Friday, March 12, 2021

کیا عورتیں آپس میں مصافحہ اور معانقہ مردوں کے طرح کر سکتی ہیں یا نہیں

*کیا عورتیں آپس میں مصافحہ اور معانقہ مردوں کے طرح کر سکتی ہیں یا نہیں ؟؟؟حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں*

الجواب  ✍🏻بعون الملک الوہاب صورت مسئولہ میں عورتوں کا آپس میں مصافحہ اور معانقہ کرنا جائز و درست ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا :ما من مسلمین یلتقیان فیصافحان الا غفر لھما قبل ان یفترقا (ابو داؤد) 

دو مسلمان جب بھی ملتے ہیں اور مصافحہ بھی کرتے ہیں تو الگ ہونے سے پہلے ان کے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں 

فقہ حنفی کی مشہور کتاب فتاوی عالمگیری میں ہے :تجوز المصافحۃ والسنۃ فیھا ان یضع یدیہ علی یدیہ من غیر حائل من ثوب او غیرہ 
مصافحہ کرنا جائز ہے اور سنت یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں سے مصافحہ کیا جائے اور دونوں کے ہاتھوں کے مابین کپڑا وغیرہ کوئی چیز حائل نہ ہو (الھندیہ ٥/٣٦٩)

ایسا ہی رد المحتار میں ہے 
اور معانقہ کا جواز بھی حدیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے معانقہ کیا اور اس کا جواز اس وقت ہی جبکہ خوف فتنہ اور اندیشہ شہوت نہ ہو جیسا کہ فتاوی عالمگیری میں ہے :فان کانت المعانقۃ فوق قمیص او جبۃ......... جاز عند الکل کذا فی فتاوی قاضی خاں (حوالہ سابق) 

کتب احادیث اور کتب فقہ میں مردوں اور عورتوں کی کوئی تفریق نہیں ہے تو جس طرح آپس میں ایک مرد دوسرے مرد سے مصافحہ و معانقہ کر سکتا ہے اسی طرح عورتوں کا آپس میں مصافحہ و معانقہ کرنا مسنون ہے 

ھذا ما ظھر لی واللہ اعلم بالصواب 

No comments:

Post a Comment