Monday, September 30, 2019

کیا جنت میں بیوی سے دوبارہ نکاح ہوگا

*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
 _*☘کیاجنت میں بیوی سے دوبارہ نکاح ہوگا،؟*_
*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🌹 _اَلسَـلامُ عَلَيْـكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ_ 🌹‎*
*★★ــــــــــــ♥🌸🌸🌸♥ــــــــــــ★★*
 _📜کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جو بیوی اپنے شوہر کے ساتھ دنیا میں رہتی ہے کیا جنت میں  وہ بیوی ساتھ رہی گی،اور اس سے دوبارہ بکاح بھی ہوگا علماء کرام رہنمائ فرمائیں نوازش ہوگی_
*🍀 _ساٸل:محمدآعظم رضا رامپوریوپی_🍀*
 _◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_
*♥ _وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ  وبرکاتہ_ ♥*

 _*📝الجـــواب بعــــــون الملک الوہاب*_

       _*بـَـشَرطِ صِحَةُ السَّــــــــوَال:*_

 *جو عورتیں مسلمان مرد کے نکاح می‍ں مرے گی وہ اسی کے ساتھ رہے گی وہاں نکاح نہ ہوگا یونہی مرد کے انتقال کے بعد بیوی نے شادی نہیں کی تو وہ جنت میں اپنے شوہر کے ساتھ رہے گی اوراگر شادی کرلی تو شوہر ثانی کے ساتھ میں رہے ہاں تجدید نکاح نہ ہوگا.*

*(📚ماخوذ تفسیر نعیمی جلد اول ص۲۳۰)*

 *دنیا مسلمان مرد کے انتقال کے بعد بیوی کا نکاح اس لئے توٹ جاتا ہے تاکہ وہ دنیا میں نکاح کرکے گناہ سے محفوظ رہ سکے .*

       *🌹 _واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب_ 🌹*
*★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★*
 *🕋 _(پیغــام مسلک آعلحضـــرت گـــروپ)_🕋*
*_🕋(۳۰)ستمبر،بروز،سوموار(۲۰۱۹)عیسوی🕋_*
 *🕋 _( ۳۰) محـــرم الحــرام (۱۴۴۱)ھجــری_🕋*
*★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★*
         *_📝 شــــــــرف قلـــــــم📝_*
_*حضـــــرت عــلامــہ ومــولانـا تـاج محمــــــــد حنفـــی قـادری واحـــــدی صــاحب قبلـــــــــــہ مـدظلــہ العــالــــی والنــــــــوارانــی (الھنــــــد)*_
    *رابطــــــــــــــــــہ نمبــــــــــــــــــر👇*
*https://wa.me/+919984820639*
_*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ💫ـــــــــــــــــــــ✧✧✧*_
*_✅✅الجواب صحیح والمجیب نجیح فقط رحمت حسیـــن رضـــوی صـاحب قبلــہ (پــورنیـــہ بہـــار) خـادم مــدرســـہ جمــالیــہ عـربیـہ دلــدارنگـرغـازیپـور یـوپـی الہنـــــــد_*
_◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_
                *🖥المشتہــــــر🖥*
*_منجــانب،منتظمیـن،پیغــام مسلک آعلحضـرت گـروپ محمــد نــوشــاد عـالـم کٹیہــاربہــار الھنـــــد شامل ہونے کیلئے رابطــہ کریـــں_*
*_رابطــــــہ نمبـــــر : +919934959535_ ☎*
*•─────────────────────•*
 *💙 _(پیغــام مسلک آعلحضرت گــــروپ)_ 💙*
*•─────────────────────•*
🚤🚤🚤🚤☘☘☘🚤🚤🚤🚤

Thursday, September 26, 2019

کیا ہرکام اللہ تعالی کی مرضی سے ہوتا ہے

*🔸کیا ہر کام اللہ تعالیٰ کی مرضی سے ہوتا ہے🔸*

https://t.me/faizaneghaosokhaja
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام مسلہ ذیل کے بارے میں کہ ۔۔۔۔۔
زید نے اپنے دوست بکر سے کہا۔
یہ چیزتمہیں نہیں مل سکتی۔
بکر نے جواب دیا ۔ اللہ چاہے گا تو مل جاٸیگی ۔
زید نے کہا ھر کام اللہ کی مرضی سے نہیں ھوتا۔ کچھ کا موں میں بندوں کا بھی اختیار ھوتا ھے۔
سوال یہ ہیکہ زید کا یہ جواب کیساھے؟
*🌹ساٸل۔ عبداللطیف قادری باٸسی پورنیہ🌹*
ا__________❣⚜❣___________
*و علیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ*

*📝الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ⇩*
صورت مذکورہ میں زید کا یہ کہنا "ہر کام اللہ کی مرضی سے نہیں ہوتا کچھ کاموں میں بندوں کا بھی اختیار ہوتا ہے " بالکل درست وصحیح ہے اس لئے کہ اللہ تعالیٰ کی مشیت وارادہ کے بغیر بھی کام ہوتا مثلاً کف رو معصیت وغیرہ برے افعال اللہ کی مرضی کے بغیر ہوتے ہیں-

📑جیساکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے
*" وَ لَا یَرۡضٰی لِعِبَادِہِ الۡکُفۡرَ ۚ "*
 اور اپنے بندوں کی ناشکری اسے پسند نہیں -اھ
*(📔 پ :23/ آیت:7/ سورۂ زمر )*

📃 اور شرح عقائد میں ہے
*" ان الارادۃ والمشیئۃ والتقدیر یتعلق بالکل والرضا والمحبۃ والامر لا یتعلق الا بالحسن دون القبیح "اھ*
*( 📕ص:67)*

⚜ اور بندوں کی طرف افعال کی نسبت بطریق کسب ہے -

📜جیساکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے
*"لَهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَيْهَا مَا اكْتَسَبَتْ"*
یعنی اس کا فائدہ ہے جو اچھا کمایا اور اس کا نقصان ہے جو برا کمایا "اھ
*(📓سورۂ بقرہ آیت 286)*

📄 اور دوسری جگہ ارشاد ہے
*"فَبِمَا كَسَبَتْ أَيْدِيكُمْ "*
یعنی تمہارے ہاتھوں کی کمائی سے ہے "اھ
*( 📙سورۂ شوریٰ آیت 30)*

❣ ان کے علاوہ اور بھی دوسری آیات کریمہ میں صراحۃ کسب کی نسبت بندوں کے طرف ہے اور اللہ عز و جل خالق ہے

📃چنانچہ قرآن حکیم میں ہے
*" وَاللَّهُ خَلَقَكُمْ وَمَا تَعْمَلُونَ "*
اللہ تمہارا بھی خالق ہے اور تمہارے اعمال کا بھی "اھ تو ان آیات کریمہ کا حاصل یہ ہوا
(1) اللہ تعالیٰ کفر و شرک سے راضی نہیں
(2) بندہ مجبور محض نہیں بلکہ وہ اپنے افعال کا کسب کرتا ہے
(3) اور جب وہ کسب کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کا خلق فرمادیتا ہے اللہ تعالیٰ نے کسب شر سے منع فرمادیا ہے اور بندے کو اس کی طاقت بھی دیدی ہے اس لئے بندہ جب کسب شر کرتا ہے تو اللہ اس پر اسے عذاب دیگا -
لہذا جو شخص بندے کو مجبور محض مانے وہ بد دین اور گمراہ و گمراہ گر ہے اہلسنت کے لوگوں پر واجب ہے کہ اس سے قطع تعلق کر لیں اس سے سلام و کلام نہ کریں اور اس سے دور رہیں -مزید تفصیل و تحقیق کے لئے سیدی اعلی حضرت محدث بریلوی رضی عنہ ربہ القوی کا رسالہ مبارکہ "تقریر تدبیر "کا مطالعہ فرمائیں -اھ
*(📚 فتاوی مرکز تربیت افتاء ج:2/ص:681/682)*

*🌹واللہ تعالیٰ اعلم🌹*
ا__________❣⚜❣___________
*✍🏻کــــــتـــــــبـــــہ*
*حضرت علامہ مفتی محمد اسرار احمد نوری بریلوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ*
*🗓 ۱۸ اگست بروز اتوار ۲۰۱۹ عیسوی*
*رابطہ* https://wa.me/+919756464316
ا___________❣⚜❣__________
مفسرقرآن, محدث اہل سنت, مصلح قوم ملت,  برق رضویت برگردن گمراہیت و وہابیت,  حکیم الامت حضرت علامہ مولانا مفتی احمدیارخاں نعیمی علیہ الرحمہ اپنی کتاب *" اسرارالاحکام بانوارالقرآن صفحہ 127, 128"* پر تحریرفرماتے ہیں کہ :
"تقدیررب کے اس علم کا نام ہےجوعالم کے احوال کے متعلق ہے-
رب کو معلوم تھاکہ فلاں بندہ اپنی زندگی میں فلاں فلاں کام کرےگا,  یہ اس کی تقدیر ہوئی-
اسی علم کو لوح محفوظ میں لکھ دیاگیا یہ اس کی تحریر ہوئی -پھر بندہ نے ویسےہی اعمال کئے جو اعمال نامہ میں  لکھ لئے گئے, یہ تقدیرکا نتیجہ ہوا-
جیسے بندہ نیکی کرکےثواب کامستحق ہے ایسے ہی بدی کرکےعذاب کا بھی -
رب کے علم اور تحریر سے بندہ مجبور کیسے ہوگا... ؟ مجبور وہ جس سے  بے ارادہ کچھ ہوجائے, جیسے رعشہ ( ہاتھ کانپنے کی بیماری  وجہ سے )کی حرکت یابلاارادہ گرپڑنا, جوکام ارادے سے ہو وہ اختیاری کہلاتاہےاوربندہ مختار ہے - رب کے علم میں یہ تھاکہ بندہ اپنے اختیار و ارادے سے یہ کام کرےگا  اسی کی تحریر ہوئی -رب نے نہ اس کا حکم دیا,  نہ اس سے  راضی ہوا-
تعجب ہے بے عقل کتاتو پتھر میں اور تم میں فرق کرلے,  کہ اگر تم کتے کو پتھر سے مارو تو وہ تمھیں کاٹتاہے نہ کہ پتھرکو, اور تم عاقل ہوکر فرق نہ کرو اور یہ بھی محض کہنے کی بات ہے,  ورنہ ظالم پر مقدمہ کیوں کرتے ہو. سمجھ لو  وہ پتھر کی  طرح مجبوراً ستارہاہے , پتھر پر کوئی مقدمہ نہیں کرتا- تم بھی ظالم سے بدلہ  نہ لو
*واللہ تعالیٰ و رسولہ اعلم بالصواب*
*✍🏻راقم الحروف : حضررت مفتی محمد جعفر علی صدیقی رضوی صاحب قبلہ کرلوسکرواڑی سانگلی مہاراشٹر*
ا___________❣⚜❣__________
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771

Tuesday, September 24, 2019

عدت وفات کی مدت کیا ہے اور گم شدہ شوہر کے بارے میں کی حکم ہے

*❣عدت وفات کی مدت کیا ہے و مفقود الخبر شوہر کا حکم کیا ہے؟❣*

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرح متین مسئلہ ذیل کے بارے میں
① شوہر انتقال کرنے کے بعد کتنی دن کے عدت ہے

② کسی عورت کا شوہر گھر چھوڑ کر بھاگ گیا یا پھر غائب ہوگیا
تو عورت دوسری شادی کب کر سکتی ہیں
اگر دوسری شادی عورت نے کرلی پھر اس کا پہلا شوہر واپس آئے تو کیا کریں
*فـخـر ازھـر چینل لنک ⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*🌹سائل توصیف رضا ممبئی🌹*
ا__________💠⚜💠___________
*و علیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ*

*📝الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ⇩*
۱ صورت مسئولہ  میں جس کے شوگر کا انتقال ہوگیا اور بوقت انتقال حاملہ تھی تو اس کی عدت وضع حمل گے
*( 📘جیسا کہ قرآن مجید پارہ ۲۸ رکوع ۱۷ میں ہے )*
*" اولات الاحمال الجھن ان یضعن حملھن "*
اور اگر شوہر کے موت کے وقت وقت حاملہ نہیں تھی تو اس کی عدت چار مہینہ دس دن ہے ہے
*( 📗جیسا کہ پارہ 2 رکوع نمبر 14 میں   ہے )*
*" والدین یتوفون منکم ویذرون ازواجِا یتربصن بانفسھن اربعہ اشھر وعشرا "*

② جس گمشدہ کی موت وزندگی کا حال معلوم نہ جو ومفقود الخبر ھے مفقود کی بیوی کے لے مذہب حنفی میں یہ حکم ہے کہ وہ اپنے شوہر کی عمر  ۹۰ سال ھونے تک انتظار کرے
اور امام ابن ھمام رضی اللہ  عنہ کا مختار یہ ہے کہ شوہر کی عمر ۷۰ سال ھونے  تک انتظار کرے
*" لقولہ علیہ السلام اعمال امتی ما بین الستین الی سبعین "* مگر وقت ضرورت ملجہء مفقود کی عورت کو سیدنا امام مالک رضی اللہ  عنہ کے مذہب پر عمل کی رخصت ہے ان کے مذہب کے مطابق مفقود کی عورت ضلع کے سب سے بڑے سنی صحیح العقیدہ عالم کے حضور فسخ نکاح کا دعوی کرے وہ عالم اس کا دعوی سن کر چار سال کی مدت مقرر کرے اگر مفقود کی عورت نے کسی عالم کے حضور فسخ نکاح کا دعوی نہ کیا اور بطور خود چار سال انتظار کرتی رہی تو یہ مدت حساب میں شمار نہ ہوگی بلکہ دعوی کے بعد چار سال کی مدت درکار ہے اس مدت میں اس کے شوہر کی موت و زندگی معلوم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں  جب یہ مدت گزر جائے اور اس کے شوہر کی موت و زندگی نہ معلوم ہو سکے تو وہ عورت اسی عالم کے حضور استغاثہ پیش کرے اس وقت وہ عالم اس کے شوہر پر موت کا حکم کرے گا پھر عورت عدت وفات گزارکر جس سنی صحیح العقیدہ سے چاہے نکاح کر سکتی ہے اس کے پہلے اس کا نکاح کسی سے ہرگز جائز نہیں   

*( 📚فتاوی فیض الرسول صفحہ نمبر 287 ۔88 )*

*🌹واللہ تعالیٰ اعلم🌹*
ا__________💠⚜💠___________
*✍🏻کــــــتـــــــبـــــہ*
*حضرت علامہ حضرت مولانا محمد ساجد صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی دار ارقم محمدیہ میرگنج*
*🗓 ۱۶ ستمبر بروز سوموار ۲۰۱۹ عیسوی*
*رابطہ* https://wa.me/+919794266139
ا___________💠⚜💠__________
*🔸فخر ازھر گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917542079555
https://wa.me/+917800878771
ا___________💠⚜💠__________
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فـــخـــر ازھـــر گــروپ*
*محمدایوب خان یارعلوی بہرائچ*
ا__________💠⚜💠___________

Monday, September 23, 2019

مہر کی کتنی قسمیں ہیں

*🖌مہر کی کتنی قسمیں ہے🖌*


 اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا فرماتے ہیں علمإ کرام ومفتیان عظام کے دین مہر کی کتنی قسمیں ہیں اور اسکی تعریف بھی کردیں عین نوازش ہوگی
ساٸل جاوید عالم رضوی
دربھنگہ بہار؛
ا________(📌)_________
*وعلیکم السلام ورحمت اللہ *الجواب بعون المک الوھاب؛*
مہر کی تین قسم ہے
معجل،۔مؤجل،، مطلق

معجل:  کہ خلوت سے پہلے مہر دینا قرار پایا ہے۔

مؤجل : جس کے لیے کوئی میعاد مقرر ہو۔

مطلق : جس میں نہ وہ ہو اور نہ یہ (یعنی نہ خلوت سے پہلے دینا قرار پایاہو،نہ ہی اس کے لئے کوئی مدت مقرر ہو) ؛

اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کچھ حصہ معجل ہو، کچھ مؤجل یا مطلق یا کچھ مؤجل ہو، کچھ مطلق یا کچھ معجل اور کچھ مؤجل اور کچھ مطلق۔
*(📗بہار شریعت، جلد دوم، حصہ ہفتم، مہر کی قسمیں)*
*والله اعلم بالصواب؛*
ا_______(📌)____________
*کتبـــہ؛*
*اسیر حضور اشرف العلماء ابوحنیفہ محمد اکبر اشرفی رضوی، مانخورد ممبئی؛*
*مورخہ؛۲۳/۹/۲۰۱۹)*
*🖌الحلقةالعلمیہ گروپ🖌*
*رابطہ؛📞9167698708)*
ا________(📌)_________
*📌المشتـــہر فضل کبیر📌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا_________(📌)___________

Saturday, September 14, 2019

امام حسین رضی اللہ عنہ کی نماز جنازہ کس نے پڑھاٸ اور کہاں دفن ہوۓ

سوال
*امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نماز جنازہ کس نے پڑھائی اور کہاں مدفون ہوئے*

 *الجواب بعون الملک الوہاب*

 حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے سر  انور  کے مدفن میں اختلاف ہے 
مندرجہ ذیل اقوال ہیں
*(1) مدینہ شریف میں  (2) عسقلان میں  (3) کربلا کے نزدیک کسی گاؤں میں (4) مصر میں (5)  کربلا  معلیٰ  میں*
(1) علامہ قرطبی اور شاہ عبد العزیز محدث دہلوی فرماتے ہیں کہ یزید نے اسیران کربلا اور سرانور کو مدینہ طیبہ روانہ کیا *اور مدینہ طیبہ میں سر انور کی تجہیز و تکفین کے بعد حضرت سیدہ فاطمہ یا حضرت امام حسن رضی الله عنہما کے پہلو میں دفن کر دیا گیا*
(2) امامیہ کہتے ہیں کہ  *اسیران کربلا نے چالیس روز کے بعد  کربلا میں آکرجسد مبارک سے ملا کر دفن کیا*
(3) بعض کہتے ہیں کہ یزید نے حکم دیا کہ حسین کے سر کو  شہروں میں پھراؤ
 *پھرانے والے جب عسقلان پہونچے تو وہاں کے امیر نے ان سے لے کر دفن کر دیا*
(4) جب عسقلان پر فرنگیوں کا غلبہ ہوا تو طلائع بن زریک  جس کو صالح کہتے ہیں *نائب مصر نے تیس ہزار دینار دے کر فرنگیوں سے  سر انور لینے کی اجازت حاصل کی اور ننگے پیر وہاں سے مع سپاہ و خدام کے مؤرخہ آٹھ (8) جمادی الآخر 548 ھجری بروز  اتوار مصر لایا اس وقت بھی سر انور کا خون تازہ تھا اور اس سے مشک کی سی خوشبو آتی تھی پھر اس نے سبز حریر کی تھیلی میں آبنوس کی  کرسی پر رکھ کر اس کے ہم وزن مشک و عنبر اور خوشبو اس کے نیچے اور ارد گرد رکھوا کر اس پر مشہد حسینی بنوایا*  چنانچہ قریب خان خلیلی کے مشہد حسینی مشہور ہے  شیخ شہاب الدین بن اطلبی حنفی فرماتے ہیں کہ میں نے مشہد میں سر مبارک کی زیارت کی مگر میں اس میں متردد اور  متوقف تھا کہ سر مبارک اس مقام پر ہے یا نہیں؟
*اچانک مجھ کو نیند آگئی  میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص بصورت نقیب سر مبارک کے پاس سے نکلا اور  حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم  کے پاس حجرہ نبویہ میں گیا اور جاکر عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم  احمد بن حلبی اور عبد الوہاب نے آپ کے بیٹے حسین کے سر مبارک کے مدفن کی زیارت کی ہے آپ نے فرمایا اللھم تقبل منھما واغفرلھما یعنی اے اللہ ان دونوں کی زیارت کو قبول فرما اور  ان دونوں کو بخش دے*
 شیخ شہاب الدین فرماتے ہیں کہ اس دن سے میرا یقین ہو گیا کہ حضرت  امام حسین  رضی اللہ عنہ کا سر مبارک یہیں ہے پھر میں نے مرتے دم تک سر مکرم کی زیارت نہیں چھوڑی
 (5) شیخ عبد الفتاح بن ابی بکر بن احمد شافعی خلوتی اپنے رسالہ نورالعین میں فرماتے ہیں کہ  نجم الدین غبطی نے شیخ الاسلام شمس الدین حقانی سے جو اپنے وقت کے شیخ الشیوخ مالکیہ سے  نقل فرمایا کہ *وہ ہمیشہ مشہد مبارک میں سر انور کی زیارت  کو حاِضر ہوتے اور  فرماتے کہ حضرت امام کا سر  انور اسی مقام پر ہے*
(6) حضرت شیخ خلیل ابی الحسن تماری رحمۃ اللہ علیہ *سر انور کی زیارت کو تشریف لایا کرتے تھے جب سر مبارک کے پاس آئے تو کہتے السلام عليكم يا ابن رسول اللہ اور جواب سنتے وعلیک السلام یا ابا الحسن*  ایک دن سلام کا جواب نہ پایا حیران ہو ئے اور زیارت کر کے واپس  آگئے دوسرے روز پھر حاضر ہو کر سلام کیا تو جواب پایا عرض کی یا سیدی کل جواب سے مشرف نہ ہوا کیا وجہ تھی فرمایا اے ابو الحسن کل اس وقت میں اپنے جد امجد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر تھا اور باتوں میں مشغول تھا
(7) *امام عبد الوہاب شعرانی فرماتے، ہیں کہ اکابر صوفی اہل کشف اسی کے قائل ہیں کہ حضرت امام کا سر انور  اسی مقام پر ہے*
 (8)خیال رہے کہ حضرت شفیع اکاڑوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ *سر انور مصر میں دفن ہے*
 اس قول کو چار خواب بیان کر کے اس کو قوت دی پھر تحریر فرماتے ہیں کہ سر انور کے متعلق مختلف روایات ہیں اور مختلف مقامات پر مشاہد بنے ہوئے ہیں تو یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ان روایات اور مشاہدہ کا تعلق چند سروں سے ہو کیونکہ یزید کے پاس سب شہدائے اہل بیت کے سر بھیجے گئے تھے تو کوئی سر  کہیں اور  کوئی سر کہیں دفن ہوا ہو اور نسبت حسن عقیدت کی بنا پر یا کسی اور وجہ سے صرف امام حسین کی طرف کردی گئی ہو
(بحوالہ شام کربلا مصنف علامہ شفیع اکاڑوی رحمت اللہ علیہ ص 259 و 260 )
 (9) حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین رحمت اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں کہ سیدالشہداء حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کا سر انور کہاں دفن کیا گیا اس میں اختلاف ہے
 *مشہور یہ ہے کہ اسیران کربلاکے  ساتھ یزید نے آپ کے سر مبارک  کو مدینہ منورہ روانہ کیا جو سیدہ حضرت فاطمه زہراء یاحضرت امام حسن مجتبی کے پہلو میں دفن کیا گیا*
(خطبات محرم 440)
(12) مفتی اعظم ہالینڈ و امین شریعت حضرت علامہ مفتی عبد الواجد رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں کہ *حضور امام الشہداء نواسہ رسول ابن بتول سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ کا مزار شریف کربلا معلی میں ہے جو نجف اشرف سے اسی کلو میٹر کی دوری پر ہے امام حسین کے آستانہ مبارک  کی چہار دیواری ہے* جس کا غالب رنگ سبز و نیلا ہے اس آستانہ کے اندر سیدنا علی اصغر سیدنا حبیب و مظایر رضی اللہ عنیم کے مزارات مقدسہ بھی ہیں جو نقرئی قفسوں میں مغلف ہیں  ایک سرخ پتھر بھی ہے جو گویا امام حسین کے خون سے رنگین ہے  حضرت نے اپنی کتاب میں مزار شریف کا نقشہ بھی لیا ہے اور زیادت بھی کی  ہے ( کتاب  کائنات آرزو ص 315 مصنف مفتی عبد الماجد صاحب رحمۃ اللہ علیہ )
 (12) سلسلہ عالیہ قادریہ  برکاتیہ رضویہ کے شجرہ طیبہ میں ہے کہ *حضرت امام عالی مقام امام حسین رضی اللہ عنہ  10 محرم الحرام 61 ھجری میں کربلا میں شہید ہوئے مزار پاک کربلا معلی میں ہے*
 نوٹ- چونکہ یہ سلسلۂ قادریہ کے مشائخ کا قول ہے اس لئے  یہ سب سے زیادہ صحیح  قول ہے
 *سوال دوئم-آپ کا جنازہ کس نے پڑھایا؟*
اس کے متعلق کوئی  قول مجھ کو نہیں  ملا ہاں ایک واقعہ سے اس کا جواب لیا جا سکتا ہے )
 اس کے متعلق علامہ ابن حجر ہتیمی مکی روایت فرماتے ہیں کہ سلیمان  بن عبد الملک نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کو خواب، میں دیکھا کہ آپ اس کے ساتھ ملاطفت فرمارہے ہیں  اور  اس کو بشارت دے رہے ہیں  صبح اس نے حضرت امام حسن بصری رضی اللہ عنہ سے اس کی تعبیر پوچھی انہوں، نے فرمایا شاید تو نے حضرت  رسول پاک صلی الله عليه وسلم کی آل، کے ساتھ کوئی بھلائی کی ہے
*قال نعم وجدت راس الحسین فی خزانۃ ہزید فکسوتہ خمسۃ اثواب وصلیت علیہ مع جماعۃ اصحابی و قبرتہ فقال لہ الحسن ھو ذلک سبب رضاہ  صلی الله عليه وسلم*
یعنی اس نے کہا ہاں! *میں نے حسین کے سر مبارک کو خزانہ یزید میں دیکھا تو میں نے ان کو پانچ کپڑوں کا کفن پہنایا اور میں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ان پر نماز جنازہ پڑھی اور انہیں قبر میں دفن کر دیا تو حسن بصری  نے اس سے فرمایا  یہی وجہ ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے تجھ سے اظہار رضا مندی فرمایا ہے یعنی یہی تیرا کام حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کی رضا مندی کا سبب ہوا ہے*  (الصواعق المحرقہ ص، 196)
 اس  واقعہ سے معلوم ہوا کہ سلیمان عبد الملک نے جنازہ  کی نماز اپنے دوستوں کے ساتھ پڑھائی اسی نیک عمل کی وجہ سے رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  اس سے  خوش ہوئے اور یہی عمل امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کے نانا جان کی رضا کا سبب بنا
 نوٹ. آج بھی جو بھی اہل بیت سےمحبت رکھے گا اس  سے رسول پاک صلی الله عليه وسلم   کی رضا حاصل ہوگی  امام، حاکم نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ  سے روایت کیا رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم  نے فرمایا  ہر اولاد اپنے عصبہ کی طرف منسوب، ہوتی ہے سوائے فاطمہ کے دونوں شہزادوں کے کہ میں ان دونوں کا ولی ہوں اور عصبہ ہوں
 رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم  نے فرمایا *میری شفاعت میری امت کے ان افراد کے لئے  ہے جو میری اہل بیت سے محبت کرے*
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب

Sunday, September 8, 2019

محافظ مردانگی۔شادی سے پہلے بھی شادی کے بعد بھی

*محافظ مردانگی کورس جس سے ہزاروں افراد نے فائدہ اٹھایا*🍀
*شادی سے پہلے بھی شادی کے بعد بھی*
*=============*
 *2 مہینے کا محافظ مردانگی کورس*
*جو آپکو شباب کا احساس دلادے*
 ☘☘☘☘
*کیا آپ اپنی ازداوجی زندگی کو خوشگوار نہیں کرپاتے؟؟؟*
🌿🌿🌿🌿
*کیا آپکو شادی سے گھبراہٹ ہے*
🌷🌷🌷🌷🌷🌷
*1 کیا مشت زنی یا کسی غلط حرکت سے آپکا عضو تناسل ٹیڑھا یا پتلا یا چھوٹا ہو گیا ہے؟؟؟*
*2 کیا صحبت کرتے وقت آپکے عضو تناسل میں خاطر خواہ تناؤ نہیں ہو پاتا؟؟؟؟؟؟*
*3 کیا آپکی منی کافی پتلی ہو گیی ہے*
*4 کیا آپکے اندر ٹائمنگ کمی ہے*
*5 کیا آپ مردانگی قوت سے کمزور ہیں*
*6 کیا آپ اپنی زندگی سے تنگ آ گئے ہیں*
-----_-----------_-------
*اگر ایسا ہے تو گھبرانے کی حاجت نہیں*
*میں نے ایک نایاب نسخہ ترتیب دیا ہے جس سے آپکی تباہ زندگی میں بہار آجاییگا.. امیدوں کی کلیاں کھل اٹھینگی*
🌹🌹🌹🌹🌹🌹
*طلا عضو خاص کے نقائص دور کرنے کیلیے*
*اور عضو تناسل کو موٹا فربہ لمبا کرنے کے لیے*

 1⃣ *ھوالشافی*
 *روغن لونگ 3 گرام، روغن دار چینی 3 گرام، روغن زیتون 5 گرام، روغن مالکنگنی 3 گرام، روغن کلونجی 3 گرام، روغن بادام 5 گرام*
*روغن خراطین 5 گرام*
 *تمام روغنیات کو اچھی طرح حل کرکے بحفاظت رکھ لیں*

*فوائد :*
*عضو مخصوص کی نا ہمواری کو دور کرتا ہے  عضو مخصوص کو بےحد طاقت پہنچاتا ہے اور اس میں تندی اور سختی پیدا کرتا ہے۔ جلق سے پہنچے ہوے نقصان کی تلافی کرتا ہے۔*

*مندرجہ ذیل نسخہ قوت باہ کو بڑھا کر امساک پیدا کرتا ہے*

2⃣*ھوالشافی* ،
*موصلی سفید 30 گرام،*
*بداری قند 30 گرام،*
*سونٹھ 30 گرام،*
*تخم کونچ 30 گرام*،
گل سنبل 30 گرام، موچرس 30گرام،
گوکھرو 30 گرام،
جائفل 30 گرام،
جلوتری 30 گرام،
زعفران 3 تولہ
سنبل الطیب 30 گرام 
سیاہ موصلی 10 گرام

*یہ تمام چیزوں کا باریک سفوف بنا لیں اور 5 گرام خالی پیٹ صبح و شام پاو کلو نیم گرم دودھ کے ساتھ استعمال کریں*۔
☘☘☘☘
3⃣*معجو ن رائل پاور*
ریگماہی 2 تولہ۔
مغز پستہ 1 تولہ۔
خولنجاں 2 تولہ۔
زعفران کشمیری 9 ماشہ۔
عقرقرحا 1 تولہ۔
قرنفل 2 تولہ۔
زنجبیل 1 تولہ۔
دارچینی 2 تولہ۔
سنبل الطیب(بالچھر) 1 تولہ۔
درونج عقربی 2 تولہ۔
شقاقل مصری 1 تولہ۔
بزرالبنج 2 تولہ۔
ثعلب مصری 1 تولہ۔
موصلی سفید 2 تولہ۔
ستاور 1 تولہ۔
جائفل 2 تولہ۔
جلوتری 1 تولہ۔
مغز چلغوزہ 5 تولہ۔
مغز پنبہ دانہ(بنولہ) 5 تولہ۔
ساذج ہندی(تیز پات) 7 تولہ۔
آرد نخود بریاں مقشر 10 تولہ۔
 روغن بادام شیریں 15 تولہ۔ مصری سفید سہ چند ملا کر معجون بنا لیں۔

خوراک:۔
*3 ماشہ سے 5 ماشہ تک صبح و شام دودھ سے کھائیں*
*جوانی کا مزدہ اور شباب کا پیغام ہے۔*
☘☘☘
4⃣ *مردانه ٹائمنگ بے حساب*
کیپسول ممسک
یه دوا ھمارے مطب کی مشهور و معروف دوا ھے
اس کے استمعال سے مستقل اور وقتی دونوں طرح کی ٹائمنگ بڑھائی جا سکتی ھے
وقتی استمعال سے آپ اپنی مرضی کی ٹائمنگ لے سکتے ھیں اور
مسرت کے لمحوں کو بڑھا کر اپنی ازدواجی زندگی کو خوشگوار بنا سکتے ھیں
نسخھ
جائفل 50 گرام
لونگ 50گرام
اذراقی مدبر 50 گرام
خولنجاں 100 گرام
دارچینی 100گرام
عقرقرحا 100گرام
زعفران 25 گرام
جنسنگ 100 گرام
کشته مرجان 10گرام
ست سلاجیت 200 گرام

*فوائد*

*قوت باہ کو بڑھا کر امساک پیدا کرتا ہے اور منی پیدا کرتا ہے۔ منی کو گاڑھا بھی کرتا ہے*

*پرہیز :*
گرم اور ترش چیزوں سے پرہیز کریں۔-
*یہ مکمل کورس 2 ماہ کا ہوگا جو 5 ماہ کے کورس پر غالب ہے الحمد للہ رب العلمین*
               *نوٹ*
*اس کورس میں مذکورہ نسخے کے علاوہ گیس قبض کو دور کرنے کی نیز ذہنی الجھن* *گھبراہٹ اور انزال کے بعد سستی اور سردرد کی دوا بھی شامل ہے*
*اس کورس کو وہ لوگ بھی استعمال کرسکتے ہیں جو نارمل زندگی گزار رہے ہیں*

-----------_------_------_-----_
*نوٹ اگر آپ اسکے علاج معاملے میں📞 فون کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں*
*Whatasap & call*
*9918080719*
*7379069319*
🌿🌿🌿🌿🌿
========
*دیسی جڑی بوٹیوں سے علاج کاواحدمرکز اسلامی شفاخانہ*
 🌷🌷🌷🌷🌷
*یہ تمام دوائیں پوری دنیا میں کبھی بھی کہیں بھی  ڈاک کے ذریعے آسانی سے منگوا سکتے ہیں*
*ان شاءاللہ ان سبھی بیماریوں کا شاندار علاج ہوگا*
*घर बैठे दवा पूरे देश मे डाक या कोरियर के जरिए मगवा सकते है*
🌹🌹🌹🌹🌹
*ماہر نفسیات و جنسیات*
*مولانا حکیم مصباحی بلرامپوری*
*فاضل جامعہ اشرفیہ عربی یونیورسٹی مبارکپور اعظمگڑھ یوپی*
*اسلامی شفا خانہ*
*Whatsap & call number*
*9918080719*
*7379069319*

Wednesday, September 4, 2019

محرم میں کیا کرنا چاہیۓ

*بسم الله الرحمن الرحيم*
*الصــلوة والسلام عليك يا رسول الله ﷺ*
ا❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢❢
*الســــوالــــــــــــــــ ... !!!*
🔰 *مـحــــرم مـیـں کـیـا کـرنـا چـاہـے؟*
   💠💠💠💠💠💠💠💠

*الجــــوابــــــــــــــــ ... !!!*
🔰 محرم کی دسویں تاریخ جس کا نام ''روزعاشوراء'' ہے۔ دنیا میں یہ بڑا ہی عظمت وفضیلت والا دن ہے۔

یہی وہ دن ہے کہ اس میں *حضرت آدم علیہ السلام* کی توبہ قبول ہوئی۔
اسی دن *حضرت نوح علیہ السلام* کی کشتی طوفان میں سلامتی کے ساتھ ''جودی پہاڑ'' پر پہنچی ۔

اسی دن *حضرت ابراہیم علیہ السلام* پیدا ہوئے اور اسی دن آپ کو *''خلیل اﷲ''* کا لقب ملا ۔
اور اسی دن آپ نے نمرود کی آگ سے نجات پائی ۔

یہی وہ دن ہے کہ *حضرت ایوب علیہ السلام* کی بلائیں ختم ہوئیں ۔

یہی وہ دن ہے کہ *حضرت ادریس وحضرت عیسی علیہما السلام* آسمانوں پر اٹھائے گئے ۔

یہی وہ دن ہے کہ بنی اسرائیل کے لئے دریا پھٹ گیا ۔ اور فرعون لشکر سمیت دریا میں غرق ہوگیا ۔ اور *حضرت موسی علیہ السلام* کو فرعون سے نجات ملی ۔

اسی دن *حضرت یونس علیہ السلام* مچھلی کے پیٹ سے زندہ وسلامت باہر تشریف لائے ۔

اسی دن *حضرت امام حسین اور ان کے رفقاء* نے میدان کربلا میں جام شہادت نوش فرما کر حق کے پرچم کو سر بلند فرمایا۔
📙 *ماثبت من السنۃ (مترجم)ص۱۷،غنیۃ الطالبین،ص۸۷*

💫 *شب عاشوراء کی نفل نماز :-*
عاشوراء کی رات میں چار رکعت نماز نفل اس ترکیب سے پڑھے کہ ہر رکعت میں *الحمد کے بعد آیۃ الکرسی ایک بار اور سورۂ اخلاص (قل ھو ﷲ) تین تین بار پڑھے اور نماز سے فارغ ہو کر ایک سو مرتبہ قل ھوﷲ کی سورہ پڑھے ۔* گناہوں سے پاک ہوگا اور بہشت میں بے انتہا نعمتیں ملیں گی ۔

💫 *عاشوراء کا روزہ :-*
نویں اور دسویں محرم دونوں کا روزہ رکھنا چاہے
اور اگر نہ ہوسکے تو عاشورا ہی کے دن روزہ رکھے ۔
اس روزہ کا ثواب بہت بڑا ہے ۔
عاشورا کے دن دس چیزوں کو علماء نے مستحب لکھا ہے *بعض عالموں نے ان کو ارشاد نبوی کہا ہے اور بعض نے حضرت علی رضی اﷲ تعالی عنہ کا قول* بتایا ہے ۔ بہر حال یہ سب اچھے اعمال ہیں لہذا ان کو کرنا چاہے ۔
*(1)* روزہ رکھنا ۔
*(2)* صدقہ کرنا ۔
*(3)* نماز نفل پڑھنا ۔
*(4)* ایک ہزار مرتبہ قل ھواﷲ پڑھنا ۔
*(5)* علماء کی زیارت ۔
*(6)* یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرنا ۔
*(7)* اپنے اہل و عیال کے رزق میں وسعت کرنا ۔
*(8)* غسل کرنا ۔
*(9)* سرمہ لگانا ۔
*(10)* ناخن تراشنا ۔

*اور بعض کتابوں میں لکھا ہے کہ ان دس چیزوں کے علاوہ تین چیزیں اور بھی مستحب ہیں ۔*
*(1)* مریضوں کی بیمار پرسی کرنا ۔
*(2)* دشمنوں سے ملاپ کرنا ۔
*(3)* دعائے عاشوراء پڑھنا
*حضرت عبد ﷲ بن مسعود صحابی رضی اﷲ تعالی عنہ* کہتے ہیں کہ *رسول ﷲ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا* ہے کہ جو شخص عاشوراء کے دن اپنے بال بچوں کے کھانے پینے میں خوب زیادہ فراخی اور کشادگی کریگا یعنی زیادہ کھانا تیار کرا کر خوب پیٹ بھر کے کھلائے گا *ﷲتعالی* سال بھر تک اس کے رزق میں وسعت اور خیر و برکت عطا فرمائے گا ۔
📙 *ماثبت من السنۃ(مترجم)ص۱۷*

💫 *مجالس محرم :-*
عشرۂ محرم بالخصوص دسویں محرم عاشوراء کے دن مجلس منعقد کرنا اور صحیح روایتوں کے ساتھ *شہداء کربلا رضی ﷲ تعالی عنہم* کے فضائل و واقعات کربلا کو بیان کرنا جائز اور باعث ثواب ہے اور حدیث شریف میں ہے کہ جن مجالس میں صالحین کا ذکر ہو، وہاں رحمت نازل ہوتی ہے۔ پھر چونکہ ان واقعات میں صبرو تحمل اور تسلیم و رضا اور پابندی شریعت کا بے مثال عملی نمونہ بھی ہے۔ اس لئے کربلا کے واقعات کو بار بار بیان کرنے سے مسلمانوں کو دین پر استقامت حاصل ہوگی جو اسلام کا عطر اور ایمان کی روح ہے مگر ہاں اس کا خیال رہے کہ ان مجلسوں میں *صحابہ کرام رضی ﷲتعالی عنہم* کا بھی ذکر خیر ہو جانا چاہے۔ تاکہ اہلسنت اور شیعوں کی مجلسوں میں فرق و امتیاز رہے۔ میلاد شریف اور گیارہویں شریف کی محفلوں کا بھی یہی مسئلہ ہے کہ یہ سب جائز و درست اور بہت ہی بابرکت محفلیں ہیں اور یقینا باعث ثواب اور مستحب ہیں۔ اس لئے ان کو نہایت اخلاص و محبت سے کرنا چاہے اور ان محفلوں اور مجلسوں میں نہایت ہی محبت و عقیدت کے ساتھ حاضری دینا چاہے ان محفلوں سے لوگوں کو روکنا یہ وہابیوں کا طریقہ ہے ۔ ہر گز ان لوگوں کی بات نہیں ماننی چاہے ۔ کیونکہ یہ لوگ گمراہ ہیں ۔

💫 *فاتحہ :-*
محرم کے دس دنوں تک خصوصا عاشوراء کے دن شربت پلا کر' کھانا کھلا کر' شیرینی پر یا کھچڑا پکا کر شہدائے کر بلا کی فاتحہ دلانا اور ان کی روحوں کو ثواب پہنچانا یہ سب جائز اور ثواب کے کام ہیں ۔ اور ان سب چیزوں کا ثواب یقینا شہدائے کربلا کی روحوں کو پہنچتا ہے اور اس فاتحہ و ایصال ثواب کے مسئلہ میں حنفی' شافعی' مالکی' حنبلی اہلسنت کے چاروں اماموں کا اتفاق ہے ۔
📙 *شرح العقائد النسفیۃ، مبحث دعاء الاحیاء للاموات،ص۱۷۲*

پہلے زمانوں میں فرقہ معتزلہ اور اس زمانے میں فرقہ وہابیہ اس مسئلہ میں اہلسنت کے خلاف ہیں اور فاتحہ و ایصال ثواب سے منع کرتے رہتے ہیں ۔
تم مسلمانان اہلسنت کو لازم ہے کہ ہرگز ہرگز نہ ان کی باتیں سنو، نہ ان لوگوں سے میل جول رکھو ورنہ تم خود بھی گمراہ ہوجاؤ گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کرو گے ۔
دسویں محرم کو دعائے عاشوراء پڑھنے سے عمر میں خیروبرکت اور زندگی میں فلاح و نعمت حاصل ہوتی ہے ۔

💫 *محرم کا کھچڑا :-*
عاشوراء کے دن کھچڑا پکانا فرض یا واجب نہیں ہے لیکن اس کے حرام و ناجائز ہونے کی بھی کوئی دلیل شرعی نہیں ہے بلکہ ایک روایت ہے کہ خاص عاشوراء کے دن کھچڑا پکانا *حضرت نوح علیہ السلام* کی سنت ہے ۔
چنانچہ منقول ہے کہ جب طوفان سے نجات پاکر *حضرت نوح علیہ السلام* کی کشتی جودی پہاڑ پر ٹھہری تو عاشورا کا دن تھا۔ آپ نے کشتی میں سے تمام اناجوں کو باہر نکالا تو فول (بڑی مٹر) گیہوں' جو' مسور' چنا' چاول' پیاز' سات قسم کے غلے موجود تھے آپ نے ان ساتوں اناجوں کو ایک ہی ہانڈی میں ملا کر پکایا ۔
چنانچہ *علامہ شہاب الدین قلیوبی نے فرمایا* کہ مصر میں جو کھانا عاشوراء کے دن ''طبیخ الحبوب''
(کھچڑا) کے نام سے پکایا جاتا ہے ۔ اس کی اصل دلیل یہی *حضرت نوح علیہ السلام* کا عمل ہے ۔
📙 *کتاب القلیوبی، فائدۃ فی یوم عاشوراء ،ص۱۳۶*

💫 *شب برات کا حلوا :-*
شب برات کا حلوا پکانا نہ تو فرض و سنت ہے نہ حرام و ناجائز بلکہ حق بات یہ ہے کہ شب برات میں دوسرے تمام کھانوں کی طرح حلوا پکانا بھی ایک مباح اور جائز کام ہے اور اگر اس نیک نیتی کے ساتھ ہو کہ ایک عمدہ اور لذیذ کھانا فقراء ومساکین اور اپنے اہل و عیال کو کھلا کر ثواب حاصل کرے تو یہ ثواب کا کام بھی ہے ۔
درحقیقت اس رات میں حلوے کا دستوریوں نکل پڑا کہ یہ مبارک رات صدقہ وخیرات اور ایصال ثواب و صلہ رحمی کی خاص رات ہے ۔ لہذا انسانی فطرت کا تقاضا ہے کہ اس رات میں کوئی مرغوب اور لذیذ کھانا پکایا جائے ۔
بعض عالموں کی نظر بخاری شریف کی اس حدیث پر پڑی کہ ۔
*کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یحب الحلواء والعسل ۔*
📙 *صحیح البخاری، کتاب الاطعمۃ، باب الحلواء والعسل، رقم ۵۴۳۱،ج۳،ص۵۳۶*

*یعنی'' رسول اﷲ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم حلوا (شیرینی) اور شہد کو پسند فرماتے تھے ۔''*

لہذا ان علمائے کرام نے اس حدیث پر عمل کرتے ہوئے اس رات میں حلوا پکایا ۔
پھر رفتہ رفتہ عوام میں بھی اس کا چرچا اور رواج ہوگیا ۔
*چنانچہ حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب قبلہ محدث دہلوی علیہ الرحمۃ* کے ملفوظات میں ہے کہ ہندوستان میں شب برات کو روٹی اور حلوا پر فاتحہ دلانے کا دستور ہے۔ اور سمر قند و بخارا میں ''قتلما'' پر جو ایک میٹھا کھانا ہے ۔
الغرض شب برات کا حلوا ہو یا عید کی سویاں' محرم کا کھچڑا ہو یا ملیدہ' محض ایک رسم و رواج کے طریقہ پر لوگ پکاتے کھاتے اورکھلاتے ہیں۔ کوئی بھی یہ عقیدہ نہیں رکھتا کہ یہ فرض یا سنت ہیں۔ اس لئے اس کو ناجائز کہنا درست نہیں ۔
یاد رکھو کسی حلال کو حرام ٹھہرانا *ﷲ* پر جھوٹی تہمت لگانا ہے جو ایک بدترین گناہ ہے ۔
*قرآن مجید میں ہے ۔*
*قُلۡ اَرَءَیۡتُمۡ مَّاۤ  اَنۡزَلَ اللّٰہُ  لَکُمۡ مِّنۡ رِّزۡقٍ فَجَعَلۡتُمۡ مِّنۡہُ حَرَامًا وَّ حَلٰلًا ؕ قُلۡ آٰللّٰہُ  اَذِنَ لَکُمۡ اَمۡ عَلَی اللّٰہِ تَفۡتَرُوۡنَ ﴿۵۹﴾*
*یعنی کہہ دو بھلا بتاؤ تو وہ جو ﷲ نے تمہارے لئے رزق اتارا۔ اس میں تم نے اپنی طرف سے کچھ حرام کچھ حلال ٹھہرالیا ۔ (اے پیغمبر) فرمادو کیا ﷲ نے اس کا تمہیں حکم دیا ہے' یا ﷲ پر تم لوگ تہمت لگاتے ہو؟*
📙 *پارہ 11 ،یونس، آیت 59*
📙 *حوالہ جنتی زیور ، صفحہ نمبر 157 تا 161*

*والله اعلم ورسولہ اعلم عزوجل و صلی الله تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم*

*؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛*
*؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛*

✍🏻 *از قلــــــم*
 *ســـید فیضــان القادری*
                     *7408251621*📲
*07//09//2019*

🌹🌹المشتھر۔۔۔محمد عمران علی قادری نعمانی رضوی

سجدے میں ناک زمین سے نہ لگے تونماز کا کیا حکم ہے

*🌹سجدے میں ناک زمین سے نہ لگے تو نماز کا کیا حکم ہے۔

السوال: سجدے میں اگر ناک زمین سے نہ لگے تو اس نماز کا کیا حکم ہے۔۔۔؟

سائل :عاقب جاوید،

◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*الجواب"* سجدے میں ناک زمین پر لگا کر ہڈی تک دبانا واجب ہے تو اگر  کسی نے اس طرح سجدہ کیا کہ اس کی ناک زمین پر نہ لگی یا زمین پر تو لگی مگر ہڈی تک  نہ دبی تو نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ (دوبارہ پڑھنا واجب) ہے

*📗(بحوالہ فتویٰ رضویہ جلد- ١ صفحہ- ٥٥٦)*
*📙(بہار شریعت حصہ-٣ صفحہ-٧١)*
*📕(حوالہ: فتاویٰ فیض الرسول جلد-١ صفحہ-٢٥١)*

*واللہ اعلم ورسوله اعلم ﷻ و ﷺ*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*✍ازقلـــم:-اسیـــر حضـــور اشـــرف العــلــمـاء ابـــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*مورخہ، ١٦ ذوالحجتہ الحرام 1438ھ*
*♦فِـقَہی سَـوال جَـواب گروپ؛♦*
 *رابطہ؛ 9167698708*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*المشتــہر؛*
*اسيــرتـاج الشـر يعــه خـاكسـار*
*غــــلام احمــــد رضــــا نــــــورى*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆

محرم الحرام کو حرام کہنے کی وجہ کیا ہے

*❣محرم الحرام کو حرام کہنے کی وجہ❣*


ســـــــوال :
👈🏻 محرم کو محرم الحرام کیوں کہتے ہیں
*❣سائل عبدالمجید گونڈا❣*
ا___________💠⚜💠__________
*📝الجوابـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ⇩*
حرمت و عظمت کی وجہ سے اس ماہ مبارک کو محرم الحرام کہا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ عرب والے اس ماہ مبارک میں جنگ و جدال و قتال کو حرام سمجھتے تھے

📄جیسا کہ اسماعیل حقی علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں کہ
*" يحرم فيها القتال ثم المحرم شهر الانبياء و راس السنة واحدا شهر الحرام "*
یعنی اس ماہ میں جدال و قتال حرام ہے پھر یہ انبیاء کا مہینہ ہے اور سال کا پہلا مہینہ ہےاور حرمت والے مہینوں میں سے ایک ہے " اھ
*(📘 روح البیان الجزاء الثالث ص 420 )*
*( 📙 ھکذا فی عجائب المخلوقات ص 44 )*

📜اللہ تعالی فرماتا ہے
*" إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِندَ اللَّهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ اللَّهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ۚ "*
بے شک مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہیں اللہ کی کتاب میں جب سے اس نے آسمانوں اور زمینوں کو بنایا ان سے چار حرمت والے ہیں " اھ
*(📓 پارہ 10 سورہ توبہ )*

📃حکیم الامت علامہ احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمہ مذکورہ آیت کریمہ کی تفسیر میں لکھتے ہیں کہ
" کفار عرب محترم مہینوں یعنی رجب ، ذی القعدہ ، ذی الحجہ اور محرم کے بڑے معتقد تھے اور اس زمانہ میں جنگ حرام سمجھتے تھے لیکن اگر کبھی دوران جنگ یہ مہینے آجاتے تو انہیں ناگوار گزرتا اس لئے محرم  کو صفر اور بجائے اس کے صفر کو محرم بنالیتے یا جب کبھی حرمت کو مٹانے کی ضرورت محسوس کرتے تو ایسے ہی مہینوں کا تبادلہ کر لیتے تھے اس طرح تحریم کے مہینے سال میں گردش کرتے رہتے تھے " اھ
*(📔 تفسیر نور العرفان ص 307 )*

*🌹واللہ اعلم بالصواب🌹*
ا__________💠⚜💠____________
*✍🏻شرف قلم حضرت علامہ و مولانا کریم اللہ رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی*
*🗓 ۳ ستمبر بروز جمعرات ۲۰۱۹ عیسوی* https://wa.me/+917666456313
ا___________💠⚜💠__________
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
ا___________💠⚜💠__________
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غـوث وخـواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی*
ا__________💠⚜💠___________

Tuesday, September 3, 2019

گناہ کی کتنی قسمیں ہیں

*🌹گناہ کی کتنی قسمیں ہیں؟🌹*


السوال: السلام علیکم؛ حضرت گناہ کی کتنی قسمیں ہیں تفصیل سے بتائے۔۔۔؟

سائلہ: نغمہ، اتراکھنڈ 

◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*وعليكم السلام ورحمتہ الله وبركاته*
*الجواب"* گناہ کی دو قسمیں ہیں
❶ گناہ صغیرہ ( چھوٹے چھوٹے گناہ)
❷ گناہ کبیرہ (بڑے بڑے گناہ)

صغیرہ نیکیوں اور عبادتوں کی برکت سے معاف ہو جاتے ہیں لیکن گناہ کبیرہ اس وقت تک معاف نہیں ہوتے جب تک کہ آدمی سچی توبہ کر کے اہل حقوق سے ان سے حقوق کو معاف نہ کرا لیں !
اور گناہ کبیرہ ہر اس گناہ کو کہتے ہیں جس سے بچنے پر خدا وند قدوس نے مغفرت کا وعدہ فرمایا ہے!
اور بعض علماء کرام نے فرمایا ہر وہ گناہ جس کے کرنے والے پر اللہ و رسول نے وعید سنائی یا لعنت فرمائی یا عذاب و غضب کا ذکر فرمایا و گناہ کبیرہ ہے! گناہ کبیرہ کی تعداد بہت زیادہ ہے مگر ان میں سے چند مشہور گناہ کبیرہ کا ہم یہاں ذکر کرتے ہیں جو یہ ہیں

شرک کرنا، جادو کرنا ،خون ناحق کرنا ،یتیم کا مال کھانا ،سود کھانا ، پاک دامن مومن مردوں عورتوں پر زنا کی تہمت لگانا ،زنا کرنا ،اغلام بازی کرنا ،چوری کرنا ،شراب پینا ،جھوٹ بولنا اور جھوٹی گواہی دینا ،ظلم کرنا ، ڈاکہ ڈالنا ،ماں باپ کو تکلیف دینا ،حیض و نفاس کی حالت میں بیوی سے صحبت کرنا ،جوا کھیلنا ، اللہ کی رحمت سے نا امید ہونا ،اللہ کے عذاب سے بے خوف ہونا ،ناچ دیکھنا، عورتوں کا بے پردہ ہو کر پھرنا ،ناپ تول میں کمی کرنا ،چغلی کرنا ،غیبت کرنا، مسلمان کو آپس میں لڑانا ،امانت میں خیانت کرنا ،کسی مال یا زمین و سامان وغیرہ غضب کر لینا ،نماز و روزہ اور حج و زکوٰۃ وغیرہ فراںٔض کو چھوڑ دینا ،مسلمان کو گالی دینا ، ان سے ناحق طور پر مار پیٹ کرنا وغیرہ وغیرہ سیکڑوں گناہ کبیرہ ہیں جن سے بچنا ہر مسلمان مرد عورت پر فرض ہیں اور ساتھ ہی دوسروں کو بھی ان گناہوں سے روکنا لازم اور ضروری ہے!

حدیث شریف میں ہے کہ اگر کسی مسلمان کو کوںٔی گناہ کرتے دیکھے تو اس پر لازم ہے کہ اپنا ہاتھ بڑھا کر اسکو روک دے اور اگر ہاتھ سے اسکو روکنے کی طاقت نہیں رکھتا تو زبان سے منع کردے اور اگر اسکی بھی طاقت نہ ہو تو کم سے کم اپنے دل سے اس گناہ کو برا سمجھکر اس سے بیزاری ظاہر کردیں اور یہ ایمان کا نہایت ہی کمزور درجہ ہے!

اور ایک حدیث شریف میں یہ بھی آیا ہے کہ کوئی آدمی کسی قوم میں رہ کر گناہ کا کام کرے اور وہ قوم قدرت رکھتے ہوئے بھی اس آدمی کو گناہ سے نہ روکے تو اللہ تعالیٰ اس ایک آدمی کے گناہ کے سبب سے پوری قوم کو ان کے مرنے سے پہلے عذاب میں مبتلا فرمائے گا۔۔۔!

*📙بحوالہ : حاشیہ بخاری شریف, مشكوة شریف جلد-٢ صفحہ-٤٣٦ , مجتبائی ٤٣٧)*
*📗(حوالہ : جنتی زیور گناہوں کا بیان صفحہ -١٠٠/١٠١)*

*واللہ تعالٰی اعلم بالصواب*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*✍ازقلـــم:-اسیـــر حضـــور اشـــرف العــلــمـاء ابـــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*مورخہ، ١٦ ذوالحجتہ الحرام 1438ھ*
*♦فقہی سوال جواب (خواتین گروپ)♦*
 *رابطہ؛ 9167698708*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*المشتــہر؛* 
*اسيــرتـاج الشـر يعــه خـاكسـار*
*غــــلام احمــــد رضــــا نــــــورى*

سگاٸ میں لڑکا لڑکی کو انگوٹھی پہنانے کا شرعی حکم

*🌹سگائی میں لڑکا لڑکی کو انگوٹھی پہنانے کا شرعی حکم؛🌹*

سلام مسنون
سوال ہے کی مختلف جگہ دیکھا گیا ہے کی سگائی میں لڑکا بھی آتا ہے اور وہ لڑکی کو انگوٹھی بھی پہناتا ہے ۔۔ایسا کرنا بطور شرع کیسا ہے ؟؟

*سائلہ: شبنم رضوی، کانپور*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب؛*

اول : بعض لوگوں کا عقیدہ اورخیال ہے کہ ان انگوٹھیوں سے لڑکی اورلڑکے کے مابین محبت بڑھتی ہے اورخاوند اوربیوی کے تعلقات پر اثر انداز ہوتی ہے ، ایسا اعتقاد رکھنا جاہلی اعتقاد ہے اوروہ تعلق ہے جس کی نہ تو کوئی شرعی اصل دلیل ملتی ہے ۔

دوم : اس رسم میں غیرمسلم یھود ونصاری اور ھندوؤں وغیرہ سے مشابہت ہے ، یہ کسی بھی دور میں مسلمانوں کی عادات میں شامل نہیں رہی اورنہ ہی ہے ، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس سے بچنے کا بھی حکم دیا ہے۔

نکاح سے پہلے لڑکا اور لڑکی عام اجنبی کے حکم میں ہیں، البتہ پیغام نکاح دینے والے کو شریعت نے ایک خاص مقصد کی وجہ سے صرف ایک نظر لڑکی کو دیکھنے کی اجازت دی ہے، اس لیے صرف دیکھنے کی حد تک اجازت ہے، ہاتھ لگانا اور چھونا جائز نہیں ہے،

لہٰذا منگنی کے موقع پر لڑکی کو انگوٹھی پہنانا اور لڑکی کا انگوٹھی پہننا جائز نہیں ہے

{"وما لا یکرہ النظر إلیہا من ذوات المحارم لا بأس أن یمسہا بلا حائل بلا شہوة إلا الأجنبیة فإنہ لا بأس بالنظر إلی وجہہا ویکرہ المس"}
*📗(فتاوی قاضی خان: ۳/ ۴۰۷)*

 ویسے بھی منگنی کے موقع سے لڑکی کو انگوٹھی پہنانا محض ایک رسم ہے، شریعت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب؛*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*✍ازقلـــم:-اسیـــر حضـــور اشـــرف العــلــمـاء ابـــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*مورخہ، ٢٢ ذوالحجتہ الحرام ٠۴۴١؁ھ*
*سنی تبلیغی مشن خواتین گروپ؛*
 *رابطہ؛ 9167698708*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*المشتــہر؛*
*اسيــرتـاج الشـر يعــه خـاكسـار*
*غــــلام احمــــد رضــــا نــــــورى*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆

ڈھول بجانا شرعاً کیسا ہے

*🌹ڈھول بجانا شرعاً کیسا ھے؟

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
حضرت سوال یہ ہے کہ ڈھول بجانا جائز ہے یا ناجائز قرآن و حديث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں

*🌹سائل🌹 7351762297*

◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوھاب"* ڈھول بجانا سخت ناجائز و حرام ہے،
قال اللہ تعالی فی القرآن المجید:
{"وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْتَرِیْ لَهْوَ الْحَدِیْثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ بِغَیْرِ عِلْمٍ ،وَّ یَتَّخِذَهَا هُزُوًا اُولٰٓىٕكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِیْنٌ"}
*(سورہ لقمان /۶)*

*ترجمہ:* اور کچھ لوگ کھیل کی باتیں خریدتے ہیں تاکہ بغیر سمجھے الله کی راہ سے بہکادیں اور انہیں ہنسی مذاق بنالیں ۔ان کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔

*’’لَهْوَ الْحَدِیْثِ‘‘ کی وضاحت:*
لَہْو یعنی کھیل ہر اس باطل کو کہتے ہیں  جو آدمی کو نیکی سے اور کام کی باتوں سے غفلت میں  ڈالے۔ اس میں بے مقصد و بے اصل اور جھوٹے قصے، کہانیاں اور افسانے ،جادو،ناجائز لطیفے اور *گانا بجانا* وغیرہ سب داخل ہے۔
اِس قسم کے آلات ِ لَہْو و لَعِب کوبیچنا بھی منع ہے اور خریدنا بھی ناجائز ، کیونکہ یہ آیت ان خریداروں کی برائی بیان کرنے کے بارے میں  ہی اتری ہے۔
اسی طرح ناجائز ناول، گندے رسالے ، سینما کے ٹکٹ، تماشے وغیرہ کے اسباب سب کی خرید و فروخت منع ہے کہ یہ تمام’’لَهْوَ الْحَدِیْثِ‘‘یا ان کے ذرائع ہیں

*اس آیت سے علمائے کرام نے گانے بجانے، ڈھول بجانے کی حرمت پر استدلال فرمائیں ہیں،*

*📗(تفسیر صراط الجنان سورہ لقمان آیت نمبر ۶)*

*مزید معلومات کے لیے فتاویٰ رضویہ چوبیسویں جلد ص ۷۸ تا ۸۵ ملاحظہ فرمائیں*

*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب؛*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*✍ازقلـــم:-اسیـــر حضـــور اشـــرف العــلــمـاء ابـــو حنـــیـــفـــہ محـــمـــد اکـبــــر اشــرفــی رضـوی، مانـخـــورد مـــمـــبـــئـــی*
*مورخہ، ٢٤ ذوالحجتہ الحرام ٠۴۴١؁ھ*
*♦المباحثة العلمية گروپ؛♦*
 *رابطہ؛ 9167698708*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆
*المشتــہر؛*
*اسيــرتـاج الشـر يعــه خـاكسـار*
*غــــلام احمــــد رضــــا نــــــورى*
◆ــــــــــــــــــ♦⛺♦ــــــــــــــــــ◆

سرکاردوعالم ﷺ کے غسل کا پانی شیشوں میں بھر لیا گیا

*سر کار دوعالم  صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل کا پانی شیشوں میں بھر لیا گیا*
*السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں مسئلہ یہ ہے کہ  حضور نبی کریم صل اللہ علیہ و آلہ و سلم کے غسل کا جو پانی ناف مبارک اور پلکوں پر پانی کے جو قطرے اور تری رہ گئی تھی تو اس کو حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ زبان سے چاٹ کر پی گئے اور باقی پانی فرشتے آسمان میں اٹھالیگئے*
*تو پھر اس پانی کا کیا ہوا جو فرشتے آسمان میں اٹھا لیگئے تھے*
*تمام مفتیان اکرام توجہ فرمائیں اور با حوالہ جواب عنایت فرمائیں آپ کی بڑی مہربانی ہوگی اللہ تعالٰی آپ کو جزائے خیر دے گا*
*سائل نظام اختری پیلی بھیت*
◆ــــــــــــــــــ✦✦ــــــــــــــــــ◆
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب اللھم ہدایتہ الحق والصواب*
*سرورعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل مبارک کا پانی چار شیشوں میں بھر کر ایک شیشہ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے لیا ؛ ایک حضرت میکائیل علیہ السلا م نے ایک حضرت اسرافیل علیہ السلام نے ایک حضرت عزرائیل علیہ السلام نے لیا ؛  حضرت عزرائیل علیہ السلام نزع کے وقت مومنوں کے منھ میں اس میں سے ایک قطرہ ڈال دیتے ہیں اس سے موت کی سختی میں آسانی ہو جا تی ہے ؛* *حضرت میکائیل  علیہ السلام منکر نیکر کے سوال کے وقت ایک قطرہ ڈال دیتے ہیں اس سے جواب میں سہو لت ہو تی ہے حضرت اسرافیل علیہ السلام  قیامت کے دن ایک قطر ہ چہرے پر چھڑک دیں گے اس سے  قیا مت کی دہشت سے امن ملے گا او ر حضرت جبرائیل علیہ السلام دیدار الہی ہوتے وقت ایک قطرہ آنکھوں پرمل دینگے جس سے دیدار خد اوندی کے مشا ہد ے کی طاقت حاصل ہو جا ئے گی*
* تحفتہ الواعظین*
*کیا آپ جانتے ہیں صفحہ 14پہلا باب*
*واللہ تعالی اعلم باالصواب*
◆ــــــــــــــــــ✦✦ــــــــــــــــــ◆
*✍حضرت علامہ و مولانا محمد اختر رضاقادری رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی نیپا ل گنجوی ناظم اعلی مدر سہ فیض العلوم خطیب وامام نیپالی سنی جامع مسجد سر کھیت (نیپال)*
*۸ ربیع الآخر ۱۴۴۰ ہجری مطابق ۹ دسمبر  ۲۰۱۸ عیسوی بروز  اتوار*
*رابطہ*
*009779815598240*
*الجواب صحيح والمجيب نجيح فقط محمد عطاء اللہ النعیمی خادم دارالحدیث ودارالافتاء جامعۃالنور جمعیت اشاعت اہلسنت (پاکستان) کراچی*
◆‐‐‐-‐•✦•✿ ✿•✦•‐-‐‐‐◆
*فــیــضــان غــوث و خــواجہ میں ایـڈکے لـئے*
*+917800878771*
◆‐‐‐-‐•✦•✿ ✿•✦•‐-‐‐‐◆
*المـرتـب گـدائےاولیـائے کـرام*
*محمــــد ایــوب رضـا خان علوی*
   ◆‐‐‐-‐•✦•✿ ✿•✦•‐-‐‐‐◆

حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنھا کی روح کس نے قبض کی

*🍁حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کی روح کس نے قبض کی 🍁*

*💎 ســــــــوال 💎*

*السلام علیکم...*
*میرا سوال ہے کہ بیبی فا طمہ رضی اللہ عنہ کی روح  کس نے قبض کی.... حوالہ  کے ساتھ بتائیں....*
*ہم نے ایک کتاب میں لکھا دیکھا ہے کہ. کہ خود اللہ تعالی نے کی ہے...... راہنمائ فرمائیں*

*💚 ســـــــائــــــــــل 💚*
*نـــــوشـــــاد نـــظـــامـــی*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*_✍ الــــــجــــــوابـــــــــ_*

*_📚 تـــفـــســیــر روح الــبــیـــان میں:_*
*_اللہ یتوفی الانفس حین موتھا کے تحت ان فاطمة الزهراء رضي الله عنها لما نزل عليها مللك الموت لم ترض بقبضة فقبض الله روحها_*
*جب حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے یہاں ملک الموت حاضر ہوئے اور آپ نے اسے روح دینے سے انکار کیا تو خود اللہ تعالٰی نے روح قــبــض کی۔*
*_📚روح الـــبـــيــــان ج8ص114)_*
*_📚 فــیــوض الرحــمــانج۱۲ص۲۲پ24 )_* 

  *_📚 نــيــز شــرح الــصــدور میں ہے کہ_*
*شہدائے بحر کی ارواح کو اللہ عزوجل نے قبض فرمائی اور اسی میں ایک حکایت ہے* *ذوالنون مصری کے تعلق سے ان کی روح بھی اللہ عزوجل نے ہی قبض فرمائی*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*_✍: کـــــتـــــبـــــــہ_*
*_حــــضـــرت عـــلامـــہ و مـــولانـــا مـــحـــمـــد اســـمــــاعــــیـــــل خـــان امجـــــدی صــــاحـــــب قـــبــــلــــہ مــــدظــــلـــــہ الـــعــــالــــی و الـــنــــورانــــی_*
*_شــعـــبــۂ درس و تــدریــس دارالــــعــــلــــوم شـــہـــیـــد اعـــظـــــم دولــھــــا پـــور ضــلــع گــونــڈہ یـــوپــی_*

*_📚 فـــــخــــــر ازہـــــــر  گـــروپ 📚_* 
*رابـــطــہ  9918562794*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*_✍  الــــمــــشــــتــــــہـــــر_*
*_مـــــــحــــــــمـــــــد امــــتــــیـــــاز الــــقــــادری_*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

سفر میں قضا ہوجانے والی نماز کی اداٸیگی کا مسٸلہ

*🌹سفر میں قضاء ہو جانے والی نماز کی ادائیگی کا مسئلہ🌹*

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں مسئلہ یہ ہے کہ زید مسافر تھا تو اس نے سفر کے دوران نماز نہیں پڑھی تو گھر پر آکر ان نمازوں کی قصر پڑھیگا یا پوری تمام مفتیان اکرام توجہ فرمائیں اور با حوالہ جواب عنایت فرمائیں اللہ تعالٰی آپ کو جزائے خیر دے گا
*ٹیلی گرام لنک*
https://t.me/faizaneghaosokhaja

*🌹سائل نظام اختری🌹*
ا___________💠⚜💠___________
*وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ*

*📝الــــجــــــــــــواب :⇩*
جو نماز جیسی فوت ہوئی اس کی قضا ویسی ہی پڑھی جائے گی، مثلاً سفر میں  نماز قضا ہوئی تو چار رکعت والی دو ہی پڑھی جائے گی اگرچہ اقامت کی حالت میں  پڑھے اور حالت اقامت میں  فوت ہوئی تو چار رکعت والی کی قضا چار رکعت ہے اگرچہ سفر میں  پڑھے۔
🎗 البتہ قضا پڑھنے کے وقت کوئی عذر ہے تو اس کا اعتبار کیا جائے گا، مثلاً جس وقت فوت ہوئی تھی اس وقت کھڑا ہو کر پڑھ سکتا تھا اور اب قیام نہیں  کر سکتا تو بیٹھ کر پڑھے یا اس وقت اشارہ ہی سے پڑھ سکتا ہے تو اشارے سے پڑھے اور صحت کے بعد اس کا اعادہ نہیں ۔

*(📚بہار شریعت حصہ ٤ بحوالہ عالمگیری، درمختار)*

*🌹واللہ تعالٰی اعلم🌹*
ا___________💠⚜💠___________
*✍🏻 شرف قلم حضرت علامہ مولانا محمد اشفاق احمد علیمی صاحب قبلہ مد ظلّہ العالی نورانی خادم التدریس دار العلوم غوث اعظم پور بندر گجرات :*
*🗓 ۹ اپریل  بروز منگل ۲۰۱۹ عیسوی*
https://wa.me/+919628892398
*✅الجواب صحيح ؛عبدہ محمد عطاء اللہ النعیمی خادم الحدیث والافتاء بجامعۃالنور جمعیت اشاعت اہلسنت (پاکستان) کراچی*
ا___________💠⚜💠___________
*🔸فیضـان غوث وخواجہ گروپ ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
ا___________💠⚜💠___________
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضـان غـوث و خـواجہ گـروپ؛ مـحمـد ایـوب خان علوی*
ا__________💠⚜💠____________

دیوبندی وہابی کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے

*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*دیوبندی وبابی کےپیچھے نمازپڑھناکیساھے،؟*
*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🌹 _اَلسَــلامُ عَلَيْـكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ_ 🌹‎*
*★ _★ــــــــــــ♥🌸🌸🌸♥ــــــــــــ★★_*
📜 _کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیادیوبندی وہابی  امام کے پیچھے نماز ہوگی یا نہی  مع حوالہ جواب عنایت کریں شکر گزار ہوں گا_
*🌹<<<•••••=•●●●●●•=••••••>>>🌹*
*🍀 _ساٸل: محمدابوالکلام بنارس_ 🍀*
_◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_
*🌹 _وَعلَیکُمُ السَّلَام وَرَحمَۃُ اللہِ وَبَرَکَاتُہ_*

📝 _*الجــــــواب بعون الملک الوھاب*_

_*بَشَــــرطِ صِحَـــةُالسَّـــــــــوَال:*_
_*صورت مسئولہ میں دیوبندی اپنے عقائدے کفریہ کے سبب بحکم اسلامیہ کافر،مرتداور بے دین ہیں*_
 
_*(📚فتاوی حسام الحرمین  اور الصوارم الہندیہ)*_

_*ان کے پیچھے نماز ہرگز نہ ہوگی اور پڑھنے والاسخت گنہگار ہوگا،امام محقق علی الاطلاق رضی اللہ تعالی عنہ (📕فتح القدیر شرح ہدایہ میں ہمارے تینوں ائمہ مذہب امام اعظم،اور امام ابو یوسف،اور امام محمد رضی اللہ تعالی عنہم سے نقل فرما تے ہیں*_

_*📖لاتجوزالصلوة خلف ۱ھل الھواء*_

_*یعنی بد دینوں کے پیچھے نماز جائز نہیں"حضور پر نور شیخ الاسلام آعلحضرت امام احمد رضا بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ*_ 

_*(📚فتوی رضویہ جلد سوم ص ۲۳۵👇)*_

_*میں فرماتے ہیں دیوبندی عقیدے والوں کے پیچھے نماز باطل محض ھے ہوگی ہی نہیں فرض سرپر رہیگا اور انکے پیچھے پڑھنے کا شدید عظیم گناہ علاوہ*_"

_*صورت مسئولہ میں اگر آپکو سنی مسلمان لائق امامت نہ مل سکے تو آپ اپنی نماز تنہا پڑھیں کسی دیوبندی،وہابی،مودودی،تبلیغی وغیرہ بددین کی اقتداء میں ہرگز نماز نہ پڑھیں ورنہ فرض آپکے ذمہ باقی رہیگا اور مزید برآں آپ پرمعاذاللہ تعالی شدید گناہ کا وبال رہیگا*_

_*اللہ تعالی تمام مسلمان کو سچی ہدایت پرقائم ودائم رکھے*_

_*📚بحوالہ فتاوی فیض الرسول جلد اول ص (۲۸۷ تا ۲۸۸)باب الامامت امامت کابیان*_

         *🌹 _واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب_ 🌹*
*★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★*
*🕋 _پیغــام مسلک آعلحضــرت گــروپ_   🕋*
*🕋 _(۲۷)اگست بروز/منگل(۲۰۱۹)عیسوی_ 🕋*
*🕋 _(۲۵)ذی الحجـــــــــــہ(۱۴۴۰)ھجـری_   🕋*
*★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★*
         *📝شــــــــرف قلـــــــم📝*
*✍🏻 _محمــد نـوشـاد عـالـم صــاحب قبلــــــہ کٹیہــــار [بہــــار]خـــادم مــــدرســــــــہ الجــامعتـــــہ القــادریـــہ حفــــظ القـــرآن  (مــالـــدہ مغـــربــی بنـــــگال الہنـــــــــد)_*
*_رابطـــــہ نمبـــر👈🏻+919934959535_☎*
_◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_
_✅✅الجـــــواب صحیح:الفقیـــــــرالی حضـــرةالرب الغنـــی گدائے حضـــور حافظ ملت  محمـــدرضـاءالمصطفــی مصبــاحی صــدرالمـدرسیـن وخــادم شعبـــہ افتـــــاء دارالعلـــــوم ریــاضیــــہ قادریـــہ مــالـــدہ مغــــربـــی بنــگال الہنــــــــــــــــــــد_
_◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_
✅✅ _الجــــواب صحیح  والمجیب نجیح فقط محمــــــــد الــطاف حسیــــن قـادری خـــادم التـــــدریـــس دارالعلـــــوم غــــــوث الـــــوری ڈانـــگا لکھیــــــــم پـــورکھیــــری یـــوپــــی_
_◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_
✅✅ _الجواب صحیح والمجیب مصاب فقط فقیر گداۓ حضور تاج الشریعــــــــــہ محمــــد شاھــدرضـــا قــادری منظـــری بنگلــــورسٹــی کــــرنـاٹــکا انـــــــــڈیـا_
_◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_
_✅الجـواب صحــیح والمجــیب نجیــح_
_اسیـــــــر حضــــور تــــاج الشــــــریـــعـہ_
_مـحـمـد شــــفــیــــق رضــــا رضــــــوی مقـــام جــــــواہــــــــر نگر قـــــصــــــــبہ بــــــھـــــــوا ضلــع فـــتـــح پـــــور  یـوپـــــــی الہنـــــــــــــد_
_◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_
✅✅ _الجـــواب صحیح والمجیب نجیح فقط:محمــــد مکتـــوب رضــانــوری ابـوالعــــلائ صــــاحب قبلـــــــہ مــــدظلـــــہ الـعالـی والنــــورانی ارریـــہ بہــــــارالہنـــــــــــــــــد_
_◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_
               *🖥المشتہــــــر🖥*
*منجـانب،منتظمیـن،پیغــام مسلک آعلحضـرت گــروپ محمــد نــوشــاد عـالـم کٹیہــاربہــار الھنــد،گــروپ شامل ہونےکیلئے رابطـہ کریں*
*رابطــــــہ نمبـــــر : +919934959535📲*
*•─────────────────────•*
*💙(پیغــام مسلک آعلحضرت گــــروپ)💙*
*•────────────────────•*
🚤🚤🚤🚤☘☘☘🚤🚤🚤🚤

درخت کی نصیحت

🌳 درخت کی نصیحت 🌳

بزرگ سنایا کرتے تھے کہ:
ایک شخص گھر آیا تو اس کی بیوی نےکہا: ہمارے غسل خانے کے پاس جو درخت ہے اسے کٹوا دو ، میری غیرت گوارا نہیں کرتی کہ جب غسل کررہی ہوں تو پرندوں کی نظر مجھ پر پڑے ۔
وہ بیوی کی اس بات سے بہت متاثر ہوا اور اس نے درخت کاٹ دیا ۔
وقت گزرتا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک دن وہ خلافِ معمول اچانک گھر آیا تو دیکھا بیوی ایک غیر مرد کے ساتھ مشغول تھی ۔
اسے اتنا دُکھ ہوا کہ گھربار چھوڑ کر بغداد چلاگیا  ۔
بغداد میں کاروبار شروع کرلیا ، اور کسی طریقے بغداد کے والی تک رسائی بھی حاصل کرلی ۔
کچھ دن گزرے تھے کہ اچانک والی کے گھرچوری ہوگئی ۔
پولیس نے مجرم پکڑنے کی بہت کوشش کی لیکن ناکام رہی ۔
اس نے دیکھا کہ ایک شیخ والی کے پاس آتے ہیں تو والی ان کی بے حد تعظیم کرتا ہے ۔
لیکن ایک بات اس کی سمجھ میں نہیں آتی تھی کہ شیخ  آدھے پاؤں پرچلتے ہیں ، پورا پاؤں زمین پر کیوں نہیں رکھتے ۔
اس نے کسی سے وجہ پوچھی تو بتایا گیا:
یہ پورا پاؤں زمین پر اس لیے نہیں رکھتے کہ کہیں کیڑے مکوڑے نہ کُچلے جائیں ۔

اُس نےوالی سے کہا:
جان کی امان ہو تو عرض ہے ، آپ کی چوری اِسی شیخ  نے کی ہے ۔
جب تحقیق کی گئی تو مَسرُوقہ مال اُسی شیخ سے برآمد ہوا ۔
والی کہنے لگا:
ہم نے تو کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ شیخ اس طرح کرسکتے ہیں ۔ تجھے کیسے معلوم ہوا ؟

اس نے کہا: میرے گھر میں ایک درخت تھا ، جس نے مجھے نصیحت کی تھی:

” جو لوگ ضرورت سے زیادہ ” نیک نظرآنے “ کی کوشش کرتے  ہیں ، وہ عموماً نیک نہیں ہوتے ۔ “

نصیرالدین نصیر نے سچ کہاتھا ؎

اے شیخ! یہ زُہدِ خود نُما کچھ بھی نہیں
یہ مَکر ، یہ شیوۀ رِیا کچھ بھی نہیں

دانوں کاگُھماؤ زیادہ ، کم جُنبشِ لب
تسبیح میں چکر کے سوا کچھ بھی نہیں

زُہد و تَقویٰ ضرور اختیار کریں ، لیکن لوگوں کے لیے نہیں ، اپنے رب کے لیے!!
پرہیز گاری  وہی ہے جو رسولِ پاک ﷺ کی اتباع میں ہو ، باقی سب خوامخواہ کا تَکلُف ہے ۔

لقمان شاہد
26/8/2019 ء