Friday, March 1, 2024

چار اماموں کی تقلید لوگوں پرواجب ہیں اورچاروں برحق ہیں ایسا کیسےہوسکتاہےتوجواب عنایت کریں کہ چاروں مسلک برحق ہیں اس کی وضاحت کرنی ہے؟

سوال نمبر:19111
السلام علیکم ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ میرا سوال یہ ہے کہ چار اماموں کی تقلید لوگوں پرواجب ہیں اورچاروں برحق ہیں ایسا کیسےہوسکتاہےتوجواب عنایت کریں کہ چاروں مسلک برحق ہیں اس کی وضاحت کرنی ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
بخاری شریف میں ہےکہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ خندق سےفارغ ہوئے (ابوسفیان واپس آئے)توہم سےآپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا کوئی شخص بنوقریظہ کےمحلہ میں پہنچنےسےپہلےنمازعصرنہ پڑھےلیکن جب عصرکاوقت آیا توبعض صحابہ نےراستہ ہی میں نمازپڑھ لی اوربعض صحابہ رضی اللہ عنہم نےکہاکہ ہم بنو قریظہ کےمحلہ میں پہنچنےپرنمازعصرپڑھیں گےاورکچھ حضرات کا خیال یہ ہوا کہ ہمیں نمازپڑھ لینی چاہیےکیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مقصد یہ نہیں تھا کہ نمازقضاء کرلیں۔پھرجب آپ سےاس کا ذکرکیاگیاتو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےکسی پر بھی ملامت نہیں فرمائی۔
چنانچہ،بخاری شریف کی حدیث میں ہے:"عن ابن عمر،قال:قال النبي صلى الله عليه وسلم لنا لمارجع من الاحزاب:"لايصلين احد العصرإلا في بني قريظة"،فادرك بعضهم العصرفي الطريق،فقال بعضهم:لانصلي حتى ناتيها،وقال بعضهم:بل نصلي لم يرد منا ذلك، فذكر للنبي صلى الله عليه وسلم فلم يعنف واحدا منهم."(بخاری شریف،حدیث نمبر:946)
توجیسےیہاں دونوں گروہ درست ہیں توایسےہی مذاہبِ اربعہ بھی برحق ہیں۔ 
مزیداعلی حضرت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:"مذاہب اربعہ اہلسنت سب رشد وہدایت ہیں جو ان میں سےجس کی پیروی کرےاورعمربھراس کا پیرو رہے،کبھی کسی مسئلہ میں اس کےخلاف نہ چلے،وہ ضرورصراط مسقیم پرہے، اس پرشرعاً الزام نہیں،ان میں سےہرمذہب انسان کےلیےنجات کوکافی ہے،تقلید شخصی کوشرک یاحرام ماننےوالےگمراہ ضالین متبع غیرسبیل المومنین ہیں۔"
(فتاوی رضویہ،جلد 11،صفحہ 406،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)
دوسرے مقام پرلکھتےہیں:"غیرمقلد شافعی نہیں بلکہ اہل بدعت واہوا واہل نار ہیں،طحطاوی علی الدرالمختارمیں ہے:"فمن کان خارجا من ھٰؤلاء الاربعۃ فی ھذہ الزمان فھو من اھل البدعۃ والنار"
ترجمہ:جوان چاروں مذاہب سےخارج ہےاس دورمیں تو وہ بدعتی اورجہنمی ہے۔
 (حاشیہ طحطاوی علی الدرالمختار،کتاب الذبائح،دارالمعرفۃ بیروت،2/153)
(فتاوی رضویہ،جلد 11،صفحہ 289،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)
واللہ اعلم بالصواب
(یہ فتویٰ مکمل یعنی پورے کا پورا مع لنکس شئیرکرسکتے ہیں،آدھا کاٹ کر،آدھا کاپی کرکے،یا آدھا سکرین شاٹ لے کر،شئیرکرنے کی اجازت نہیں)
اپنے سوالات لکھ کر(آڈیو وائس میسج میں نہیں،آڈیو وائس میسج بغیرسنے ہی ڈلیٹ کر دیے جاتے ہیں)اس نمبرپروٹس اپ کریں۔مصروفیت کی وجہ سے آپ کے سوال کا جواب تقریبا 12 گھنٹوں سے 24 گھنٹوں کے اندردینےکی کوشش کی جائے گی۔
http://wa.me/+923169168614
Whats App Num
+923169168614
فیس بک اکاؤنٹ لنک
https://www.facebook.com/SyedKamran786
وٹس اپ گروپ لنک
https://chat.whatsapp.com/HjhutGtP9Q084HkNB8gUHA
وٹس اپ چینل لنک
https://whatsapp.com/channel/0029Va88jvD8kyyNPQOHay31
ٹیلی گرام گروپ لنک:
https://t.me/FiqhiMasail2526

No comments:

Post a Comment