Monday, January 30, 2023

*📝دعا مانگنے کا مسنون طریقہ📝

*📝دعا مانگنے کا مسنون طریقہ📝*

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسٔلہ ذیل میں
دعا مانگتے وقت ہاتھ کس طرح کر نے چاہئیں مع حوالہ
فقیر محمد عدنان رامپور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

*الجواب بعون الملک الوہاب*

دعا مانگنے کا  مسنون طریقہ یہ ہے کہ دعا کے وقت با ادب قبلہ رو مئودب دو زانوں ہوکر بیٹھے اور اپنی دونوں  ہتھیلیوں میں کچھ فاصلہ رکھ کر دونوں ہاتھ سینہ کے برابر کر کے  اوپر آسمان کی طرف  اٹھا ئے اور دعا کرے 

جیسا کہ اعلیٰ حضرت  فاضل بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تحریر فرماتے ہیں  کہ 
دونوں  ہاتھوں میں کچھ فاصلہ ہو 

فی الدر المختار یبسط یدیہ حذاء صدرہ نحو السماء لانھا قبلۃ الدعاء و یکون بینھما فرجۃ فی رد المحتار ای وان قلت قنیۃ 
درمختار میں ہے وہ اپنے دونوں ہاتھ اپنے سینہ کے برابر آسمان کی طرف پھیلائے کیوں کہ آسمان دعا کا قبلہ ہے اور ان کے درمیان فاصلہ ہو رد المحتار میں ہے اگر چہ تھوڑا فاصلہ ہی ہو قنیۃ ت"اھ 

(فتاویٰ رضویہ شریف ج 6 ص 328 رضا فاؤنڈیشن )

واللہ اعلم بالصواب

*(کتبہ)*
محمد ریحان رضا رضوی 
فرحاباڑی ٹیڑھاگاچھ وایہ بہادر گنج 
ضلع کشن گنج بہار انڈیا موبائل نمبر 6287118487

رجب المرجب "7/7/1444 ہجری
جنوری 30/1/ 2023 عیسوی 
بروز سوموار

الجواب صحیح 
حضرت علامہ مفتی شان محمد مصباحی صاحب قبلہ  فرخ آباد یوپ

Wednesday, January 25, 2023

*مصلی اگرتیسری رکعت میں الحمدکےبعدبسم اللہ پڑھےتوکیاحکم ہے*

*مصلی اگرتیسری رکعت میں الحمدکےبعدبسم اللہ پڑھےتوکیاحکم ہے*

👏سوال: فرض کی چار رکعت والی نماز میں تیسری رکعت میں الحمد کے بعد ﷽ پڑھ لی تو سجدہ سہو کرناپڑے گا ؟؟؟

👏سائل : *طارق انجم* اسلامپورہ مالیگاؤں 

 *الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب* 
✍️ مصلی اگرمنفردہےتوکچھ مضائقہ نہیں۔۔۔یہاں تک کہ اگروہ سورہ فاتحہ کےبعدکوئی سورت پڑھتاتوکچھ مضائقہ نہ تھابلکہ بعض ائمہ کےنزدیک مستحب ہے،فتاوی رضویہ میں ہے:

"بلکہ اگر قصداً بھی فرض کی پچھلی رکعتوں میں سورت ملائی تو کچھ مضائقہ نہیں صرف خلاف اولٰی ہے، بلکہ بعض ائمہ نے اس کے مستحب ہونے کی تصریح فرمائی۔
فقیر کے نزدیک ظاہراً یہ استحباب تنہا پڑھنے والے کے حق میں ہے۔۔۔۔ امام کے لئے ضرور مکروہ ہے بلکہ مقتدیوں پر گراں گذرےتو حرام.. 

📚درمختار میں ہے:
ضم سورۃ فی الاولیین من الفرض وھل یکرہ فی الاخر یین المختارلا۱؎۔ملخصاً.... فرض کی پہلی دو رکعات میں سورت کا ملانا، کیا آخری دو رکعتوں میں سورۃ ملانا مکروہ ہے؟؟ مختار قول کے مطابق مکروہ نہیں ۔ 

ملخصاً (ت)📚 (۱؎ درمختار    باب صضۃ الصلوٰۃ مطبوعہ مطبع مجتبائی دہلی ۱۷۱)📚

📚ردالمحتار میں ہے؛
ای لایکرہ تحریما بل تنزیھا لا نہ خلاف السنۃ قال فی المنیۃ وشرحھا فان ضم السورۃ الی الفاتحۃ ساھیا یجب علیہ سجدتا السھو فی قولک ابی یوسف لتاخیر الرکوع عن محلہ وفی اظھر الروایات لایجب لان القرأۃفیھا مشروعۃ من غیر تقدیر والاقتصار علی الفاتحۃ مسنو ن لا واجب اھ 

✍یعنی مکروہ تحریمی نہیں بلکہ تنزیہی ہے کیونکہ  سنت ہے۔ منیہ اوراس کی شرح میں ہے اگر بھول کر فاتحہ کے ساتھ سورۃ ملائی تو امام ابویوسف کے قول کے مطابق اس پر سجدہ سہو ہوگا کیونکہ رکوع اپنے مقام سے مؤخر ہوگیا ہے۔۔۔۔۔۔ اوراظہر روایات کے مطابق اس پر سجدہ سہو لازم نہیں کیونکہ ان آخری رکعتوں میں بغیر مقرر کرنے کے قرأت مشروع ہے اور فاتحہ پر اکتفا سنت ہے واجب نہیں اھ "(34/8)
انتہی کلامہ

*لہذامنفردنےجب "بسم اللہ۔۔۔" پڑھی توکوئی مضائقہ نہیں،نمازہوگئی اورسجدہ سہوکی ضرورت نہیں خواہ قصداپڑھےیاسہوا۔*
اب جب مصلی(منفرد) بسم اللہ اورسورت دونوں پڑھےتوجائزہے،جیساکہ اوپرمعلوم ہوا۔اور اس وقت بسم اللہ سورت کےتابع ہوگا،چناں چہ 📚بہار شریعت میں ہے:

"الحمدوسورت کےدرمیان کسی اجنبی کافاصل نہ ہونا،آمین تابع الحمدہےاوربسم اللہ تابع سورت ،یہ اجنبی نہیں۔" (518/1) 

✍️اوراگرصرف بسم اللہ پڑھاتوچونکہ بسم اللہ کلام اللہ کاجزہے؛فلہذااس نےکلام اللہ پڑھا(جس کاجوازاوپربیان ہوا)نہ کہ کوئی کلام ناس کہ نمازمیں فساد آئے۔لہذانمازنہ فاسدہوئی اورنہ سجدہ سہوکی ضرورت۔

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی علیہ وسلم

*محمدرضا مرکزی*
خادم التدریس والافتا
*الجامعۃ القادریہ نجم العلوم* مالیگاؤں


Sunday, January 22, 2023

*📑خلع کسے کہتے ہیں نیز عدت کتنے دن کی ہوتی ہے📑*

*📑خلع کسے کہتے ہیں نیز عدت کتنے دن کی ہوتی ہے📑*

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں "کہ
خلع کسے کہتے ہیں اور خلع ہونے کے بعد عورت عدت کتنے دن گزارے گی 
بالتفصیل جواب عنایت فرمائیں
سائل عطاء الرحمٰن قادری کلہوارہ شریف تیگھرا برونی بیگوسرائے بہار  
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
*الجواب بعون الملک الوھاب* 
مال کے عوض میں عورت کو نکاح سے جدا کرنے کو خلع کہتے ہیں اور خلع کرنے کے بعد عورت اگر حیض والی ہے تو اس پر عدت تین حیض ہے اور اگر حمل والی ہو تو اس کی عدت وضعِ حمل (بچہ جن دینا) ہے اور اگر نابالغہ یا آئسہ(حیض آنے سے مایوسی کی عمر والی) ہے تو ان کی عدت تین ماہ مکمل ہے! اگر چاند کی پہلی تاریخ سے عدت کا آغاز ہو ورنہ درمیانِ ماہ سے شروع ہو تو پورے 90 دن عدت کے ہوں گے!

جیسا کہ سیدی اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ " خلع شرع میں اسے کہتے ہیں کہ شوہر برضائے خود مہر وغیرہ مال کے عوض عورت کو نکاح سے جدا کردے " تنہا زوجہ کیلئے نہیں ہو سکتا " اھ 

(فتاویٰ رضویہ شریف ج 13 ص 264 رضا فاؤنڈیشن )

 اور حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ "مال کے بدلے نکاح زائل کرنے کو خلع کہتے ہیں عورت کا قبول کرنا شرط ہے بغیر اسکے قبول کئے خلع نہیں ہوسکتا اور اسکے الفاظ معین ہیں ان کے علاوہ اور لفظوں سے نہیں ہوگا "اھ 

(بہار شریعت ج 2 ح 8 خلع کا بیان ص 194  مسئلہ 1 مکتبہ دعوت اسلامی )
 
جیسا کہ  مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ " عدت کی تین قسم ہے " وفات کی عدت چار ماہ دس دن ہے  طلاق وغیرہ کی عدت حاملہ کے لئے حمل جن دینا " غیر حاملہ بالغہ کے لئے تین حیض" اور غیر حاملہ نابالغہ اور بہت بوڑھی کے لئے تین ماہ, طلاق کے علاوہ فسخ نکاح میں بھی عدت واجب ہے خواہ فسخ خاوند کی طرف سے ہو یا عورت کی طرف سے عدت بہر حال ہوگی "اھ 

(مراۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح ج 5 ص 164 مکتبہ نعیمی کتب خانہ گجرات)
واللہ اعلم بالصواب 

*(کتبہ)*
محمد ریحان رضا رضوی 
فرحاباڑی ٹیڑھاگاچھ وایہ بہادر گنج 
ضلع کشن گنج بہار انڈیا موبائل نمبر 6287118487

جمادی الاٰخر 29/6/1444"ہجری 
جنوری 22/1/ 2023 عیسوی
بروز اتوار 

✅الجواب صحیح
حضرت علامہ مفتی سید محمد شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ قاضئ شہر گوا

✅الجواب صحیح
 صاحب فتاویٰ شرف ملت حضرت علامہ مفتی محمد شرف الدین رضوی صاحب قبلہ کلکتہ بنگال

Friday, January 20, 2023

*📝دیوبندی وہابی کی مسجد میں نماز پڑھنا کیسا📝*

*📝دیوبندی وہابی کی مسجد میں نماز پڑھنا کیسا📝*

*الســـــــــلام علیــــــــکم ورحمة الله وبرکاتہ*..     *کیا فرماتے علمائے کرام ومفتیان عظام کہ وہابیوں کی مسجد میں بغیر جماعت کے نماز پڑھنا کیسا ہے یعنی اکیلا جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی*"""".              *سائل*: *محمد عرفان خان مشاہدی*
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
*الجواب بعون الملک الوہاب*
تنہا(اکیلا) نماز پڑھ سکتے ہیں مگر مسجد کا ثواب نہیں ملے گا کیوں کہ ان کی مسجد " مسجد نہیں ہوتی عام گھر کی طرح

وہابی دیوبندی قادیانی رافضی کی بنائ ہوئ مسجد شرعاً مسجد نہیں  وہ عام جگہوں کے حکم میں ہے اس میں تنہا نماز پڑھ سکتے ہیں  البتہ اس میں نماز پڑھنے سے مسجد میں نماز پڑھنے کا ثواب نہیں ملے گا

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے انما یعمر مسجد اللہ من اٰمن باللہ والیوم الاٰخر" یعنی مسجد وہی بناتے ہیں جو اللہ اور قیامت پر ایمان لاتے ہیں "اھ( پارہ 10 سورہ توبہ آیت نمبر 18 )

جیسا کہ حضور  صدرالشریعہ بدرالطریقہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں " وہ گمراہ فرقے جن کی گمراہی حد کفر تک پہنچ چکی ہو جیسے قادیانی وہابی روافض ان کی بنائ ہوئ مسجد :مسجد نہیں "اھ 
(فتاویٰ امجدیہ ج 1 ص 256 احکام مسجد کا بیان )
(فتاویٰ فقیہ ملت ج 1 ص 147 امامت کا بیان )
واللہ اعلم بالصواب 

*(کتبہ)*
محمد ریحان رضا رضوی 
فرحاباڑی ٹیڑھاگاچھ وایہ بہادر گنج 
ضلع کشن گنج بہار انڈیا موبائل نمبر 6287118487

 جنوری /20/ 1/ 2023 عیسوی
جمادی الاٰخر/27/ 6/ 1444 ہجری
بروز جمعہ 

✅الجواب صحیح 
حضرت مفتی محمد اسماعیل خان امجدی صاحب قبلہ گونڈہ یوپی

Friday, January 13, 2023

💐نماز ہوٸ ہی نہیں تو اعادہ فرض ہے💐

💐نماز ہوٸ ہی نہیں تو اعادہ فرض ہے💐


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام و مفتیان عظام اس مسٸلہ ذیل میں کہ
امام کی نیت چار فرضوں کی تھی پہلی دورکعات ختم کرچکے تھے بیچ میں التحیات بھول گۓ اور اللہ اکبر کہ کر کھڑا ہوگیا بعد کو مقتدی نے بتایا وہ بیٹھ گۓ التحیات پڑھی اور آخر میں سجدہ سہوکیا۔آیا مقتدی کی۔امام کی نماز ہوٸ یانہیں
حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرماٸیں
🔍المستفتی:محمد اکرم رضا رضوی
=============================
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
الجواب بعون الملک الوہاب
✍🏻اگر امام ابھی پوراسیدھا کھڑا نہ ہونے پایا تھا کہ مقتدی نے بتایا اور وہ (یعنی امام )بیٹھ گیا تو سب کی نماز ہوگٸ اور سجدہ سہو کی حاجت نہ تھی اور اگر امام پورا کھڑا ہوگیا تھا اس کے  بعد مقتدی نے بتایا تو مقتدی کی نماز اسی وقت جاتی رہی اور جب اس کے کہنے سے امام لوٹا تو اس کی بھی گٸ اور سب کی گٸ اور اگر مقتدی نے اس وقت بتایا تھا کہ امام ابھی پورا سیدھا نہ کھڑا ہواتھا کہ اتنے میں پورا سیدھا ہوگیا اس کے بعد لوٹا تو مذھب اصح میں نماز ہوتو سب کی گٸ مگر مخالفت حکم کے سبب مکروہ ہوٸ کہ سیدھا کھڑا ہونے کے بعدقعدہ اولی کیلۓ  لوٹنا جاٸز نہیں۔نماز کا اعادہ کریں خصوصا ایک مذھب قوی پر نماز ہوٸ ہی نہیں تو اعادہ فرض ہے۔

(واللہ تعالی اعلم بالصواب)

📚لقمہ کے مساٸل ص 28 )(بحوالہ فتاوی رضویہ ج 8 ص 214 رضا فاٶنڈیشن لاھور.کذا فی الھندیہ بقولہ۔ولایسبغ اذاقام الی اخریین ج1 ص99 مکتبہ حقانیہ پشاور )


(کتبہ)
محمد عمران علی نعمانی رضوی
ماگورجان۔تھانہ گوالپوکھر۔ضلع اتردیناجپور ویسٹ بنگال انڈیا
موباٸل نمبر 9773617995

Saturday, January 7, 2023

زید نے مکان مالک کو ہائی ڈپازٹ دے کے مکان لے لیا ۔ پھر زید نے بکر کو کرایے پہ مکان دے دیا اور بکر سے کرایہ خود لے رہا ہے

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
-----------------------------------------------------------
*📚ہائی ڈپازٹ پر لئے ہوئے مکان کا شرعی حکم کیا ہے؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ*
*زید نے مکان مالک کو ہائی ڈپازٹ دے کے مکان لے لیا ۔ پھر زید نے بکر کو کرایے پہ مکان دے دیا اور بکر سے کرایہ خود لے رہا ہے . زید کے بارے میں قانون مصطفی میں سے کون سا قانون نافذ ہوگا .*
*مدلل و متحقق جواب عنایت فرماکر عند اللہ ماجور ہوں . فقط والسلام*

*المستفتی: شیخ غلام معین الدین چشتی ضیائی* ◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆

*وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ*
 *👇📝الـــجـــــوابـــــــــ👇: ہائی ڈپازٹ پر مکان یا دوکان لے کر دوسرے کو کرایہ پر دینے کے سلسلے میں فقہائے کرام نے چند شرائط کے ساتھ جائز قرار دیا ہے*
 *( 1 ) کرایہ کی جگہ دوسرے شخص کو کرایہ پر دینا ایسی صورت میں جائز ہے جبکہ کرایہ دار کی جانب سے مقرر کردہ کرایہ مالکِ جائداد کے مقررہ کرایہ کے برابر ہو یا اس سے کم ہو ۔*
 *( 2 ) اگر کرایہ دار اُس سے زائد کرایہ لیتا ہو تو اضافی کرایہ صدقہ کرنا از روئے شریعت واجب ہوگا ۔*
*( 3 ) اگر کرایہ دار کرایہ پر لئے گئے مکان یا دکان وغیرہ کی مرمت کرواتا ہے یا کھلی زمین پر باؤنڈری ڈلواتا ہے یا دروازے لگواتا ہے یا کوئی اور مستقل کام کرواتا ہے تو اُسے زائد کرایہ لینے کا اختیار حاصل ہے ، نیز مالکِ جائداد کو جو کرنسی دیتا ہے اُس کے علاوہ دوسری کرنسی بطور زائد کرایہ لیتا ہے تو شرعًا گنجائش ہے ۔*
 *( 4 ) ہاں ایسے کام کے لئے کرایہ پر نہیں دے سکتا جس سے عمارت کو نقصان پہنچتا ہو*

*🏷جیسا کہ فتاوی عالمگیری میں ہے "*
*و إذا استأجر داراً و قبضها ثم آجرها فإنه یجوز إن آجرها بمثل ما استأجرها أو أقل ، و إن آجرها بأکثر مما استأجرها فهی جائزۃ أیضا إلا إنه إن کانت الأجرۃ الثانیة من جنس الأجرۃ الأولی فإن الزیادۃ لا تطیب له و یتصدق بها ، وإن کانت من خلاف جنسها طابت له الزیادۃ و لو زاد فی الدار زیادۃ کما لو وتد فیها وتدا أو حفر فیها بئرا أو طینا أو أصلح أبوابها أو شیئا من حوائطها طابت له الزیادۃ ، وأما الکنس فإنه لا یکون زیادۃ و له أن یؤاجرها من شاء إلا الحداد و القصار و الطحان و ما أشبه ذلک مما یضر بالبناء و یوهنه هکذا فی السراج الوهاج " اھ*

*📕( فتاوی عالمگیری ، کتاب الاجارۃ ، الباب السابع فی اجارۃ المستاجر )*

*واللہ اعلم بالصواب* ◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆

*✍شرف قلم: حضرت علامہ و مولانا کریم اللہ رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی۔*
  *📞+917666456313* ◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــ