Monday, March 20, 2023

فوت شدہ کی نمازوں کا فدیہ

فوت شدہ کی نمازوں کا فدیہ

سوال: میری ایک رشتہ دار وفات پاگئی ہیں ان کی نمازیں جو قضا ہوئی ہیں ان کا کیا کیا جائے؟

سائل : ہارون قادری

بسم الله الرحمن الرحيم الجواب بعون الملك الوهاب اللهم هداية الحق والصواب جس پر قضا نمازیں ہوں اور وہ فوت ہو جائے تو اسکے ہر فرض نماز و وتر کے بدلے صدقہ فطر کی مقدار فدیہ دیا جائے گا ایک صدقہ فطر کی مقدار نصف صاع (2 کلو میں 80 گرام کم گندم یا اس کا آٹا، یا ایک صاع (یعنی 4 کلو میں 160 گرام کم کھجور ، یا کشمش یا جو یا اس کا آتا ہے۔ اور صدقہ فطر کی مقدار کے حوالے سے سید نا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں : فَرَضَ رَسُولُ اللهِ صلى الله عليه و آله و سلم هذه الصدقة صاعًا مِنْ تَمْرِ أَوْ شَعِيرِ أَوْ نِصْفَ صَاعِ مِنْ قَبْحٍ عَلَى كُلِّ حَنٍ أَوْ مَمْلُوكِ ذَكَرٍ أَوْ أُنثَى صَغِيرِ أَوْ كَبِير. ترجمه : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صدقہ فطر کو مقرر فرمایا ہے کہ ایک صاع کھجوریں یا جو اور نصف صاع گندم ہر آزاد، غلام، مرد، عورت، چھوٹے اور بڑے کی طرف سے۔

سن ابو داود، کتاب الزکاة، باب من روی نصف صاع من تح 2/114، الرقم : 1619)

 صدر الشریعہ فرماتے ہیں: جس کی نمازیں قضا ہو گئیں اور انتقال ہو گیا تو اگر وصیت کر گیا اور مال بھی چھوڑا تو اس کی تہائی سے ہر فرض و وتر کے بدلے نصف صاع گیہوں یا ایک صاع جو تصدق کریں ۔ 

(بہار شریعت جلد اول، حصہ چہارم، قضا نماز کا بیان، صفحه 707 ، مکتبۃ المدینہ کراچی) والله اعلم عزوجل و رسولہ اعلم صلى الله علیه و آله و سلم

(کتبہ) محمد عمران علی نعمانی رضوی۔ماگورجان۔اتر دیناجپور ویسٹ بنگال
📲9773617995📱

No comments:

Post a Comment