Wednesday, February 23, 2022

حضرت ہمارے گاؤں میں ایسا سوچتے ہیں کہ اگر سانپ کو مارکر چھوڑ دیا جائے تو وہ اس انسان سے بدلہ لیتے ہیں وغیرہ۔۔۔

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
حضرت ہمارے گاؤں میں ایسا سوچتے ہیں کہ اگر سانپ کو مارکر چھوڑ دیا جائے تو وہ اس انسان سے بدلہ لیتے ہیں وغیرہ۔۔۔ 

یہ بات درست ہے یا نہیں؟

💫💫💫💫💫💫💫💫💫💫💫💫💫

وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ 

حضورِ پاک، صاحبِ لَولاک، سیّاحِ افلاک صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے :
*مَنْ رَأَیَ حَیَّۃً فَلَمْ یَقْتُلْہَا مَخَافَۃَ طَلْبِہَا فَلَیْسَ مِنَّا*
یعنی جوسانپ دیکھے پھربدلہ کے خوف سے اسے نہ مارے وہ ہم سے نہیں۔
*(المعجم الکبیر، ۷/۷۸، حدیث:۶۴۲۵ )*

🖊️ *مُفَسِّرِ شَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضرت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان فرماتے ہیں ۔۔۔۔۔۔!!!*
یعنی ہماری سنت کا تارِک ہے۔پہلے جہلائِ عرب کہتے تھے اور جہلائِ ہند اب تک کہتے ہیں کہ سانپ کو مارنے والے سے اس کی ناگنی بدلہ لیتی ہے اس لئے سانپ کو مت مارو۔ اس فرمان عالی میں اسی خیال کی تردید ہے بھلا سانپنی یعنی ناگن کو کیا خبر کہ کس نے مارا ہے؟ لوگوں میں مشہور ہے کہ مارے ہوئے سانپ کی آنکھوں میں مارنے والے کا فوٹو آجاتا ہے اس فوٹو سے ناگن، قاتل کو پہچان لیتی ہے اس لئے سانپ کو مارکر اس کا سر جلا دیا جاتا ہے تاکہ آنکھوں میں فوٹو نہ رہے مگر یہ بھی غلط ہے اس کا سر جلادینا اسے مار ڈالنے کے لئے ہے، وہ لاٹھی کھاکر بیہوش ہوجاتا ہے لوگ مردہ سمجھ کرچھوڑ دیتے ہیں،وہ کچھ عرصہ بعد پھر ہوش میں آکر چلا جاتا ہے آگ میں جلانا اس لیے ہے تاکہ واقعی مر جائے۔خیال رہے کہ جب تک سانپ اُلٹا نہ پڑ جائے کہ پیٹ اوپر آجائے تب تک وہ زندہ ہے۔

*(مراٰۃ المناجیح ،حدیث ۱۰۳۰)*

*واللہ تعالی اعلم بالصواب*

*✍🏻 س ف ق ؛ ۷۴۰۸۲۵۱۶۲۱*

Sunday, February 6, 2022

نیوتا کی دو صورتیں ہیں ایک صورت میں یہ قرض ہے، اور ایک صورت میں یہ تحفہ ہے،

نیوتا  کی دو صورتیں ہیں ایک صورت میں یہ قرض ہے، اور ایک صورت میں یہ تحفہ ہے،

تو جن برادریوں میں " نیوتا " کو باقاعدہ لکھا جاتا ہے کہ کس نے کتنا دیا، اور پھر دینے والوں کی تقریب میں اتنا ہی واپس کیا جاتا ہے، واپسی نہ ہونے پر مطالبہ کیا جاتا ہے تو وہاں یہ قرض شمار ہے،

لھذا واپسی میں کم یا زیادہ نہیں کر سکتے، اصل سے زیادہ دیں گے تو یہ زیادتی سود شمار ہوگی، جوکہ ناجائز و حرام ہے،،

اور جن برادریوں میں ایسا کوئی برادری کا قانون نہیں ہے، غیر برادری کے لوگ دوستی ، تعلقات ، یا عقیدت کی بنیاد پر شادی میں کچھ دے دیتے ہیں تو ہدیہ ہے،اور حدیث پاک میں ہے، کہ ایک دوسرے کو ہدیہ دو محبت بڑھے گی،، 

*((📙👈وقار الفتاوی، جلد سوم، صفحہ 116))* 

🖋️اور سرکار اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان فرماتے ہیں کہ اب جو "نیوتا" دیا جاتا ہے وہ قرض ہے اس کا ادا کرنا لازم ہے اگر رہ گیا تو مطالبہ رہے گا اور بے اس کے معاف کئے معاف نہ ہوگالیکن اگر داعی دینے والوں سے پہلے صاف صاف کہہ دے کہ جو صاحب بطور امداد عنایت فرمائیں تو کوئی مضائقہ نہیں مجھ سے ممکن ہوا تو ان کی تقریب میں مدد کروں گا، لیکن میں قرض لینا نہیں چاہتا، اس کے بعد جو دے گا وہ قرض نہیں، ہدیہ ہے،، جس کا بدلہ ہوگیا تو فبہا، ورنہ مطالبہ نہیں،،

*((📒👈فتاوی رضویہ جلد 23 صفحہ 586 رضا فاؤنڈیشن لاہور))*