*❣عدت وفات کی مدت کیا ہے و مفقود الخبر شوہر کا حکم کیا ہے؟❣*
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرح متین مسئلہ ذیل کے بارے میں
① شوہر انتقال کرنے کے بعد کتنی دن کے عدت ہے
② کسی عورت کا شوہر گھر چھوڑ کر بھاگ گیا یا پھر غائب ہوگیا
تو عورت دوسری شادی کب کر سکتی ہیں
اگر دوسری شادی عورت نے کرلی پھر اس کا پہلا شوہر واپس آئے تو کیا کریں
*فـخـر ازھـر چینل لنک ⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*🌹سائل توصیف رضا ممبئی🌹*
ا__________💠⚜💠___________
*و علیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ*
*📝الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ⇩*
۱ صورت مسئولہ میں جس کے شوگر کا انتقال ہوگیا اور بوقت انتقال حاملہ تھی تو اس کی عدت وضع حمل گے
*( 📘جیسا کہ قرآن مجید پارہ ۲۸ رکوع ۱۷ میں ہے )*
*" اولات الاحمال الجھن ان یضعن حملھن "*
اور اگر شوہر کے موت کے وقت وقت حاملہ نہیں تھی تو اس کی عدت چار مہینہ دس دن ہے ہے
*( 📗جیسا کہ پارہ 2 رکوع نمبر 14 میں ہے )*
*" والدین یتوفون منکم ویذرون ازواجِا یتربصن بانفسھن اربعہ اشھر وعشرا "*
② جس گمشدہ کی موت وزندگی کا حال معلوم نہ جو ومفقود الخبر ھے مفقود کی بیوی کے لے مذہب حنفی میں یہ حکم ہے کہ وہ اپنے شوہر کی عمر ۹۰ سال ھونے تک انتظار کرے
اور امام ابن ھمام رضی اللہ عنہ کا مختار یہ ہے کہ شوہر کی عمر ۷۰ سال ھونے تک انتظار کرے
*" لقولہ علیہ السلام اعمال امتی ما بین الستین الی سبعین "* مگر وقت ضرورت ملجہء مفقود کی عورت کو سیدنا امام مالک رضی اللہ عنہ کے مذہب پر عمل کی رخصت ہے ان کے مذہب کے مطابق مفقود کی عورت ضلع کے سب سے بڑے سنی صحیح العقیدہ عالم کے حضور فسخ نکاح کا دعوی کرے وہ عالم اس کا دعوی سن کر چار سال کی مدت مقرر کرے اگر مفقود کی عورت نے کسی عالم کے حضور فسخ نکاح کا دعوی نہ کیا اور بطور خود چار سال انتظار کرتی رہی تو یہ مدت حساب میں شمار نہ ہوگی بلکہ دعوی کے بعد چار سال کی مدت درکار ہے اس مدت میں اس کے شوہر کی موت و زندگی معلوم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں جب یہ مدت گزر جائے اور اس کے شوہر کی موت و زندگی نہ معلوم ہو سکے تو وہ عورت اسی عالم کے حضور استغاثہ پیش کرے اس وقت وہ عالم اس کے شوہر پر موت کا حکم کرے گا پھر عورت عدت وفات گزارکر جس سنی صحیح العقیدہ سے چاہے نکاح کر سکتی ہے اس کے پہلے اس کا نکاح کسی سے ہرگز جائز نہیں
*( 📚فتاوی فیض الرسول صفحہ نمبر 287 ۔88 )*
*🌹واللہ تعالیٰ اعلم🌹*
ا__________💠⚜💠___________
*✍🏻کــــــتـــــــبـــــہ*
*حضرت علامہ حضرت مولانا محمد ساجد صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی دار ارقم محمدیہ میرگنج*
*🗓 ۱۶ ستمبر بروز سوموار ۲۰۱۹ عیسوی*
*رابطہ* https://wa.me/+919794266139
ا___________💠⚜💠__________
*🔸فخر ازھر گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917542079555
https://wa.me/+917800878771
ا___________💠⚜💠__________
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فـــخـــر ازھـــر گــروپ*
*محمدایوب خان یارعلوی بہرائچ*
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرح متین مسئلہ ذیل کے بارے میں
① شوہر انتقال کرنے کے بعد کتنی دن کے عدت ہے
② کسی عورت کا شوہر گھر چھوڑ کر بھاگ گیا یا پھر غائب ہوگیا
تو عورت دوسری شادی کب کر سکتی ہیں
اگر دوسری شادی عورت نے کرلی پھر اس کا پہلا شوہر واپس آئے تو کیا کریں
*فـخـر ازھـر چینل لنک ⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*🌹سائل توصیف رضا ممبئی🌹*
ا__________💠⚜💠___________
*و علیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ*
*📝الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ⇩*
۱ صورت مسئولہ میں جس کے شوگر کا انتقال ہوگیا اور بوقت انتقال حاملہ تھی تو اس کی عدت وضع حمل گے
*( 📘جیسا کہ قرآن مجید پارہ ۲۸ رکوع ۱۷ میں ہے )*
*" اولات الاحمال الجھن ان یضعن حملھن "*
اور اگر شوہر کے موت کے وقت وقت حاملہ نہیں تھی تو اس کی عدت چار مہینہ دس دن ہے ہے
*( 📗جیسا کہ پارہ 2 رکوع نمبر 14 میں ہے )*
*" والدین یتوفون منکم ویذرون ازواجِا یتربصن بانفسھن اربعہ اشھر وعشرا "*
② جس گمشدہ کی موت وزندگی کا حال معلوم نہ جو ومفقود الخبر ھے مفقود کی بیوی کے لے مذہب حنفی میں یہ حکم ہے کہ وہ اپنے شوہر کی عمر ۹۰ سال ھونے تک انتظار کرے
اور امام ابن ھمام رضی اللہ عنہ کا مختار یہ ہے کہ شوہر کی عمر ۷۰ سال ھونے تک انتظار کرے
*" لقولہ علیہ السلام اعمال امتی ما بین الستین الی سبعین "* مگر وقت ضرورت ملجہء مفقود کی عورت کو سیدنا امام مالک رضی اللہ عنہ کے مذہب پر عمل کی رخصت ہے ان کے مذہب کے مطابق مفقود کی عورت ضلع کے سب سے بڑے سنی صحیح العقیدہ عالم کے حضور فسخ نکاح کا دعوی کرے وہ عالم اس کا دعوی سن کر چار سال کی مدت مقرر کرے اگر مفقود کی عورت نے کسی عالم کے حضور فسخ نکاح کا دعوی نہ کیا اور بطور خود چار سال انتظار کرتی رہی تو یہ مدت حساب میں شمار نہ ہوگی بلکہ دعوی کے بعد چار سال کی مدت درکار ہے اس مدت میں اس کے شوہر کی موت و زندگی معلوم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں جب یہ مدت گزر جائے اور اس کے شوہر کی موت و زندگی نہ معلوم ہو سکے تو وہ عورت اسی عالم کے حضور استغاثہ پیش کرے اس وقت وہ عالم اس کے شوہر پر موت کا حکم کرے گا پھر عورت عدت وفات گزارکر جس سنی صحیح العقیدہ سے چاہے نکاح کر سکتی ہے اس کے پہلے اس کا نکاح کسی سے ہرگز جائز نہیں
*( 📚فتاوی فیض الرسول صفحہ نمبر 287 ۔88 )*
*🌹واللہ تعالیٰ اعلم🌹*
ا__________💠⚜💠___________
*✍🏻کــــــتـــــــبـــــہ*
*حضرت علامہ حضرت مولانا محمد ساجد صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی دار ارقم محمدیہ میرگنج*
*🗓 ۱۶ ستمبر بروز سوموار ۲۰۱۹ عیسوی*
*رابطہ* https://wa.me/+919794266139
ا___________💠⚜💠__________
*🔸فخر ازھر گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917542079555
https://wa.me/+917800878771
ا___________💠⚜💠__________
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فـــخـــر ازھـــر گــروپ*
*محمدایوب خان یارعلوی بہرائچ*
ا__________💠⚜💠___________
No comments:
Post a Comment