سوال نمبر:19110
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ حضرت محدثین نےکوئی ایسی روایات نقل ہےجو کوئی مجنون پاگل پراسم مبارکہ ائمہ اہل بیت پڑھ کردم کردیں جنون پاگل پن دور ہوجائے وہ کیا سند ہے مکمل کون کون سے کتب حدیث میں وہ سند دی گئی ہے جس میں حضرت علی کرم اللہ وجہ الکریم سے لیکربارہ اماموں کے نام کی سند ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
جی ہاں،ایسی سند موجود ہےاوروہ یہ ہے:"حدثنی ابوموسی الکاظم عن ابیہ جعفرالصادق عن ابیہ محمدن الباقرعن ابیہ زین العابدین عن ابیہ الحسین عن ابیہ علی ابن ابی طالب رضی اللہ تعالٰی عنھم."یہ اہل بیت اطہارکی اپنےآباء واجدادسےروایت ہےاورہمارےآئمہ کرام میں سےبعض جب یہ سند بیان کرتےتو فرماتے:اگریہ سند مجنون پرپڑھی جائےتو اسےافاقہ ہوجائے۔اوربعض نےیہ پڑھی تواس سےفی الواقع افاقہ بھی ہوا۔
ویسےتویہ سند کئی کتب میں موجود ہےمگریہ صحاح ستہ میں سےبھی ایک کتاب میں موجود ہے،چنانچہ سنن ابن ماجہ میں ہے:حدثنا سهل بن أبي سهل ومحمد بن إسمعيل قالا حدثنا عبد السلام بن صالح أبو الصلت الهروي حدثنا علي بن موسى الرضا عن أبيه عن جعفربن محمد عن أبيه عن علي بن الحسين عن أبيه عن علي بن أبي طالب قال «قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الإيمان معرفة بالقلب وقول باللسان وعمل بالأركان» قال أبو الصلت لو قرئ هذا الإسناد على مجنون لبرأ(حدیث نمبر:65، سنن ابن ماجہ)
اورتاريخ أصبهان میں أبو نعيم أحمد بن عبد الله بن أحمد بن إسحاق بن موسى بن مهران الأصبهاني (ت 430هـ))لکھتےہیں:"وقال أبو علي: قال لي أحمد بن حنبل: إن قرأت هذا الإسناد على مجنون برئ من جنونه،وماعيب هذا الحديث إلاجودة إسناده"(1/174، العلمیۃ)
اسی طرح"التدوين في أخبار قزوين"میں أبو القاسم عبد الكريم بن محمد بن عبد الكريم الرافعي القزويني (ت ٦٢٣هـ) لکھتے ہیں:قال أبو الصلت عبد السلام بن صالح الهروي لو قرىء هذا الاسناد على مجنون لأفاق وعن عبد الرحمن بن أبي حاتم الرازي قال كنت مع أبي بالشام فرأيت رجلا مصروعا فذكرت هذا الاسناذ فقلت أجرب بهذا فقرأت عليه هذا الإسناد فقام الرجل فنفض ثيابه ومر۔"(3/482، دار الکتب العلمیۃ)
اس سند پرتین اہم اشکالات کئےجاتےہیں کہ ابو الصلت الہروی ضعیف ہیں بلکہ بعض نے کذاب کی جرح کی ہے اورتشیع بھی کہا ہےاوردوسرا یہ کہ ابو علی مجہول ہےاور تیسرا یہ کہ یہ کوئی ذکریادعا نہیں جس سے شفاء ملےاس لیے مذکورہ بالا قول موضوع ہے۔
اقول:ابو الصلت الہروی جمہورکےنزدیک کذاب نہیں بلکہ ضعیف ہیں اورضعیف کی روایت بھی فضائل میں قبول ہوتی ہے چہ جائیکہ خود سند ہو اوراس میں بھی نیک لوگوں کےناموں کی برکت کا حصول مطلوب ہے۔اورابوعلی کا مجہول ہونا بھی وضع کو مستلزم نہیں کہ اس سے بھی یہ روایت محض ضعیف ہو گی نہ کہ موضوع۔اوررہی تیسری بات تو یہ البانی اوراس کی اصول وفروع کےاشکالات ہیں جو ویسے ہی بزرگان دین کے فیض سےمحروم ہیں تو مبارک لوگوں کا نام لینا اوران کا ذکرکرنا باعث برکت و رحمت ہوتا ہےاوررحمت و برکت سے شفاء کا حصول کسی ثبوت کا محتاج نہیں کہ جیسے رب ذکرودعا پررحمت وبرکت دیکرشفاء عطا فرماتا ہےتو اس میں کوئی استحالہ نہیں کہ وہ بزرگوں و اہل بیت کےناموں کی برکت سےشفاء دیدے۔مزید یہ کہ جیسےاصحاب کہف کے ناموں کی برکت سے شفاء ملتی ہے ایسے ہی اولیاء امت محمدیہ و اسمائے اہل بیت کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم اجمعین بھی باعث شفاء ہیں۔
چنانچہ سنن ابن ماجہ کی حدیث کےتحت علامہ سندھی اپنےحاشیۃ سندی علی ابن ماجہ میں لکھتے ہیں:"وفي الزوائد إسناد هذا الحديث ضعيف لاتفاقهم على ضعف أبي الصلت الراوي قال السيوطي والحق أنه ليس بموضوع وأبو الصلت وثقه ابن معين وقال: ليس ممن يكذب وقال في الميزان رجل صالح إلاأنه شيعي تابعه علي بن غراب وقد روى له النسائي وابن ماجه ووثقه ابن معين والدارقطني قال أحمد أراه صادقا وقال الخطيب كان غاليا في التشيع وأما في روايته فقد وصفوه بالصدق ثم ذكرله بعض المتابعات قوله:(لبرأ من جنونه)لما في الإسناد من خيارالعباد وهم خلاصة أهل بيت النبوة رضي الله تعالى عنهم وهو من برئ المريض من الداء لامن برئت من الأمربكسرالراء أي تبرأت فإن أبا الصلت هو القائل لهذا القول ولا يستقيم عنه أن يقول هذا القول بهذا المعنى لابالنظرإلى نفسه ولابالنظرإلى من بعده"
(1/35، دارالجیل،بیروت)
اورسیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فتاوی رضویہ میں الصواعق المحرقہ کےحوالےسےلکھتےہیں:جب امام علی رضا رضی اللہ تعالٰی عنہ نیشاپورمیں تشریف لائے،چہرہ مبارک کےسامنےایک پردہ تھا،حافظانِ حدیث امام ابوذراعہ رازی و امام محمد بن اسلم طوسی اوران کےساتھ بیشمارطالبانِ علمِ حدیث حاضرِخدمتِ انورہوئےاورگڑگڑا کرعرض کیا اپناجمالِ مبارک ہمیں دکھائیےاوراپنےآبائے کرام سےایک حدیث ہمارےسامنےروایت فرمائیے،امام نےسواری روکی اورغلاموں کو حکم فرمایا پردہ ہٹالیں خلقِ خدا کی آنکھیں جمال مبارک کےدیدارسےٹھنڈی ہوئیں۔دوگیسو شانہ مبارک پرلٹک رہے تھے۔پردہ ہٹتےہی خلق خدا کی وہ حالت ہوئی کہ کوئی چلّاتاہے، کوئی روتا ہے،کوئی خاک پرلوٹتاہے،کوئی سواری مقدس کا سُم چومتا ہے۔اتنےمیں علماء نےآوازدی:خاموش سب لوگ خاموش ہورہے۔دونوں امام مذکورنےحضورسےکوئی حدیث روایت کرنےکوعرض کی حضورنےفرمایا:حدثنی ابوموسی الکاظم عن ابیہ جعفرالصادق عن ابیہ محمدن الباقرعن ابیہ زین العابدین عن ابیہ الحسین عن ابیہ علی ابن ابی طالب رضی اللہ تعالٰی عنھم قال حدثنی حبیبی وقرۃ عینی رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم قال حدثنی جبریل قال سمعت رب العزۃ یقول لاالٰہ الااللہ حصنی فمن قال دخل حصنی امن من عذابی۔یعنی امام علی رضا امام موسٰی کاظم وہ امام جعفرصادق وہ امام محمدباقروہ امام زین العابدین وہ امام حسین وہ علی المرتضٰی رضی اللہ تعالٰی عنہم سےروایت فرماتےہیں کہ میرے پیارے میری آنکھوں کی ٹھنڈک رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نےمجھ سےحدیث بیان فرمائی کہ ان سےجبریل نےعرض کی کہ میں نےاللہ عزوجل کوفرماتے سناکہ لا الٰہ الااللہ میراقلعہ ہے تو جس نے اسے کہا وہ میرے قلعہ میں داخل ہوا، میرے عذاب سے امان میں رہا۔
یہ حدیث روایت فرماکرحضوررواں ہوئےاورپردہ چھوڑدیاگیا،دواتوں والےجوارشاد مبارک لکھ رہےتھےشمارکئےگئے، بیس 20ہزارسےزائد تھے۔(الصواعق المحرقہ،الفصل الثالث،صفحہ 205،ملتان)
امام احمد بن حنبل رضی اللہ تعالٰی عنہ نےفرمایا:لو قرأت ھذاالاسناد علی مجنون لبرئ من جننہ۔یہ مبارک سند اگرمجنون پرپڑھوں تو ضروراسےجنون سےشفاہو۔
(الصواعق المحرقہ،الفصل الثالث،صفحہ 205،ملتان)
اقول فی الواقع جب اسمائےاصحابِ کہف قدست اسرارہم میں وہ برکات ہیں،حالانکہ وہ اولیائےعیسویین میں سےہیں تو اولیاء محمدیین صلوات اللہ تعالٰی وسلامہ علیہ وعلیہم اجمعین کا کیا کہنا،اُن کےاسمائےکرام کی برکت کیا شمار میں آسکے۔
(فتاوی رضویہ،جلد 9،صفحہ 135،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)
فلہذا اس سند کو باعث برکت و حصول شفاء کےلیے پڑھنے میں حرج نہیں۔
واللہ اعلم بالصواب
(یہ فتویٰ مکمل یعنی پورے کا پورا مع لنکس شئیرکرسکتے ہیں،آدھا کاٹ کر،آدھا کاپی کرکے،یا آدھا سکرین شاٹ لے کر،شئیرکرنے کی اجازت نہیں)
اپنے سوالات لکھ کر(آڈیو وائس میسج میں نہیں،آڈیو وائس میسج بغیرسنے ہی ڈلیٹ کر دیے جاتے ہیں)اس نمبرپروٹس اپ کریں۔مصروفیت کی وجہ سے آپ کے سوال کا جواب تقریبا 12 گھنٹوں سے 24 گھنٹوں کے اندردینےکی کوشش کی جائے گی۔
http://wa.me/+923169168614
Whats App Num
+923169168614
فیس بک اکاؤنٹ لنک
https://www.facebook.com/SyedKamran786
وٹس اپ گروپ لنک
https://chat.whatsapp.com/HjhutGtP9Q084HkNB8gUHA
وٹس اپ چینل لنک
https://whatsapp.com/channel/0029Va88jvD8kyyNPQOHay31
ٹیلی گرام گروپ لنک:
https://t.me/FiqhiMasail2526