فراز عرش نے چوما حسین کا سجدہ
بنا ہے کعبے کا طغرہ حسین کا سجدہ
ہر ایک سجدہ براتی لگے ہیں محشر میں
بنا ہے حشر میں دولہا حسین کا سجدہ
بشر بشر ہے ملٰٸک بھی جس پہ نازا ہے
ادا ہوا ہے کچھ ایسا حسین کا سجدہ
لب حسین تلاوت کرے ہیں نیزے پر
ہے کربلا کا صحیفہ حسین کا سجدہ
زمین کرب وبلا پہ نبی کے سجدوں سے
شعور سیکھ کے آیا حسین کا سجدہ
نماز عرش کا تحفہ براۓ امت ہے
براۓ عرش ہے تحفہ حسین کا سجدہ
جناب فاطمہ زہرا اپنے آنچل میں
بہت سنبھال کے رکھا حسین کا سجدہ
نکالتا ہی رہےگا قیام محشر تک
یزیدیت کا جنازہ حسین کا سجدہ
No comments:
Post a Comment