اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت مولانا شاہ اِمام اَحمد رضاخان رحمتہ اللہ علیہ سے جب خلوت نشینی کے متعلق سوال ہوا تو آ پ نے ارشاد فرمایا:
آدمی تین قسم کے ہیں :
(۱) مُفِیْد
(۲) مُسْتَفِیْد
(۳) مُنْفَرِد۔
■مفید وہ کہ دوسروں کو فائدہ پہنچائے،
■مستفید وہ کہ خود دوسرے سے فائدہ حاصل کرے،
■منفرد وہ کہ دوسرے سے فائدہ لینے کی اسے حاجت نہ ہو اور نہ دوسرے کو فائدہ پہنچاسکتا ہو۔۔۔۔۔۔
☆مفید اورمستفید کو خلوت حرام ہے اور منفرد کو جائز بلکہ واجب۔۔۔۔
اِمام اِبن سیرین علیہ الرحمہ کا واقعہ بیان فرما کر ارشاد فرمایا: وہ لوگ جو پہاڑ پر گوشہ نشین ہو کر بیٹھ گئے تھے وہ خود فائدہ حاصل کیے ہوئے تھے اور دوسروں کو فائدہ پہنچانے کی اُن میں قابلیت نہ تھی اُن کو گوشہ نشینی جائز تھی اور امام اِبن سیرین علیہ الرحمہ پر یعنی خلوت حرام تھی۔۔۔۔۔✨
No comments:
Post a Comment