*🔇کیا رونے سے میت کو تکلیف ہوتی ہے؟🔇*
الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia
السلام عليكم ورحمت اللہ وبر کاتہ
کیا اگرکسی کے انتقال کے بعد رونے سے میت کو تکلیف ہوتی ہے ؟
ا_______(❤️)__________
*وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ*
الجواب : حدیث شریف میں ہے کہ:
" عن عمرۃ بنت عبدالرحمن انھا قالت سمعت عائشۃ و ذکر لھا ان عبداللہ بن عمر یقول ان المیت لیعذب ببکاء الحی علیہ تقول یغفراللہ بے عبدالرحمن اما انہ لم یکذب ولکن نسی او خطاء انما مر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم علی یھودیۃ یبکے علیھا فقال انھم لیبکون علیھا وانما لتعذب فے قبرھا، متفق علیہ-"
یعنی " روایت ہے حضرت عمرہ بنت عبدالرحمن سے وہ فرماتی ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ ( رضی اللہ تعالی عنھا) کو سنا ان سے ذکر کیا گیا کہ حضرت عبداللہ ابن عمر ( رضی اللہ تعالی عنھما) فرماتے ہیں کہ زندوں کے رونے کی وجہ سے میت کو عذاب ہوتاہے - فرمانے لگیں اللہ تعالی ابو عبدالرحمن کو بخشے انھوں نے جھوٹ نہ بولا لیکن وہ بھول گئے یا خطا کی -"
*(📘 مرآت شرح مشکوۃ جلد ۲ صفحہ ۵۰۸)*
اس حدیث شریف کے تحت حضور سرکار حکیم الامت مفتی محمد یارخاں نعیمی علیہ تحریر فرماتے ہیں کہ:
" یا تو وہ حدیث شریف بھول گئے یا حدیث کو عام سمجھ کرخطا کر گئے -
کسی چیز کو بالکل بھول جانا نسیان ہے اور اس کے وصف کو بھول کر اس میں فرق کردینا خطا ہے-
حضرت ام المؤمنین رضی اللہ تعالی عنھا کا منشاء یہ ہے کہ نوحہ سے مسلمان میت کو عذاب نہیں ہوتا بلکہ کفار کو ہوتا ہے - حضرت ابن عمر نے اسی عام کو خاص سمجھ لیا - یا یہ مطلب ہے کہ وہاں عذاب تو کفرکی وجہ سے ہورہاتھا حضرت ابن عمر نے اسے رونے کی وجہ سمجھ لیا - لہذا ان سے یا بھول ہوئی یا یاخطا -
اس کے متعلق تحقیقی مسئلہ یہ ہے کہ اگر میت نے اس رونے پیٹنے کی وصیت کرگیا ہو تو عذاب پائےگا -یا یہ مطلب ہے کہ مرنے والےکو مرتے وقت یا مرنے کے بعد اس شورو پکار سے تکلیف ہوتی ہے جیسے اسے تلاوت قرآن وغیرہ سے راحت حاصل ہوتی ہے کیونکہ میت کی روح موذی چیزوں سے ایذاء اور آرام دہ چیزوں سے راحت پاتی ہے - اسی لئے قبر پر چلنے اس کا تکیہ لگانے سے میت کو ایذاء ہوتی ہے -"
*(📓حوالہ مذکور صفحہ ۵۰۹)*
مذکورہ بالا نقل کردہ عبارات سے معلوم ہوا کہ میت کو عذاب اس صورت میں ہوتا ہے جب کہ اس نے نوحہ کرنے کی وصیت کر گیا ہو یا وہاں نوحہ کا رسم و رواج رہا اور اس نے منع نہ کیا ہو-
نیز زور زور سے چلانے شور کرنے سے بھی میت کو تکلیف ہوتی ہے نہ مطلقا رونے اور آنسو بہانے سے -
جیساکہ حدیث شریف میں ہے کہ کوئی میت فوت ہوئی تو عورتیں جمع ہوکر رونے لگیں حضرت عمر کھڑے ہوکر انھیں منع کرکے ڈانٹنےلگے تو حضور نبئ کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا اے عمر ..!!! انھیں چھوڑ دو ...!!! کیونکہ آنکھیں بہتی ہیں دل مصیبت زدہ ہے اور واقعہ غم تازہ ہے -(📗حوالہ مذکور صفحہ ۵۱۳) *(بحوالہ احمد، نسائی)*
یہ میت حضرت زینب بنت رسول رضی اللہ تعالی عنہا کی تھی اور اس وقت تک حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کو رونے اور نوحہ میں فرق معلوم نہ ہوا تھا -
*(📗 حوالہ مذکور صفحہ ۵۱۳)
*واللہ تعالی اعلم*
ا_________(📌)________
*کتبـــہ؛*
*محمد جعفر علی رضوی خادم التدریس کرلوسکرواڑی سانگلی مہاراشٹر؛*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞8530587825)*
*مورخہ؛10/9/2020)*
ا________(🖊)_________
*🖊المشتـــہر فضل کبیر🖊*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ محمد عقیل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(🖊)___________
896
No comments:
Post a Comment