعون الملک الوھاب

✍ آیتِ قراٰنی کا مذاق اُڑانا کُفر ہے اور جو جان بوجھ کر بخوشی مُتَّفِقہو کر ہنسا اس پر بھی حکمِ کُفرہے ۔ ہاں   جو بے اختیار ہنس پڑا یا جس کو سمجھ نہ پڑی اور دوسروں   کو دیکھ کر ہنس دیا اُس پر حکمِ کفر نہیں  ۔

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

سنا ہے اِنجیل وغیرہ میں لوگوں نے کافی ردّوبدل کر ڈالا ہے کیا پھر بھی اس پر ایمان لاناہو گا ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
+++++++++++++++++++

سُوال :  سنا ہے اِنجیل وغیرہ میں   لوگوں   نے کافی ردّوبدل کر ڈالا ہے کیا پھر بھی اس پر ایمان لاناہو گا ؟
<><><><><><><><><><><><>

📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍ صدرُ الشَّریعہ، بدرُ الطَّریقہ حضرتِ  علّامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعظمی  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی  آسمانی کتابوں   کے بارے میں   اسلامی عقیدے کی وضاحت کرتے ہوئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ بہارِ شریعت  حصہ اوّلصَفْحَہ 29پر فرماتے ہیں    : سب آسمانی کتابیں   اور صحیفے حق ہیں   اور سب کلامُ اللہ  ہیں  ، اُن میں   جو کچھ ارشاد ہوا سب پر ایمان ضَروری ہے ، مگر یہ بات البتّہ ہوئی کہ اگلی کتابوں   کی حِفاظت اللہ  تعالیٰ نے اُمّت کے سپرد کی تھی، اُن سے اُس کا حِفظ(تحفُّظ) نہ ہوسکا، کلامِ الٰہی جیسا اُترا تھا اُن کے ہاتھوں   میں   وَیسا ہی باقی نہ رہا، بلکہ اُن کے شریروں   نے تو یہ کیا کہ اُن میں   تحریفیں   کر دیں  ، یعنی اپنی خواہش کے مطابِق گھٹا بڑھا دیا ۔  لہٰذا جب کوئی بات اُن کتابوں   کی ہمارے سامنے پیش ہو تو اگر وہ ہماری کِتاب (قراٰن مجید)کے مطابِق ہے ، ہم اُس کی تَصدیق کریں   گے اور اگر مخالِف ہے تو یقین جانیں   گے کہ یہ اُن کی تَحرِیفات (تبدیلیوں  )سے ہے اور اگرمُوافَقَت مخالَفَت کچھ معلوم نہیں   تو حکم ہے کہ ہم اس بات کی نہ تصدیق کریں   نہ تکذیب(نہ درست مانیں   نہ جُھٹلائیں  )، بلکہ یوں   کہیں   کہ :  اٰمَنْتُ بِاللّٰہِ وَمَلٰئِکَتِہٖ وَکُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ ۔  ’’ اللہ (عَزَّوَجَلَّ )اور اُس کے فرشتوں   اور اُس کی کتابوں   اور اُس کے رسولوں   پر ہمارا ایمان ہے ۔  ‘‘

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

کیا اِنجیل پر بھی ایمان لانا ضروری ہے ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
"""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""
سُوال :  کیا اِنجیل پر بھی ایمان لانا ضروری ہے ؟
:::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::

📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍ جی ہاں  ۔ بلکہ ہر آسمانی کتاب پر ایمان لانا ضروری ہے ۔  چنانچِہ  فقہائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السّلامفرماتے ہیں   : جو شخص کسی آسمانی کتاب کا انکار کرے وہ کافر ہے ۔
📚 بحوالہ (منح الروض ص۴۵۶)

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

قراٰنِ پاک کی کسی آیتِ مبارَکہ کونہ ماننے والے کیلئے کیا حکم ہے ‏

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

[][][][][][][][][][][][][][][][][][][][][][][]

سُوال :  قراٰنِ پاک کی کسی آیتِ مبارَکہ کونہ ماننے والے کیلئے کیا حکم ہے ؟
=======================

📚الجواب بعون الملک الوھاب

✍  اِس طرح کے ایک سُوال کے جواب میں   میرے آقا اعلیٰ حضرت ، اِمامِ اَہلسنّت، مولاناشاہ امام اَحمد رَضا خانعَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں   : آیت کو نہ ماننا یعنی انکار کرنا کُفرہے ، اس کے پیچھے نَما ز کیسی !  مگر عوام ’’  نہ ماننا ‘‘  اسے بھی کہتے ہیں   کہ گناہ خِلاف آیتِ قراٰنی واقِع ہوا اور اُسے آیت سُنائی گئی اور وہ اپنے گُناہ سے باز نہ آیا، یہ باز نہ آنا اگر مَحض شامتِ نَفس سے ہو، (کہ)آیت پر (تو) ایمان رکھتا ہے ۔  نہ اس سے انکار کرتا ہے نہ اس کا مُقابَلہ کرتا ہے تو (اگر چہ) گناہ ہے (مگر)کُفر نہیں    ۔ پھر اگر وہ گناہ خود کبیرہ ہو یا بوجِہ عادت کبیرہ ہو جائے اور یہ شخص اعلان کے ساتھ اس کا مُرتکب ہو تو فاسِقِ مُعلِن ہے ، اس کے پیچھے نَماز مکروہِ تحریمی یعنی پڑھنی گناہ اور پڑھی ہو تو پھیرنی واجِب ۔ وَاللّٰہُ تَعالٰی اَعْلَمُ ۔

📚 بحوالہ (فتاوٰی رضویہ ج۱۴ ص ۳۱۸)

📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

Thursday, June 18, 2020

جوپورے قراٰنِ پاک کی نہیں فَقَط اُس کے کسی حصّے کی توہین کرے مَثَلاً کہے : اللہ عَزَّوَجَلَّ کو چاہئے تھا کہ سُورۂ لَہَب نازِل نہ فرماتا ۔

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

-----------------------------------------
سُوال :  جوپورے قراٰنِ پاک کی نہیں   فَقَط اُس کے کسی حصّے کی توہین کرے مَثَلاً کہے :    اللہ   عَزَّوَجَلَّ کو چاہئے تھا کہ سُورۂ لَہَب  نازِل نہ فرماتا ۔
======================
📚 الجواب بعون الملک الوھاب

✍ اِس قَول میں    ربِّ کریم عَزَّوَجَلَّ  پر  اعتِراض ہے اور یہ کفر ہے ۔ یاد رکھئے  ! جوشخص قراٰن شریف یا اس میں   سے کسی حصہ کی توہین کرے یا اس کو گالی دے یا اس کا انکار کرے یا اس کے کسی حَرف کا یا کسی آیت کا انکار کرے یا اس کوجُھٹلائے یا اس کے کسی حصہ یاکسی حکم کو جھٹلائے جس کی اس میں  تَصریح کی گئی ہے یا جس کی اس میں  نفی کی گئی(یعنی انکار کیا گیا) ہے اُس کو ثابِت کرے یا جس کو اس میں   ثابِت کیا گیا ہے ، اُس کی نفی (یعنی انکار) کرے حالانکہ وہ انکار کرنے والا اس کو جانتا ہے یا اس میں  کچھ شک کرتا ہے تو وہ بالاجماع علمائے کرام کے نزدیککافر ہے ۔

 📚کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب۔رسالہ ۔دعوت اسلامی

✍ کتبہ۔حضرت مولانا محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری صاحب قبلہ
📞9773617995📞

🔘 المشتھر ۔فلاح دارین گروپ۔ 
علماۓ اہلسنت کیلۓ جواٸن ہونے کیلۓ رابطہ کریں 👇
📲9773617995📱

Monday, June 15, 2020

نفل کا ایک روزہ رکھناکیسا؟

*💚نفل کا ایک روزہ رکھناکیسا؟💚*



 الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia


 السلام علیکم و رحمت الله وبرکاته

*کیا فرماتے هیں علماۓ کرام و مفتیان عظام مسله ذیل کے بارے میں کے نفل ایک روزه رکھنا کیسا هے براۓ کرم مدلل جواب عنایت فرماں کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں* 

*سائل:محمد کونین رضا بنگال*
ا________(💚)__________
*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ الجواب بعون الملک الوہاب؛*
نفلی روزہ تنہا رکھنے میں کوئی حرج نہیں مگر  تنہا سنیچر کے دن نفلی روزہ نہ رکھیں کیوں کہ یہود یوم السبت کی تعظیم کرتے ہیں تو ان کی مشابہت لازم آتی ہے اسی طرح خاص جمعہ کے دن روزہ نہ رکھیں اس سے پہلے یا بعد میں ایک روزہ اور ملا کر رکھ لیں تو اچھا ہے ۔
حدیث پاک میں آتا ہے
،، *(📕لایصوم أحدکم یوم الجمعة إلا أن یصوم قبلہ أو یصوم بعدہ - لاتصوموا یوم السبت إلا فیما افترض اللہ علیکم فإن لم یجد أحدکم إلا لحاء عنبة أو عود شجرة فلیمضغہ قال ابو عیسی:)*

 ہذا حدیث حسن، ومعنی کراہتہ فی ہذا أن یخص الرجل یوم السبت بصیام لأن الیہود تعظم یوم السبت،، (ترمذی شریف)
اور فقہاء احتیاطاً فرماتے ہیں کہ ایک روزہ اس سے اول یا اس کے بعد رکھ لے ، اگر تنہا رکھے تو کچھ حرج نہیں ۔ 

*(📘قال الشامی فی کتاب الصوم فکان الا حتیاط ان یضم الیہ یوما اخر (الی ان فال)لان فیہ وظائف فلعلہ اذا صام ضعف عن فعلھا۔)*
*واللہ ورسولہ اعلم بالصواب؛* ا________(🖊)________
*کتبــہ؛*
*حضرت علامہ مفتی محمد شہروزعالم رضوی اکرمی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی صدر شعبئہ افتاء دارالعلوم قادریہ حبیبیہ فیل خانہ ہوڑہ کلکتہ بنگال؛*
*مورخہ؛9/4/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ🖊*
*رابطہ؛📞9883016746)*
ا_________(🖊)___________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین؛الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(🖊)___________
505

Sunday, June 14, 2020

اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا

*✍🏻اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا*
*جب وقتِ نزع آئے دیدار عطا کرنا*

*✍🏻اے نورِ خدا آکر آنکھوں میں سما جانا*
*یا در پہ بلا لینا یا خواب میں آجانا*
*اے پردہ نشیں دل کے پردے میں رہا کرنا*
*جب وقتِ نزع آئے دیدار عطا کرنا*

*✍🏻میں قبر اندھیری میں گھبراوں گا جب تنہا*
*امداد میری کرنے آجانا میرے آقا*
*روشن میری تربت کو اے نورِ خدا کرنا*
*جب وقتِ نزع آئے دیدار عطا کرنا*

*✍🏻مجرم ہوں جہاں بھر کا محشر میں بھرم رکھنا*
رسوائے زمانہ ہوں دامن میں *چھپا لینا*
*مقبول دعا میری اے نورِ خدا کرنا*
*جب وقتِ نزع آئے دیدار عطا کرنا*

*✍🏻چہرے سے ضیائ پائی ان چاند ستاروں نے*
*اس در سے شفائ پائی دکھ درد کے ماروں نے*
*آتا ہے انہیں صابرؔ ہر دکھ کی دوا کرنا*
*جب وقتِ نزع آئے دیدار عطا کرنا*
*اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا*
*جب وقتِ نزع آئے دیدار عطا کرنا*

Monday, June 8, 2020

مرے آقا کی آمد پر چراغاں کر مرے بھائ

🌹ایک اور نیا کلام آپ تمامی احباب کے حوالے🌹

مرے آقا کی آمد پر چراغاں کر مرے بھائ
بنے جنت نشاں تاکہ ترا بھی گھر مرے بھائی

اگر تو چاہتا ہے رب سے مل جائے تجھے جنت 
تو ہر پل مصطفی سے ہی محبت کر مرے بھائ

خدا ہرگز نہ بخشے گا نہ ہو دل میں محبت گر 
دل وجاں سے مرے آقا کی چاہت کر مرے بھائ

مرے آقا کی آمد پر جو سر اپنا پٹکتے ہیں 
انہیں اک پل میں اپنے دل سے کر باہر مرے بھائ

مدینے کی زیارت کا بہت ارمان ہے  لیکن
مگر حالات نے رکھا ہے دل توڑ کر مرے بھاٸ

جسے دنیا میں ہے عمران محبت  اپنے  آقا سے
اسے  اپنے سے ہر گز    دور تو نہ کرمرے بھاٸ

✍ از قلم۔ عمران علی

بنکے آئے وہ رحمت ہمارے لئے ‏

ایک تازہ کلام آپ تمامی احباب کے حوالے

(نعت شریف)

بنکے آئے وہ رحمت ہمارے لئے 
ذات انکی ہے نعمت ہمارے لئے 

بنکے آئے ہیں دنیا میں نور الہدی 
وہ سراپا ہدایت ہمارے لئے

مصطفی آپ کا  ہے مجھے آسرا 
 روز محشرحمایت ہمارے لۓ

ہیں لبوں پر دعا مغفرت کی سدا 
اور دل میں محبت ہمارے لئے

دیکھنا روز محشر اے عمران تم 
ہوگی انکی شفاعت ہمارے لئے

✍ از قلم۔محمد عمران علی نعمانی رضوی قادری

جسے میرے آقا کی چاہت نہیں ہے ‏

جسے میرے آقا کی چاہت نہیں ہے 
مجھے  اسکی ہرگز ضرورت نہیں ہے

اسے اپنے سینے سے کیسے لگاٶں
محمد سے جسکو محبت نہیں ہے

اگر اس میں طیبہ کی حسرت نہیں ہے 
مجھے ایسے دل کی ضرورت نہیں ہے

ہمیشہ جلے گا وہ دوزخ میں واللہ 
جسے مصطفی سے عقیدت نہیں ہے

اسے کبریا بھی نہ بخشے گا عمراں
جسے  میرے آقا  سے الفت نہیں ہے

گاانا کے طرز پر نعت پاک پڑھنا کیسا ہے


*💠گانا کے طرز پر نعت پاک پڑھنا کیسا ہے💠*

کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ گانا کے طرز پر نعت پڑھنا کیسا ہے اور ایسی نعت جس میں میوزک کی آواز ہو جیسا کہ بعض پاکستانی شعراء پڑھتے ہیں ایسی نعت کا سننا کیسا ہے

 *🌀سائل وسیم رضا فیضی🌀*
ـــــــــــــــــــــــ♦♣♦ـــــــــــــــــــــــ

 *✍الجواب بعون الوہاب*
 *نعت پاک کو گانوں کے طرز میں پڑھنا اور سننا دونوں ناجائز ہے*
 *کیونکہ جب وہ گانے کی طرز پر نعت پاک پڑھے گا جو کہ ذکر رسول ہے تو لا محالہ اسکا ذہن گانے کی طرف جاۓ گا*
 *تو یقیناً یہ ایک غلط فعل ہے بلکہ یہ نعت کی توہین ہے اور فساق کا طریقہ ہے*

 *چنانچہ سرکار اعلی حضرت تحریر فرماتے ہیں کہ*
 *نعت سادہ خوش الحانی کے ساتھ ہو گانوں کی طرز پر نہ پڑھی جاۓ*
 *📚فتاویٰ رضویہ جلد ۲۳ صفحہ ۳۶۳*

 *اور مزید تفصیل کے لئے فتاویٰ رضویہ مطالعہ کریں*

 *💐واللہ اعلم بالصواب💐*
ــــــــــــــــــــــ♦💠♦ــــــــــــــــــــ

 *✍کتبہ حضرت علامہ مفتی محمد مظہر علی رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی و النورانی خادم مدرسہ غوثیہ حبیبیہ بریل دربھنگہ بہار الہند*

*الجواب صحیح والمجيب نجيح فقط محمد عطاء اللہ النعیمی خادم دارالحدیث ودارالافتاء جامعۃالنور جمعیت اشاعت اہلسنت پاکستان کراچی*

 *۲۱/ ربیع الاول شریف ـــــ ۱۴۴۰ ------- 30/ نومبر  /2018*
 *🕹آپ کا سوال ہمارا جواب گروپ🕹*
 *رابطـہ 📞 8051028089*

 *🖥المــــرتب محــــمد امتیـــازالقـــادری*
ـــــــــــــــــــ🌹♦🌹ـــــــــــــــــ

Thursday, June 4, 2020

اردو ‏کی ‏مشھور ‏بحریں


1۔ بحر متقارب مثمن سالم ۔۔۔
فعولن فعولن فعولن فعولن ۔۔۔
بھلا ہے بھلا ہے بھلا ہے بھلا ہے

2۔ بحر متقارب مثمن محذوف ۔۔۔
فعولن فعولن فعولن فعَل ۔۔۔
بھلا ہے بھلا ہے بھلا ہے بھلا

3۔ بحر متدارک مثمن سالم ۔۔۔
فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن ۔۔۔
خوب ہے خوب ہے خوب ہے خوب ہے

4۔ بحر ہزج مثمن سالم ۔۔۔
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن ۔۔۔
بہت بہتر بہت بہتر بہت بہتر بہت بہتر

5۔ بحر ہزج مسدس سالم ۔۔۔
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن ۔۔۔
بہت بہتر بہت بہتر بہت بہتر

6۔ بحر ہزج مسدس محذوف ۔۔۔
مفاعیلن مفاعیلن فعولن ۔۔۔
بہت بہتر بہت بہتر بھلا ہے

7۔ بحر ہزج مثمن مقبوض ۔۔۔
مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن ۔۔۔
کمال ہے کمال ہے کمال ہے کمال ہے

8۔ بحر ہزج مثمن اشتر ۔۔۔
فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن ۔۔۔
خوب ہے بہت بہتر خوب ہے بہت بہتر

9۔ بحر ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف ۔۔۔
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن ۔۔۔
کیا خوب بہت خوب بہت خوب بھلا ہے

10۔ بحر ہزج مثمن اخرب سالم ۔۔۔
مفعولُ مفاعیلن مفعولُ مفاعیلن ۔۔۔
کیا خوب بہت بہترکیا خوب بہت بہتر

11۔ بحر رجز مثمن سالم ۔۔۔
مستفعلن مستفعلن مستفعلن مستفعلن ۔۔۔
کیا خوب ہے کیا خوب ہے کیا خوب ہے کیا خوب ہے

12- بحر رجز مثمن مطوی مخبون ۔۔۔
مفتعلن مفاعلن مفتعلن مفاعلن ۔۔۔
خوب بھلا کمال ہے خوب بھلا کمال ہے

13۔ بحر رمل مثمن محذوف ۔۔۔
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن ۔۔۔
خوب عمدہ خوب عمدہ خوب عمدہ خوب ہے

14۔ بحر رمل مسدس محذوف ۔۔۔
فاعلاتن فاعلاتن فاعلن ۔۔۔
خوب عمدہ خوب عمدہ خوب ہے

15۔ بحر رمل مثمن مخبون محذوف ۔۔۔
فاعلاتن فعِلاتن فعِلاتن فعِلن/ فعْلن ۔۔۔
خوب پیارا دل و جاں سے دل و جاں سے پیارا۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ فعِلاتن فعِلاتن فعِلاتن فعِلن/ فعْلن ۔۔۔ دل و جاں سے دل و جاں سے دل و جاں سے پیارا

16۔ بحر رمل مثمن مشکول مسکّن ۔۔۔
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن ۔۔۔
کیا خوب عمدگی ہے کیا خوب عمدگی ہے

17۔ بحر رمل مثمن مشکول ۔۔۔
فعِلاتُ فاعلاتن فعِلاتُ فاعلاتن ۔۔۔
دل و جان ہیں نچھاور دل و جان ہیں نچھاور

18۔ بحر متدارک مثمن مخبون مسکن ۔۔۔
فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن ۔۔۔
بے حد عمدہ بے حد عمدہ

19۔ بحر کامل مثمن سالم ۔۔۔
متفاعلن متفاعلن متفاعلن متفاعلن ۔۔۔
دل و جان سے وہ عزیز ہے دل و جان سے وہ عزیز ہے

20۔ بحر مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف ۔۔۔
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن ۔۔۔
کیا خوب بہترین مضارع کی بحرہے

21۔ بحر مجتث مثمن مخبون محذوف ۔۔۔
مفاعلن فعلاتن مفاعلن فعِلن/ فعْلن ۔۔۔
عزیز ہے دل و جاں سے عزیز ہےبے حد

22۔ بحر منسرح مثمن مطوی مکسوف ۔۔۔
مفتعلن فاعلن مفتعلن فاعلن ۔۔۔
خوب بھلا خوب ہےخوب بھلا خوب ہے

23۔ بحر مدید مثمن سالم ۔۔۔
فاعلاتن فاعلن فاعلاتن فاعلن ۔۔۔
بہتریں ہے خوب ہے بہتریں ہے خوب ہے

24۔ بحر جمیل مثمن سالم ۔۔۔
مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن ۔۔۔
بہت مناسب بہت مناسب بہت مناسب بہت مناسب

Wednesday, June 3, 2020

غیر مستحق بھکاری کو بھیک دیناکیسا ‏ہے

*غیر مستحق بھکاری کو بھیک دینا*

اگر،کوئی غیر مستحق بھکاری، الله پاک اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام پر بھیک مانگے تو اسے بھیک دینا کیسا ہے ؟
👏سائل: *عبدالرحمن*، اسلامپورہ مالیگاوں 
الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
🌹📚🌹📚🌹📚🖋🖋🖋
غیر مستحق بهکاری، اللہ پاک اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے واسطے سے بھیک مانگے یا بغیر کسی واسطے کے بھیک مانگے، اسے بھیک دینا جائز نہیں بلکہ گناہ کا کام ہے، کیونکہ خود حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بلاضرورت بھیک مانگنے سے نہ صرف منع فرمایا ہے بلکہ اس کے لیے وعیدیں بھی ارشاد فرمائیں تو ان کو دینا، گناہ کے کام پر ان کی مدد کرنا کہلائے گا حالانکہ قرآنِ پاک نے *"ولاتعاونوا علی الاثم والعدوان"* فرما کر گناہ کے کام پر مدد کرنے سے منع فرما دیا۔
البتہ اگر کوئی حقدار اللہ پاک اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے واسطہ سے بھیک مانگے تو اسے بھیک دینا مستحب ہے۔
چنانچہ سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان رحمة اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں : 
"قوی، تندرست، قابلِ کسب جو بھیک مانگتے پھرتے ہیں ان کو دینا گناہ ہے کہ ان کا بھیک مانگنا حرام ہے اور ان کو دینے میں اس حرام پر مدد، اگر لوگ نہ دیں تو جھک ماریں اور کوئی پیشہ حلال اختیار کریں"۔
*(فتاوی رضویہ جلد 23 صفحہ 464 رضا فاونڈیشن لاہور)*
مزید ایک مقام پر امام احمد رضا خان رحمۃ الله عليه اللہ پاک کے واسطہ سے مانگنے پر چند احادیث نقل فرماتے ہیں : 
رسول الله عز وجل و صلی الله علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں :
📚 *"ملعون من سأل بوجه الله و ملعون من سئل بوجه الله ثم منع سائله مالم يسأل ھجرا، رواه الطبراني في المعجم الكبير عن أبي موسى الاشعری رضی الله تعالی عنه بسند صحیح"* 
ترجمہ : ملعون ہے جو اللہ کا واسطہ دے کر کچھ مانگے اور ملعون ہے جس سے خدا کا واسطہ دے کر مانگا جائے پھر اس سائل کو نہ دے جبکہ اس نے کوئی بیجا سوال نہ کیا ہو۔ 
اس کو طبرانی نے معجم کبیر میں صحیح سند کے ساتھ حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا۔
سرکار صلی الله علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں :
🖋📚📚📚 *"من سألكم بالله فاعطوه وان شئتم فادعو، رواه الإمام الحكيم الترمذي في النوادر عن معاذ بن جبل رضی الله تعالی عنه"* 
ترجمہ : جو تم سے خدا کا واسطہ دے کر مانگے اسے دو اور اگر نہ دینا چاہو تو اس کا بھی اختیار ہے ۔ 
اس کو امام حکیم ترمذی نے *"نوادر"* میں حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا۔
امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ ان احادیث کو نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں : 
علمائے کرام نے بعد توفیق و تطبیق احادیث سے یہ حکم منقح فرمایا کہ اللہ عزوجل کا واسطہ دے کر سوا اخروی دینی شے کے کچھ نہ مانگا جائے اور مانگنے والا اگر خدا کا واسطہ دے کر مانگے اور دینے والے کا اس شے کے دینے میں کوئی حرج دینی یا دنیوی نہ ہو تو مستحب و موکد دینا ہے ورنہ نہ دے، 
بلکہ امام عبد اللہ بن مبارک رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں :
"جو خدا کا واسطہ دے کر مانگے مجھے یہ خوش آتا ہے کہ اسے کچھ نہ دیا جائے یعنی تاکہ یہ عادت چھوڑ دے"۔
*(فتاوی رضویہ جلد 25 صفحہ 215 رضا فاؤنڈیشن لاہور)*
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم 
کتبہ
*ابواسیدعبیدرضامدنی*
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی علیہ وسلم

*محمدرضا مرکزی*
خادم التدریس والافتا
*الجامعۃ القادریہ نجم العلوم* مالیگاؤں

*شرعی عدالت واٹس ایپ گروپ*
https://chat.whatsapp.com/L9zECSWqxqi5zakvklUtyE

ایڈمن: *اسلامک معاشرہ یوٹیوب چینل* 

👍Plzzzz 🔀 subscribe 

*islamic muashra* 

🛑 youtube channel 🛑

*شرعی عدالت یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں*..

https://www.youtube.com/channel/UCvWcXNmBFucLXlArnrloz1w