💐نماز ہوٸ ہی نہیں تو اعادہ فرض ہے💐
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام و مفتیان عظام اس مسٸلہ ذیل میں کہ
امام کی نیت چار فرضوں کی تھی پہلی دورکعات ختم کرچکے تھے بیچ میں التحیات بھول گۓ اور اللہ اکبر کہ کر کھڑا ہوگیا بعد کو مقتدی نے بتایا وہ بیٹھ گۓ التحیات پڑھی اور آخر میں سجدہ سہوکیا۔آیا مقتدی کی۔امام کی نماز ہوٸ یانہیں
حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرماٸیں
🔍المستفتی:محمد اکرم رضا رضوی
=============================
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون الملک الوہاب
✍🏻اگر امام ابھی پوراسیدھا کھڑا نہ ہونے پایا تھا کہ مقتدی نے بتایا اور وہ (یعنی امام )بیٹھ گیا تو سب کی نماز ہوگٸ اور سجدہ سہو کی حاجت نہ تھی اور اگر امام پورا کھڑا ہوگیا تھا اس کے بعد مقتدی نے بتایا تو مقتدی کی نماز اسی وقت جاتی رہی اور جب اس کے کہنے سے امام لوٹا تو اس کی بھی گٸ اور سب کی گٸ اور اگر مقتدی نے اس وقت بتایا تھا کہ امام ابھی پورا سیدھا نہ کھڑا ہواتھا کہ اتنے میں پورا سیدھا ہوگیا اس کے بعد لوٹا تو مذھب اصح میں نماز ہوتو سب کی گٸ مگر مخالفت حکم کے سبب مکروہ ہوٸ کہ سیدھا کھڑا ہونے کے بعدقعدہ اولی کیلۓ لوٹنا جاٸز نہیں۔نماز کا اعادہ کریں خصوصا ایک مذھب قوی پر نماز ہوٸ ہی نہیں تو اعادہ فرض ہے۔
(واللہ تعالی اعلم بالصواب)
📚لقمہ کے مساٸل ص 28 )(بحوالہ فتاوی رضویہ ج 8 ص 214 رضا فاٶنڈیشن لاھور.کذا فی الھندیہ بقولہ۔ولایسبغ اذاقام الی اخریین ج1 ص99 مکتبہ حقانیہ پشاور )
(کتبہ)
محمد عمران علی نعمانی رضوی
ماگورجان۔تھانہ گوالپوکھر۔ضلع اتردیناجپور ویسٹ بنگال انڈیا
موباٸل نمبر 9773617995
No comments:
Post a Comment