*🌹 کیا حضرت عیسی علیہ السلام زمین پر تشریف لانے کے بعد نکاح فرمائیں گے اور ان کی اولاد ہوگی ؟🌹*
ا__(💜)___
*https://t.me/alhalqatulilmia*
ا__(💜)___
*سوال*
*السّلام علیکم ورحمة الله وبرکاتہ*
کیا حضرت سیدنا عیسٰی علیہ الصلّوة والسلام کی شادی مبارک اور اولاد شریف بھی ہوگی تو آپ کی شادی کس خاندان ، کس جگہ ہوگی اور آپ کا نکاح خواں کون ہوگا ؟
براۓ کرم شرعی رہنماٸی فرماٸیں -
*ساٸل :-* *عبدُالمصطفٰی ارشدی - پاکستان*
ا__(💜)___
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
*ایک روایت میں ہے کہ قوم شعیب علیہ السلام میں ہوگی اور دوسری روایت میں ہے کہ عرب کے مشہور قبیلہ ازد میں ہوگی ، دو صاحبزادے تولد ہونگے ، ایک کا اسم گرامی محمد اور دوسرے کا نام نامی موسی ہوگا رضی اللہ عنھما*
علامہ بدرالدین عینی حنفی متوفی ۸۵۵ھ فرماتے ہیں
*🖊️" وعن ابن عباس: «يتزوج من قوم شعيب، وهو ختن موسى، عليه الصلاة والسلام، وهم جذام فيولد له فيهم ويقيم تسع عشرة سنة لا يكون أميراً ولا شرطياً ولا ملكاً». وعن يزيد بن أبي حبيب: «يتزوج امرأة من الأزد ليعلم الناس أنه ليس بإله»، وقيل: يتزوج ويولد له ويمكث خمسة وأربعين سنة، ويدفن مع النبي ﷺ، في قبره، وقيل: يدفن في الأرض المقدسة، وهو غريب، وفي حديث عبد الله ابن عمر: یمکث فی الارض سبعاً، ويولد له ولدان: محمد وموسى، "*
*(📕عمدۃالقاری ، کتاب احادیث الانبیاء علیہم السلام ، باب نزول عیسی ابن مریم علیہ السلام ، رقم الحدیث :۳۴۴۹ ، ۱۶/۵۶ ، مطبوعۃ دارالکتب العلمیۃ بیروت ، الطبعۃالاولی:۱۴۲۱ھ)*
یعنی ، جب حضرت عیسی علیہ السلام زمین پر تشریف لائیں گے تو شادی کریں گے اور اپنی زوجہ کےساتھ انیس سال قیام فرمائیں گے ، حضرت ابو ہریرہ کی روایت میں چالیس سال ہے ، اور کعب کی روایت میں چوبیس سال ، قوم شعیب علیہ السلام کی عورت سے نکاح فرمائیں گے جوکہ حضرت موسی علیہ السلام خسر ہیں ، اولاد بھی ہوگی ، کعب بن ابی حبیب کی روایت میں ہے کہ وہ خوش نصیب عورت قبیلہ ازد سے ہوگی ، شادی اسلئےکہ کرینگے کہ لوگ جان لیں کہ وہ خدا نہیں ہیں ، حضرت عبداللہ بن عمر کی روایت میں ہے کہ دو بچے ہونگے محمد اور موسی ،
*وھکذا قال العلامۃ یوسف زادہ عبداللہ بن محمد الاماسی الآفندی الحنفی المتوفی۱۱۶۷ھ فی المجلد الخامس عشر من نجاح القاری لصحیح البخاری ، ص۴۲۰ ، دارالکمال المتحدۃ ، الطبعۃالاولی:۱۴۳۸ھ*
*نکاح کس جگہ ہوگا اور کون پڑھائےگا اس کا ہمیں علم نہیں اور نہ یہ جاننا ضروری ہے*
ا__(💜)___
*واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب*
ا__(💜)___
*کتبــــہ؛*
*محمد شکیل اخترقادری برکاتی*
*شیخ الحدیث مدرسۃالبنات مسلک اعلی حضرت صدرصوفہ ہبلی کرناٹک الہند*
*۲۴/شوال المکرم ۱۴۴۳ھ مطابق ۲۶/مئی ۲۰۲۲ء*
ا__(💜)___
*الجواب صحیح والمجیب نجیح٫ عبدہ محمد عطاء اللہ النعیمی عفی عنہ ٫خادم الحدیث والافتاء بجامعۃ النور٫ جمعیت اشاعت اہلسنت (پاکستان) کراچی*
ا__(💜)___
*الجواب صحیح والمجیب نجیح,عبدہ محمد جنید العطاری النعیمی عفی عنہ,دارلافتاء جامعة النور,جمعیت اشاعت اہلسنت(پاکستان) کراچی۔*
ا__(💜)___
*الجواب صحيح والمجيب نجيح*
*أبو الضياء محمد فرحان القادري النعيمي*
*دار الإفتاء الضيائية بالجامعة الغوثية الرضوية*
*كراتشي باكستان*
ا__(💜)___
*صح الجواب*
*احوج الناس الی شفاعة سید الانس والجان فقیر مُحَمَّد قاسم القادری اشرفی نعیمی غفر اللہ لہ والدیہ شیش جراہ ببلدة برلی الشریفہ و خادم غوثیہ دار الافتا کاشی پر اتراکھنڈ الھند*
ا__(💜)___
*الجواب صحیح*
*محمد شہزاد النعیمی عفی عنہ ، دارلافتاء جامعة النور,جمعیت اشاعت اہلسنت(پاکستان) کراچی۔*
ا__(💜)___
*🖊 دارالافتاء ارشدیہ سبحانیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا__(💜)____
*🖌المشتــہر :,۔🖌*
*منجانب؛منتظمین دارالافتاء ارشدیہ سبحانیہ گروپ؛دلشاد احمد سدھارتھ نگر یو پی*
ا__(💜)______
1293
No comments:
Post a Comment