Tuesday, October 29, 2019

پان کھانے کے متعلق شریعت کا کیا حکم ۔جاٸز ہے یا حرام

سوال: پان کھانے کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے؟ جائز ہے حرام ہے یا مکروہ؟
جواب: جواب کو سمجھنے سے پہلے یہ سمجھیں کہ پان کیسے بنتا ہے؟
 معلوم ہونا چاہیے کہ پان کا پتہ ایک بیل سے لیا جاتا ہے جسے تنبول بیل یا ناگ بیل کہتے ہیں۔ پھر پان بنانے کے لئے پان کی پتی پر چُونا اور کتّھا لگا کر اِس میں چھالی ڈال کر چبایا جاتا ہے۔ پان کا ذائقہ بڑھانے کے لئے اِس میں کچھ اَور بھی چیزیں ڈالی جاتی ہیں، جیسے مصالحے، گل‌قند، سونف، الائچی، تمباکو وغیرہ۔
پان کی اس تعریف کو سامنے رکھتے ہوئے علماء نے دو اعتبار سے پان کا حکم بیان فرمایا ہے،
(١) پان کا حکم چُونے کے اعتبار سے
(٢٢) پان کا حکم تمباکو کے اعتبار سے
اوّل کی تفصیل یہ ہے کہ: چونہ مٹی سے بنتا ہے، اور مٹی کا کھانا مکروہ ہے، اسلئے کہ وہ صحت کیلئے نقصان دہ ہے، البتہ اتنی کم مقدار جس سے نقصان نہ ہو کھانے کی گنجائش ہے،
"وان کان یتناول منہ قلیلا او کان یفعل ذالک احیاناً لا باْس بہ" (ھندیہ٥/ ٣٤٠٠)
اور مولانا عبدالحی لکھنوی فرنگی محلی نے "نصاب الاحتساب" میں واضح طور پر پان میں چونہ کھانے کی اجازت نقل فرمائی ہے، فرماتے ہیں: ہندوستان میں کھائے جانے والے پتّے (پان) کے ساتھ چونا کھانا مباح (جائز) ہے، اسلئے کہ وہ کم مقدار میں ہے اور مفید ہے، اور مذکورہ پتّے کا مقصد اس کے بغیر حاصل نہیں ہوتا، پس پان میں چونا کھانا جائز اور درست ہے.
 "یباح اکل النورۃ مع الورق الماکول فی دیار الہند، لانہ قلیل نافع فان الغرض المطلوب من الورق المذکور لا یحصل بدونھا"
(فتاوی عبدالحی ص:٤١٣)
(ملخص از: کتاب الفتاوی ٦/ ١٨٣٣)
خلاصہ کلام: یہ ہے کہ پان میں چونا کھانا یا چُونے والا پان کھانا جائز ہے،
(٢) تمباکو کے اعتبار سے پان کا حکم
 اسکی تفصیل یہ ہے کہ: پان میں کھانے کا جو تمباکو / یا زردہ ہوتا ہے اس میں سُکر (نشہ) نہیں ہوتا ہے بلکہ حِدَّت (تیزی) ہوتی ہے۔ جس سے کبھی کبھی چکر بھی آجاتا ہے،
اسکا حکم یہ ہے کہ: اسکے کھانے کی بھی گنجائش ہے، (امداد الفتاوی ٤/ ١١٦٦)
لیکن چونکہ یہ صحت کیلئے نقصان دہ ہے، اور اسمیں سے بدبو بھی آتی ہے، اسلئے اس سے بچنا بہتر ہے، اور اگر کھائے تو منھ سے بدبو کو دور کرنا ضروری ہے، خاص طور پر مسجد میں جانے سے پہلے، کیوں کہ حدیث میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بدبودار چیز کھاکر مسجد میں آنے سے منع فرمایا ہے،
(صحیح بخاری ٢/ ٨٢٠) (شامی زکریا٢/ ٤٣٥)
(مستفاد از: کتاب النوازل ١٦/ ٤٩-١٤٨٨)
فائدہ: یہی حکم تمباکو والے حُقّے، بیڑی، سگریٹ، گٹکا، نِسوار وغیرہ کا ہے، یعنی جائز تو ہے، مگر بچنا زیادہ بہتر ہے، قرآن میں ہے "وکلوا مما رزقکم اللہ حلالاً طیبا" اور اللہ تعالٰی نے تمہیں جو حلال اور پاکیزہ چیزیں عطا فرمائی ہیں ان کو کھاؤ! یعنی جن سے نفرت اور کراہیت پیدا ہو ان کو نہ کھاؤ! (سورۃ المائدہ، آیت ٨٨)
(کتاب النوازل ١٦ / ١٤٨٨)
لیکن اگر یہ سب چیزیں نشہ آور اشیاء کے ساتھ استعمال کی جائیں جیسے چَرسْ، گانجہ، اَفِیم وغیرہ تو پھر ان سب کا استعمال ناجائز ہوگا،
نیز= ان اشیاء کی خرید و فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی حلال ہے، یعنی جن میں نشہ نہ ہو.
 واللہ تعالٰی اعلم

Saturday, October 26, 2019

ڈاکٹر اقبال گستاخ و بے ادب نہیں تھے

*❣ڈاکٹر اقبال گستاخ وبے ادب نہیں تھے❣*


کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ
ڈاکٹر اقبال سنی صحیح العقیدہ مسلمان تھے یا نہیں اعلی حضرت کا انکے بارے میں کیا فتوی ہے
👆
اس کا جواب عنایت فرمائیں ؟
🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴
*🌹سائل محمد صلاح الدین موڑا بسنو ضلع کھیری🌹*
ا__________❣⚜❣___________
*و علیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ*

*📝الجواب اللھم ہدایة الحق والصواب ⇩*
صورت مسئولہ میں جواب یہ ہےکہ
حضور بدرملت علامہ مفتی بدرالدین احمد قادری رضوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ
شاعر مشرق ڈاکٹر اقبال صاحب لاہوری کے چند اشعار کے بابت حضور سیدی سرکار مفتی اعظم ہند رحمت اللہ علیہ سے استفسار کیا گیا
چونکہ وہ اشعار شرعاً قابل گرفت تھے
حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ نے فرمایا
بے شک اقبال سے خلاف شرع امورکا صدور ہوا ہے کفریات تک اس سے صادرہوئے ہیں
مگر وہ اللہ تعالیٰ کے محبوب سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخ وبے ادب نہیں تھا
بے شک اس سے اس کی جہالت کی بنا پر کفرتک پہونچا نے والی غلطیاں ہوئی ہیں
مگر آخر وقت میں مرنے سے پہلے اس کی توبہ بھی مشہور ہے اور حضرت نے فرمایا جو اللہ تعالیٰ کے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخ نہیں ہوتا اس کو " توبہ کی توفیق ملتی ہے " 
اس کے بعد حضرت نے اقبال کا یہ شعر پڑھا
بمصطفے برساں خویش را کہ دیں ہمہ اوست
گر باؤ نہ رسیدی تمام بولہبی ست
(یعنی اے مسلمانو ! تو قدم مصطفے سے چمٹ جاکہ ذات مصطفے'ہی سراپا دین ہے (صلی اللہ علیہ وسلم) اور آگر ذات مصطفے'علیہ التحیۃ والثناء سے وابستہ نہ ہوا تو تو مکمل ابو لہب ہے

👌🏻حاصل شعر کا ترجمہ)
حضرت یہ شعر پڑھ کر آبدیدہ ہوگئے اور فرمانے لگے کہ اس شعر سے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اقبال کی سچی محبت ظاہر ہے اس کے بعد فرمایا اقبال کے بارے میں توقف چاہئے
*(📕نورانی گلدستہ صفحہ نمبر 63/64)*

🚿سرکار مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ کے فرمان سے معلوم ہوتا ہے کہ
شاعر مشرق ڈاکٹر اقبال صاحب کے تعلق سے ہمیں توقف کرنا چاہیئے !

*🌹واللہ تعالی ورسولہ اعلم🌹*
ا__________❣⚜❣___________
*✍🏻کــــــتـــــــبـــــہ*
*حضرت علامہ مفتی ابو الاحسان محمد مشتاق احمد قادری رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی میرج شریف مہاراشٹر*
*🗓 ۲۲ اکتوبر بروز منگل ۲۰۱۹ عیسوی*
*رابطہ* https://wa.me/+919838501782
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت مولانا محمد معصوم رضا صاحب قبلہ کرناٹکا منگلور*
ا___________❣⚜❣__________
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
ا___________❣⚜❣__________
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غـوث وخـواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی*
ا__________❣⚜❣___________

Thursday, October 24, 2019

تقدیر کی اقسام و احکام

*❣تقدیر کی اقسام و احکام❣*

*السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ*

سوال کیا تقدیر کا فیصلہ اٹل ہوتا ہے یا بدل بھی سکتا ہے بحوالہ قرآن واحادیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں آپ سب کی مہربانی ہوگی
*فـخـر ازھـر چینل لنک ⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*🌹سائل محمد تعلیم رضا🌹*
ا__________❣⚜❣___________
*وَ عَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎*

*📝الجواب بعون الملک الوہاب ⇩*
تقدیر میں تبدیلیاں رد وبدل بدلاٶ ہوتا ضرور ہے لیکن ہر لکھی ہوٸی ہر تقدیر نہیں بدلتی بلکہ بعض تقدیر دعائيں اور اعمال صالحہ کی بنا بدل جاتی ہے تو اس سے معلوم ہوا تقدیر کی بھی قسمیں ہیں جو ایک میں تبدیلی ہو سکتی ہے اور ایک میں نہیں
اب تقدیر کی قسمیں جو ہمارے اسلاف و اکابرین نے فرمائی وہ تین قسمیں ہیں

📃جیسا کہ صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ
قضا (تقدیر ) تین قسم کی ہے
(۱) مُبرَمِ حقیقی، کہ علمِ الٰہی میں کسی شے پر معلّق نہیں۔  (۲) معلّقِ محض، کہ صُحفِ ملائکہ میں کسی شے پر اُس کا معلّق ہونا ظاہر فرما دیا گیا ہے۔
(۳) معلّقِ شبیہ بہ مُبرَم، کہ صُحف ِملائکہ میں اُس کی تعلیق مذکور نہیں اور علمِ الٰہی میں تعلیق ہے
  وہ جو مُبرَمِ حقیقی ہے اُس کی تبدیل نا ممکن ہے، اکابر محبوبانِ خدا اگر اتفاقاً اس بارے میں کچھ عرض کرتے ہیں تو اُنھیں اس خیال سے واپس فرما دیا جاتا ہے جیسے  ملائکہ قومِ لوط پر عذاب لے کر آئے، سیّدنا ابراہیم خلیل ﷲ عَلٰی نَبِیِّنَا الْکَرِیْم وَعَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃ وَالتَّسْلِیْم کہ رحمتِ محضہ تھے،  اور ایسا کیوں نہ ہو کہ اُن کا نامِ پاک ہی ابراہیم ہے،
یعنی ابِ رحیم، مہربان باپ، اُن کافروں کے بارے میں اتنے ساعی ہوئے کہ اپنے رب سے جھگڑنے لگے، اُن کا رب فرماتا ہے۔
*" یُجَادِلُنَا فِیْ قَوْمِ لُوْطٍ "*
*(📙پ۱۲، ھود:۷۴)*
🚿 ہم سے جھگڑنے لگا قومِ لوط کے بارے میں
*( ترجمہ کنزالایمان*
قومِ لوط پر عذاب قضائے مُبرَمِ حقیقی تھا، خلیل ﷲعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام اس میں جھگڑے تو اُنھیں ارشاد ہوا:  ’’اے ابراہیم! اس خیال میں نہ پڑو،بیشک اُن پر وہ عذاب آنے والاہے جو پھرنے کا نہیں۔
*(📘بہارِ شریعت ،جلد ۱  حصہ ۱ ص ٧ مکتبہ فاروقیہ بکڈپو)*
اور وہ جو ظاہر قضائے معلّق ہے، اس تک اکثر اولیا کی رسائی ہوتی ہے، اُن کی دُعا سے، اُن کی ہمّت سے ٹل جاتی ہے اور وہ جو متوسّط حالت میں ہے، جسے صُحف ِملائکہ کے اعتبار سے مُبرَم بھی کہہ سکتے ہیں ، اُس تک خواص اکابر کی رسائی ہوتی ہے
جیسے کہ  حضور سیّدنا غوثِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اسی کی جانب اشارہ کرتے ہوٸے فرماتے ہیں :’’میں قضائے مُبرَم کو رد کر دیتا ہوں ‘‘
اور اسی کی نسبت حدیث میں ارشاد ہوا :’
*’اِنَّ الدُّعَاء َ یَرُدُّ القَضَاء َ بَعْدَ مَا اُبْرِمَ‘‘*
(بیشک دُعا قضائے مُبرم کو ٹال دیتی ہے)
*(📕بہارِ شریعت ، جلد ۱ حصہ ١ ص ٨ مکتبہ فاروقیہ بکڈپو )*

📜اور حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی تقدیر کے متعلق فرماتے ہیں کہ
تقدیر کے لغوی معنی اندازہ لگانا ہے اور اصطلاح میں اس اندازے اور فیصلہ کا نام تقدیر ہے جو رب کی طرف سے اپنی مخلوق کے متعلق تحریر میں آچکا
تقدیر تین قسم کی ہیں
 ( ١ ) مبرم ( ٢) مشابیہ مبرم ( ٣ ) معلق
پہلی قسم میں تبدیلی ناممکن ہے دوسری خاص محبوبوں کی دعا سے بدل جاتی ہے اور تیسری عام دعاٶں اور نیک اعمال سے بدلتی رہتی ہے
*(📓 مراة المناجیح جلد ١ ص ٧٧ )*

👌🏻مذکورہ بالا حوالاجات سے واضح ہوا کہ مبرم میں تبدیلی ناممکن اور مشابیہ مبرم و معلق میں تبدیلی ہوتی ہے جو اکثر کرامات اولیإ میں دیکھنے کو ملتی ہے

*🌹واللہ اعلم ورسولہ🌹*
ا__________❣⚜❣___________
*✍🏻ازقلم حضرت علامہ مولانا محمد جابر القادری رضوی صاحب قبلہ مدظہ العالی والنورانی مسـجد نور جاجپور اڑیسہ*
*🗓 ۲۳ اکتوبر بروز منگل ۲۰۱۹ عیسوی*
*رابطہ* https://wa.me/+918369465176
ا___________❣⚜❣__________
*🔸فخر ازھر گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917542079555
https://wa.me/+917800878771
ا___________❣⚜❣__________
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فـــخـــر ازھـــر گــروپ*
*محمدایوب خان یارعلوی بہرائچ*
ا__________❣⚜❣___________

Tuesday, October 22, 2019

نماز میں لاٶڈ اسپیکر کا استعمال اور علماۓ کرام کی آرا

*نماز میں لاوڈ اسپیکر کا استعمال اور علماء کی آرا*
---------------------🌎-----------------------
*مسئلہ لاوڈ اسپیکر پر نماز کے باب میں علماے اہلسنت کا کیا موقف ہے؟*
----🌸🍥🌸---
     *بسم اللہ الرحمن الرحیم*
📋 *الجواب لاوڈ اسپیکر پر نماز کے سلسلے میں علماے اہلسنت کے موقف یہ ہیں*
(1) *پہلا موقف :بعض علماے کرام فرماتے ہیں کہ اس کا استعمال بحالت نماز درست نہیں مقتدیوں کی نماز فاسد ہوجاتی ہے جن میں سے چند یہ ہیں* *حضرت مفتی اعظم ہند مصطفی رضا خان رحمةاللہ*
*حضرت صدرالشریعہ علیہ الرحمہ*
*اور نائب مفتی اعظم ہند حضور شارح بخاری رحمةاللہ علیہ وغیرہ-📕فتاوی مصطفویہ ص 10-*
(2) *دوسراموقف:بعض علماے کرام کہتے ہیں درست ہے نماز فاسد نہیں ہوتی، *جیسے مفتی اعظم پاکستان*
*مفتی اگرہ حضرت مولانا عبد الحفیظ صاحب علیہ الرحمہ*
*اور مبلغ اسلام عبد العلیم میرٹھی علیھم الرحمة-📘فتاوی نوریہ*
(3) *تیسرا موقف :درست ہے نہ استعمال کرنا بہتر ہےجیسے *حضور حافظ ملت*،
*مفتی بحرالعلوم*،
*صدرالافاضل حضرت علامہ نعیم الدینی علیھم الرحمة*،
*اور حضور سراج الفقہا مفتی محمد نظام الدین صاحب قبلہ صدرالمدرسین جامعہ اشرفیہ مبارک پور📙ملفوظات حافظ ملت ص 44،📘لاوڈ اسپیکر کا شرعی حکم-*
(4) *چوتھا موقف : مکروہ یہ موقف *حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمةکا ہے-📕فتاوی نعیمیہ*
(5) *پانچواں موقف:ناجائز ہے لیکن  مکبر کے ساتھ لاوڈ اسپیکر کا استعمال کیا جاسکتا ہے-*
      📚  *لاوڈ اسپیکر کا شرعی حکم*
  *بہر حال لاوڈ اسپیکر پر نماز پڑھانا بہتر نہیں* -
*واللہ تعالی اعلم*

========🌸🍥🌸=========
📄 *تصدیق وتصحیح*
   *محقق مسائل جدیدہ سراج الفقہاء*
*مفتی محمد نظام الدین رضوی برکاتی*
*پرنسپل جامعہ اشرفیہ مبارک پور*
            *اعظم گڑھ یوپی*
----------------🌸🍥🌸------------------

کسی جاندار کی تصویر پر سبحان الله ماشاءاللہ لکھنا کیسا ہے

*🌹 کسی جاندار کی تصویر پر سبحان اللہ ماشاءاللہ لکھنا کیسا🌹*

اسلام علیکم
حضرت مفتی صاحب جواب عنایت فرمایں,
کسی جاندار فوٹو کی تعریف میں سبحان اللہ کہنا یا لکھنا کیسا ہے,
جیسے آجکل فیسبک اور واٹسپ پہ لکھتے ہیں؟؟؟
. سائل:عبد القادر رضوی. بریلی
 شریف.
🍀🍀🍀🍀🍀🍀
     بسم اللہ الرحمن الرحیم
جواب:اس بارے میں علمائے کرام کے موقف میں اختلاف ہے. لہذا اسی اعتبار سے حکم بھی جداگانہ ہوگا.ہم یہاں ہندوستان کے دو معتبر عالم دین کی تحقیق اور حکم پیش کر رہے ہیں.
🍀تاج الشریعہ مفتی محمد اختر رضا خاں ازہری بریلوی مدظلہ العالی کی تحقیق یہ ہے کہ  جاندار کی تصویر چاہے دستی ہو کہ عکسی ہاتھ سے بنائی جائے یا موبائل-فون کی ساکت تصویر ہو. یا پھر ویڈیو سازی کی گئی ہو. ہر طرح کی جاندار کی تصویر بلا شبہ ناجائز وحرام ہے. لہذا ان کے نزدیک جاندار کی ہرطرح کی تصویر دیکھ کر سبحان اللہ اور ماشاءاللہ کے کمنٹس بولنا. یا تصویر کی تعریف کرنا ناجائز وحرام ہوگا.
🍀دوسری تحقیق اس مسئلے میں شیخ الاسلام مفتی محمد مدنی اشرفی مصباحی مدظلہ العالی کی ہے.ان کےنزدیک موبائل سے لی جانے والی تصویریں یا دوسرے جدید ذرائع ابلاغ سے کھینچی جانے والی ڈیجیٹل تصویریں جب تک برقی شعاع کی صورت میں محفوظ ہیں.باہر اس کی پرنٹ نہیں نکالی گئی ہے.تصویر کے حکم میں نہیں. لہذا اب ان کی تحقیق کے مطابق کسی ڈیجیٹل تصویر پر سبحان اللہ. ماشاء اللہ  کے کمنٹس لکھنے اور بولنے میں کوئی حرج نہیں. بلا شبہ جائز ہے.
چوں کہ یہ ایک فرعی مسئلہ ہے. لہذا جس عالم دین کی تحقیق پر دل جم جائے. شوق سے عمل کریں. ساتھ ہی اس کے برعکس عمل کرنے والوں پر طعن و تشنیع سے کام نہ لیں. کہ یہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے.

ھذا ماسنح لی والحق عند ربی.

✍🏻فیضان سرورمصباحی
      جامعہ اشرفیہ مبارکپور
       3/صفر المظفر 1439ھ

Monday, October 21, 2019

امام صاحب کے گلے کا بٹن کھلا رہا تو نماز ہوگی یا نہیں

*🌹امام صاحب کے گلے کا بٹن کھلا رہا تو نماز ہوگی یا نہیں ؟؟؟🌹*


السلام علیکم
 ایک امام صاحب جب نماز پڑھاتے ہیں تو گلے کا بٹن کھلا رہتا ہے اگرچہ گلے کی ہڈی نظر نہیں آتی ہے بہتر تو یہ ہو کہ بٹن لگا لیں تاکہ مقتدیوں میں بٹن بند کرنے کا ایک رجحان پیدا ہو لیکن امام صاحب ماننے کو تیار نہیں ہیں آپ حضرات رہنمائی فرمائیں
*🌹سائل عقیل خان ممبئ🌹*
ا__________❣⚜❣___________
*و علیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ*

*📝الجواب اللھم ہدایة الحق والصواب ⇩*
صورت مستفسرہ میں جواب یہ ہے کہ
حضور فقیہہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ
قمیص یا کرتے کے بٹن لگالئے کہ
سینہ ڈھک گیا اور اوپر کا بٹن نہ لگانے کے سبب گلے کے پاس کا خفیف (ہلکا سا) حصہ کھلا رہا تو حرج نہیں
*(📙فتاویٰ رضویہ جلد سوم صفحہ نمبر 447)*

🚿اور اگر سینہ کھلا رہا تو مکروہ اور ظاہر کراہت تحریمی
*(📗بہار شریعت حصہ سوم صفحہ نمبر 166)*

🎁اور اس صورت میں امام ومقتدی اور منفرد سب پر نماز کا اعادہ واجب
*" لان کل صلاہ ادیت مع کرھیتہ التحریم تجب اعادتھا "*
*(درمختار)*

*(📚بحوالہ فتاویٰ فیض الرسول جلد اول صفحہ نمبر 273)*

👌🏻لہذا ! معلوم ہوا کہ اگر قمیص یا کرتے کےاوپر کا بٹن نہ لگانے کے سبب گلے کے پاس کا ہلکا سا حصہ کھلا رہا تو حرج نہیں
اور اگر سینہ کھلا رہا تو مکروہ تحریمی ہے
تواس صورت میں
امام و مقتدی اور منفرد سب پر نماز کا اعادہ واجب
امام صاحب مذکور احتیاط رکھیں قبل تکبیر تحریمہ قمیص آستین اور پائجامہ شلوار کی مہڑی وغیرہ ٹھیک ٹھاک کرلیا کریں
تاکہ مقتدیوں کے درمیان کسی قسم کی بدگمانی پیدا نہ ہو  اور مقتدی حضرات بھی اپنے امام پر کسی قسم کی ریشہ دوانی نہ کریں علمائے کرام ائمہ کرام کا ادب واحترام کیا کریں


*🌹واللہ تعالی ورسولہ اعلم🌹*
ا__________❣⚜❣___________
*✍🏻کــــــتـــــــبـــــہ*
*حضرت علامہ مفتی ابو الاحسان محمد مشتاق احمد قادری رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی میرج شریف مہاراشٹر*
*🗓 ۱۸ اکتوبر بروز جمعہ ۲۰۱۹ عیسوی*
*رابطہ* https://wa.me/+919838501782
ا___________❣⚜❣__________
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
ا___________❣⚜❣__________
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غـوث وخـواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی*
ا__________❣⚜❣___________

Wednesday, October 9, 2019

تین دن سے زیادہ قطع تعلق رکھنا کیسا ہے

تین دن سے زیادہ قطع تعلق رکھنا کیسا

ســـــــــوال
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ قطع تعلق رکھا خطرہ ہے کہ اس کا خاتمہ ایمان پر نہ ہو
اور جس نے ایک سال تک قطع تعلق رکھا اس نے اپنے بھائ کا قتل کیا
       کون سی کتاب اور اس کے راوی کون ہیں
مکمل حدیث کیا ہے
تحقیق کے ساتھ عنایت فرمائیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟

الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مستفسرہ میں مذکورہ بالا حدیث ابوداؤد شریف جلد سوم  کتاب آداب و اخلاق میں حدیث نمبر 4915 کی ہے
ابوخراش سلمٰی کہتے ہیں کہ ؛ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو فرماتے سنا ؛ جس نے اپنے بھائی سے ایک سال تک قطع تعلق رکھا تو یہ اس کے خون بہانے کی طرح ہے ؛

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا ؛ کسی مسلمان کیلئے جائز نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ ناراض رہے جس آدمی نے تین دن سے زیادہ تعلق منقطع رکھا اور وہ اس دوران فوت ہوگیا تو دوزخ میں داخل ہوگا؛  واللہ اعلم بالصواب؛
 ابوداؤد شریف جلد سوم  کتاب آداب و اخلاق حدیث نمبر 4915


کتبہ؛
ابوالصدف محمد صادق رضا
مقام؛  سنگھیا   پورنیہ
خادم؛  شاہی جامع مسجد
پٹنہ  بہار  الھند

الجواب صحیح محمد شبیر احمد صدیقی جامع مسجد احمد آباد گجرات

Tuesday, October 8, 2019

سجدہ میں دونوں پاٶں کے تین تین انگلیوں کا پیٹ زمین پرنہ لگا کیسا ہے

۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
 _*☘سجـدہ میـں دونــوں پاؤں کے تین تین انگلیوں کا پیٹ زمین پرنہ لگاناکیساھے،؟☘*_ 
*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🌹 _اَلسَـلامُ عَلَيیکم وَرَحمَةُاللہِ وَبَرَکَاتُه_ 🌹‎*
*_★★ــــــــــــ♥🌸🌸🌸♥ــــــــــــ★★_*
 _📜کیافرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسٸلہ ذیل کے بارے میں کہ نماز میں سجدےکی حالت تین انگلیوں کا پیٹ زمین پر لگناواجب ہے اب اگر کوئ شخص جان کریابھول کرتین انگلی کےبجائےایک انگلی یا دو انگلی لگا ئے توکیانماز ہو جائے گی برائےکرم مفصل و مدلل جواب عنایت فرمادیں بہت مہربانی ہوگی_ 
*_🍀سائل:محمد زین العابدین بارہ بنکی_🍀*
 _◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_ 
*🌹 _وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ_ 🌹*

  _*📝الجــــــواب بعون الملک الوھاب*_ 

     _*بشــــــط صحة الســـــــوال:👇*_ 

*_🎗صرت مسئولہ میں امام ہو یا عام نمازی سجدہ میں دونوں پاؤں کی دس انگلیوں میں سے کسی ایک انگلی کا پیٹ زمین پر لگنا فرض ہے اور ہر پاؤں کی تین تین انگلیوں کا پیٹ زمین پر لگنا واجب ہے اور دونوں پاؤں کی دسوں انگلیوں کا پیٹ زمین پر لگنا اور ان کا قبلہ رو ہونا سنت ہے۔ اگر کسی نے اس طرح سجدہ کیا کہ دونوں پاؤں زمین سے اٹھے رہے یا پاؤں کا صرف ظاہری حصہ زمین پر لگایا یا صرف انگلیوں کی نوک لگائی اور ایک بھی انگلی کا پیٹ زمین پر نہ لگا تو نماز نہیں ہوگی، اس نماز کو دوبارہ درست طریقہ کے ساتھ پڑھنا فرض ہوگا۔ اسی طرح اگر ایک انگلی کا پیٹ تو زمین پر لگایا مگر دونوں پاؤں کی تین تین انگلیوں کا پیٹ زمین پر نہ لگایا تو ترکِ واجب کی وجہ سے گناہ بھی ہوگا اور نماز واجبُ الاِعادہ ہوگی یعنی اس نماز کو دہرانا (دوبارہ پڑھنا)واجب ہے۔ نیز امام چونکہ مقتدیوں کی نماز کا ضامن ہوتا ہے تو جس صورت میں امام کی نماز نہیں ہوگی اور اعادہ فرض ہوگا اس صورت میں مقتدیوں کی نماز بھی نہیں ہوگی، ان پر بھی اعادہ فرض ہوگا، یونہی جس صورت میں امام کی نماز واجبُ الاِعادہ ہوگی، مقتدیوں کی نماز بھی واجبُ الاِعادہ ہوگی۔_*

*_📚ماخوذ از : بہار شریعت و فتاویٰ تاج الشریعہ، کتاب الصلوۃ، ص ۱۹۹_*

🌹 _*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب*_ 🌹
*_★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★_*
 _🗓(8)اکتــوبر بروز،منگل(2019)عیســوی_
 _🗓(8) صفــــــرالمظفـــر (1441)ھجــــری_
*_★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★_*
         *📝 _شــــــــرف قلـــــــم_ 📝*
_*اسیــــــر حضـــور اشـــرف العــلــمـاء،ابـــو حنـــیـــفـــہ محمــــــــــد اکـبــــر اشــــــرفــی رضــــــــوی، مانخـــــــورد مـــمـــبـــئــــــــی*_ 
 *_رابطــــہ نمبــــر📞 919167698708_ +☎*
 _◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_
               *🖥المشتہــــــر🖥*
*_منجــانب،منتظمیـن،پیغــام مسلک آعلحضـرت گـروپ محمــد نــوشــاد عـالـم کٹیہــاربہــار الھنـــــد شامل ہونے کیلئے رابطــہ کریـــں_*
*_رابطــــــہ نمبـــــر : +919934959535_ ☎*
*•─────────────────────•*
 *💙 _(پیغــام مسلک آعلحضرت گــــروپ)_ 💙*
*•─────────────────────•*

Wednesday, October 2, 2019

طلاق رجعی کا مسٸلہ


طلاق رجعی کا مسئلہ

*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
 _*☘،،،،،،،طلاق رجعـــــــی کامسئلہ،،،،،،؟☘*_ 
*‭‮‭‮ _◆ـــــــــ‭‮‭‮ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🌹 _اَلسَـلامُ عَلَيیکم وَرَحمَةُاللہِ وَبَرَکَاتُه_ 🌹‎*
*_★★ــــــــــــ♥🌸🌸🌸♥ــــــــــــ★★_*
 _📜کیافرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسٸلہ ذیل کے بارے میں کہ زید نے اپنی بیوی کو طلاق رجعی دی اور عدت کے اندر زید نے رجعت نہیں کی تو اب کونسی طلاق واقع ہو گی مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں_ 
*_🍀سائل:محمــد منظرالقادری کاٹ گاؤں_🍀*
 _◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_ 
*🌹 _وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ_ 🌹*

  _*📝الجــــــواب بعون الملک الوھاب*_ 

*صورت مستفسرہ میں اگر زید کا غصہ اس حد تک تھا کہ عقل جاتی رہے تو طلاق واقع نہیں ہوئی*

*اگر ایسا نہیں ہے، عام طور پر لوگ جس طرح غصہ کرتے ہیں, ایسی صورت میں دو طلاق رجعی پڑجائے گی، عدت کے اندر رجوع کریں اور رجوع نہیں کیا عدت گزر گئی تو اسے اپنی زوجیت میں رکھنے کے لیے نئے مہر سے نکاح کریں،* 

*حیض والی ہے تو عدت تین حیض، اور اگر حیض اب تک آئی نہیں یا آنا بند ہو گیا تو عدت تین مہینے اور اگر حاملہ ہو تو عدت وضع حمل ہیں*

*نوٹ: بالفرض اگر عورت عدت سے باہر ہو گئی اور رجوع نہیں کیا اب اس کو نکاح میں لانا چاہتا ہے تو دو مسلمان مرد یا ایک مسلمان مرد دو عورت کے موجوگی میں زینب سے کہے* *"میں نے تمہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مہر پر اپنی زوجیت میں لیا، کیا تم اس بات رضا مند ہو ؟"*

*زینب کہے: جی میری رضا مندی ہیں, / مجھے قبول ہے*
*نکاح منعقد ہوگیا اب ہنسی خوشی ساتھ ساتھ رہیں،*

*📚ماخوذ از :::: قانون شریعت،و بہار شریعت، شریعت جلد دوم، حصہ ہشتم، طلاق کا بیان*

🌹 _*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب*_ 🌹
*_★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★_*
 *🕋 _پیغــام مسلک آعلحضــرت گــــروپ_🕋*
*🕋 _(۲)اکتــوبر بروز،بــدھ(۲۰۱۹)عیسوی_🕋*
*🕋 _(۲) صفــر المظفــر (۱۴۴۱)ھجـــــری_🕋*
*_★★★ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ★★★_*
         *📝 _شــــــــرف قلـــــــم_ 📝*
_*اسیــــــر حضـــور اشـــرف العــلــمـاء،ابـــو حنـــیـــفـــہ محمــــــــــد اکـبــــر اشــــــرفــی رضــــــــوی، مانخـــــــورد مـــمـــبـــئــــــــی*_ 
 *_رابطــــہ نمبــــر📞 919167698708_ +☎*
 _◆ــــــــــــــــــ▪☘▪ـــــــــــــــــــ◆_
               *🖥المشتہــــــر🖥*
*_منجــانب،منتظمیـن،پیغــام مسلک آعلحضـرت گـروپ محمــد نــوشــاد عـالـم کٹیہــاربہــار الھنـــــد شامل ہونے کیلئے رابطــہ کریـــں_*
*_رابطــــــہ نمبـــــر : +919934959535_ ☎*
*•─────────────────────•*
 *💙 _(پیغــام مسلک آعلحضرت گــــروپ)_ 💙*
*•─────────────────────•*

Tuesday, October 1, 2019

زید کی بیوی غیر مسلم کے ساتھ فرار ہوگٸ نیز پوجاپاٹ بھی کرلی کچھ دن کے بعد ایمان لاکر خالد سے جو مسلم ہے نکاح کرسکتی ہے تو کیا حکم ہے

*🌹زید کی بیوی غیر مسلم کے ساتھ فرارہوگئ نیز پوجاپاٹ بھی کرلی کچھ دن کے بعد  ایمان لا کر  خالدسے جو مسلم ہے نکاح کرنا چاہتی ہے تو کیا حکم ہے؟🌹*

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا فرماتے ہیں علمإ کرام و مفتیان عظام اس مسٸلہ میں کہ
زید کی بیوی بکر کے ساتھ فرار ہوگٸ پھر بکر کے یہاں سے ایک غیر مسلم کے یہاں چلی گٸ اور ہندو دھرم قبول کر لیا اور اس دھرم کے مطابق پوجا پاٹ کرنے لگی پھر کچھ دنوں بعد خالد کے ساتھ چلی گٸ اور دوبارہ مذہب اسلام قبول کرلیا وہ خالد کے ساتھ نکاح کرنا چاہتی ہے اسکے بارے میں کیا حکم ہے؟؟
مع حوالہ بالتفصیل جواب عنایت فرمائیں
*فـخـر ازھـر چینل لنک ⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*🌹المستفتی۔ محمد ایوب رضا قادری(کولکاتہ)🌹*
ا___________💠⚜💠___________
*و علیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*

*📝الجوابـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ⇩*
صورت مسئولہ میں
زید کی بیوی  مذہب اسلام قبول کرنے کے بعد زیدہی سے تجدید  نکاح کرنے پر مجور کی جائے گئ احتیاطالا صل مذہب
لہذا اگر زید کی بیوی زید کے ساتھ نہ رہنا چاہیے تو جس طرح بھی ہوسکے اس سے طلاق حاصل کرے تاوقتیکہ زید طلاق نہ دےہندہ کسی دوسرے کےساتھ نکاح نہیں کر سکتی

📄درمختار میں ہے؛؛
*" تجبر علی الاسلام وعلی تجدید النکاح زجرا لهابمہر یسیرکدینار وعلیہ الفتوی اھ*

*( 📚فتاوی فیض الرسول جلد دوم صفحہ 164 )*

*🌹واللہ تعالی اعلم🌹*
ا___________💠⚜💠___________
*✍🏻حضرت مولانا محمد اختر رضاقادری رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی نیپال گنجوی ناظم اعلی مدر سہ فیض العلوم خطیب وامام نیپالی سنی جامع مسجد سر کھیت (نیپال)*
*🗓 ۱ اکتوبر بروز منگل ۲۰۱۹ عیسوی*
*رابطہ👇🏻* https://wa.me/+9779815598240
ا___________💠⚜💠__________
*🔸فخر ازھر گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917542079555
https://wa.me/+917800878771
ا___________💠⚜💠__________
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فـــخـــر ازھـــر گــروپ*
*محمدایوب خان یارعلوی بہرائچ*
ا__________💠⚜💠___________

کیا عالم و متعلم کو جواب اذان نہ دینے کی رعایت ہے

*❣کیا عالم ومتعلم کو جواب اذان نہ دینے کی رعایت ہے ؟❣*



اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎ 
کیا فرماتے ہہیں علماےکرام اس مسلہ کے بارے میں ?
کیا دوران اذان گفتگو کی جا سکتی ہے : زید کہتا ہے دوران اذان گفتگو نہیں کرنی چاہیے  اسلیئے کہ اذان کا جواب دینا واجب ہے   بکر نے کہا کہ اذان کے دوران گفتگو کی جا سکتی ہے  مگر دنیاوی نہ ہو  دینی ہو
اب اسمیں صحیح کون کہھ رہا ہے 
زید یا کہ بکر
جواب قرآن و حدیث کی روشنی میں عنایت فرمائیں مہربانی ہو گی
*🌹سا ئل محمد رضا برکاتی نیپال🌹*
ا__________❣⚜❣___________
*و علیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ*

*📝الجواب الھم ہدایة الحق والصواب ⇩*
صورت مسئولہ میں عرض یہ ہےکہ
شارخ بخاری حضرت مفتی محمد شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ
تحریر فرماتے ہیں کہ
علماء نے فرمایا ہےاگر کوئی تلاوت کررہاہے اوراذان کی آواز آئی تو تلاوت روک کر اذان بغور سنے اور اس کاجواب دے
لیکن اگر فقہاء علمی تذکرے میں ہوں توان کےلئے وہ حکم نہیں

📃تنویر الابصار ودرمختار میں ہے
*"  ویجیب من سمع الاذان ولوجنبا لاحائضا  (الی ان قال)وتعلیم علم وتعلمہ بخلاف القرآن ٬٬٬٬٬٬٬٬٬٬٬*

📄اس کےثحت شامی میں ہے
*" ای شرعی فیما یظھر ولذا عبرفی الجوھرہ بقراءہ  ""*
*(📗جلد اول صفحہ نمبر 396)*
یعنی جواذان سنے وہ جواب دے اگرچہ جنبی ہوحائضہ جواب نہ دے
نہ وہ جوعلم کی تعلیم دینے یا تعلیم حاصل کرنے میں مصروف ہے
قرآن کی تلاوت کرنے والا جواب دے
علم سے مراد علم شرعی ہے
*( 📘تقریظ جلیل مفتی محمد شریف الحق امجدی صاحب علیہ الرحمہ بر فتاویٰ برکاتیہ صفحہ نمبر 11/12)*

 💌حضرت شارح بخآری علیہ الرحمہ کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ بکر کا قول صحیح ہے ہاں یہ یاد رہے کہ اس قسم کےمسائل عوام الناس کے درمیان لا کر علماء سے بدگمانی کا شکار نہ بنائے علماء نوافل ترک کریں گے تو عوام سنن سے غافل ہونگے
علمائے کرام اور طلبائے عظام کو یہ رعایت فرض واجب کے طور پر نہیں ہے
کہ اس جزیہ کا سہارا لےکر جواب اذان سے غفلت برتیں ممکن حد جواب اذان کا التزام رکھیں

*🌹واللہ تعالی ورسولہ اعلم🌹*
ا__________❣⚜❣___________
*✍🏻کــــــتـــــــبـــــہ*
*حضرت علامہ مفتی ابو الاحسان محمد مشتاق احمد قادری رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی میرج شریف مہاراشٹر*
*🗓 ۳۰ ستمبر بروز سوموار ۲۰۱۹ عیسوی*
*رابطہ* https://wa.me/+919838501782
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت علامہ محمد اختر رضا قادری صاحب قبلہ سرکھیت نیپال*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح فقط محمد مکتوب رضا نوری ابوالعلائی مقام موہنیاں پلاسی ضلع ارریہ بہار*
ا___________❣⚜❣__________
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
ا___________❣⚜❣__________
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غـوث وخـواجہ*
*گروپ محمد ایوب خان یارعلوی*
ا__________❣⚜❣___________